
18/06/2024
ایک دن مُلا نصیر الدین اپنے گدھے کو گھر کی چھت پر لے گے جب نیچے اتارنے لگے تو گدھا نیچے اتر ہی نہیں رہا تھا۔
بہت کوشش کئیے مگر گدھا نیچے اترنے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا آخر کار ملا تھک کر خود نیچے آ گے اور انتظار کرنے لگے کہ گدھا خود کسی طرح سے نیچے آجاۓ.
کچھ دیر گزرنے کے بعد ملا نے محسوس کیا کہ گدھا چھت کو لاتوں سے توڑنے کی کوشش کر رہا ہے.
ملا پریشان ہو گئے کہ چھت تو بہت نازک ہے اتنی مضبوط نہیں کہ اس کی لاتوں کو سہہ سکے دوبارہ بھاگ کر اوپر گے اور گدھے کو نیچے لانے کی کوشش کی لیکن گدھا اپنی ضد پر اڑا ہوا تھا اور چھت کو توڑنے میں لگا ہوا تھا ملا نے آخری کوشش کی اور اسے دوبارہ دھکا دے کر سیڑھیوں کی طرف لانے لگے تھے کہ گدھے نے ملا کو لات ماری اور ملا نیچے گر گے اور گدھا پھر چھت کو توڑنے لگا بالآخر چھت ٹوٹ گئی اور گدھا چھت سمیت زمین پر آ گرا.
ملا کافی دیر تک اس واقعہ پر غور کرتے رہے اور پھر خود سے کہا کہ کبھی بھی گدھے کو مقام بالا پر نہیں لے جانا چاہئیے ایک تو وہ خود کا نقصان کرتا ہے دوسرا اس مقام کو بھی خراب کرتا ہے اور تیسرا اوپر لے جانے والے کو بھی نقصان پہنچاتا ہے.
ہم لوگ نا اہل گدھوں کو اعلیٰ منصب پر بٹھاتے ہیں اور انہیں بڑے بڑے القابات دیتے ہیں پھر یہ گدھے اس منصب کو خراب کرنے کے ساتھ ساتھ ہمیں بھی ذلیل و رسوا کرتے ہیں.
اہم نوٹ
اس پوسٹ کا سیاستدان سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔