29/10/2025
نااہل اور نام نہاد پارٹی کارکنوں سے جب کچھ نہیں ہو پاتا تو وہ تعصب اور حسد کے سہارے دوسروں کی اچھی کارکردگی پر کاری ضرب لگانے کی ناکام کوشش کرتے ہیں ،،
گزشتہ کئی سالوں سے بحیثیت دختر اہالیان پرواک دو مرتبہ ممبر خواتین نشست اور پھر سوشل ایکٹیویسٹ علاقے کی خدمت انجام دیتی رہی ہوں،،حال ہی میں میرے گاؤں میں بجلی کا مسلہ سامنے ایا یعنی ٹرانسمیشن لائن میں ٹیکنیکل فالٹ تھی تو میں حسب معمول متعلقہ محکمے کے افیشیل سے رابطہ کیا ،،تو انہوں نے فورا اکر ٹرانسمیشن لائن کی خرابی درست کرکے علاقے کی بجلی بحال کی ،،جہاں سواۓ اس کے کوئی متبادل لوکل بجلی دستیاب نہیں ،،میں انکی مشکورو ممنون ہوں،،،
میری یہ کوشش سیاسی چمچوں اور بے کار کارکنوں کو راس نہیں ائی انہیں ہضم نہیں ہوسکی ،،انہوں نے بجاۓ میری ستائش حسد کے مارے ایکدوسرے سے رابطہ کرکے الٹا متعلقہ محکمے کے افیسر اور اسٹاف کو دھمکانے کی ناکام کوشش کی،،چاہیے نہیں ? کہ اپنی ساتھیوں کے ذریعے متعلقہ محکمے کے افیسر اور جملہ اسٹاف کی حوصلہ افزائی کی جاتی اور ائیندہ کے لیے انکے ذریعے مزید کام کرنے کی ترغیب دی جاتی،،
میں اپنی علاقے کے عوام کو یقین دلاتی ہوں کہ ان نام نہاد پارٹی ورکروں کارکنوں میں عوام کی بھلائی کیلئے کرنے کو کچھ نہیں وہ پروگرام میں صرف تالیاں بجانے اور سوشل میڈیا میں فوٹو اپلوڈ کرنا جانتے ہیں ،،عوام گراونڈ ریالٹی اور پریکٹیکل ورکروں کو تسلیم کرتے ہیں ،، عوام ہوش کے ناخن لیں انکھیں کھول کر دیکھیں ہمارے علاقے میں ترقیاتی کام کیوں نہیں ہورہے ہیں ،،اخر کب تک ایکدوسرے سے اس لگاۓ اپنی قیمتی ووٹ ردی کی ٹوکری میں ڈالتے رہے،،
میں اپنے علاقے کی غیور عوام سے گزارش کرتی ہوں کہ انے والے الیکشن میں اپنا ووٹ ضائع نہ کرے ،،ایک مخلص غریب پرور شخصیت محترم جناب سینیٹر طلحہ محمود صاحب کا ساتھ دیں ،،میں کھلم کھلا طلحہ محمود صاحب کی حمایت کرتی ہوں اور امید کرتی ہوں کہ وہ ہمارے لیے اچھی خدمات کا ثبوت دیکر ان عوام دشمنوں کو سبق سیکھانے کا موقع دیں گے،،،
فقط
سارہ شاہ پیرذادہ
سوشل ایکٹیوسٹ ،،فوکل پرسن طلحہ محمود فاؤنڈیشن اپر چترال