
08/08/2025
امی…
آج میں پھر وہی خواب دیکھ رہا ہوں
جس میں آپ خاموش ہوتی ہیں،
بس خاموشی سے میری آنکھوں میں دیکھتی ہیں،
اور میری روح کا بوجھ
بغیر کچھ کہے سمجھ جاتی ہیں.
امی…
کیا آپ نے سب کچھ دیکھا…؟
وہ دن، جب میں نے سب کچھ سر جھکا کے دینا چاہا…
مجھ سے وہ حق بھی چینا گیا جو ماں آپ نے دیا تھا.
جب آپ کی جدائی کے بعد
میرے اپنے مجھے کاٹنے لگے —
کیا وہ سب دکھ
آپ کے کفن سے ہو کر ربّ تک پہنچے تھے..؟"
"میرے بیٹے…
تیری ہر چیخ میرے کفن کی تہہ میں محفوظ ہے،
تیرے آنسو میرے قفن کے ریشوں کو تر کر چکے ہیں،
میں اب خوابوں میں آتی ہوں
مگر میری روح تیری طرف ہر رات جھکتی ہے۔
میں نے تم سب کو ایک جیسا چاہا،
لیکن آج…
قبر میں لیٹی ماں کی روح جل اُٹھتی ہے
جب میں دیکھتی ہوں
کہ میرا ایک بیٹا
میرے بعد جیتا تو ہے
مگر روز مرتا ہے…"
"بیٹا…
میں تمہیں چھوڑ کر نہیں گئی…
بس ایک دروازے کے اُس پار چلی گئی
جہاں دعائیں الفاظ کے بغیر سنی جاتی ہیں...
میرے بیٹے…
تم نے جو سہا… وہ صرف زمین نے نہیں دیکھا،
عرش پر ایک ایک آنسو گِنا گیا ہے.
تمہیں جو رسوائی ملی،
جو محرومی،
جو چپ کا طعنہ —
وہ سب میں نے ربّ کے سامنے رکھا ہے،
تیری ماں کی دعا اب بند نہیں…
وہ فریاد بن چکی ہے..!"
تحریر : ذیشان اللّٰہ