
01/07/2025
ڈیرہ اسماعیل خان ( ہینڈ آؤٹ ) امروز سوموار مورخہ 30 جولائی 2025 چار محرم الحرام کو قلعہ چہکان میں جنرل آفیسر کمانڈنگ البرق ڈویژن میجر جنرل نیک نام محمد بیگ کی زیر قیادت محرم الحرام کے حوالے سے خصوصی امن کانفرنس منعقد ہوئی ہے کہ جس میں سٹیشن کمانڈر بریگیڈیئر محمد عدیل ، کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن ظفر الاسلام خان خٹک ، کمشنر بنوں ڈویژن سید محمد علی شاہ ، آر پی او ڈیرہ اسماعیل خان ریجن سید اشفاق انور ، ڈی پی او ڈیرہ اسماعیل خان ، ڈی سی ڈیرہ اسماعیل ، ڈی پی او ضلع ٹانک ، ڈی پی او لکی مروت ، ڈی سی ٹانک ، ڈی سی لکی مروت ، ڈیرہ اسماعیل خان ، ٹانک اور ضلع لکی مروت کی امن کمیٹیوں کے ممبران ، واپڈا ، محکمہ تعلیم ، محکمہ پبلک ہیلتھ ، تحصیل میونسپل کمٹی تحصیل ڈیرہ اور واسا کے افسران ، شعیہ و سنی برادری کے علماء و مشائخ ، سی ٹی ڈی و سپیشل برانچ کے ضلعی سربراہان ، حساس ریاستی اداروں کے افسران ، ایف آئی اے کے افسران ، ریسکیو 1122 کے ضلعی افسران ، ڈیرہ اسماعیل ہاسپٹلرز کے ڈائریکٹر ، انجمن تاجران کے نمائندہ افراد ، سول سوسائٹی سے وابستہ سماجی کارکن ، ذرائع ابلاغ کے نمائندوں ، اکابرین ڈیرہ و ٹانک کے مشران ، بلدیاتی نمائندوں ، سابق نگران صوبائی وزیر زراعت کے علاوہ کئی اہم فوجی و سول شخصیات نے شرکت کی ہے ، محرم الحرام امن کانفرنس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا کہ جس کے بعد البرق ڈویژن کے کرنل محمد قیصر نے شرکائے کانفرنس کو کانفرنس کے اغراض و مقاصد بارے مختصر بریفنگ دی کہ جس کے بعد کانفرنس کے مہمان خصوصی میجر جنرل البرق ڈویژن نیک نام محمد بیگ نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام نہ صرف مذہبی عقیدت و احترام کے حوالے سے ایک انتہائی مقدس مہینہ ہے بلکہ یہ لاء اینڈ آرڈر کی حساسیت کی وجہ سے بھی بڑی اہمیت رکھتا ہے اور آج افواجِ پاکستان ، پولیس و ضلعی انتظامیہ کے تمام اعلیٰ افسران ، قانون نافذ کرنیوالے والے دیگر اداروں کی قیادت اور ڈیرہ اسماعیل خان کے ہر مکتب فکر سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات کی یہاں موجودگی یہ ثابت کرتی ہے کہ محرم الحرام ہم سب کے لیے کتنا تقدس ، بلند مرتبہ و اہمیت رکھتا ہے ، انہوں نے اس موقع پر علامہ اقبال کے اشعار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کربلا کے میدان میں حضرت امام حسین علیہ السلام نے اپنے سجدہء شبیری کے ذریعے دین اسلام اور پوری دنیا کو باطل قوتوں کے خلاف سینہ سپر ہونے کا جو پیغام دیا تھا وہ تا قیامت تک دین اسلام کی بنیاد اور انسانی تاریخ میں حریت پسندی کا سب سے بڑا پیغام ہے ، میجر جنرل نیک نام محمد بیگ نے کہا ہے کہ حسین علیہ السلام حق ہے اور حسین رض سب کے ہیں انکی قربانی آفاقی ہے اس لئے ہمیں کربلا کے حقیقی پیغام پر عمل پیرا ہونا پڑے گا اور اس مہینے کے تقدس کو کسی صورت میں بھی پامال نہیں کرنا چاہیے ، انہوں نے شرکائے کانفرنس سے کہا ہے کہ پاکستان کے ازلی دشمن اور انکی پراکسیز و انکی ایجنسیاں پاکستان میں شعیہ سنی فسادات اور مذہبی منافرت پھیلانے کے لیے سرگرم عمل ہیں کہ جن کو ناکام بنانے کیلئے افواجِ پاکستان اور قانون نافذ کرنیوالے والے اداروں کو پاکستانی قوم کے بھرپور تعاون کی ضرورت ہے کیونکہ جنگیں افواج نہیں بلکہ قومیں لڑا اور جیتا کرتی ہیں ، اس لئے ایک فلاحی شہری کی یہ بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ فتنہء خوارج کے دہشت گردوں ، فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والوں اور جرائم پیشہ عناصر کی کسی بھی قسم کی سہولت کاری نہ کریں اور انکی سرکوبی کے لیے ریاست اور ریاستی اداروں کے ساتھ عملی تعاون پیش کریں ، انہوں نے کہا کہ امن ایک خوبصورت چیز اور فلاحی و مثبت سوچ کا نام ہے کہ جس کے فروغ سے فلاحی معاشرہ تشکیل پاتا ہے ، انہوں نے کہا کہ شعیہ سنی کمیونٹیز کے مابین امن کو قائم و دائم رکھنے کے حوالے سے تمام مکاتب فکر کی مشاورت سے ریاست نے 2009 میں جو امن معاہدہ تشکیل دیا تھا اس پر من و عن عمل کیا جائے گا جبکہ محرم الحرام میں مذہبی منافرت پر مبنی پمفلٹس اور سوشل میڈیا پر کسی بھی منفی مواد کو پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور اس حوالے سے قانون نافذ کرنیوالے والے ادارے موقع پر سخت ترین تادیبی کاروائی کریں گے ، اس کے علاوہ تمام کاتب فکر کے ایسے علماء یا خطیب حضرات کہ جن پر محرم الحرام میں ڈیرہ اسماعیل خان ، ٹانک ، لکی مروت وغیرہ میں داخلے پر پابندی عائد ہے انکو داخلے کی اجازت نہیں ہوگی ، میجر جنرل نیک نام محمد بیگ نے کہا کہ انکی قیادت میں البرق ڈویژن نے مارچ سے لیکر اب تک گزشتہ چار ماہ کے دوران فتنہء خوارج کے دہشت گردوں کے خلاف جاری ملٹری آپریشن میں 92 فتنہء خوارج کے جہنمی کتوں کو جہنم واصل کیا ہے اور اس میں کچھ فرقہ وارانہ قتال میں ملوث ٹارگٹ کلر بھی شامل ہیں ، انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے اور 1450 سے زائد جید علمائے کرام نے دہشت گردوں کو فتنہء خوارج قرار دینے کا فتویٰ جاری کیا ہے ، جب کہ قرآن و حدیث کی روشنی میں بھی فتنہء خوارج کے دہشت گرد واجب القتل قرار دیئے گئے ہیں اور انکو بدترین مخلوق کہا گیا ہے کہ جن کے بارے میں حضرت محمد مصطفی احمد مجتبیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا کہ اگر یہ میرے دور میں پیدا ہوں تو میں انکو قوم عاد و ثمود کی طرح اپنے ہاتھوں سے قتل فرما دیتا ، اسی طرح قرآن پاک میں فتنہء خوارج کو اللہ کی زمین پر فساد برپا کرنے والہ کہا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان ، ٹانک ، لکی مروت میں جو کوئی بھی ان علاقوں کا امن تباہ کرے گا وہ قتل کر دیا جائے گا کیونکہ امن اس خطے کی پاکستان کی اولین ضرورت و ترجیح ہے کہ جس پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا جا سکتا ہے ، انہوں نے کہا ہے اس ریجن کے لوگ صدیوں سے امن پسند ، صلح جو اور لاشعور شہری چلے آ رہے ہیں کہ جن کے امن اور شاندار انسانی روایات کو کو یرغمال بنا کر اس ریجن کے لوگوں کی پر امن زندگی کو تاراج کیا ہے کہ جس کی وجہ سے افواجِ پاکستان فتنہء خوارج کے دہشت گردوں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر انکے خلاف جہاد شروع کیا ہوا ہے کہ جس میں اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے افواجِ پاکستان ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کو بڑی شاندار کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں لیکن یہ بات بھی اپنی جگہ بہت بڑی حقیقت رکھتی ہے کہ جنگیں افواج نہیں بلکہ قومیں لڑٹی اور جیتا کرتی ہیں اس لئے پاکستان کا ہر شہری پاکستان کا سپاہی و اس کا محافظ ہے ، میجر جنرل نیک نام محمد بیگ نے شرکائے کانفرنس سے مزید خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تلوار کے ذریعے جہاد افواجِ پاکستان کے ذمے ہے جو کہ وہ انتہائی کامیابی و پوری حب الوطنی کے جذبے کے ساتھ سر انجام دے رہی ہے لیکن جہاں تک تعلیم و تدریس ، شعور کے لئے ، میڈیا کے ذریعے زبان و قلم کے ذریعے جہاد کا معاملہ ہے تو اس کے لئے ہمارے علمائے کرام ، ہمارے اساتذہ کرام ، ہمارے دانشوروں ، صحافی اور کالم نگار حضرات کو آگے بڑھ کر یہ قومی فریضہ سر انجام دینا ہوگا تاکہ پاکستان کو دہشت گردوں کے ساتھ دہشت گردی پھیلانے والی سوچ کا بھی خاتمہ کیا جا سکے ، انہوں نے کہا ہم نے جس طرح اپنے ازلی دشمن بھارت کو آپریشن بنیان المرصوص کے ذریعے تاریخی شکست فاش دی ہے اسی طرح ہمیں اپنے ملک کے اندر بھی بہت ساری سماجی و معاشرتی برائیوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ایک اور بنیان المرصوص آپریشن کرنے کی ضرورت ہے کہ جس کے لئے معاشرے کے ہر ذمہ دار اور فلاحی شہری کو اس میں اپنا حصہ ڈالنا ہوگا ، میجر جنرل نیک نام محمد بیگ نے کہا کہ افواجِ پاکستان نے کبھی بھی اپنے کسی ملٹری آپریشن کے دوران ہیومین شیلڈ یا انسانی ڈھال کو استعمال نہیں کیا ہے اور یہ کام ہمیشہ فتنہء خوارج کے دہشت گرد ہی کرتے ہیں اور صوبہ خیبر پختونخوا کے بعض علاقوں میں چھوٹے ڈرون بھی فتنہء خوارج کے دہشت گرد ہی استعمال کر رہے ہیں تاکہ عوام الناس میں افواجِ پاکستان کے خلاف جھوٹا پروپیگینڈا کیا جا سکے ، انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پراپیگنڈہ یا مذہبی منافرت پر مبنی پراپیگنڈہ مہم ففتھ جنریشن وار ہے تاکہ ہماری نوجوان نسل کے اذہان میں جھوٹے بیانیے اور گمراہ کن نظریات کی جنگ کو بڑھوتری دی جا سکے اس لئے اس ففتھ جنریشن وار کے خلاف افواجِ پاکستان ، پاکستان کے اعلیٰ ترین حساس ریاستی اداروں کے ساتھ ساتھ ایف آئی اے اپنی کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن اس ففتھ جنریشن وار میں ہمارے والدین ، اساتذہ کرام اور سول سوسائٹی کا بھی فرض بنتا ہے کہ وہ جھوٹی باتوں کو تصدیق کے بغیر آگے نہ پھیلائیں کیونکہ اس بارے میں قرآن پاک کا بھی یہی حکم ہے ، انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کے افسران و جوانوں کی پیشہ ورانہ زندگی کا صرف ایک ہی مقصد ہوتا ہے کہ شہید یا غازی اس کے علاوہ ہم کسی اور آپشن کو ترجیح نہیں دیتے ہیں ، انہوں نے کہا ہے کہ افواجِ پاکستان کے سپہ سالار آرمی چیف فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر ، کور کمانڈر پشاور 11 کور کی یہ واضح ہدایات و پالیسی ہے کہ گڈ اور بیڈ طالبان میں کوئی تمیز و فرق روا نہیں رکھا جائے گا اس لیے ضلعی و پولیس انتظامیہ کو یہ تاکید کی جاتی ہے کہ اس حوالے سے عوام الناس کو جو بھی شکایات درپیش ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے کہ جس پر انکو افواجِ پاکستان کا بھرپور تعاون حاصل ہوگا اور یہ کہ جہاد کی اجازت صرف ریاست کے پاس ہے اور اسلحہ بھی صرف ریاست پاکستان کی حفاظت پر مامور اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ہی اٹھا سکتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان ، پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے والے تمام ادارے فورسز آف آرڈر کے زمرے میں آتے ہیں کہ جن کے پاس بہت زیادہ افرادی قوت اور وسائل موجود ہوتے ہیں جبکہ امن تباہ کرنے والے فورسز آف ڈس آرڈر کے زمرے میں آتے ہیں جو کہ تعداد میں مٹھی بھر ہوتے ہیں اور انکے پاس محدود تعداد میں وسائل ہوتے ہیں تو پھر یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ یہ مٹھی بھر فسادی اپنے محدود وسائل کے ساتھ پورے سسٹم یا پورے معاشرے کو ہائ جیک کر لیں یا پوری ریاست کو ڈکٹیٹ کروانا شروع کر دیں ، اس لئے اس کی کسی صورت بھی اجازت نہیں دے سکتی لیکن اس مقصد کے لیے فورسز آف آرڈر کو امن دشمن فورسز آف ڈس آرڈر کے خلاف عوام الناس کا پاکستانی قوم کا بھرپور تعاون درکار ہے تاکہ ہم پاکستان کو فتنہء خوارج کے دہشت گردوں ، سوشل میڈیا پر افواجِ پاکستان ، ریاستی اداروں ، اعلیٰ عدلیہ اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈہ کرنے ڈیجیٹل دہشت گردوں ، منشیات فروشوں ، چوروں ، ڈکیتوں ، اجرتی قاتلوں ، اغواء برائے تاوان اور دیگر سماجی جرائم میں ملوث جرائم پیشہ عناصر جو کہ فورسز آف ڈس آرڈر کا حصہ ہیں ان سب سے دائمی نجات دلوا کر پاکستان کو ڈیرہ اسماعیل خان ریجن کو امن کا گہوارہ بنا سکیں ، واضح رہے کہ میجر جنرل نیک نام محمد بیگ کے خطاب کے بعد محرم الحرام کانفرنس میں شریک مختلف علمائے کرام ، امن کمیٹی کے کئی ممبران اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ سوال و جواب کی بھی نشست ہوئ کہ جس پر شرکاء کے تمام سوالات کے میجر جنرل نیک نام محمد بیگ نے انتہائی مدلل و تشفی بھرے جوابات دیئے ، تقریب کے آخر میں شرکائے تقریب نے متفقہ طور پر افواجِ پاکستان کے بھارت کے خلاف آپریشن بنیان المرصوص معرکہء حق کی کامیابی پر ، اس خطے میں فتنہء خوارج کے خلاف کامیاب ملٹری آپریشنز پر افواجِ پاکستان کے اعلیٰ افسران و جوانوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کی قرار داد پاس کرتے ہوئے علاقے میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ و پولیس انتظامیہ کے کردار و کارکردگی کو بھی سراہا جبکہ میجر جنرل نیک نام محمد بیگ البرق ڈویژن کی میزبانی میں محرم الحرام میں قیام امن و باہمی بھائی چارے کی فضا کو فروغ دینے کے حوالے سے منعقدہ محرم الحرام امن کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر دلی مبارکباد پیش کی جبکہ میجر جنرل نیک نام محمد بیگ کی جانب سے شرکائے کانفرنس کو قرآن پاک کے مقدس نسخے بطورِ ہدیہ تبریک پیش کئے گئے ہیں جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان کے معروف مذہبی سکالر قاری مولانا خلیل احمد سراج نے محرم الحرام میں امن و بھائی چارے کی تقویت کے لئے اجتماعی دُعا خیر بھی کرائی ہے