Jigar Geo News Chitral

Jigar Geo News Chitral Journalist Reporter,Poet,Stories sharing throughout Specially Chitral :Founder of Chitral Press Club:

چترال لویر میں پاکستان کے خلاف انڈیا کی دہشت گردی کے خلاف اسسٹنٹ کمشنر چترال کی قیادت میں ایک مذمتی جلوس نکالا گیا جس می...
09/05/2025

چترال لویر میں پاکستان کے خلاف انڈیا کی دہشت گردی کے خلاف اسسٹنٹ کمشنر چترال کی قیادت میں ایک مذمتی جلوس نکالا گیا جس میں مختلف سول سوسایٹیز کے نمایندہ گان نے بھر پور شرکت کی پاکستان پر بلا اشتعال رات کی تاریکی میں حملہ کو غنڈہ گردی قرار دیا گیا اس موقع پرپاک فضاییہ کی کارکردگی کہ سراہا گیا جنہوں نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا اور پانچ جہازوں کو مار گرایا جلوس کے شرکاء نے پاک فوج زندہ باد اور انڈیا مردہ باد کے نعرے بھی لگاے

19/04/2025

Chitral protection wall work through irrigation dpt chitral aired today on geo news

30/03/2025
30/03/2025

Chitral Eid shoping aired on geo pakistan 30.3.2025

28/03/2025

Chitral rain ,snow landsliding aired 28.3.2025 11 am

28/03/2025

Chitral rain and snow

28/03/2025
28/03/2025
27/03/2025

چترال ( نمایندہ جنگ) چترال لور اور چترال اپر میں رمضان پیکیج کے نام سے 192 افراد فی وی سی کے حساب سے بیس کروڑ روپے کی خطیر رقم تقسیم کی گی اسی طرح صوبے کے حساب سے چھہ ارب 80 کروڑ روپے کی رقم تقسیم ہوی یہ رقم بیواووں یتیموں غریبوں مسکینون اور بے سہارا لوگوں میں تقسیم ہونے کی بجاے سیاسی طور پر بانٹے گیے اور حقداروں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا ان خدشات کا اظہار تحصیل ناظم مستوج کا ایک پوسٹ وایرل ہونے پر بہت پہلے ہی کیا گیا تھا اس کے بعد سابق صوبای وزیر نے بھی ایسے ہی خدشات کا اظہار کیا تھا جو کہ تقسیم ہونے پر درست ثابت ہوا ہے یہ رقم اصل حقداروں کو ملنے کی بجاے ایک مخصوص پارٹی کے کارکنوں سرکاری ملازمیںن ناظمین کے قریبی رشتہ داروں اور دوسرے غیر مستحق افراد کے نام کیے گیے جس پر حقدار ان کا منہ تکتے رہ گیے ایک ناظم نے تو اپنا نام اپنی بیوی کانام اور اپنی بیٹی کانام شامل کر کے رقم ہڑپ کی اسی ناظم نے اس پر بس نہیں کیا بلکہ اپنے چچا زاد بھاییوں بھتیجوں بہنوییوں تک کو محروم نہیں کیا اور اس طرح کرپشن کی انتہا کر دی اور اپنے وی سی کے دیگر جنرل کونسلرز کے ساتھ مشورہ تک نہیں کیا اب تو صوبای اسمبلی تک یہ بات اے این پی کے ذریعے بھی اٹھایا گیا ہے کہ اس کی باقاعدہ تحقیقات کر کے ذمہ داروں کو سزا دی جاے کسی بھی پارٹی کا کوی ذمہ دار بندہ وزیر اعلی یا وزیر اعظم بنے تو وہ اس صوبے کے تمام عوام کا وزیر اعلی یا پورے پاکستان کا وزیر اعظم ہوتا ہے ایسی غلط کاکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف تو ان کلیدی عہدوں پر براجمان رہنماووں کو خود ایکشن لینا چاییے صرف چترال میں غیر مستحق افراد کے جیبوں میں جانے والی یہ رقم اگر سڑکوں کی بہتری سیلابوں سے زمینات کی تباہی روکنے پر خرچ ہوتی تو کتنا اچھا ہوتا جو کہ اجتماعی کام ہیں عوام براہ راست مستفید ہوتے اگر یہ رقم واقعی میں مستحق افراد کو ملتی تو بھی کوی بات تھی اب ان کلیدی عہدوں پر براجمان رہنماووں کا یہ فرض بنتا ہے کہ ان کو مفت میں بدنام کرنے والوں کے خلاف ایکشن لے کر غریبوں کو ان کا حق دلاییں

چترال( نمایندہ جنگ ) چترال کے نواحی گاوں جوٹی لشٹ کے باشندہ گان نے الزام لگایا ہے کہ انتظامیہ دریا سے بچاو کا معقول انتظ...
02/03/2025

چترال( نمایندہ جنگ ) چترال کے نواحی گاوں جوٹی لشٹ کے باشندہ گان نے الزام لگایا ہے کہ انتظامیہ دریا سے بچاو کا معقول انتظام نہ کر کے چترال گرڈ سٹیشن سرکاری روڈ اور ان کی زمینات کو تباہی کی جانب دھکیل رہاہیے پچھلے سال دریا کے کٹاو کی زد میں اکر درجنوں جریب زرعی اراضی بہہ چکی تھی اور محکمہ اریگیشن کے تعمیر کردہ حفاظتی پشتے بھی بہہ گیے تھے محکمہ اریگیشن کو کروڑوں روپے ایم اینڈ ار اور ایمرجنسی کی مد میں فنڈز ملنے کے باوجوداس اہم مقام پر ایک روپیہ بھی خرچ نہین کیا جس سے چترال کا واحد گرڈ سٹیسن کو خطرات اور بھی بڑھ گیےہیں خدانخواستہ گرڈ بہہ گیا تو اربوں روپے کا نقصان ہوگا اور یہ نقصان پورے چترال کا اجتماعی ہوگا جس میں تمام پارٹیز کے عوام شامل ہونگے مقامی لوگ احتجاج اور درخواستیں دے دے کر تھک گیے ہیں کبھی یو این ڈی پی اور کبھی ایگریکلچر ڈیولپمنٹ بینک کا نام لے کر لولیپپ دیے جارہے ہیں انتظامیہ کی کوتاہی کے سبب اگر اس سال گرڈ سٹیشن اور عوامی زمینات بہہ گیے تو ان اہل کاروں کے خلاف ایف ای ار درج کیا جاےگا انہوں نے وزیر اعظم وزیر اعلی کمشنر مالاکنڈ ممبر قومی اسمبلی وصوبای اسمبلی سے مطالبہ کیا کہ ہنگامی بنیادوں پر کام کرتے ہوے ان کے علاقے کو تباہی سے بچانے کے اقدامات کیے جاییں دریا کا پانی زیادہ ہونے میں صرف دو ماہ کا عرصہ رہ گیا ہے بیان پر دستخط کرنے والوں میں جنرل کونسلر عالمزیب سماجی کارکنان حاجی اکبر مصباح الدین سکندر لال۔حسین احمد لال۔ شیربابو حکیم جان صلاح الدین۔رحمت نبی۔ذاہد سکندر.برکت خان غیاث الدین۔اقرار الدین اور درجنوں افراد شامل ہیں

تحریر ایم جہانگیر جگرچترال پریس کلب کےجملہ ممبران نےوفاقی دارالحکومت اسلام اباد اور خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں کا تفص...
17/02/2025

تحریر ایم جہانگیر جگر
چترال پریس کلب کےجملہ ممبران نےوفاقی دارالحکومت اسلام اباد اور خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں کا تفصیلی ٹور کا پروگرام مکمل کر لیا جن میں پی ڈی ایم اے افس پشاور ڈپٹی کمشنر افس کوہاٹ این ڈی ایم اے افس اسلام اباد صوبای منسٹر براے انفارمیشن بریسٹر سیف افس غازی بروتھا ڈیم ایم این اے ہاسٹل وغیرہ شامل تھے بریسٹر سیف نے اپنے دفتر میں چترال پریس کلب کی نو منتخب کابینہ سے حلف لیا اس موقع پر چترال پریس کلپ کے بانی جہانگیر جگر صدر ظہیر الدین نایب صدور سیف الرحمان عزیز ومیاں اصف علی شاہ جنرل سیکریٹری عبدالغفار فنانس سیکریٹری نور افضل افس سیکریٹری سید نذیر حسین شاہ سابق صدور شاہ مراد بیگ محکم الدین وشہریار بیگ اور نمایندہ ائین بشیر حسین ازاد اورمحمد رحیم بیگ موجود تھے بیرسٹر سیف نے خطاب کرتے ہوے چترال کےپسماندہ علاقے کے صحافیوں کی کاوشوں کو بے حد سراہا اور صوبای حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دھانی کرای اس کے بعد پی ڈی ایم اے افس پشاور میں ڈا یرکٹر نے بریفنگ دیتے ہوے بتایا کہ قدرتی افات کے حوالےسے چترال سوات اور دیگر کے پی کے کے بالای علاقے قدرتی افات کے تناظر میں انتہای رسک پر ہیں جہاں برفباری اور گرمیوں میں گلیشرز کے پھٹنے سے زیادہ تباہی ہوتی ہے جس کے لیے پرونشل ڈساسٹر منیجمنٹ اتھارٹی اور نیشنل ڈساسٹر منیجمنٹ اتھارٹی مقامی صوبای ادارےاور مختلف این جی اوز ان اچانک قدرتی سانحات سے نمٹنے کے لے پہلے سے مستعد ہوتے ہیں پی ڈی ایم اے کے تواسط سے وافر مقدار میں ٹینٹس اشیاے خوردنی اوراشیاے صرف کے سٹاکس ان علاقوں میں موجود ہوتے ہیں جو متاثرین کی فوری بحالی اور ابادکاری میں معاون اور مدد گار ثابت ہوتے ہیں اسی طرح یو أین ڈی پی گلاف ٹو کے تحت بھی حفاظتی پشتوں کی تعمیر مرمت اور اباد کاری کے جملہ مسایل پر کام جاری ہے جن جن لوگوں کے مکانات منہدم ہوتے ہیں ان کو بھی فوری مالی امدا د فراہم کی جاتی ہے گلاف ٹو ابھی احتتام پذیر ہونے والا ہے اور گلاف تھری کا پروگرام شروع ہونے کا امکان ہے اس موقع پر مقامی صحافیوں نے سوالات کی بوچھاڑ کردی اور کہا کہ گذشتہ سال برفباری اور بعد ازاں سیلابوں سے سینکڑوں عوام کے مکانات مکمل یا جزوی طور پر متاثر ہوے اعدادوشمار اکھٹا ہونے کے باوجود ان متاثرین کو کوی مالی امداد نہیں دی گی اسی طرح یو این ڈی پی کا پروگرام گلاف ٹوصرف ان جگہوں کو فوکس کرتی ہے جو گلیشرز کے زیادہ قریب واقع ہیں مختلف مقامات سیلابی طغیانی دریاے چترال میں شامل ہونے سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلتی ہے متاثر علاقوں کی جانب کوی توجہ نہیں دی جاتی جس کی مثال جوٹی لشٹ کا واحد گرڈ سٹیشن ہے جو ڈایرکٹ دریایے چترال کی ہٹ پر ہے سیاسی رہنما اجتماعی مسایل پر توج دینے کی بجاے اپنے اپنے علاقوں کو فوکس کرتے ہین اور مقامی صوبای ادارے بھی ان کی نشاندہی کردہ پراجیکٹس کو فالو کرتے ہیں اجتماعی مسایل کو سیاسی مصلحتوں کا شکار نہیں بنایا جانا چاییے اسی طرح ریشن گرین لشٹ ایون اور جوٹی لشٹ کے دیہات صفحہ ہستی سے مٹنے کے قریب ہیں یو این ڈی پی گلاف تھری کا پروگرام ان علاقوں تک بڑھایا جانا انتہای ضروری ہے اسی طرح این جی اوز ضلعی ایمر جنسی فنڈز کا بیشتر حصہ کرپشن کینذر ہو جاتا ہے اور سیلابی ریلوں میں بہہ جانے والے پشتوں کی مرمت نہ ہونے سے مذید تپاہی پھلتی ہےاسکے بعد صحافیوں نے تربیلا ڈیم سے منسلک غازی بھروتھا ڈیم کے حوالے سےبھی تفصیلی معلومات حاصل کی مقامی انجنیرز نے بریفنگ دیتے ہوےبتایا کہ تربیلا ڈیم سے بہنے والے زایداخراج شدہ پانی کو ۵۲ کلومیٹر دور غازی بھروتھا پہنچاکر ایک اور ڈیم کی شکل دی گی ہےجو کہ دنیا کا طویل ترین پاور چینل ہے جس سے1450 میگاواٹ کی سستی بجلی پیدا کی گی ہے جس پر 89840 ملین ڈالرز کی لاگت ای ہے پیدا ہونے والی بجلی کی قیمت کا تناسب اٹھ کروڑ روپے یومیہ ہےاور اس سے خارج ہونے والا پانی دوبارہ انڈس ریور میں شامل ہوتاہے اس ڈیم کے لیے نصف زمین کے پی کے اور نصف زمین صوبہ پنجاب کے زمینداروں سے حاصل کی گی ہے بتایا گیا کہ نہر کی تعمیر کے دوران صرف ایک سو دس گھرانے متاثر ہوے تھے مقامی متاثرین کو زمینات کی قیمتوں کی ادایگی بروقت کی گی معاوضہ زمین کے علاوہ ان کی غیراباد زمینات کی ابا دکاری کے علاوہ تیرہ ہزار نوکریاں مقامی لوگوں دی گی ہیں پاور چینل کی کل لمبای 52 کلومیٹر ہے جس کے دونوں جانب دورویہ پختہ سڑکوں کے علاوہ زمینات کی اباکار ی کے لیےچھوٹے نہروں کی مدد سے وافر مقدارمیں پانی فراہم کی گی ہے ڈیم کےپاور چینل پردرجنوں ارسی سی پل بھی تعمیر کیے گیے ہیں جن سے مقامی زمیندار استفادہ کرتے ہیں واپڈا انجنیرز نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ عوام بلاوجہ اپنے بلز کی درستگی لوڈ شیڈنگ بجلی کی تقسیم اور بلنگ کے لیے واپڈا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں اس سلسلے میں عوام کو اگاہی دینے کی ضرورت ہے واپڈا کا کام ڈیم بناکرسستی بجلی بنا نا ہے اور یہ واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا مخفف ہے تقسیم کار نیپرا ڈسٹربیو شن وغیرہ ہیں واپڈا کا ان کاموں سے سے کوی تعلق نہیں اس کا مطلب ہی واٹر اینڈ پاور ہے انجنیرز نے یہ بھی بتایا کہ ڈیم بنانے کے لیےزمین اورریسورسز کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے اور انجنیرز سستی بجلی بنانے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں ملک میں چند ڈیمز پر ہی انحصار کیا جاتا ہے باقی ای پی پیز مہنگی بجلی بناکر سستی بجلی کی قیمت بھی بڑھا دیتے ہیں اس موقع پر چترال کے صحافیوں نے کہا ڈیمز کےعلاوہ چترال میں ہزاروں میگاواٹ بجلی بنانے کی گنجایش موجود ہے اورغیر ملکی ماہرین کے مطابق چترال کے روان دریا پربھی بجلی بنای جاسکتی ہے تاہم حکومت کوایسے منصوبوں پر بھی عمل کرنے پر توجہ دینے کی ضرورت ہےمگر ذمہ داری حکومت کی ہے کہ وہ بجلی کے منصوبوںں پر عمل درامد کرانے پر غور کرے اسی طرح چترال کے مختلف دریاووں پر بجلی گھروں کے منظور شدہ منصوبوں پرکام نامعلوم وجوہات کی بنا پر تاحال شروع نہ ہو سکے اسی طرح چترال کے تکمیل شدہ بجلی گھروں کے قریپی عوام کو غازی بھروتھا کی طرز پر ملازمتیں دینے کی ضرورت ہےصحافیوں نے ڈپٹی کمشنر کوہاٹ عبدالاکرم چترالی کی دعوت پرضلع کوہاٹ کا دورہ کیا اسی طرح سابق ایم این اے جعفر علی شاہ کافرزند سابق ونگ کمانڈر فرداد علی شاہ اور ایم این اے عبدالطیف کی طرف سے دی جانے والی ضیافتوں میں بھی شریک ہوے اور ا ن کاشکریہ ادا کیااسی طرح اس دورے کےلیےسہولت فراہم کرنے پر اے کے ار ایس پی کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا

چترال شندور روڈ
08/02/2025

چترال شندور روڈ

Address

Chitral
05

Telephone

+923469895877

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Jigar Geo News Chitral posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Jigar Geo News Chitral:

Share