19/06/2025
دادا جان موسی خان رحمہُ اللہ – بمبوریت شیخاندہ کا روشن چراغ
؎ وہ چراغ تھا کہ ہوا کے سامنے بھی جلتا رہا
مگر جب بجھا، تو اندھیرا بہت گہرا کر گیا
بمبوریت شیخاندہ، چترال کا خوبصورت مگر پسماندہ علاقہ، ہمیشہ سے باہمی اتحاد، روایتی اقدار اور خلوص و محبت کی ایک مضبوط علامت رہا ہے۔ اسی علاقے میں ایک درخشاں اور پرعزم شخصیت، دادا جان موسی خان رحمہُ اللہ نے آنکھ کھولی، پروان چڑھے، اور اپنی پوری زندگی کو دین، قوم اور سماج کی خدمت کے لیے وقف کر دیا۔
گزشتہ روز ان کا انتقال، جو کہ طویل علالت کے بعد ہوا، پورے علاقے کو سوگوار کر گیا۔ ان کے جانے سے صرف ایک فرد کا نہیں، بلکہ ایک دورِ فہم، رواداری اور دانشمندی کا اختتام ہوا ہے۔ وہ شخصیت جنہوں نے نہ صرف دین کو مضبوطی سے تھاما، بلکہ معاشرے میں ایک مصلح، مفکر، اور رہنما کی حیثیت سے خود کو منوایا۔
دادا جان موسی خان رحمہُ اللہ ایک سچے مسلمان، کٹر اسلامی سوچ کے حامل، اور شریعت کے سچے پیروکار تھے۔ ان کی گفتگو میں دین کی مٹھاس، ان کے عمل میں اخلاص، اور ان کی نیت میں اصلاحِ معاشرہ کا درد جھلکتا تھا۔ وہ دین کو صرف مسجد تک محدود نہیں رکھتے تھے، بلکہ اپنے کردار اور گفتار سے اس کی روشنی دوسروں تک پہنچاتے تھے۔ ان کے اندازِ زندگی میں سادگی، تقویٰ، اور توکل کا امتزاج تھا۔
مرحوم دادا جان موسی خان رحمہُ اللہ صرف ایک فرد نہیں تھے، وہ شیخاندہ کے ہر گھر، ہر فرد، ہر مسئلے کے لیے ایک سہارا تھے۔ غمی ہو یا خوشی، دکھ ہو یا سکھ، وہ ہمیشہ لوگوں کے ساتھ کھڑے نظر آتے۔ وہ نہ صرف فلاحی کاموں میں پیش پیش رہتے بلکہ لوگوں کے باہمی تنازعات، خاندانی مسائل، زمینی جھگڑوں اور دیگر سماجی الجھنوں کو جرگے کے ذریعے حل کرتے۔ ان کے فیصلے اعتدال، انصاف اور تجربے پر مبنی ہوتے، جنہیں ہر فریق احترام سے تسلیم کرتا۔
ایسے لوگ کم ہی ہوتے ہیں جو قوم کے لیے اثاثہ بن جاتے ہیں۔ دادا جان موسی خان رحمہُ اللہ ان میں شامل تھے۔ ان کے پاس نہ کوئی سرکاری عہدہ تھا، نہ کوئی سیاسی حیثیت، مگر دلوں پر ان کی حکمرانی تھی۔ ان کی سادگی میں عظمت، اور خاموشی میں حکمت چھپی تھی۔
آج جب وہ ہم میں نہیں رہے، تو صرف ایک شخص نہیں بلکہ ایک روایت، ایک فکر، اور ایک طرزِ زندگی رخصت ہو چکا ہے۔ ان کی خالی جگہ شاید کبھی پر نہ ہو سکے، مگر ان کی یادیں، ان کی باتیں، ان کے فیصلے اور ان کے اخلاق لوگوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔
؎ دعاؤں میں رہے، یادوں میں بسے رہو گے
تم خاک میں سہی، دلوں میں جئے جاؤ گے
اللہ تعالیٰ دادا جان موسی خان رحمہُ اللہ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، ان کی لغزشوں کو معاف کرے، اور ان کے درجات بلند فرمائے۔ ان کے خاندان، دوستوں، اور پورے علاقے کو صبرِ جمیل اور استقامت عطا کرے۔
إنا لله وإنا إليه راجعون