HEARmax Pakistan

HEARmax Pakistan Mian M.Azam (born: 12April;1985)
CEO at HEARmax PAKISTAN
PASSED:MASS COMMUNICATION and
MEDIA Studies

  has offered   the use of   Port to enhance bilateral trade and connectivity with   and Central Asian countries.The dev...
01/12/2025

has offered the use of Port to enhance bilateral trade and connectivity with and Central Asian countries.

The development came during the ninth Pak-Bangladesh Joint Economic Commission meeting in Dhaka, held after 20 years. Both sides agreed to boost cooperation in trade, energy, IT, education, health, and tourism.

Pakistan proposed 500 fully funded scholarships for Bangladeshi students and increased technical training seats from 5 to 25.

An MoU was also signed between the Pakistan Halal Authority and the Bangladesh Standards and Testing Institute to strengthen collaboration in certification and quality assurance.

ابلیس کی نسل کی ابتدا جس جن سے ہوئی اس کا نام "طارانوس” کہا جاتا ہے۔ طارانوس ابلیس سے ایک لاکھ چوالیس ہزار سال قبل دنیا ...
25/11/2025

ابلیس کی نسل کی ابتدا جس جن سے ہوئی اس کا نام "طارانوس” کہا جاتا ہے۔ طارانوس ابلیس سے ایک لاکھ چوالیس ہزار سال قبل دنیا پہ موجود تھا۔ طارانوس کی نسل تیزی سے بڑھی کیونکہ ان پہ موت طاری نہیں ہوتی تھی اور نہ بیماری لگتی تھی البتہ یہ چونکہ آتشی مخلوق تھی تو سرکشی بدرجہ اتم موجود تھی۔ اس جنوں کی نسل کو پہلی موت فرشتوں کے ہاتھوں پیدائش کے 36000 سال بعد آئی جس کی وجہ سرکشی تھی یہاں پہلی بار موت کی ابتدا ہوئی اس سے پہلے موت نہیں ہوتی تھی۔ بعد میں "چلپانیس” نامی ایک نیک جن کو جنات کی ہدایت کا ذمہ سونپا گیا اور وہ ہی شاہ جنات قرار پائے اس کے بعد "ہاموس” کو یہ ذمہ داری دی گئی۔ ہاموس کے دور میں ہی "چلیپا” اور "تبلیث” کی پیدائش ہوئی۔ یہ دونوں اپنے وقت کے بے حد بہادر جنات تھے اور ان کی قوم نے چلیپا کو شاشین کا لقب اس کے شیر کے جیسے سر کی وجہ سے دیا۔ ان دونوں جنات کی وجہ سے ساری قوم کہنے لگ گئی کہ ہمیں اس وقت تک کوئی نہیں ہرا سکتا جب تک شاشین اور تبلیث ہمارے درمیان موجود ہیں۔ ان دونوں کی وجہ سے قوم کے جنات آسمان تک رسائی کرنے لگے اور تیسرے آسمان پر جا کر شرارت کر آتے تھے۔ ایسے میں حکم الٰہی سے فرشتوں نے ان پر حملہ کیا اور عبرتناک شکست دی۔ اسی دوران جب "عزرائیل علیہ السلام” کو ابلیس نے دیکھا تو سجدہ میں گر گیا۔

ابلیس شروع سے ہی ایک نڈراورذہین بچہ تھا اس میں باپ کی بہادری اور ماں کی مکاری کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی۔ اس نے ملائکہ کے ساتھ جا کر توبہ کا باقاعدہ اعلان کیا اور پھر فرشتوں سے فیض علم حاصل کرنے لگا۔ علم حاصل کرنے اور ریاضت کا یہ عالم تھا کہ پہلے آسمان پہ "عابد”، پھر دوسرے آسمان پر "زاہد”، تیسرے آسمان پر "بلال”، چوتھے آسمان پر "والی”، پانچویں آسمان پر "تقی” اور چھٹے آسمان پر "کبازان” کے نام سے مشہور ہوا۔ یہ وہ وقت تھا جب یہ فرشتوں کو سکھاتا تھا۔ ساتویں آسمان پہ ابلیس بقع نور میں رہا۔ ہفت افلاک کے سب ملائکہ کا معلم قرار دیا گیا یہاں تک پہنچ کر ابلیس نے اپنی عاجزی اور ریاضت کی انتہا کردی۔

کم و بیش ابلیس نے چودہ ہزار سال عرش کا طواف کیا یہاں اس نے فرشتوں میں استاد/سرادر "عزازیل” کے نام سے شہرت پائی کم و بیش تیس ہزار سال مقربین فرشتوں کا استاد رہا۔ ابلیس کے درس و وعظ کی میعاد کم و بیش بیس ہزار سال ہے۔ فرشتوں کے ساتھ قیام کی مدت کم و بیش اسی ہزار سال ہے۔

ابلیس کو حکم ہوا کہ داروغہ جنت "رضوان” کی معاونت کرو اور اہل جنت فرشتوں کو اپنے علم و فضل سے بہرہ ور کرو یوں ابلیس کو جنت میں داخلے کا پروانہ مل گیا اور جنت میں بھی اپنے علم سے داروغہ جنت رضوان کو سیراب کیا اور یوں جنت رضوان کی کنجیاں ابلیس کے پاس رہیں۔ روایات کے مطابق ابلیس 40 ہزار سال تک یہ فرض خزانچی انجام دیتا رہا۔ یہی وہ مقام اعلیٰ ترین جنت رضوان ہی تھا جہاں ابلیس نے پہلی بار بادشاہت کے خواب دیکھنے شروع کیے۔ اس وقت ابلیس کے پاس ہفت اقلیم، افلاک، جنت و دوزخ سب کا اختیار تھا اور اس نے چپے چپے پہ سجدے کیے تھے۔ مگر یہاں پہ ابلیس عاجزی سے پہلی بار بھٹکا اور خود کو بادشاہ بنانے اور رب بن جانے کے خواب دیکھنا شروع کیے۔ کئی ملائکہ کے سامنے ربوبیت کی بابت بات بھی کی مگر ملائکہ کے انکار کے سبب چپ ہو گیا اور یوں نظام چلتا رہا مگر اس سب سے اللّٰه تعالیٰ کی ذات بے خبر نہ تھی۔

پھر آدم علیہ السلام کی تخلیق کا مرحلہ آیا جیسے قرآن مجید میں واقعات بیان ہوئے ہیں۔ ابلیس آدم علیہ السلام کو جزو جزو مرحلہ وار مختلف اقسام کی مٹی سے تخلیق ہوتا دیکھتا رہا اور چپ رہا مگر جیسے ہی اسے یہ معلوم ہوا کہ یہ آدم علیہ السلام اللّٰه تعالیٰ کا نائب ہے تو اس نے واویلا کیا عبادات اور اطاعت کا واسطہ دیا پھر طنز کیا کہ مجھ جتنی عبادت کس نے کی ہے اور آدم علیہ السلام کو سجدہ کرنے سے انکاری ہوا۔

تب اللّٰه تعالیٰ نے کہا نکل جا شیطان مردود۔لعنتی قرار پانے کے بعد ابلیس نے اپنی عبادات اور ریاضت کا رب کریم سے عوض مانگا جس پر اللّٰه تعالیٰ نے ابلیس کو ایک وقت معلوم تک مہلت فراہم کی۔ جس پر ابلیس نے اولادِ آدم کو صراطِ مستقیم سے بھٹکا کر اپنا پیروکار بنانے کا دعویٰ کیا جس پر رب کریم نے فرمایا کہ جو متقی اور پرہیزگار ہوں گے تو ان کو گمراہ نہیں کر پائے گا۔

ابلیس کے اس لعنتی کام میں اس کے پانچ ساتھی ہیں۔

1۔ ثبر » اس کے اختیار میں مصیبتوں کا کاروبار ہے جس میں لوگ ہائے واویلا کرتے ہیں گریبان پھاڑتے ہیں منہ پہ طمانچے مارتے ہیں اور جاہلیت کے نعرے لگاتے ہیں۔
2۔ اعور » یہ لوگوں کو بدی کا مرتکب کرتا ہے اور بدی کو لوگوں پہ اچھا اور پسندیدہ کر کے دکھاتا ہے۔
3۔ مسوّط » یہ کزب، جھوٹ اور دروغ پہ مامور ہے جسے لوگ کان لگا کر سنیں۔ یہ انسانوں کی شکل اپنا کر ان سے ملتا ہے اور انھیں فساد برپا کرنے کی جھوٹی خبریں سناتا ہے۔
4۔ داسم » یہ آدمی کے ساتھ گھر میں داخل ہوتا ہے اور گھر والوں کے عیب دکھاتا ہے اور آدمی کو گھر والوں پہ غضبناک کرتا ہے۔
5۔ زکنیور » یہ بازاروں کا مختار ہے بازاروں میں آ کر یہ بددیانتی کے جھنڈے گاڑتا ہے۔ بازاروں میں برائیوں اور فحاشی پہ ورغلاتا ہے۔

ابلیس کا آدم علیہ السلام کو سجدے سے انکار کا جزبہ حسد تھا کہ جس نے اسے مجبور کیا کہ میری جگہ آدم (خاک) کو کیوں ملی۔ یہ اس کا جزبہ تکبر اور غرور تھا کہ میں اعلیٰ ہوں اور اس ایک سجدے کے انکار کی بات نہیں تھی بات اطاعت سے سرکشی کی تھی، شرک کی تھی۔ ابلیس نے دل میں خود کو "رب” مان لیا تھا۔ اسی شرک عظیم کی بدولت ابلیس تا قیامت رسوا و لعنتی ٹھہرا اور اولادِ آدم کو بھٹکانے کیلئے آزاد قرار پایا۔

حاصل نتیجہ یہ ٹھہرہ کہ رب کریم کو انسان کی عبادات عاجزی علم و دانش سے کچھ غرص نہ ہے۔ رب کریم صرف دیکھتا ہے کہ دل میں اطاعت و فرمانبرداری کتنی ہے۔ اسی بنیاد پہ تقویٰ اور پرہیزگاری کے درجے قرار پاتے ہیں۔

منابع و ماخذ: صحیح بخاری باب الفتن و اشراط، صحیح مسلم، سنن ابن ماجہ، سنن ابی داؤد،کتاب شرح سیوطی، تفسیر کبیر امام رازی، مستدرک حاکم، کتاب حکم، نہج البلاغہ سید رضی، شرح نہج البلاغہ ابن حدید، کتاب غرر الحکم ابن ہشام، کتاب توحید شیخ صدوق

20/11/2025
افغانستان سے بھارت تک سامان کی تجارت کا اصل نقشہ سامنے رکھ دیں تو بات خود بخود واضح ہو جاتی ہے:ریڈ راستہ ✈️کابل → ایران ...
20/11/2025

افغانستان سے بھارت تک سامان کی تجارت کا اصل نقشہ سامنے رکھ دیں تو بات خود بخود واضح ہو جاتی ہے:
ریڈ راستہ ✈️
کابل → ایران → چابہار بندرگاہ → بحری جہاز/ایئر کارگو → بھارت
لاگت: ایک کارگو طیارے پر ≈ 55 لاکھ روپے
فی کلو لاگت: تقریباً 1 ڈالر
نتیجہ: تاجر نے ہاتھ کھڑے کر دیے، دس گنا نقصان!
ییلو راستہ 🚛
کابل → تورخم/چامن → کوئٹہ/لاہور → واہگہ بارڈر → بھارت
لاگت: ایک ٹرک کا کل خرچ ≈ 10 لاکھ روپے
زیادہ سامان، دس گنا سستا، منافع والا!
بارڈر بند ہونے کے بعد ییلو راستہ بند → افغان تاجر برباد
افغانستان کے پاس ساؤتھ ایشیا کی 220 ملین کی بڑی مارکیٹ تک رسائی ختم
پھل، خشک میوہ جات، قالینیں، قیمتی پتھر سب سڑنے لگے
طالبان کو بھی پتہ ہے کہ پاکستان کے بغیر ان کی معیشت کا جنازہ نکل جائے گا۔
اس لیے ترکی میں ہونے والے مذاکرات میں پاکستان نے واضح کر دیا:
"ڈرائیور ویزا + درست دستاویزات کے ساتھ آئیں، ورنہ ٹرک بھی نہیں گزرے گا۔"
یہ بارڈر بند کرنا پاکستان کا حق بھی ہے اور حکمت عملی بھی۔
جو ملک دہشت گردوں کو پناہ دے، وہ تجارت کی سہولت کا مستحق نہیں۔
افغانستان کو سبق سیکھنا پڑے گا:
پاکستان تمہاری آکسیجن لائن ہے، اسے کاٹنے سے پہلے سوچ لیا کرو!

19/11/2025

اﯾﮏ ﺩﻥ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﺜﻤﺎﻥ ﻏﻨﯽ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻨﮧُ ﻧﮯ ﻧﺒﯽ ﮐﺮﯾﻢ ﷺ ﮐﯽ ﺩﻋﻮﺕ ﮐﯽ

ﺟﺐ ﻧﺒﯽ ﮐﺮﯾﻢ ﷺ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﺜﻤﺎﻥ ﻏﻨﯽ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻨﮧُ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺗﺸﺮﯾﻒ ﻟﮯ ﮐﺮ ﺟﺎ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ ﺗﻮ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﺜﻤﺎﻥ ﻏﻨﯽ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻨﮧُ ﻧﮯ ﺁﭖ ﷺ ﮐﮯ ﭘﯿﭽﮭﮯ ﭘﯿﭽﮭﮯ ﭼﻞ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ ﺍﻭﺭ ﺁﭖ ﷺ ﮐﮯ ﻗﺪﻣﻮﮞ ﮐﯽ ﺗﻌﺪﺍﺩ ﮔِﻦ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ۔

ﺳﺮﮐﺎﺭِ ﺩﻭ ﻋﺎﻟﻢ ﷺ ﻧﮯ ﺟﺐ ﻣﻨﮧ ﻣﻮﮌ ﮐﺮ ﯾﮧ ﻣﻌﺎﻣﻠﮧ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺗﻮ ﻣﺴﮑﺮﺍ ﮐﺮ ﭘﻮﭼﮭﺎ :
” ﺍﮮ ﻋﺜﻤﺎﻥ ( ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻨﮧُ ) ﮐﯿﺎ ﮐﺮ ﺭﮨﮯ ﮨﻮ؟ ”
ﺣﻀﺮﺕ ﻋﺜﻤﺎﻥ ﻏﻨﯽ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻨﮧُ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ

” ﯾﺎﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠّﮧ ﷺ ﻣﯿﮟ ﺁﭖ ﷺ ﮐﮯ ﻗﺪﻡ ﮔِﻦ ﺭﮨﺎ ﮨﻮﮞ ﺗﺎﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﺍﺗﻨﮯ ﻏﻼﻡ ﺁﺯﺍﺩ ﮐﺮﻭﮞ۔ ”
ﺩﻋﻮﺕ ﺧﺘﻢ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﺜﻤﺎﻥ ﻏﻨﯽ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻨﮧُ ﻧﮯ ﺍﯾﺴﺎ ﮨﯽ ﮐِﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﺗﻨﮯ ﮨﯽ ﻏﻼﻡ ﺁﺯﺍﺩ ﮐﯿﮯ۔

ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻠﯽ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻨﮧُ ﺍِﺱ ﺩﻋﻮﺕ ﺳﮯ ﻣﺘﺎﺛﺮ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﮔﮭﺮ ﺁ ﮐﺮ ﺣﻀﺮﺕ ﻓﺎﻃﻤۃ ﺍﻟﺰﮨﺮﺍﺀ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻨﮩﺎ ﺳﮯ ﺍﺱ ﺩﻋﻮﺕ ﮐﺎ ﺫِﮐﺮ ﮐِﯿﺎ۔ﺣﻀﺮﺕ ﻓﺎﻃﻤۃ ﺍﻟﺰﮨﺮﺍﺀ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ

ﻋﻠﯽ ( ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻨﮧُ ) ﺍﮔﺮ ﺗﻢ ﭼﺎﮨﺘﮯ ﮨﻮ ﺗﻮ ﭨﮭﯿﮏ ﮨﮯ ﺗﻢ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠّﮧ ﷺ ﺍﻭﺭ ﺁﭖ ﮐﮯ ﺍﺻﺤﺎﺏ ﮐﻮ ﺑُﻼﺅ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﺩﻋﻮﺕ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﮐﭽﮫ ﭘﮑﺎ ﻟﻮﮞ۔

ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻠﯽ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻨﮧُ ﮐﮯ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺣﻀﺮﺕ ﺣﻀﺮﺕ ﻓﺎﻃﻤۃ ﺍﻟﺰﮨﺮﺍﺀ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻨﮩﺎ ﻧﮯ ﻭﺿﻮ ﮐِﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﻟﻠّﮧ ﺗﻌﺎﻟﯽٰ ﮐﮯ ﺣﻀﻮﺭ ﺳﺮ ﺑﺴﺠﻮﺩ ﮨﻮ ﮔﺌﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺩﻋﺎ ﻣﺎﻧﮕﻨﮯ ﻟﮕﯿﮟ

ﺍﮮ ﺍﻟﻠّﮧ ! ﺗﯿﺮﯼ ﺑﻨﺪّﯼ ﻓﺎﻃﻤﮧ ( ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻨﮩﺎ ) ﻧﮯ ﺗﯿﺮﮮ ﺣﺒﯿﺐ ﻣﺤﻤّﺪ ﷺ ﺍﻭﺭ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺍﺻﺤﺎﺏ ﮐﯽ ﺩﻋﻮﺕ ﮐﯽ ﮨﮯ۔ﺗﯿﺮﯼ ﺑﻨﺪّﯼ ﮐﺎ ﺻﺮﻑ ﺍﻭﺭ ﺻﺮﻑ ﺗﺠﮫ ﭘﺮ ﺑﮭﺮﻭﺳﮧ ﮨﮯ ﻟﮩٰﺬﺍ ﺍﮮ ﻣﯿﺮﮮ ﻣﺎﻟﮏ ﻭ ﺧﺎﻟﻖ ﺁﺝ ﺗُﻮ ﻓﺎﻃﻤﮧ ( ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻨﮩﺎ ) ﮐﯽ ﻻﺝ ﺭﮐﮫ ﻟﮯ

ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﺩﻋﻮﺕ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﮐﮭﺎﻧﻮﮞ ﮐﺎ ﺍﻧﺘﻈﺎﻡ ﻋﺎﻟﻢِ ﻏﯿﺐ ﺳﮯ ﻓﺮﻣﺎ۔
ﺳﯿّﺪﮦ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻨﮩﺎ ﻧﮯ ﯾﮧ ﺩﻋﺎ ﻣﺎﻧﮓ ﮐﮯ ﮨﺎﻧﮉﯾﻮﮞ ﮐﻮ ﭼﻮﻟﮩﻮﮞ ﭘﺮ ﺭﮐﮫ ﺩﯾﺎ۔ﺍﻟﻠّﮧ ﮐﮯ ﻓﻀﻞ ﻭ ﮐﺮﻡ ﺳﮯ ﺗﻤﺎﻡ ﮨﺎﻧﮉﯾﺎﮞ ﺭﻧﮓ ﺑﺮﻧﮓ ﮐﮯ ﮐﮭﺎﻧﻮﮞ ﺳﮯ ﺑﮭﺮﯼ ﭘﮍﯼ ﺗﮭﯿﮟ۔

ﺟﺐ ﺳﺮﮐﺎﺭِ ﺩﻭ ﻋﺎﻟﻢ ﷺ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﺻﺤﺎﺏ ﺭﺿﻮﺍﻥ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻠﯿﮩﻢ ﺍﺟﻤﻌﯿﻦ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﺸﺮﯾﻒ ﻟﮯ ﺁﺋﮯ ﺗﻮ ﺣﻀﺮﺕ ﻓﺎﻃﻤۃ ﺍﻟﺰﮨﺮﺍﺀ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻨﮩﺎ ﻧﮯ ﮨﺎﻧﮉﯾﻮﮞ ﺳﮯ ﮈﮬﮑﻦ ﺍُﭨﮭﺎ ﮐﺮ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﮈﺍﻟﻨﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮐِﯿﺎ ،

ﺍﺻﺤﺎﺏِ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠّﮧ ﷺ ﮐﮭﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺧﻮﺷﺒﻮ ﺳﮯ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﺭﮦ ﮔﺌﮯ۔ﺟﺐ ﺻﺤﺎﺑﮧ ﮐﺮﺍﻡ ﺭﺿﻮﺍﻥ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻠﯿﮩﻢ ﺍﺟﻤﻌﯿﻦ ﻧﮯ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﮐﮭﺎﯾﺎ ﺗﻮ ﮐﮭﺎﻧﻮﮞ ﮐﯽ ﻟﺬّﺕ ﻧﮯ ﻣﺰﯾﺪ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ۔ﻧﺒﯽ ﮐﺮﯾﻢ ﷺ ﻧﮯ ﺻﺤﺎﺑﮧ ﮐﺮﺍﻡ ﺭﺿﻮﺍﻥ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻠﯿﮩﻢ ﺍﺟﻤﻌﯿﻦ ﮐﻮ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ

ﺣﯿﺮﺍﻥ ﮨﻮ ﺭﮨﮯ ﮨﻮ ، ﺗﻤﮩﯿﮟ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮨﮯ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﮐﮩﺎﮞ ﺳﮯ ﺁﯾﺎ ﮨﮯ؟ ”
ﺗﻤﺎﻡ ﺻﺤﺎﺑﮧ ﮐﺮﺍﻡ ﺭﺿﻮﺍﻥ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻠﯿﮩﻢ ﺍﺟﻤﻌﯿﻦ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ

ﺍﻟﻠّﮧ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺭﺳﻮﻝ ﷺ ﺑﮩﺘﺮ ﺟﺎﻧﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔
ﺳﺮﮐﺎﺭِ ﺩﻭ ﻋﺎﻟﻢ ﷺ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ
” ﺣﻀﺮﺕ ﻓﺎﻃﻤﮧ ( ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻨﮩﺎ ) ﻧﮯ ﯾﮧ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﮨﻢ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺟﻨّﺖ ﺳﮯ ﻣﻨﮕﻮﺍ ﮐﺮ ﺩﻋﻮﺕ ﮐﯽ ﮨﮯ۔

ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺣﻀﺮﺕ ﻓﺎﻃﻤۃ ﺍﻟﺰﮨﺮﺍﺀ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻨﮩﺎ ﭘﮭﺮ ﺳﺮﺑﺴﺠﻮﺩ ﮨﻮ ﮔﺌﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﺩﻋﺎ ﻣﺎﻧﮕﻨﮯ ﻟﮕﯿﮟ

ﺍﮮ ﻣﯿﺮﮮ ﻣﺎﻟﮏ ! ﺣﻀﺮﺕ ﻋﺜﻤﺎﻥ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻨﮧُ ﻧﮯ ﺗﯿﺮﮮ ﻣﺤﺒﻮﺏ ﮐﮯ ﮨﺮ ﮨﺮ ﻗﺪﻡ ﮐﮯ ﺑﺪﻟﮯ ﺍﯾﮏ ﻏﻼﻡ ﺁﺯﺍﺩ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮨﮯ ،

ﻓﺎﻃﻤﮧ ( ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻨﮩﺎ ) ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺍﺗﻨﯽ ﺍﺳﺘﻄﺎﻋﺖ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﻭﮦ ﻏﻼﻡ ﺁﺯﺍﺩ ﮐﺮﮮ

ﺍﮮ ﻣﯿﺮﮮ ﺭﺏّ ﺗُﻮ ﻧﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺑﮭﯽ ﻣﯿﺮﯼ ﻻﺝ ﺭﮐﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﺟﻨّﺖ ﺳﮯ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﺑﮭﯿﺞ ﺩﯾﺎ۔ﺍﺏ ﺗﯿﺮﮮ ﻣﺤﺒﻮﺏ ﷺ ﺟﺘﻨﮯ ﻗﺪﻡ ﭼﻞ ﮐﺮ ﻣﯿﺮﮮ ﮔﮭﺮ ﺁﺋﮯ ﺍﺗﻨﮯ ﮨﯽ ﺳﺮﮐﺎﺭِ ﺩﻭ ﻋﺎﻟﻢ ﮐﮯ ﺍُﻣّﺘﯽ ﺟﮩﻨّﻢ ﮐﯽ ﺁﮒ ﺳﮯ ﺁﺯﺍﺩ ﻓﺮﻣﺎ ﺩﮮ

ﺍِﺩﮬﺮ ﺳﯿّﺪﮦ ﻓﺎﻃﻤۃ ﺍﻟﺰﮨﺮﺍﺀ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠّﮧ ﻋﻨﮩﺎ ﺍِﺱ ﺩﻋﺎ ﺳﮯ ﻓﺎﺭﻍ ﮨﻮﺋﯿﮟ ﺍُﺩﮬﺮ ﺟﺒﺮﺍﺋﯿﻞ ﺍﻣﯿﻦ ﻋﻠﯿﮧ ﺍﻟﺴّﻼﻡ ﻭﺣﯽ ﻟﮯ ﮐﺮ ﺑﺎﺭﮔﺎﮦِ ﺧﯿﺮ ﺍﻻﻧﺎﻡ ﷺ ﻣﯿﮟ ﺣﺎﺿﺮ ﮨﻮ ﮔﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﺑﺸﺎﺭﺕ ﺳُﻨﺎﻧﮯ ﻟﮕﮯ

ﯾﺎﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠّﮧ ﷺ ﺍﻟﻠّﮧ ﺗﻌﺎﻟﯽٰ ﻧﮯ ﺁﭖ ﮐﮯ ﮨﺮ ﻗﺪﻡ ﮐﮯ ﺑﺪﻟﮯ ﺍﯾﮏ ﮨﺰﺍﺭ ﮔﻨﮩﮕﺎﺭ ﺍُﻣّﺘﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﺑﺨﺶ ﺩﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺟﮩﻨّﻢ ﺳﮯ ﺁﺯﺍﺩﯼ ﻋﻄﺎ ﮐﺮ ﺩﯼ ﮨﮯ

(بخاری)

اتنے خوبصورت واقعے کو پڑهنے کے بعد زیادہ سے زیادہ شیئر کریں کہ لوگوں کو علم ہوں. یہ صدقہ جاریہ ہے. جزاک اللہ خیر

(جامع المعجزات (مترجم) ، ص۲۵۷)

خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم

گوگی بچی ہے!بشریٰ(جادوگرنی)گھریلو عورت ہے۔عمران خان پاکدامن  یے اس نے زندگی بھر کسی کی بہو بیٹی کو غلط نظر سے نہیں دیکھا...
19/11/2025

گوگی بچی ہے!
بشریٰ(جادوگرنی)گھریلو عورت ہے۔
عمران خان پاکدامن یے اس نے زندگی بھر کسی کی بہو بیٹی کو غلط نظر سے نہیں دیکھا ۔ اور نہ فارن فنڈنگ ،نہ توشہ خانے میں اور نہ گورنمنٹ آف پاکستان کو ملنے والے ایک سو نوے ملین پاؤنڈ میں کوئی ہیرا پھیری کی ہے۔

بزدار وسیم اکرم پلس ہے
اسد عمر ارسطو ہے
فواد چوہدری مدر ٹریسا ہے
حسان نیازی قانون کا احترام کرنے والا معصوم شہری ہے۔
شہزاد اکبر کا دامن صاف ہے ۔
شہباز گل تہزیب و اخلاقیات کے ماتھے کا جھومر ہے۔
مراد سعید جیل سے نہیں ڈرتا۔
سمیع ابراہیم صحافی ہے
اوریا مقبول دانشور ہے۔
ملک ریاض کو روحانیات سے بہت پیار ہے۔
عارف نقوی “ بَیچارہ” ہے
اور خان بنجارا ہے۔

تر دامنی پہ شیخ ہماری نہ جائیو
دامن نچوڑ دیں تو فرشتے وضو کریں
۔۔۔۔۔۔ میر درد

1500 سال پہلے رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے جو صحیح 28 نشانیاں بیان کی تھیں وہ سچ ہوئیںاس کو پڑھنے کی امید ہے۔1: مرد ک...
18/11/2025

1500 سال پہلے رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے جو صحیح 28 نشانیاں بیان کی تھیں وہ سچ ہوئیں
اس کو پڑھنے کی امید ہے۔

1: مرد کم اور عورتیں زیادہ ہوں گی۔

2: لوگ موسیقی کی شکل میں قرآن مجید کی تلاوت کریں گے۔

3: مال کی محبت کی وجہ سے بیوی بھی شوہر کے ساتھ کاروبار میں حصہ لے گی

4: ہر کوئی اپنے آپ کو موٹا اور مضبوط بنانا چاہتا ہے۔

5: نماز اور زندگی میں لوگوں کا سکون ختم ہو جائے گا۔

6: سود کا کاروبار عام ہو جائے گا۔

7. منافق پیدا ہونگے آبادان میں لوگ عبادت کریں گے منافقت اور شہرت پانے کے لیے

٨: فتنے بڑھیں گے اور دینی علم میں کمی آئے گی۔

9: لوگ قرآن کو تنخواہ کا ذریعہ بنائیں گے

10: جھوٹ عام ہو جائے گا اور لوگ جھوٹ کی گواہی دیں گے۔

11: لوگ صحیح احادیث کا انکار کریں گے اور غلط احادیث بیان کریں گے۔

12: مسلمان امیر ہو جائیں گے لیکن مذہبی پیشوا نئے ہو جائیں گے

کفر آسان ہوگا انسان صبح مسلمان اور شام کو کافر اور شام کو مسلمان اور صبح کافر 13:

14: آنے والی ہر نسل پچھلی نسل سے بدتر ہوگی۔

15: لوگ اسلام پر چلنے والوں پر حیران رہ جائیں گے اور وہ نئی چیزیں دیکھیں گے۔

16: قتل و غارت بڑھتے جائیں گے قاتل اور مقتول کو پتہ نہیں چلے گا کہ میں کیوں قتل کرتا ہوں اور کیوں مارا جارہا ہوں

17 کافر مسلمانوں پر غالب آئیں گے مسلمان زیادہ ہوں گے لیکن غلام ہوں گے کیونکہ وہ دنیا سے پیار کریں گے اور موت سے ڈریں گے

18: مذہب پر عمل اس آگ کے تارکول کی طرح ہوگا جو چھڑی میں پھنسا ہوا ہے۔

19: گناہ کرنا بہت آسان ہوگا اور گناہ کو گناہ قبول نہیں کیا جائے گا۔

20: دنیا کے امیر ترین لوگ کنجوس ہوں گے۔

21: عمر سے برکت ختم ہو جائے گی، سال مہینوں کی طرح، مہینہ ہفتوں کی طرح، ہفتہ دنوں کی طرح اور دن گھنٹوں کی طرح گزر جائے گا۔

22: مسلمان ہر عمل میں کافروں کی پیروی اور اطاعت کریں گے۔

23: عرب کی مٹی وسیع ہوگی اور مدینہ کی آبادی بڑھ جائے گی

24: لوگ زکوٰۃ لینے کے اہل نہیں ہوں گے اور پھر بھی زکوٰۃ مانگیں گے۔

25 عورتیں سجتی ہونگی پھر بھی ننگی ہونگی مطلب کپڑے اتنے نازک ہوں گے کہ جسم کی طرح نظر آئیں گے

26: زنا آسان ہوگا اور زنا کے اسباب میں اضافہ ہوگا۔

27: جہالت عام ہو جائے گی، لوگوں کو دنیا کا علم ہو جائے گا، مگر جہالت کی وجہ سے دینی علم سے جاہل ہوں گے۔

28: بے حیا عورتوں اور آلات موسیقی میں اضافہ ہوگا۔

ایک گزارش:
اگر آپ نے اوپر والی تحریر مکمل پڑھ لی ہے تو کمنٹس میں ضرور لکھیں کہ مکمل پڑھ لیا ہے اور شئیر کر دیں

Hahahaha
18/11/2025

Hahahaha

The Punjab government has revised the Motor Vehicle Act, imposing heavy fines on a wide range of traffic violations to e...
18/11/2025

The Punjab government has revised the Motor Vehicle Act, imposing heavy fines on a wide range of traffic violations to ensure strict enforcement of road safety rules.

Drivers causing air pollution or emitting smoke will face fines of Rs. 5,000 for motorcycles, Rs. 10,000 for cars and jeeps, Rs. 15,000 for public service vehicles (PSVs), and Rs. 20,000 for heavy transport vehicles (HTVs).
The new fines are aimed at promoting responsible driving, improving road discipline, and reducing traffic accidents across Punjab.

Parking in no-parking zones now carries penalties of Rs. 2,000 for motorcycles, Rs. 10,000 for cars and jeeps, Rs. 15,000 for PSVs, and Rs. 20,000 for HTVs. Throwing garbage from a moving vehicle will result in fines of Rs. 5,000 for motorcycles, Rs. 10,000 for cars and jeeps, Rs. 15,000 for PSVs, and Rs. 20,000 for HTVs.

Driving without a seatbelt will cost Rs. 10,000 for cars and jeeps, Rs. 15,000 for PSVs, and Rs. 20,000 for HTVs. Underage driving attracts the highest penalties: Rs. 25,000 for motorcycles, Rs. 30,000 for cars and jeeps, Rs. 50,000 for PSVs, and Rs. 100,000 for HTVs.

Using a mobile phone while driving will lead to fines of Rs. 5,000 for motorcycles, Rs. 10,000 for cars and jeeps, Rs. 15,000 for PSVs, and Rs. 20,000 for HTVs.

Motorcycles carrying more than two passengers will be fined Rs. 5,000. Parking on footpaths or obstructing main roads carries fines of Rs. 2,000 for motorcycles, Rs. 10,000 for cars and jeeps, Rs. 15,000 for PSVs, and Rs. 20,000 for HTVs.

تین آدمی، گیارہ دن، اور ناممکن سفر.   انسانیت کی سب سے تکلیف دہ مگر حیرتانگیز کہانیزندگی کبھی کبھی انسان کو ایسے راستوں ...
16/11/2025

تین آدمی، گیارہ دن، اور ناممکن سفر. انسانیت کی سب سے تکلیف دہ مگر حیرت
انگیز کہانی
زندگی کبھی کبھی انسان کو ایسے راستوں پر لے آتی ہے جہاں امید ایک دھاگے کی طرح باریک رہ جاتی ہے، اور بقا ایک ایسے امتحان میں بدل جاتی ہے جس میں ہر لمحہ جان پر بن آتا ہے۔ نائیجیریا کے تین مردوں کی یہ کہانی بھی کچھ ایسی ہی ہے ایک ایسی داستان جو دل کو جھنجھوڑ دیتی ہے، آنکھوں کو نم کر دیتی ہے، اور انسانیت کی اصل طاقت کو دنیا کے سامنے لاتی ہے۔
یہ تینوں مرد لاگوس، نائیجیریا سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کے خواب اور منزل یکساں تھی غربت، بے روزگاری اور خطرات سے بھر زندگی سے نکل کر یورپ میں ایک بہتر مستقبل کی تلاش۔ لیکن ان کے پاس پاسپورٹ نہیں تھے، پیسے نہیں تھے اور نہ ہی کوئی محفوظ راستہ۔ بس ایک امید تھی… اور اسی امید نے انہیں ایک ناقابلِ تصور قدم اٹھانے پر مجبور کیا۔
لاگوس کی بندرگاہ سے روانہ ہونے والا ایک بڑا آئل ٹینکر، Alithini II، یورپ کے لیے بحرِ اوقیانوس کا سفر شروع کر رہا تھا۔ یہ تینوں چھپتے چھپاتے جہاز کے رَڈر تک پہنچ گئے — وہ جگہ جو سمندر کی سطح سے صرف چند انچ اوپر تھی، جہاں نہ کھڑے ہونے کی جگہ ہوتی ہے، نہ بیٹھنے کی، نہ سونے کی، اور نہ ہی چھپنے کی کوئی پناہ۔
یہی وہ جگہ تھی جہاں انہوں نے 11 دن گزارے۔
گیارہ دن!
سمندر کی بے رحمی، سرد راتیں، بھوک، پیاس، خوف، اور موت کی کھلی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر زندہ رہنے کی جنگ۔
سمندر کے اوپر سے چلنے والی سرد ہوا چھری کی طرح جسم کو کاٹتی تھی۔ راتوں کو درجہ حرارت ہڈیاں جمادیتا تھا۔ دن کے وقت سورج لو کی طرح چبھتا تھا۔ رَڈر کے نیچے سمندر کا پُرہول شور، اور اوپر ایک ایسی تنہائی جو انسان کو اندر تک کھا جاتی ہے۔ کھانے کے نام پر ان کے پاس تھوڑا سا سامان تھا، جو چند دن میں ختم ہو گیا۔ باقی دنوں میں وہ بھوک اور پیاس سے لڑتے رہے، سمندر کا پانی پینے کی ہمت بھی نہیں کر سکتے تھے کیونکہ یہ موت کو دعوت دینے کے برابر تھا۔
لیکن اصل دشمن بھوک یا سردی نہیں تھی
اصل دشمن تھا نیچے موجود بے رحم سمندر…
ایک لمحہ غفلت، ایک ہاتھ کی پھسَل، اور موت فوراً انہیں اپنی گہرائیوں میں کھینچ لیتی۔
پھر بھی وہ ڈٹے رہے۔
آخری دنوں میں ان کے جسم کمزور پڑ گئے تھے، ہاتھ پھٹ چکے تھے، پیر سوج چکے تھے، اور آنکھوں میں صرف ایک خواہش باقی رہ گئی تھی
“بس کسی طرح پہنچ جائیں… بس زندہ رہ جائیں…”
اور پھر وہ لمحہ آیا۔
جب آئل ٹینکر لاس پالماس کے قریب پہنچا، اسپینی کوسٹ گارڈز نے کچھ غیر معمولی دیکھا۔ رَڈر کے اوپر تین انسانی شکلیں…
کانپتے ہوئے،
کمزور،
پیاسے،
لیکن زندہ۔
ریسکیو عملے نے انہیں پانی، کھانا اور فوری طبی امداد دی۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ اتنے دن کیسے زندہ رہے، تو ان کے پاس کوئی بڑا جواب نہیں تھا۔ ایک نے بس اتنا کہا:
"امید… صرف امید نے ہمیں زندہ رکھا۔"
یہ کہانی صرف ایک ہجرت کی نہیں…
یہ کہانی انسانیت کی سب سے بڑی سچائی ہے
کہ جب انسان کے پاس کچھ نہیں بچتا، تب بھی اس کے پاس امید رہتی ہے۔
اور کبھی کبھی یہی امید جان بچانے کے لیے کافی ہوتی ہے۔

👩🏻‍🎓👩🏼‍🏫

⭕تابوت میں تین دن اس رائیلی قید میں فلسطینی قیدی کی لرزہ خیز گواہی ایک حال ہی میں رہا ہونے والے فلسطینی قیدی نے اُس لمحے...
11/11/2025

⭕تابوت میں تین دن اس رائیلی قید میں فلسطینی قیدی کی لرزہ خیز گواہی

ایک حال ہی میں رہا ہونے والے فلسطینی قیدی نے اُس لمحے کی گواہی دی جب اس رائیلی افواج نے اُسے غزہ پر زمینی حملے کے دوران اغوا کیا اور پھر قید میں اُس پر ناقابلِ بیان تشدد کیا۔

اُس نے بتایا:

“انہوں نے مجھے یک تابوت میں بند کر دیا، بالکل ویسا جیسا مردوں کے لیے ہوتا ہے۔ وہاں مکمل اندھیرا تھا، میں کچھ نہیں دیکھ سکتا تھا۔ ایک چھوٹے سے سوراخ سے ایک باریک نلی اندر ڈالی گئی تھی، جس سے میں صرف اُسی وقت پانی پی سکتا تھا جب تفتیش کار چاہتا۔
میں پورے تین دن اسی تابوت میں رہا
وہیں پیشاب کیا، وہیں سب کچھ برداشت کیا۔ *میں کبھی نہیں بھول سکتا کہ کبھی کبھی اُس نلی سے آنے والا پانی عجیب ذائقے والا ہوتا تھا، اور میں سمجھ نہیں پاتا تھا کہ وہ مجھے کیا پلا رہے ہیں،کیونکہ میں کچھ دیکھ نہیں سکتا تھا۔

*‏وہ پانی کا نظام ٹھیک کر کے زراعت میں جدت لا کر آپ کا معیار زندگی بہتر بنا سکتے ہیں؛**لیکن وہ ایسا نہیں کرتے۔* *وہ ڈیم ...
09/11/2025

*‏وہ پانی کا نظام ٹھیک کر کے زراعت میں جدت لا کر آپ کا معیار زندگی بہتر بنا سکتے ہیں؛*
*لیکن وہ ایسا نہیں کرتے۔*

*وہ ڈیم بنا کر، نہروں پر ٹربائن لگا کر سستی بجلی پیدا کرکے آپکو دے سکتے ہیں؛*
*لیکن وہ نہیں دیتے۔*

*وہ ایران سے سستا تیل و گیس لے کر آپکی مشکلات کم کر سکتے ہیں؛*

*لیکن وہ نہیں کرتے۔*

*وہ لا اینڈ آرڈر ٹھیک کر کے آپ کو پرسکون زندگی دے سکتے ہیں؛*
*لیکن وہ کر کے نہیں دیتے۔*

*وہ ٹوورزم کو بہتر بنا کر اور امن و امان قائم کر کے فی کس آمدنی بڑھا سکتے ہیں؛*
*لیکن وہ نہیں بڑھاتے۔*

*وہ بہتر اور معیاری نظام تعلیم لا کر قوم کا شمار مہذب قوموں میں کرا سکتے ہیں؛*
*لیکن وہ ایسا نہیں کرتے۔*

*وہ غربت اور جہالت کا خاتمہ کر کے ریاست کو* *خوشحال بنا سکتے ہیں؛*

*لیکن وہ نہیں بناتے۔*

*وہ ایسا کیوں نہیں کرتے؟*
*وہ ایسا اس لئے نہیں کرتے کیونکہ یہ ان کا مقصد ہی نہیں ھے۔*

*ان کا مقصد صرف اور صرف دولت سمیٹنا ھے،*
*جس کے لیے ضروری ھے کہ عوام کو نان نفقہ کا محتاج رکھا جائے،*
*جس میں فی الحال وہ کامیاب ہیں۔*
*انہوں نے ہر قیمت پر تمہیں غلام ہی رکھنا ہے۔*
*اس طرح ہم سب قید میں ہیں۔*

*عوام کو ریلیف کیوں نہیں ملتا؟*
*عوام کی زندگی کیوں نہیں بدلتی؟*
*کیونکہ غلام کے اتنے ہی حقوق ہوتے ہیں جتنے ہمیں مل رہے ہیں۔*
*اس سے زیادہ سہولتیں آزاد قوموں کیلئے ہوتی ہیں۔*

*آپ محنت کرکے اپنا رہن سہن بہتر بنانے کی کوشش کرتے ہیں تو وہ مزید ٹیکسوں کا بوجھ ڈال کر آپ کو پچھلی پوزیشن پر پہنچا دیتے ہیں۔*
*آپ مزید محنت کرتے ہیں وہ مزید ٹیکس لگاتے ہیں۔*
*آپ کو وہ مصیبتوں سے نکلنے نہیں دیتے بلکہ آئے روز مزید پریشانیاں آپ کی منتظر ہوتی ہیں۔*
*ان سب نکات کو آپ کسی سیاسی جماعت کا سپورٹر بن کر نہیں*
*بلکہ ایک پاکستانی بن کرسوچیں!*
*آپ کو سب کچھ واضع نظر آئے گا*
*یہاں تک کہ غلامی کا وہ طوق بھی جو آپ کے گلے میں ہے مگر آپ کو نظر نہیں آتا۔*
اور اس "وہ" میں وہ سارے شامل ہیں جو ہمارے اوپر حکمرانی کرتے ہیں ۔۔۔

Address

Sakhi Saidan
Dipalpur

Telephone

+923006130614

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when HEARmax Pakistan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to HEARmax Pakistan:

Share