
16/08/2025
کالاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے خلاف مقامی لوگوں کا سخت رد عمل ، بلاتاخیر اتھارٹی ختم کرنے کا مطالبہ ، KVDA علاقے میں تنازعات اور بدامنی کا سبب بنے گا ۔ کالاش وادیوں کے امن اور مسلم کالاش بھائی چارے کو تباہ نہ کیا جائے ، احتجاجی مقررین
چترال ( نمایندہ چترال فاسٹ نیوز ) کالاش وادیوں کے عوام نے کالاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی (KVDA) کے قیام کو کسی صورت قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے ، اور کہا ہے ، کہ اس ادارے کے قیام سے نہ صرف مقامی لوگوں کے وسائل پر قبضہ جمانے کی کوشش کی جائے گ۔ بلکہ یہ وادیوں میں رہائش پذیر مختلف کمیونیٹیز کے مابین مثالی بھائی چارہ اور امن کو سبوتاژ کرنے کا سبب بن سکتا ہے ، اس لئے اس اتھارٹی کو فوری طور بند کرنا مقامی لوگوں کے مفاد میں ہے ۔ کالاش وادیوں کی تاریخ میں سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ جس میں بریر، بمبوریت اور رمبور کے مسلم اور کالاش کمیونٹی کے سینکڑوں افراد شریک ہوئے۔ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ ادارہ بغیر مقامی مشاورت کے قائم ہوا، جو غیر ضروری ٹیکسز اور پابندیاں لگا کر عوام کا جینا دوبھر کر رہا ہے اور صدیوں سے قائم امن و محبت کے ماحول کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
احتجاجی مظاہرے کی قیادت ممتاز سماجی رہنما مالک شائے نے کی، جبکہ دیگر رہنماؤں میں سابق ناظم خورشید احمد، سماجی رہنما قدرت اللہ، سابق ممبر ڈسٹرکٹ کونسل سیف اللہ جان، وائس چیئرمین رمبور ثراوت شاہ، وائس چیئرمین بمبوریت بزرگ استاذ، مولانا ہدایت اللہ، عبد الرزاق، گل فروز، اقلیتی ممبر رمبور نور شالی، سینئر سیاسی رہنما نظار گئے، سابق کونسلر بریر کمال الدین، فضل مولا دانش اور سیف الدین شامل تھے
مقررین نے کہا کہ KVDA اپنی مرضی کے قوانین نافذ کر رہی ہے، حتیٰ کہ روزمرہ سرگرمیوں پر بھی ٹیکس لگا دیے گئے ہیں۔ حال ہی میں چلغوزے سمیت قدرتی وسائل کی نیلامیوں اور استعمال میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش شروع کی گئی ہے اور عوام کو معاشی و سماجی طور پر غلام بنانے کی سازش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اس ادارے کی وجہ سے امن و امان خراب ہوا تو اس کی مکمل ذمہ داری KVDA پر عائد ہو گی۔
مظاہرین نے وفاقی، صوبائی اور ضلعی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس ادارے کو فوری طور پر ختم کیا جائے اور عوام کو اپنے حالات کے مطابق جینے کا حق دیا جائے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ KVDA کے مکمل خاتمے تک احتجاجی تحریک جاری رہے گی اور ضرورت پڑی تو عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا جائے گا۔