
16/07/2025
چترال(نامہ نگار)بروغل سے تعلق رکھنے والانوجوان سماجی کارکن نجیب اللہ تاجگ نے ایک اخباری بیان میں کہاہے کہ چنددن پہلے ژوپویارخون کی بحالی کے سلسلے میں محکمہ سی اینڈ ڈبلیو (C&W) کے اہلکار موقع پرپہنچ کرپل کی مستقل بحالی پرغورکررہے تھے بدقسمتی سے مقامی لوگوں کی مداخلت سے وہ اپنا کام مکمل کیے بغیر واپس چلے گئے۔ نتیجتاً یہ پل تاحال بند ہے اورلوگوں کو آمدورفت میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔انہوں نے کہاکہ ژوپوپل ناقص منصوبہ بندی اورغیرمعیاری تعمیرکی وجہ سے عوام کے لئے دردسربن گیاہے۔سالانہ دریائے میں پانی کابہاو زیادہ کے باعث یہ پل بارباربندہوکرعوامی مشکلات میں مزید اضافہ کررہاہے۔بالائی یارخون کے باسیوں نے صوبائی حکومت اورمتعلقہ حکام سے پرزورمطالبہ کیاہے کہ شوڑکوچ سے آگے دربندکے مقام پرنیاآرسی سی پل تعمیرکیاجائے گازین نالہ میں سیلابی ریلاسے متاثرہ کوبھی جدیدطریقے سے بنایاجائے ۔جہاں نہ صرف جغرافیائی لحاظ سے موزوں ہوگا بلکہ بروغل سمیت دیگر بالائی یارخون کے لوگوں کی آمدروفت کے لئے مستقل بنیادوں پرمناسب اورفائدہ مندہو گا۔دربندکے مقام پرپل کی تعمیرسے عوام کو ہر سال درپیش مشکلات سے نجات ملے۔