12/10/2025
جنوبی وزیرستان اپر سے تعلق رکھنے والے ٹھیکدار یونین کے صدر نور حسن محسود کی قیادت میں تمام کاروباری سٹیک ہولڈر کی نامزد وزیر اعلی سہیل افریدی کو مکمل طور پر سپورٹ کرنے کا اعلان کردیا دوسری صورت ہمیں بلکل قابل قبول نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کوئی قبائلی سپوت اس اہم منصب پر فائز ہو رہا ہے۔
صدر نور حسن محسود نے کہا کہ قبائلی اضلاع آج بھی انتہائی پسماندگی اور محرومی کا شکار ہیں۔ ایک طرف بدامنی ہے تو دوسری جانب تعلیم، صحت اور سڑکوں کا شدید فقدان ہے۔ سہیل افریدی قبائلی عوام کے لیے امید کی ایک کرن ہیں، کیونکہ پشتو میں ایک کہاوت ہے: "جہاں آگ جلتی ہے، جلن وہی ہوتی ہے۔" اس لیے سہیل افریدی قبائلی عوام کے مسائل، مشکلات اور پسماندگی سے بخوبی آگاہ ہیں، اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایک قبائلی ہونے کے ناتے قبائلی رسم و رواج سے بھی واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر بھی قبائلیوں کے اس سنجیدہ موقف کے بارے میں سوچنا چاہیے؛ جب تک قبائلی عوام کو اس نظام میں جگہ نہیں ملے گی، تب تک ان کے مشکلات کا ازالہ نہیں کیا جا سکتا۔
صدر نور حسن محسود نے مزید کہا کہ اس سے پہلے جو بھی وزرائے اعلیٰ بنے، انہوں نے اپنے ضلع اور علاقے کو ترجیح دی، یہاں تک کہ قبائلی اضلاع کا دورہ بھی مناسب نہیں سمجھا، جو کہ افسوسناک تھا۔
انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں امن اور خوشحالی کے لیے ترقی کی ضرورت ہے۔ نہایت افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ قبائلی اضلاع میں ایک بھی یونیورسٹی موجود نہیں ہے۔ اسی طرح کوئی بڑا ترقیاتی منصوبہ بھی نہیں ہے جس سے وہاں کے شہری مستفید ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا انضمام کے دوران جو بھی وعدے اور اعلانات کیے گئے، وہ تمام ایک 'سفید جھوٹ' ثابت ہوئے۔ آج بھی قبائلی علاقوں میں سڑکیں نہ ہونے کی صورت میں شہری کئی کئی کلومیٹر دور پیدل سفر کرکے اپنی منزل مقصود تک پہنچتے ہیں۔ اسی طرح قبائلی عوام آج بھی موبائل انٹرنیٹ جیسی بنیادی سہولت سے محروم ہیں۔ قبائلی نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع نہیں ہیں۔
صدر نور حسن محسود نے کہا کہ قومی سطح پر یہ تاثر موجود رہتا ہے کہ قبائلی علاقوں میں امن نہیں ہے، لیکن جب تک وہاں کے نوجوانوں کے لیے تعلیم اور روزگار میسر نہیں ہوگا، تب تک وہاں کی ترقی اور خوشحالی ایک خواب ہی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی نوجوان قدرتی صلاحیتوں سے مالا مال ہیں جو علاقے اور ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں، لیکن انہیں مثبت راہ میسر ہونے کی ضرورت ہے۔ آج بھی قبائلی عوام "پتھر کے زمانے" میں اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔
صدر نور حسن محسود نے کہا کہ قبائلی عوام نے ہمیشہ محب وطن ہونے کا ثبوت دیا ہے، لیکن حکومتی اور بااثر شخصیات کی جانب سے قبائلی علاقوں کو بالکل نظر انداز کیا گیا ہے۔ یہاں تک کہ انضمام کے بعد سو ارب کا این ایف سی ایوارڈ بھی نہیں دیا گیا۔ ملک رامتل محسود نے قبائلی عوام کی جانب سے یہ مطالبہ کیا کہ قبائلی سپوت سہیل افریدی کو قومی سطح پر سپورٹ کیا جائے تاکہ وہ قبائلی اضلاع کی احساس محرومی ختم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کر سکیں