27/09/2025
کی بات ہے 2018، جب پہلی بار گلگت گئے تو ایک بورڈ پر نظر پڑی: چینہ بارڈر 250 کلومیٹر 🚩 — اور اسی لمحے دل میں ایک خواب جاگ گیا۔ اُس وقت آگے نہ جا سکے مگر یہ خواہش ہر سال دل میں اور گہری جڑ پکڑتی گئی۔ پھر جولائی 2025 آیا، گھر والوں سے کہا کہ صرف ناران تک جا رہے ہیں، مگر اصل ارادہ گلگت سے آگے دنیا کے بلند ترین بارڈر تک جانے کا تھا۔ کہتے ہیں نا کہ اگر لگن سچی ہو تو منزل خود آواز دیتی ہے… اور آخرکار وہ دن آ گیا جب ہم موٹرسائیکلوں پر اپنے خواب کو حقیقت میں بدلتے ہوئے خنجراب پاس پہنچے — وہ مقام جہاں پاکستان اور چین ایک دوسرے سے ملتے ہیں، اور ہم نے پہلی بار کسی بارڈر پر کھڑے ہو کر جانا کہ اصل سرحدیں زمین پر نہیں، انسان کے حوصلوں میں ہوتی ہیں۔ 🌍✨🏔️
یہ لمحہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ خواب دیکھنا آسان ہے، مگر ان خوابوں کو حقیقت بنانا ہی اصل ہمت ہے۔
یہ سفر ختم نہیں… بلکہ ایک نئے سفر کی شروعات ہے۔ 🌍"
خنجراب پاس پاکستان اور چین کی سرحد پر واقع ہے اور اسے دنیا کا بلند ترین پکا بارڈر کراسنگ پوائنٹ مانا جاتا ہے، اس کی بلندی تقریباً 4,693 میٹر (15,397 فٹ) ہے۔ کاراکورم ہائی وے اس مقام سے گزرتی ہے، اور یہ سڑک 1966 کے فیصلے کے بعد اس راستے سے ہونی تھی۔ اس مقام پر دنیا کا سب سے اونچا ATM (NBP) بھی موجود ہے، اور اس پر پاک-چین دوستی کی علامتی یادگاریں نصب ہیں۔ خنجراب پاس صرف موسم بہار تا خزاں (اپریل–نومبر) کھلا رہتا ہے، اور موسم سرما میں برف باری کے باعث بند کر دیا جاتا ہے۔ اس مقام کو سیاح “Roof of the World” کے نام سے بھی یاد کرتے ہیں۔
D I Khan to Gilgit, Khunjerab Pass... Motorcycletour