Weather Of South Punjab

Weather Of South Punjab Pakistan Weather Service is building a Weather-Ready Nation by providing better information for better decisions to save lives and livelihoods.

04/11/2025

بالائی علاقوں میں برف باری اور بارشوں کے سبب
سردی کا ایک چھوٹا سا جھٹکا لگنے والا ہے 😎🥴
اک لَت کمبل کے اندر تے دوجی لَت باہر 🥴

🌧️ موسم کی نئی اپڈیٹ 🌧️محکمہ موسمیات کے مطابق 4 نومبر سےبالائی علاقوں میں بارشوں کا نیا سلسلہ متوقع ہے 👇✅ تیز ہوا اور گر...
03/11/2025

🌧️ موسم کی نئی اپڈیٹ 🌧️
محکمہ موسمیات کے مطابق 4 نومبر سے
بالائی علاقوں میں بارشوں کا نیا سلسلہ متوقع ہے 👇
✅ تیز ہوا اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان
✅ پہاڑی علاقوں میں برفباری کی پیشگوئی ❄️
✅ سردی میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے 🌬️

01/11/2025

السلام عليكم بالائی علاقوں اور پنجاب میں
سردیوں کی پہلی معتدل لہر 5 نومبر سے متوقع جرسی جیکٹ،کمبل تیار شکریہ رکھیں
🥶🥶

🌫️ پنجاب شدید سموگ کی لپیٹ میں!آنکھوں میں جلن، سانس لینے میں دشواری اورشام ہوتے ہی فضا میں دھوئیں کی نا قابلِ برداشت بو!...
31/10/2025

🌫️ پنجاب شدید سموگ کی لپیٹ میں!
آنکھوں میں جلن، سانس لینے میں دشواری اور
شام ہوتے ہی فضا میں دھوئیں کی نا قابلِ برداشت بو!
کھیتوں میں دھان کی باقیات جلانے کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے
جس سے شہریوں کی صحت پر سنگین اثرات بڑھ رہے ہیں۔
🔴 انتظامیہ سے اپیل ہے کہ فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں
تاکہ عوام کو اس خطرناک صورتحال سے نجات مل سکے۔

بلوچستان_کے_ضلع_قلعہ_عبداللہ  میں موجود دنیا کی سب سے بڑی ریلوے ٹنل کی حیرت انگیز  داستانکوئٹہ سے ایک سو تیرہ کلو میٹر د...
27/10/2025

بلوچستان_کے_ضلع_قلعہ_عبداللہ میں موجود دنیا کی سب سے بڑی ریلوے ٹنل کی حیرت انگیز داستان

کوئٹہ سے ایک سو تیرہ کلو میٹر دور ایک پہاڑی سلسلہ ہے جسے خواجہ عمران کا پہاڑی سلسلہ کہا جاتا ہے اس پہاڑی سلسلے ضلع میں سنزلہ اور شیلا باغ کے درمیان دنیا کی سب سے بڑی ریلوے ٹنل ہے جسے خوجک ٹنل کہتے ہیں، یہ وہی ٹنل ہے جس کی تصویر پانچ روپے کے متروک نوٹ پر ہوا کرتی تھی۔

یہ ٹنل 14 اپریل 1888ء کو تعمیر ہونا شروع ہوئی، یہ 5 کلومیٹر لمبی ہے اور اس کی تعمیر میں لگ بھگ آٹھ سو مزدور ہلاک ہوئے اور ان میں سے اکثر وہیں آس پاس دفن ہو گئے اس ٹنل میں ایک کروڑ ستانوے لاکھ چوبیس ہزار چار سو چھبیس اینٹیں لگی ہیں مزدوروں کی اول صف کھدائی کرتی جاتی جبکہ پچھلی اینٹیں لگاتی اور ان سے پیچھلی صف پٹڑی بچھاتی جاتی، بھاری مشینری کا وجود نہ ہونے کی وجہ سے کھدائی کا سارا کام انسانی ہاتھوں سے ہوتا۔

اس ٹنل کی تعمیر کے لیے 80 ٹن پانی روزانہ کی بنیاد پہ صرف ہوتا، دن رات کام کرنے کے لیے چھ ہزار پانچ سو چورانوے چراغ جلتے جو پوری ٹنل کو اندر سے روشن رکھتے، مزدوروں کی ریفریشمنٹ کے لیے آج کے انڈیا کے علاقے سے مشہور زمانہ رقاصہ شیلا منگوائی گئی جو رات کو رقص کرتی اور دن کے تھکے ماندے مزدوروں کی تفریح کا کچھ سامان پیدا کیا جاتا۔

اب آئیے اس دلچسپ و عجیب ٹنل کے سب سے مزیدار پہلو کی طرف، اس ٹنل کے انجنئیر جس نے اس کا سروے کیا تھا، اس کے مطابق اگر پہاڑ کے دونوں طرف سے اس ٹنل کی کھدائی کی جائے تو 3 سال 4 ماہ اور 21 روز بعد دونوں طرف سے کھدائی کرنے والے مزدور ایک دوسرے سے آن ملیں گے۔

5 ستمبر 1891ء کو انجنیئر کے لگائے اور بتائے گئے تخمینے کے مطابق اس ٹنل نے مکمل ہوناتھا، مقررہ تاریخ نزدیک سے نزدیک آتی جا رہی تھی اور سرا نہیں مل رہا تھا، چند لوگوں نے افواہیں اڑانا شروع کر دیں کہ مزدور راستہ بھول کر راستے سے ہٹ گئے ہیں، انجنئیر نے غلط سروے کیا، ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے کروڑوں ڈوب جائیں گے، مگر انجنئیر پر امید تھا۔

مقررہ تاریخ کو دونوں طرف آنے والی اور بچھائی جانے والی پٹڑی کے آخری بولٹ لگنے تھے، دن بارہ بجے تک ٹنل کے اندر سے کوئی خبر نہ آئی، ساری رات بے چینی سے ٹہلتا انجنیئر اب بھی ٹہل رہا تھا، اسے لگا کہ آج اس کا علم اسے دھوکا دے گیا، آج اس کا سب سے بڑا خواب پورا ہونے کی بجائے ریزہ ریزہ ہو رہا تھا، انجنیئر چپکے سے اٹھا اور پہاڑی کے اوپر اس مقام پر جا پہنچا جہاں پر رات کو شیلا رقص کرتی تھی،وہاں پہنچ کے رکا چند لمحے ٹنل کے دھانے پر نظر ڈالی اور پہاڑی کی چوٹی سے گہری کھائی میں چھلانگ لگا دی، اور تقریبا‘‘ عین اسی وقت دونوں طرف سے کھدائی کرتے ایک دوسرے کی طرف بڑھتے مزوروں کے درمیان ریت کی آخری دیوار بھی گر گئی۔

دنیا کی سب سے بڑی خوجک ٹنل مکمل ہو گئی، دونوں طرف کے مزدوروں نے ایک دوسرے سے گلے ملنے کے بعد اپنی اپنی مخالف سمت میں دوڑ لگا دی اور نعرے لگاتے چیختے چلاتے اڑھائی اڑھائی کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے ٹنل سے باہر نکلے دونوں طرف جشن کا سماں برپا ہو گیا، معاً کسی کو انجنیئر کا خیال آیا اور جب تلاش کی گئی تو انجینئر غائب، کافی دیر بعد کسی نے کھائی میں کسی انسانی نعش کی نشاندہی کی اور جب دیکھا گیا تو وہ وہی انجنیئر تھا جس نے دنیا کی سب سے بڑی ٹنل کا سروے کیا اور اس کی فزیبلٹی تیار کی اور مقررہ مدت تک اپنی کمٹمنٹ پوری نہ ہونے کی صورت میں ندامت سے بچنے کے لیے پہاڑ کی چوٹی پر سے چھلانگ لگا دی۔۔۔

25/10/2025

🤍 السلام علیکم!
🌫️ سموگ الرٹ – ہوشیار رہیں! 🌫️
ملک کے بیشتر علاقے، خاص طور پر پنجاب کے مشرقی حصے، سموگ کی لپیٹ میں آرہے ہیں۔
موجودہ خشک اور مستحکم موسمی حالات سموگ کے پھیلاؤ کے لیے سازگار ہیں۔
⚠️ متاثرہ علاقے:
لاہور، گوجرانوالہ، شیخوپورہ، قصور، ننکانہ صاحب، فیصل آباد، ملتان، بہاولپور، رحیم یار خان، بہاولنگر، خانپور
🔥 وجوہات:
دھان کی باقیات کو آگ لگانا
گاڑیوں کا دھواں
صنعتی آلودگی
خشک اور مستحکم موسم
💨 ممکنہ اثرات:
سانس اور آنکھوں کی بیماریوں جلن میں اضافہ
حدِ نگاہ میں کمی
فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ
📢 احتیاطی تدابیر:
ماسک کا باقاعدہ استعمال کریں 😷
غیر ضروری سفر سے گریز کریں 🚫
کھیتوں یا کچرے کو جلانے سے پرہیز کریں 🌾❌



نوٹ بارشوں کا ابھی کوئی کوئی امکان نظر نہیں آرہا ۔۔

شکر گزار ہیں ۔۔الحمدلله ارلی وارننگ ہر شہری کا حق ہے، اس سے زندگیاں اور مویشی بچائے جاسکتے ہیں ، شیری رحمن نجی ادارے انت...
23/10/2025

شکر گزار ہیں ۔۔
الحمدلله

ارلی وارننگ ہر شہری کا حق ہے، اس سے زندگیاں اور مویشی بچائے جاسکتے ہیں ، شیری رحمن

نجی ادارے انتہائی درست موسمی اطلاعات دے رہے ہیں، انہیں قومی نظام کا حصہ بنایا جائے، شیری رحمان

السلام عليكم 🔥 پنجاب میں چاول کی باقیات کو آگ لگانے کا سلسلہ جاریسیٹیلائٹ تصویر میں کئی مقامات پر دھوئیں کے بادل واضح!مح...
23/10/2025

السلام عليكم

🔥 پنجاب میں چاول کی باقیات کو آگ لگانے کا سلسلہ جاری
سیٹیلائٹ تصویر میں کئی مقامات پر دھوئیں کے بادل واضح!
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ دنوں میں سموگ کی شدت میں اضافہ متوقع ہے۔
🌫️ شہری احتیاط کریں
😷 ماسک کا استعمال یقینی بنائیں
🚫 فضائی آلودگی کے پھیلاؤ میں اپنا حصہ نہ ڈالیں

20/10/2025

🌫️ موسم کی تازہ ترین اپڈیٹ 🌫️
السلام علیکم! 🌸
سموگ نے پنجاب کے بیشتر شہروں میں ڈیرے ڈال لیے ہیں۔
ہوا کی کوالٹی خطرناک حد تک متاثر ہو رہی ہے۔
براہِ کرم دھان کی باقیات کو آگ مت لگائیں 🔥
یہ عمل نہ صرف فضا کو آلودہ کرتا ہے بلکہ صحت کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔
اپنی اور دوسروں کی حفاظت کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔ 🤝
ماسک پہنیں، ،
🌳
شکریہ! 💚
اکتوبر میں بارش کا امکان نہیں ہے۔

17/10/2025

🌦️ محکمہ موسمیات کی نئی پیشگوئی ❄️

ریکارڈ توڑ سردیوں کی خبروں کی تردید!
محکمہ موسمیات کے مطابق نومبر سے فروری تک:
☁️ بارشیں اوسط سے کم ہوں گی
🌡️ درجہ حرارت نارمل سے کچھ زیادہ رہے گا
🧣 یعنی اس بار سردی بھی نارمل رہے گی اور دھند بھی کم پڑے گی۔
واللہ اعلم

16/10/2025

اور اب موسم

16/10/2025

ربر پلانٹ کی عمر تقریباً سو سال جبکہ اونچائی 100-130 فٹ اور قدرتی ربر پیداوار صلاحیت 30-32 سال رہتی ہے۔ چھ سات سال کی عمر میں پیداوار شروع جبکہ تیرہ سال کی عمر میں پیداوار عروج پکڑ لیتی ہے۔

Address

Dera Ghazi Khan

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Weather Of South Punjab posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Weather Of South Punjab:

Share