18/12/2023
یہ عجب محبت ہے
دکھ میں مسکراتے ہیں
حوصلہ بڑھاتے ہیں
روٹھتے ہیں ہم تم سے
ہم ہی پھر مناتے ہیں
ہے ہوا مخالف پر
دل میں تم کو پانے کے
ہم دیئے جلاتے ہیں
یہ دئیے نہ بجھ جائیں
اس لیے دیوں میں ہم
خونِ دل ملاتے ہیں
پھر بھی مسکراتے ہیں
یہ عجب محبت ہے
جس میں ایک طرفہ ہی
خواب بُن رہے ہیں ہم
زخم زخم ہاتھوں سے
راستے کے کانٹوں کو
اک تری عقیدت میں
ہنس کے چن رہے ہیں ہم
یہ عجب محبت ہے
پر غضب محبت ہے
✍️ فضل الرحمن