TanhA Express

TanhA   Express please like my page and share/// lostboy world of Love News and Just News Poetry ........ And...... Others
News

30/09/2017
05/07/2017
02/07/2017

خوابوں نے جسم فروش بنا دیا

خواب دیکھنا جرم نہیں ہے لیکن کبھی کبھی یہ ہمیں ایسی جگہ پہنچا دیتے ہیں جہاں سے واپسی کا رستہ دکھائی بھی دے تو اُس پر چلنا ممکن نہیں رہتا۔یورپ جانے کے خواب دیکھنے والے ہزاروں افریقی نائجیریا کے آغادیس نامی شہر میں پھنسے ہوئے ہیں۔اس شہر کو صحارا کا دروازہ بھی کہا جاتا ہے۔ بی بی سی کے ٹامس فزے آغادیس

گئے اور ان پھنسے ہوئے لوگوں میں سے کچھ سے بات چیت کی۔ان میں سے ایک وویوینے بھی ہے۔ وہ کہتی ہے کہ اُس نے سوچا تھا کہ وہ کوئی کام ڈھونڈ لے گی،۔اس کے ساتھ ساتھ پڑھے گی اور کچھ بن کر گھر لوٹے گی۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔’میں یہاں اس لیے آئی کہ نائجیریا میں حالات اچھے نہیں ہیں۔ میں نے سیکنڈری سکول امتحان پاس کیا، میرے والد کے پاس مجھے آگے پڑھانے کے پیسے نہیں تھے۔ اس لیے میں گھر سے چل پڑی۔ میں پیسے کمانا اور گھر والوں کے لیے قابلِ فخر بننا چاہتی تھی۔‘وہ اپنے والد کا یا خاندانی نام نہیں بتاتی، وہ اپنی عمر بھی 23 سال بتاتی ہے لیکن اُسے دیکھ کر اُس کی عمر کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا، وہ کہیں کم عمر دکھائی دیتی ہے۔ابھی پچھلے مہینے اس نے گھر سے نکل کر بس پکڑی، ڈیڑھ سو میل کا سفر کر کے نائجیریا کے مرکزی شہر کانو پہنچی، وہاں سے دوسرے بڑے شہر زندر اور وہاں سے کوئی دو سو میل کے فاصلے پر واقع آغادیس۔آغادیس کیوں؟ اس لیے کہ نائجیریا اور اُس کے ہمسایہ ملکوں میں جو بھی یورپ جانے کا خواب دیکھتا ہے یہیں آتا ہے۔وویوینے بھی یورپ جانے کا خواب لے کر آغادیس آئی تھی لیکن اب اُس کی گزر اوقات جسم فروشی پر ہے۔’میں نے بہت تلاش کیا لیکن یہاں کوئی کام نہیں ملا‘۔ اس نے اپنا موبائل فون ہاتھ میں گھماتے ہوئے کہا۔ وہ دس نائجیریائی لڑکیوں کے ساتھ دو ایسے کمروں میں رہتی ہے جن میں دروازے بھی نہیں ہیں ایک دروازے پر پردہ ضرور پڑا ہے۔’میں جو کر رہی ہوں اس سے خوش نہیں ہوں لیکن میرے پاس جینے کا کوئی اور راستہ نہیں ہے، میں تو سوچا تھا کسی کے گھر کی صفائی ستھرائی کر لوں گے لیکن یہاں تو یہ کام بھی نہیں ہے۔‘جب بھوکوں مرنے لگی تو میری ملاقات نائجیریا کی ان لڑکیوں سے ہوئی۔ انھوں نے ہی مجھے بتایا کہ وہ زندہ رہنے کے لیے کیا کر رہی ہیں۔ میں نے بھی انہی کی طرح مردوں کو خوش کرنے کا کام شروع کر دیا۔‘آغادیس شہرکا پرانا حصہ یوں لگتا ہے جیسے تنگ گلیوں سے کوئی جال بنایا گیا ہو۔ تمام گھر کچھی اینٹوں کے بنے ہوئے ہیں اور یوں لگتے جیسے بنائے نہیں گئے زمین سے اُگ آئے ہیں۔آغادیس کے ارد گرد سوائے صحرا کے کچھ نہیں ہے۔ صحارا میں داخل ہونے سے پہلے آخری شہر۔ شاید اسی لیے یہ دور دراز مقام انسانوں سمیت ہر چیز سمگل کرنے والوں کا گڑھ ہے۔شاید اسی لیے وہ سب لوگ بھی یہیں آتے ہیں جو کہیں اور خاص طور سے یورپ پہنچنے کے خواب دیکھتے ہیں۔نقل مکانی کرنے والے افریقیوں کے لیے یہاں پہنچنے کا مطلب ہے اچھی زندگی کا پہلا مرحلہ سر ہو گیا۔ اور اچھی زندگی کا مطلب کیا ہے پیسے، جن کی توقع وہ افریقہ میں اپنے ملکوں میں رہ کر نہیں کر سکتے۔یہیں وویوینے رہتی ہیں۔ جہاں وہ رہتی ہیں اس کے اردگرد کنڈوم بکھرے دکھائی دیتے ہیں۔ کچھ فاصلے پر کوڑے کے ڈھیر سے بھی کنڈوم جلنے کی بو اٹھتی رہتی ہے۔اس علاقے سے ذرا آگے ایک مرکزی مارکیٹ ہے جہاں بینک کے سامنے لوگوں کی قطار لگی ہے۔ یہ وہ افریقی ہیں جن کا تعلق مغربی افریقہ سے ہے۔قطار میں کوئی 30 کے لگ بھگ لوگ ہیں لیکن ان میں سے کوئی بھی اپنا نام بتانا نہیں چاہتا۔لیکن وہ بتاتے ہیں کہ وہ رقم وصول کرنے کے لیے آئے ہیں جو انھیں ان کے عزیزوں اور گھر والوں نے بھیجی ہے۔ان میں ایک نے بتایا کہ ہم میں ایسے بھی ہیں جنھوں نے پہلے کام کر کے بینک میں کچھ رقم جمع کی تھی اب وہی بچی ہے تو نکلوانے آئے ہیں۔ ان میں سے ایک سینیگال کا ہے۔ اُسے یہاں آئے دو ہفتے ہو چکے ہیں لیکن اُسے اب تک معلوم نہیں کہ شمال کی طرف اُس کا سفر کب شروع ہو گا۔اس کا کہنا ہے کہ ہو سکتا کہ وہ پہلے چار چھ مہینے یہیں آغادیس میں کام کرے، کچھ پیسے جمع کرے اور پھر آگے کی سوچے۔ بینک میں رقم نکلوانے والوں میں سے کچھ پلاسٹک کی بڑی بوتلیں خرید رہے ہیں۔ انھیں یہاں سے صحرا کا سفر شروع کرنا ہے اور ان بوتلوں میں وہ پانی بھر کر لے جائیں گے۔انھیں جو سمگلر صحارا کے راستے لیبیا لے کر جائیں گے ان میں زیادہ تر نسلاً توبوسی ہیں۔ کرنل قدافی کے زمانے میں لیبیا میں توبوسیوں کا بڑا اثر و نفوذ تھا لیکن عرب اکثریت کے کنٹرول اور بدامنی کے بعد ان کا اثر ختم ہو چکا ہے۔ سمگلروں میں سے ایک نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ لوگوں کو ادھر سے ادھر پہنچانے والوں کے لیے انسان صرف ایک شے ہیں۔ عربی میں گفتگو کرنے والے اس سمگلر کا کہنا تھا کہ وہ مہینے بھر میں تین سو افراد کو یہاں سے وہاں لے جاتا ہے۔اس کے مطابق فی کس 500 امریکی ڈالر لیے جاتے ہیں۔ مختلف نگراں چوکیوں پر پو

02/07/2017

اولاد تابعدار, نیک اور کامیاب بنانے کیلئے یہ دعا کیا کریں

لاہور(نظام الدولہ)والدین کی شدید خواہش ہوتی ہے کہ انکی اولاد نیک تابعدار اور زندگی میں کامیابیاں حاصل کرے لیکن اکثر ایسا نہیں ہوپاتا۔اولادگستاخ اور نامراد واقع ہوتی ہے تو اسکی ایک خاص وجہ ہے ۔حضرت مولانا احمد علی لاہوری سے کسی نے پوچھا کہ حضرت آپ کی اولاد اتنی فرماں بردار اور نیک کیوں ہے تو آپؒ نے فرمایا کہ اولاد کو ہمیشہ رزق حلال کھلایا اور التحیات کے بعد سورہ فرقان کی یہ آیت پڑھی ہے جس پر اللہ نے انعام عطا فرمایا ہے۔آپ لوگوں کو نصیحت فرماتے تھے کہ نماز میں التحیات کے بعد اللہ کے حضور یہ دعا کیا کروتاکہ اللہ کریم دعا قبول فرماتے ہیں ۔ ہر نماز کی التحیات میں رب اجعلنی کے بعد* یہ دُعا پڑھنی چاہئے:

*رَبَّنَا ھَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَذُرِّیّٰتِنَا قُرَّۃَ اَعْیُنٍ وَّاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اٍمَامًا*
(سورہ الفرقان، آیت 74)

یہ دُعا اس یقین کے ساتھ پڑھیں کہ اے پروردگار عالم اگر میرے بیٹے کی، بیٹی کی میرے گھر کے کسی فرد پر کوئی آفت آئے یا کوئی پریشانی آزمائش، اللہ میری آنکھوں کو ٹھنڈک تو نہ پہنچی۔ تو مولا ایسا فرمادے کہ آنکھوں کو ٹھنڈک پہنچادے، بندے کی اپنے خالق سے کی گئی دعا رد نہیں ہوتی

02/07/2017

اب استعمال کریں ’’مفت وائی فائی انٹرنیٹ‘‘ فیس بک نے زبردست فیچر متعارف کروا دیا، پاکستان بھی شامل

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ’’مفت وائی فائی انٹرنیٹ‘‘ فیس بک نے زبردست فیچر متعارف کروا دیا، اس میں پاکستان بھی شامل ہے۔ تفصیلات کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ نے 4 دن قبل ہی 2 ارب صارفین کا ہدف عبور کیا ہے ، یہ ہدف عبور کرنے کے بعد فیس بک نے دنیا بھر میں اپنے صارفین کو مفت وائی فائی استعمال کرنے کی سہولت بھی فراہم کی ہے۔گزشتہ ماہ 27 جون کو فیس بک نے2 ارب صارفین کی حد عبور کی، جس کے فوری بعد ویب سائٹ نے تمام صارفین کو اپنی تصاویر پر مبنی ایک خصوصی وڈیو بنانے کی سہولت فراہم کی۔ اس کے 3 دن بعد فیس بک نے اپنے صارفین کو زیادہ سے زیادہ سوشل ویب سائٹ استعمال کرنے کی ترغیب دینے کے لیے ایک نیا فیچر بھی متعارف کرا دیا۔یہ فیچر صارفین کا دو ارب ہونے پر فیس بک کی طرف سے تحفہ ہے۔ فیس بک نے اپنے ایپس فیچرز میں ’فائنڈ وائی فائی‘ نامی فیچر کا 30 جون اور یکم جولائی کی درمیانی شب سے آغاز کردیا ہے۔اس فیچر کو استعمال کرکے فیس بک صارفین اپنے اردگرد مفت وائی فائی کی سہولت فراہم کرنے والے مقامات کا پتہ لگا سکیں گے۔ فیس بک نے اپنی بلاگ پوسٹ میں کہا کہ اس فیچر کو شروع میں گزشتہ سال چند ممالک میں متعارف کرایا گیا تھا، لیکن یکم جولائی 2017ء سے یہ فیچر دنیا کے تمام ممالک میں کام کرے گا۔ فیس بک کا یہ فیچر کمپنی کے لوکیشن میپ سے جڑا ہوتا ہے، جو صارف کو میپ کی مدد سے مفت وائی فائی کی سہولت فراہم کرنے والے مقامات کا پتہ بتاتا ہے۔ فائنڈ وائی فائی کے ذریعے صارف ان تمام مفت وائی فائی اسپاٹ کا پتہ لگا سکے گا، جو اس علاقے کے قریب ترین مقامات ہوں گے۔ دیگر ممالک کی طرح پاکستانی صارفین بھی اس فیچر سے اب فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور اس فیچر کے تحت مفت وائی فائی استعمال کر سکتے ہیں اب

30/06/2017
30/06/2017
30/06/2017

Address

Dunyapur
59320

Telephone

03440371392

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when TanhA Express posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to TanhA Express:

Share