27/06/2023
امام اوزاعی رحمہ اللہ فرماتے کہ میں ایسی قوموں کو جانتا ہوں جو یوم عرفہ کے لئے اپنی حاجات سنبھال
لیتے (اپنی دعاؤں کی لسٹ تیار کرتے) تاکہ اس دن اللہ سے مانگیں۔
ہم کیسے جانیں گے ان دنوں کی عظمت اور فضل کو اگر ہمارے پاس پہلے سے کوئ پروگرام نہ طے ہو کہ ان دنوں میں کیسے فائدہ لینا ہے؟
کیسے جانیں گے کہ عرفے کہ دن سب سے زیادہ گردنیں اللہ تعالی جھنم سے آزاد کرتے ہیں اس دن اللہ کی رحمت بہت جوش میں ہوتی ہے اس دن کا روزہ پچھلے سال اور آنے والے سال کے گناہوں کی معافی کا پیغام لاتا ہے اور پھر اسکے لئے کوئی تیاری نہ کریں۔۔۔!
اگر یہ سب جان لیا تو پھر کیا پلاننگ کی ہم نے...!؟
اللہ کی قسم اس دن بہت سے لوگوں کو دعا مانگنے کے سبب وہ کچھ مل گیا جس کا وہ تصور نہ کر سکتے اس لئے ہم سب کو دنیا اور آخرت میں جو جو چاہیے اسکی لسٹ بنالیں۔
پھر عرفے والے دن ہر کام کو بھول کر ظہر سے مغرب تک اپنے اللہ سے مانگ لو۔۔۔
رشتہ نہیں ہو رہا۔۔۔
اولاد نہیں۔۔۔
کسی پر قرض ہے۔۔۔
کوئی مرض ہے۔۔۔
فقر ہے۔۔۔
روزگار نہیں۔۔۔
گناہ بہت ہیں۔۔۔
تو پھر کس چیز کا انتظار ہے۔۔۔!؟
ہم خوبصورت ترین دنوں میں ہیں۔۔۔ مانگ لیں اپنے رب سے اور اللہ کا شکر ادا کریں کہ بار پھر زندگی میں عرفہ کا دن آ گیا۔۔۔ عبداللہ بن المبارک رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں عرفے کے دن عصر کے بعد سفیان ثوری رحمہ اللہ کے پاس گیا تو دیکھا وہ گھٹنوں کے بل کھڑے ہیں اور ان کی آنکھوں سے آنسو بہ رہے ہیں۔۔۔
انہوں نے مجھے دیکھا۔۔۔
تو میں نے ان سے پوچھا کہ اس میدان میں سب سے برے حال میں کون ہے۔۔۔؟ کون آج کے دن سب سے بد نصیب انسان ہے۔۔۔؟
انھوں نے جواب دیا کہ جو آج یہ سوچ لے کہ اللہ مجھے معاف نہیں کرے گا۔۔۔
اے مسلمانو۔۔۔!
اپنے گناہوں کو اس دن بڑا نہ سمجھنا بلکہ اللہ سے امید رکھنا وہ سب معاف کر دے گا اور اس دن اپنی کسی حاجت کو بڑا یا ناممکن نہ سمجھ لینا۔۔۔
جو دل چاہے اپنے رب سے مانگ لینا۔۔۔ اللہ سب عطا فرمائے گا۔۔۔