Chitral Express

Chitral Express Chitral Express is the Chitral's Largest and eminent Online News Network. Send your pressers to [email protected] or WhatsApp at +923469893161

Chitral Express is the largest online Unicode newspaper in Chitral. It publishes news, analysis, and articles on a daily basis. The Chitral Express is the voice of public aspirations and believes that it is your fundamental right to be informed wherever you are. Therefore, the news is conveyed to readers and viewers through various platforms such as the internet, mobile, email, and television. All

news and other content are published in good faith. Chitral Express reserves the right to remove any such content

چترال (چترال ایکسپریس) لوئرچترال تجار یونین کے صدر نور احمد چارویلو کے کال پر اتوار کی چھٹی کامیابچترال بازار کے بڑے بڑے...
27/07/2025

چترال (چترال ایکسپریس) لوئرچترال تجار یونین کے صدر نور احمد چارویلو کے کال پر اتوار کی چھٹی کامیابچترال بازار کے بڑے بڑے 98 فیصد تک مارکیٹس بند رہے۔جبکہ 2 فیصد میں بیکری شاپ، پولٹری شاپ،سبزی شاپ اور ایکا ۔۔۔۔
تفصیلات کے لیے لنک یا تصویر پر کلک کریں

چترال (چترال ایکسپریس) لوئرچترال تجار یونین کے صدر نور احمد چارویلو کے کال پر اتوار کی چھٹی کامیابچت

چترال (چترال ایکسپریس) گورنمنٹ ہائی سکول چمرکن چترال لوئر کے ہیڈ ماسٹر  عبد الرؤف طویل علالت کے بعد  انتقال کر گئے،، میت...
27/07/2025

چترال (چترال ایکسپریس) گورنمنٹ ہائی سکول چمرکن چترال لوئر کے ہیڈ ماسٹر عبد الرؤف طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے،، میت کواتوار کے روز صبح سویرے بکرآباد سے پرواک کی طرف روانہ کیا گیا ،، نماز جنازہ مورخہ ۔۔۔۔
تفصیلات کے لیے لنک یا تصویر پر کلک کریں

چترال (چترال ایکسپریس) گورنمنٹ ہائی سکول چمرکن چترال لوئر کے ہیڈ ماسٹر عبد الرؤف طویل علالت کے بعد

چترال میں بڑھتی ہوئی خودکشیہمارا چترال جو فطری حسن، ثقافتی روایات اور دینداری کے حوالے سے ایک مثالی علاقہ ہے، آج ایک ایس...
26/07/2025

چترال میں بڑھتی ہوئی خودکشی

ہمارا چترال جو فطری حسن، ثقافتی روایات اور دینداری کے حوالے سے ایک مثالی علاقہ ہے، آج ایک ایسے بحران سے گزر رہا ہے جس نے ہر حساس دل کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، اور وہ ہے نوجوان بیٹے اور بیٹیوں میں بڑھتی ہوئی خودکشی کی شرح۔ یہ المیہ صرف چترال کے لیے ہی نہیں بلکہ پورے معاشرے کے لیے ایک لمحۂ فکریہ ہے۔

دینی پہلو سے اگر دیکھا جائے اسلام میں خودکشی کو سختی سے منع کیا گیا ہے۔ قرآن پاک سورہ النساء: 29 میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: "اور اپنے آپ کو قتل نہ کرو، بے شک اللہ تم پر مہربان ہے"

سوچنے والی بات یہ ہے کہ ہم نے آج تک کبھی کسی حافظِ قرآن، عالم دین یا وہ شخص جو اللہ سے جڑا ہوا ہو، کو خودکشی جیسے ناسور راہ پر جاتے نہیں دیکھا۔ کیونکہ دین انسان کو صبر، استقامت، اور اللہ کی رحمت سے امید قائم رکھنے کا سبق دیتا ہے۔ جب انسان اللہ سے جڑتا ہے تو وہ دنیا کی پریشانیوں کو وقتی سمجھ کر ان پر قابو پانے کی ہمت رکھتا ہے۔

نفسیاتی پہلو میں اگر دیکھا جائے چترال میں نوجوان مرد خواتین یہ چند وجوہات ذہنی دباؤ (Depression)، احساسِ تنہائی، احساسِ کمتری، غربت، بے روزگاری، خاندانی دباؤ اور سماجی توقعات نوجوانوں کو اندر سے توڑ دیتے ہیں۔ جب ان کو سننے والا، سہارا دینے والا، اور رہنمائی کرنے والا کوئی نہ ہو تو وہ خودکشی جیسے انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہو جاتے ہیں ہمارے معاشرے میں ذہنی صحت کو سنجیدہ نہیں لیا جاتا، نفسیاتی مشورے کو پاگل پن سے تعبیر کیا جاتا ہے، جو ایک خطرناک سوچ ہے۔

چترال جیسے پُرامن علاقے میں ہر روز خودکشی جیسے دلخراش واقعات پیش آتے ہیں اس لیے ہمیں سماجی پہلو کو سمجھنا ضروری ہے ہمارا معاشرہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔ سوشل میڈیا، مقابلے کی فضا، والدین کی جانب سے غیر ضروری دباؤ، اور تعلیمی ناکامی جیسے عوامل نوجوانوں کو مایوسی میں دھکیل دیتے ہیں۔ جب ہم دوسروں سے صرف کامیابیاں مانگتے ہیں اور ان کی ناکامیوں پر طعنہ دیتے ہیں، تو وہ لوگ تنہائی، شرمندگی اور خودکشی کی طرف مائل ہو سکتے ہیں۔

خودکشی جیسے ناسور مسئلے کا حل اور اقدامات دینی تعلیم و تربیت کو فروغ دینا ہے۔ مساجد، مدارس، اور اسکولوں میں دینی تعلیم کو عام کیا جائے تاکہ نوجوان نسل بیٹے، بیٹیاں دینی مسائل سے جڑے رہیں۔ ذہنی صحت کی آگاہی کے حوالے سے اسکولوں اور کالجوں میں ماہرِ نفسیات کی سہولت ہو۔ طلبہ کے ساتھ وقتاً فوقتاً سیشنز رکھے جائیں۔

سب سے اہم بات، والدین کو چاہیے اپنے بچوں کے جذبات کو سمجھیں، ان پر دباؤ نہ ڈالیں بلکہ ان کا اعتماد بڑھائیں۔
ہمیں اپنے معاشرے میں سماجی مہم شروع کرنا ہے، یعنی علماء، اساتذہ، اور سوشل ورکرز مل کر خودکشی کے خلاف مہم چلائیں تاکہ خودکشی جیسے ناسور کا ختمہ ہو۔

خودکشی کا رجحان ایک خاموش طوفان ہے جو معاشرے کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہا ہے۔ہمیں فرداً فرداً اور اجتماعی طور پر اس کا حل تلاش کرنا ہوگا۔ اللہ تعالیٰ سے رجوع، محبت، تحمل اور ایک دوسرے کا سہارا بن کر ہم اس بحران کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔

آخری التماس : کل پرسوں سے کے پی کے بورڈ نویں اور دسویں جماعت کے نتائج آنے والے ہیں۔ تمام والدین سے گزارش ہے کہ اپنے بچوں کا خاص خیال رکھیں، ان کے ساتھ نرمی، محبت اور حوصلہ افزائی کا رویہ اپنائیں۔ انہیں تنقید یا ذہنی دباؤ کا شکار نہ بنائیں، بلکہ سمجھائیں کہ کامیابی اور ناکامی دونوں زندگی کا حصہ ہیں۔ آپ کی مثبت باتیں اُن کے اعتماد کو بحال رکھ سکتی ہیں۔

یاد رکھیں:ایک نتیجہ پوری زندگی کا فیصلہ نہیں ہوتا، مگر آپ کا رویہ اُن کی زندگی پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔

نوٹ: ادارے کا مراسلہ نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں

چترال (چترال ایکسپریس) چترال کے ہمہ گیر اور ممتاز شخصیت امیر اللہ خان یفتالی کے بارے میں تعزیتی ریفرنسہفتے کے روز مقامی ...
26/07/2025

چترال (چترال ایکسپریس) چترال کے ہمہ گیر اور ممتاز شخصیت امیر اللہ خان یفتالی کے بارے میں تعزیتی ریفرنسہفتے کے روز مقامی گیسٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس کا اہتمام عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ نے کیا تھا جبکہ ۔۔۔۔
تفصیلات کے لیے لنک یا تصویر پر کلک کریں

چترال (چترال ایکسپریس) چترال کے ہمہ گیر اور ممتاز شخصیت امیر اللہ خان یفتالی کے بارے میں تعزیتی ریفر

تعلیم ایک ایسا عمل ہے جس کے لیے جسمانی تندرستی، متوازن اور صحت افزا خوراک، پُرسکون ماحول کے ساتھ ساتھ ایک مثبت سوچ بھی ا...
26/07/2025

تعلیم ایک ایسا عمل ہے جس کے لیے جسمانی تندرستی، متوازن اور صحت افزا خوراک، پُرسکون ماحول کے ساتھ ساتھ ایک مثبت سوچ بھی انتہائی ضروری ہے۔ یہ چار ایسے عناصر ہیں جن کا آپس میں تعلق نہ صرف اہم ہے بلکہ تعلیمی ۔۔۔۔
تفصیلات کے لیے لنک یا تصویر پر کلک کریں

تعلیم ایک ایسا عمل ہے جس کے لیے جسمانی تندرستی، متوازن اور صحت افزا خوراک، پُرسکون ماحول کے ساتھ سات

چترال یونیورسٹی کی صورت حال ایک ایسا المیہ بن چکی ہے جس پر نہ صرف سنجیدہ توجہ درکار ہے بلکہ فوری اور عملی اقدامات کی ضرو...
26/07/2025

چترال یونیورسٹی کی صورت حال ایک ایسا المیہ بن چکی ہے جس پر نہ صرف سنجیدہ توجہ درکار ہے بلکہ فوری اور عملی اقدامات کی ضرورت بھی ہے۔ سنڈیکیٹ کے اجلاس پشاور میں ہوتے ہیں، فیصلے چترال سے باہر بیٹھ کر کیے جاتے ہیں، اور نتیجہ یہ ہے کہ ایک دہائی گزرنے کے باوجود چترال یونیورسٹی اپنی شناخت، شناختی عمارت اور معیار تعلیم کے لیے اب بھی سرگرداں ہے۔

یہ وہی یونیورسٹی ہے جس کے بانی ملازمین، جنہوں نے اس ادارے کی بنیاد رکھی، ان کے ساتھ عدم تحفظ کا سلوک روا رکھا گیا۔ انہیں اعلیٰ عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹانے پر مجبور کیا گیا۔ یہ وہی ادارہ ہے جو پچھلے دس سالوں سے ایک کرائے کی غیر موزوں عمارت میں قائم ہے جہاں لمبے ہالوں کو فارمیکا کی دیواروں سے تقسیم کر کے کلاس رومز بنائے گئے۔ تعلیم جیسا مقدس عمل، ایسی جگہ پر سرانجام دیا جا رہا ہے جو نہ تعلیمی ماحول سے ہم آہنگ ہے اور نہ ہی کسی یونیورسٹی کے وقار کے مطابق۔

عجیب بات یہ ہے کہ چترال کے وسط میں سید آباد جیسا محفوظ، سازگار اور مرکزی علاقہ دستیاب ہے جہاں بجلی، 160 کنال کی زرخرید سرکاری اراضی، 70 کنال پر مشتمل تیار شدہ کرکٹ اسٹیڈیم اور 100 کنال کا فٹبال اسپورٹس کمپلیکس موجود ہے۔ اس کے باوجود یونیورسٹی کی عمارت کے لیے زرعی زمینات کو غیر معمولی قیمت پر خرید کر حکومت کو دھوکہ دے کر نیا فنڈ حاصل کیا گیا، اور سین لشٹ جیسے علاقے میں عمارت کی بنیاد رکھ دی گئی، جو اب کئی سالوں سے فنڈز کی کمی کا شکار ہو کر ادھورا پڑا ہے۔

یہی نہیں، صوابی، کرک، اور بونیر یونیورسٹیاں، جو چترال یونیورسٹی کے ساتھ ہی اعلان کی گئی تھیں، اب مکمل ہو چکی ہیں، ان کی کلاسز اور ہاسٹلز فعال ہیں، جبکہ چترال یونیورسٹی کی عمارت مکمل ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی۔

مسئلہ صرف عمارت کا نہیں، بلکہ وژن اور قیادت کا بھی ہے۔ یونیورسٹی کے سنڈیکیٹ ممبران کی اکثریت غیر مقامی ہے، جو نہ چترال کی زمینی حقیقتوں سے واقف ہیں اور نہ ہی اس علاقے کی تعلیمی ضروریات سے۔ نتیجہ یہ ہے کہ چترال یونیورسٹی آج تک کسی مضبوط قومی یا بین الاقوامی ادارے سے باقاعدہ الحاق نہیں کر سکی، حالانکہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی، سوات یونیورسٹی، پشاور یونیورسٹی، تاجکستان کے تعلیمی ادارے اور اسلام آباد کی انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی جیسے ادارے الحاق کے لیے دستیاب ہیں۔

یہ المیہ صرف چترال کا نہیں، بلکہ اس سوچ کا ہے جو مرکزی اور دور دراز علاقوں کے درمیان تعلیمی مساوات قائم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ چترال یونیورسٹی کو ایک مکمل، خودمختار اور باوقار ادارہ بنانے کے لیے اب محض وعدوں سے کام نہیں چلے گا، بلکہ عملی اقدامات، شفافیت، اور مقامی قیادت کی شمولیت ناگزیر ہے۔ ورنہ یہ ادارہ صرف کاغذی حیثیت کا ایک خواب ہی رہ جائے گا۔

تحریر: عنایت اللہ اسیر

نوٹ: ادارے کا مراسلہ نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

چترال(چترال ایکسپریس )گزشتہ روزتجار برادری لوئر چترال کے معتبرات اور سینئر دکانداروں کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس کی...
26/07/2025

چترال(چترال ایکسپریس )گزشتہ روزتجار برادری لوئر چترال کے معتبرات اور سینئر دکانداروں کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس کی صدارت سابق صدر تجار یونین لوئر چترال بازار حبیب حسین مغل نے کی۔
اجلاس میں لوئر ۔۔۔۔
تفصیلات کے لیے لنک یا تصویر پر کلک کریں

چترال(چترال ایکسپریس )گزشتہ روزتجار برادری لوئر چترال کے معتبرات اور سینئر دکانداروں کا ایک اہم اجلا

کوئی بھائی اس زبردستی کی چھٹی کے بارے میں کچھ سمجھا سکتا ہے؟ مہینے میں ایک دن بازار کی مکمل بندش کی کیا منطق ہے؟ کچھ دکا...
26/07/2025

کوئی بھائی اس زبردستی کی چھٹی کے بارے میں کچھ سمجھا سکتا ہے؟ مہینے میں ایک دن بازار کی مکمل بندش کی کیا منطق ہے؟ کچھ دکانیں جیسے کہ ہوٹل، میڈیکل سٹورز وغیرہ تو کھلی رہتی ہیں، لیکن کچھ دوسری دکانوں کو ۔۔۔۔
تفصیلات کے لیے لنک یا تصویر پر کلک کریں

کوئی بھائی اس زبردستی کی چھٹی کے بارے میں کچھ سمجھا سکتا ہے؟ مہینے میں ایک دن بازار کی مکمل بندش کی

"نہیں، ڈی پی او(ہنگو) زخمی نہیں ہوا ہے بلکہ ڈی پی او خالد ہوگیا ہے " میں نے دل ہی دل میں کہا۔ ایک ٹی وی چینل پر جب خبر ن...
25/07/2025

"نہیں، ڈی پی او(ہنگو) زخمی نہیں ہوا ہے بلکہ ڈی پی او خالد ہوگیا ہے " میں نے دل ہی دل میں کہا۔ ایک ٹی وی چینل پر جب خبر نشرہورہی تھی کہ وزیر داخلہ محسن نقوی نے زخمی ڈی پی او سے فون پر خیریت دریافت کی تو میں اپنے ۔۔۔۔
تفصیلات کے لیے لنک یا تصویر پر کلک کریں

"نہیں، ڈی پی او(ہنگو) زخمی نہیں ہوا ہے بلکہ ڈی پی او خالد ہوگیا ہے " میں نے دل ہی دل میں کہا۔ ایک ٹی

اہم ترین خبر یہ ہے کہ خیبر پختونخواکی سرکاری یونیور سٹیاں دیوالیہ ہوچکی ہیں صو بائی حکومت کہتی ہے کہ سر کاری یونیورسٹیوں...
25/07/2025

اہم ترین خبر یہ ہے کہ خیبر پختونخواکی سرکاری یونیور سٹیاں دیوالیہ ہوچکی ہیں صو بائی حکومت کہتی ہے کہ سر کاری یونیورسٹیوں میں سے 10کو مستقل بند کیا جائے گا ان کی عمارتیں کرایہ پر دیکر صوبے کی آمدن میں اضافہ ۔۔۔۔
تفصیلات کے لیے لنک یا تصویر پر کلک کریں

اہم ترین خبر یہ ہے کہ خیبر پختونخواکی سرکاری یونیور سٹیاں دیوالیہ ہوچکی ہیں صو بائی حکومت کہتی ہے کہ

چترال(چترال ایکسپریس) لاسپور اپرچترال کے عوامی نمائندوں اور پولو کھلاڑیوں نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی طرف سے شندور ...
24/07/2025

چترال(چترال ایکسپریس) لاسپور اپرچترال کے عوامی نمائندوں اور پولو کھلاڑیوں نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی طرف سے شندور میں کھیلنے والے چترالی کھلاڑیوں کے لئے انعامات کا اعلان کرتے ہوئے لاسپور کی ۔۔۔۔
تفصیلات کے لیے لنک یا تصویر پر کلک کریں

چترال(چترال ایکسپریس) لاسپور اپرچترال کے عوامی نمائندوں اور پولو کھلاڑیوں نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا

پشاور (چترال ایکسپریس)ایم پی اے و ڈیڈک چیٔرمین لوئر چترال مہتر فاتح الملک علی ناصر کی پولو ایسوسی ایشن کے صدر شہزادہ سکن...
24/07/2025

پشاور (چترال ایکسپریس)ایم پی اے و ڈیڈک چیٔرمین لوئر چترال مہتر فاتح الملک علی ناصر کی پولو ایسوسی ایشن کے صدر شہزادہ سکندرالمک اوروفد کے ساتھ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے اہم ملاقات ہوئی، ۔۔۔۔
تفصیلات کے لیے لنک یا تصویر پر کلک کریں

پشاور (چترال ایکسپریس)ایم پی اے و ڈیڈک چیٔرمین لوئر چترال مہتر فاتح الملک علی ناصر کی پولو ایسوسی ای

Address

Chitral

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Chitral Express posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Chitral Express:

Share

Chitral’s Largest News Portal

Chitral Express is the largest online Unicode newspaper in Chitral. It publishes news, analysis and articles on a daily basis. The Chitral Express is the voice of public aspirations and believes that it is your fundamental right to be informed wherever you are. Therefore, news is conveyed to readers and viewers through various platforms such as internet, mobile, email and television. All news and other content are published in good faith.