05/11/2025
ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سنٹر کے زیر انتظام ڈیرہ اسماعیل خان کے نجی ہوٹل میں انسداد پولیو، خسرہ اور ربیلا کے حوالے سے میڈیا اورینٹیشن تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر سید محمد، اسسٹنٹ کمشنر درازندہ، ای پی آئی کوارڈینیٹر ڈاکٹر عرفان عزیز، میڈیا ریلیشن آفیسر امجد علی، ڈبلیو ایچ او کے ڈاکٹر نذیر اور کام نیٹ کے ڈاکٹر سلیم، ڈاکٹر جنید اور دیگر افسران و اہلکاروں سمیت کثیر تعداد میں میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔ تقریب کے دوران بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر نذیر نے بتایا کہ گزشتہ دس ماہ سے پولیو کا کیس سامنے نہیں آیا ہے مگر ہم نے اسی تسلسل کو برقرار رکھنا ہے اور کاوش جاری رکھنی ہے کیونکہ انوائرمنٹل سیمپل میں وائرس کی موجودگی پائی گئی ہے لہذا جہاں ایک طرف ہم نے احتیاط برتنی ہے وہیں ناامیدی بھی نہیں کرنی کیونکہ ناممکن کچھ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کا مکمل خاتمہ نہ ہونے کے اسباب میں ایک بنیادی وجہ یہ بھی ہے کہ سب بچوں تک اکھٹی رسائی حاصل نہیں ہے۔ اس موقع پر ڈی ایچ سی ایس او ڈاکٹر سلیم نے کہا کہ میڈیا کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے، میڈیا ان عناصر اور وجوہات کو اجاگر کرے کہ کہاں کوئی غفلت یا کوتاہی پائی جا رہی ہے اور پھر ان تمام عناصر کو مدنظر رکھتے ہوئے جدید اور بہتر حکمت عملی بنانے اور اس پر عملدرآمد میں کافی مدد ملے گی۔ اسی طرح انسداد پولیو کے حوالے سے مثبت رپورٹنگ بھی میڈیا کی ذمہ داریوں میں شامل ہوتی ہے کیونکہ انسداد پولیو ایک قومی فریضہ ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ہم نے اپنی آنے والی نسلوں کو اس موذی اور عمر بھر کیلئے اپاہج بنا دینے والے وائرس سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔ اسی طرح پولیو کے حوالے سے منفی پراپگنڈا کو بھی ختم کرنا ہے کیونکہ ہم نے نہ صرف اپنے بچوں کو بہتر مستقبل فراہم کرنا ہے بلکہ پولیو فری پاکستان کے خواب کو بھی شرمندہ تعبیر کرنا ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر سید محمد اور ای پی آئی کوارڈینیٹر ڈاکٹر عرفان عزیز کا کہنا تھا کہ میسلز(خسرہ) ایک خطرناک بیماری ہے اور اس کی پیچیدگی بڑھنے سے بچوں میں اموات تک کے خطرات موجود ہیں لہذا حفاظتی ٹیکہ جات کا کورس ضرور مکمل کریں جو کہ دو سال کے دورانیہ کے اندر مکمل ہو جاتا ہے اور اس کے باعث بچہ نہ صرف 12مختلف بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے بلکہ صحتمند زندگی گزارنے کے اہل بھی ہو جاتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ رواں ماہ کی 17تاریخ سے میسلز اور ربیلا کے تدارک کیلئے خصوصی 12روزہ مہم شروع کی جا رہی ہے جس کے دوران خسرہ سے بچاؤ کیلئے 6ماہ سے 5سال تک کی عمر کے بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات لگائے جائیں گے جبکہ مذکورہ مہم کے دوران پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے بھی پلوائے جائیں گے لہذا تمام والدین سے اپیل ہے کہ محکمہ صحت کی ٹیموں کے ساتھ مکمل تعاون کریں اور حفاظتی ٹیکہ جات لگوانے کے ساتھ ساتھ انسداد پولیو کے قطرے ضرور پلوائیں۔تقریب کے اختتام پر تمام شرکاء نے اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔