
19/08/2025
🚨🚨 سـیلاب الـرٹ 🚨🚨👇👇👇
ڈیرہ اسمعیل خان میں سیلابی قدرتی راستے..
تمام لوگ اپنے اپنے علاقے کی تفصیل نوٹ کر لیں تاکہ احتیاتی تدابیر اختیار کر سکیں پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں شکریہ....
1- سب سے پہلی قدرتی آبی گزرگاہ یارک والی کھڈ ہے جس کی تفصیل کچھ یوں ہے کہ وہ بارشیں جو پیزو کے سلسلہ ہائے کوہ میں یا پنیالہ اور وانڈہ محمد خان وغیرہ میں برسیں ان کا پانی براستہ بہادری اور وانڈہ شیر خان سے گزر کر یارک کھڈ میں یارک کے نیچے ملتا ہے اور یہی گزر گاہ اوپری علاقوں مثلا جنڈولہ، خارگئی، گل امام، ٹکواڑہ سے آنے والا پانی کو دریائے سندھ تک پہنچاتی ہے یعنی جنوبی وزیرستان کے شمالی پہاڑی حصوں کا پانی اسی گزرگاہ کے راستے دریائے سندھ میں شامل ہوتا ہے۔ جنڈولہ بھٹنی سے یہ راستہ ٹانک شہر کے شمال سے گزر کر تھوڑا سا موڑ کاٹتا ہے اور گل امام پہنچتا ہے جہاں تاجوری اور مضافاتی علاقوں سے پانی اکٹھا ہو کر با راستہ ٹکواڑہ، یارک پہنچتا ہے اور یارک شہر سے نیچے یہی پانی پنیالہ و پیزو کے پانی کیساتھ ملکر بند کورائی شہر کے دو نالوں کے ذریعے اعوان گاؤں اور چشمہ روڈ کو کراس کر کے دریائے سندھ پہنچتا ہے جہاں شیر دریا اس پانی کو گلے لگا لیتا ہے۔
2- دوسرا راستہ ٹانک شہر کے جنوب سے گزرتا ہے اس پانی کا منبع "ابا خیل" سے گزرتا ہے اور جنڈولہ خارگئی کے جنوبی تمام علاقوں کا پانی اباخیل پہنچتا ہے یہاں گومل ڈیم سے آنیوالے ریلے بھی اس پانی میں ملتے ہیں مگر یاد رہے کہ گومل ڈیم سے آنا والا ریلہ جزوی ہوتا ہے اور بڑا حصہ کوٹ اعظم کی طرف نکل جاتا ہے جس کی تفصیل آگے آئیگی۔ بہرحال اباخیل سے پانی ٹانک اور رنوال کے جنوب سے گزر کر کوٹ اللہ داد پہنچتا ہے جہاں سے یہ ملنگ ٹکواڑہ اور ہتھالہ کے درمیان سے گزر کر بڈھ پہنچتا ہے اور وہاں سے گرہ رحمان اور پھر پشہ کے پاس سے سی آر بی سی نہر کو کراس کر کے مندھرہ سیداں کھڈ کے زریعے سندھو دیس جانے کیلئے انڈس میں شامل ہو جاتا ہے
3- تیسری گزرگاہ کا منبع گومل ڈیم ہے جہاں سے پانی نکل کر نیچے آتا ہے گرداوری کے اوپر اس پانی کا کچھ دوسری گزرگاہ کو جاتا ہے لیکن زیادہ حصہ رغزہ اور کوٹ اعظم سے گزر کر کوٹ ظفر اور لونی پہنچتا ہے اور کلاچی شہر سے گزرتا ہے