23/11/2023
سوشل میڈیا نے جہاں لکھنے بولنے کی آزادی دی ہے جس سے صدیوں سے چلے آ رہے کئی مغالطے دور ہوئے ہیں اور حقیقی طور پر تصویر کا دوسرا رخ سامنے آنے سے ذھنوں پر لگے بند تالے کھلے ہیں وہاں سوشل میڈیا نے جھوٹ اور فریب کی ایک نئی دنیا بھی جنریٹ کی ہے جس کا والیوم سچ سے کہیں بڑا ہے۔۔
اور پھر ایسا تو ہوتا ہی ہے آزادیوں کے ساتھ ذمہ داریوں کا شعور نہ رکھنے والے اس سے بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
آج اگر بیٹھ کے منافعے اور خسارے کے گوشوارے مرتب کئیے جائیں تو بھی ہر کوئی مختلف اور اپنی پسند کے مطابق نتائج مرتب کریگا۔
میرے نزدیک تو اس سے کوئی خاص فرق نہیں پڑا اور شعوری سطح پر تعداد کے لحاظ سے دیکھا جائے تو سوشل میڈیا نے جہالت زیادہ افراد میں پھیلائی ہے اور مغالطے تھوڑے لوگوں کے کم ہوئے ہیں۔
یہ بہت تفصیل طلب اور دلچسپ موضوع ہے کہ سچ آخر ہے کیا اور اسکو پرکھنے کا پیمانہ کیا ہے کیونکہ سچ بھی ہر کسی کا اپنا اپنا ہوتا ہے،اپنے مفاد پر مبنی ہوتا ہے اور اپنی پسند کے مطابق ہوتا ہے۔
معاشروں کی اجتماعی ٹریننگ سچ کو بطور سچ اپنانے کے لئیے نہ کی گئی ہو تو سچ ھمیشہ گڈ مڈ ہی رہتا ہے۔