
24/10/2024
چیچہ وطنی(آئی آئی پی) سینئر قانون دان اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سابق رکن قومی اسمبلی چودھری محمدمنیر ازہر نے کہا ہے کہ26ویں آئینی ترمیم سودی نظام کے خاتمے ،وفاقی شرعی عدالت اور دینی مدارس پر ناروا پابندیوں کے خاتمے کا مثبت سگنل ہے،اس سے احیائے امت اور دین کی ترویج کا موقع بھی میسر آئیگا، آج یہاں جاری کردہ ایک بیان میں انہوں نے کہا سپریم کورٹ میں آئینی بنچ کے قیام سے عدلیہ کویکسوئی سے عوام کے کئی پشتوں پرانے مقدمات نمٹانے کا وقت ملے گا،سیاسی خلفشار اور آئینی پٹیشنزکی بھرمار سے نجات پا کر لوگوں کیلئے جلد انصاف کی راہ ہموار ہوگی،انہوں نے کہا آئین پاکستان کا سہرا شہید ذوالفقار علی بھٹو، مولانا مفتی محمود اور مولانا شاہ احمد نورانی جیسے جید علما کرام کے سر ہے،1983 میں اسلامی شقوں پر عملدرآمد کا حتمی موقع جنرل ضیاالحق کے حسد کا شکار ہوگیاورنہ تمام مسائل چالیس سال قبل حل ہوچکے ہوتے، کتنی خوش آئند بات ہے کہ آج اللہ تعالیٰ نے ان شقو ں کی تکمیل شہید ذوالفقار علی بھٹو اور مولانا مفتی محمود کے وارثوں کے ہاتھوں ہی ممکن بنادی، شہیدمحترمہ بینظیربھٹو اورمیاں نوازشریف کے مابین میثاق جمہوریت بھی ملک کی سیاسی تاریخ کا حصہ بن چکا ہے،چودھری منیر ازہر نے کہا آئین پاکستان میں اسلامی شقوں کی تکمیل میں مفتی اعظم تقی عثمانی کی جدوجہد اور کاوشیں بھی لائق تحسین ہیں جو پاکستان کاعظیم اثاثہ ہیں،انہوں نے حکمران اتحاد سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک سے ہوشربا مہنگائی،بے روزگاری،بجلی کے بھاری بلوں سے نجات،آئی پی پیزکے معاہدوں سے چھٹکارا پانے کیلئے مؤثر اقدامات اٹھائے تاکہ مسائل کی چکی میں پسے ہوئے عوام کو معاشی ریلیف مل سکے۔