
16/06/2025
چھ برس تک، یہ ڈاکٹر لندن میں اکیلا مقیم رہا۔ اس دوران انہوں نے نہایت صبر اور محنت سے تمام قانونی مراحل مکمل کیے تاکہ ان کی اہلیہ اور بچے ان کے پاس آ سکیں۔ آخرکار، وہ دن آ گیا جس کا برسوں سے انتظار تھا۔
بیوی نے بھارت میں اپنی ملازمت چھوڑ دی، بچوں نے اسکول اور دوستوں سے رخصت لی، اور وہ سب ایئر انڈیا کی پرواز 171 میں سوار ہوئے۔۔نئی زندگی، نئے سفر کی امید کے ساتھ۔
ڈاکٹر نے ان سب کی ایک خوشگوار تصویر لی اور گھر والوں کو بھیجی۔ پیغام میں لکھا:
"اگلا پڑاؤ: گھر"
لیکن... وہ طیارہ اپنی منزل پر کبھی نہ پہنچا۔
ایک سانحہ، ایک پل، اور سب کچھ ختم ہو گیا۔
جہاز حادثے کا شکار ہوا، اور درجنوں دیگر مسافروں کے ساتھ یہ ڈاکٹر، ان کی اہلیہ اور معصوم بچے بھی لقمۂ اجل بن گئے۔
*نہ گھر کو لوٹ سکے اور نہ پا سکے منزل*
*ہمارے خواب سبھی راستے میں ٹُوٹ گئے*
*یہی زندگی کی ناپائیداری ہے۔زندگی خطرناک حد تک غیر یقینی ہے۔*
یہ دنیا فانی ہے۔۔۔لمحوں کی خوشی، لمحوں میں ماتم میں بدل سکتی ہے۔
کب ڈور ٹوٹ جائے، کون جانے؟
اسی لیے ضروری ہے کہ ہم دنیا کی فکریں کرتے کرتے اپنی آخرت کو نہ بُھولیں۔ زندگی کا اصل سفر وہ ہے جو اس دنیا سے آگے شروع ہوتا ہے۔ اسے سنوارنے کی تیاری ہم سب کو ضرور کرنی چاہیے۔۔
مزید اچھی پوسٹس کیلیے👇 وٹس اپ چینل کو فالو کیجیے۔
https://whatsapp.com/channel/0029VamJ8GvHQbS6evAsWF0U