
15/08/2025
واوا خان تنگی____ ایک زندہ روایت کا نام_____
تنگی، چارسدہ کی مٹی نے کئی بڑے لوگ دیکھے، مگر حاجی عثمان علی خان مرحوم، عرف واوا خان تنگی، ان میں ایک نمایاں اور روشن مثال تھے۔ بڑے جاگیردار ہونے کے باوجود آپ کے دروازے ہر ضرورت مند کے لیے کھلے رہتے۔ نیک سیرت، سخاوت کے پیکر اور دینِ اسلام کے سچے خادم — یہ وہ اوصاف تھے جنہوں نے آپ کو عوام کے دلوں میں ہمیشہ کے لیے زندہ کر دیا۔ واوا خان صرف زمینوں کے مالک نہیں تھے بلکہ دلوں کے بھی حاکم تھے۔ گاؤں کے کسی بھی گھر میں خوشی یا غم کا موقع ہو، ان کی موجودگی لازم سمجھی جاتی۔ دینِ اسلام کی تبلیغ اور اسلامی اقدار کا فروغ ان کا مشن تھا، اور اسی راہ میں انہوں نے اپنا وقت اور توانائیاں لگائیں۔ خاندانی شرافت ان کے خون میں رچی بسی تھی۔ ان کے بھائی، شیر علی خان، بھی انہی اوصاف کے امین تھے۔ یہ خاندان دیانت، عزت اور خدمتِ خلق کی ایک زندہ تصویر رہا ہے۔ واوا خان کے صاحبزادے، دلاور خان، آج بھی اپنے والد کا مشن آگے بڑھا رہے ہیں۔ عالمِ دین ہونے کے ساتھ ساتھ وہ اسی راستے پر گامزن ہیں جو خدمت اور علم کا راستہ ہے۔ اللہ تعالیٰ حاجی عثمان علی خان مرحوم، ان کے بھائی اور دیگر مرحومین کی مغفرت فرمائے، ان کے درجات بلند کرے اور ان کی نیکیاں صدقۂ جاریہ بنائے۔
یہ ہے وہ داستان، جسے تنگی کے لوگ آج بھی محبت اور فخر سے دہراتے ہیں۔