22/12/2025
پاکستانی کوہ پیماؤں کا تریچمیر سر کرنے کا دعویٰ تنازع کا شکار ہوگیا ہے۔
اس سال یکم اگست کو ہنزہ کے عبدالجوشی کی قیادت میں ٹیم نے تریچمیر کی چوٹی سر کرنے والی پہلی پاکستانی ٹیم بننے کا اعلان کیا جبکہ 19 اگست کو ہنزہ کے ہی سرباز خان اور عابد بیگ پر مشتمل دوسرے گروپ نے بھی کامیابی کا دعویٰ کیا۔
تاہم اب عبدالجوشی کی ٹیم کے ایک رکن نے کوہ پیمائی کی معروف عالمی ویب سائٹ ایکسپلوررز ویب کو بتایا ہے کہ خراب موسم کے باعث ٹیم تقریباً 7,689 میٹر کی بلندی سے واپس آگئی تھی اور اصل چوٹی تک نہیں پہنچی۔
اس رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ عبدالجوشی نے اسی مقام سے تصویر لے کر کامیابی ظاہر کرنے کی تجویز دی تاکہ مالی فوائد حاصل کیے جاسکے تاہم بعد میں ٹیم ممبران سے کیے گئے مالی فوائد کے وعدے پورے نہیں ہوئے۔
9 دن بعد چوٹی سر کرنے والی سرباز خان کی ٹیم نے بھی بتایا کہ عبدالجوشی کی لگائی گئی رسیاں تقریباً 7,550 میٹر پر ختم ہوگئی تھیں، جس کے بعد انہیں سمٹ تک کوئی دوسرے نشانات نہیں ملے۔
عبدالجوشی کی جانب سے مبینہ سمٹ کی صرف ایک تصویر شیئر کی گئی جس میں نہ تو کوئی واضح جغرافیائی نشان موجود ہے اور نہ ہی تریچمیر کی ہموار اور وسیع چوٹی نظر آتی ہے جو دوسرے سمٹ کی تصاویر میں عیاں ہے۔
ویب سائٹ کے مطابق تصویر میں کوہ پیماؤں کے چشموں کے عکس میں سامنے نسبتاً ہموار چوٹی کے بجائے ڈھلوان دکھائی دیتی ہے۔ تصویر کا زاویہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ یہ چوٹی کے اوپر ایک برابر کھڑے ہوکر نہیں بلکہ کسی ڈھلوان پر عمودی طور پر کھینچی گئی ہے۔
اس کے برعکس، سرباز خان اور عابد بیگ نے اپنی کامیابی کی کئی ویڈیوز، تصاویر، جغرافیائی ثبوت اور آن لائن ٹریکنگ ڈیٹا فراہم کیا، جو گوگل ارتھ پر چوٹی سے مطابقت رکھتا ہے۔ ان کی سمٹ ویڈیوز میں بھی تریچمیر کی نسبتاً ہموار چوٹی واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما سرباز خان کی قیادت میں تریچمیر سمٹ کرنے والی ٹیم میں چترال کے دو مقامی نوجوان کوہ پیما بھی موجود تھے تاہم وہ چوٹی تک نہیں پہنچ پائے۔
رپورٹ میں حتمی رائے دیے بغیر کہا گیا ہے کہ حالیہ تفصیلات کے بعد معروف کوہ پیما عبدالجوشی کے تریچمیر سر کرنے کے دعوے مشکوک ہوگئے ہیں۔
Abdul Joshi