12/07/2023
یہ راولپنڈی کے علاقے چاکرہ کا مجبور باپ اور بے بس شوہر مسعود کی تصویر ہے یہ قرض دار تھا قرض ادا کرنا چاہتا تھا نہ کر سکا موبائل ایپ پر ایک سود خور کمپنی سے 22000 روپے قرض لیا جو بڑھتا چلا گیا اسلامی جمہوریہ پاکستان کی سود خور کلمہ گو کمپنیوں کے مسٹنڈوں نے وصولی کا ہر وہ حربہ آزمایا جو کسی شریف آدمی کو انتہائی اقدام پر مجبور کر سکتا ہے اور پھر مسعود نے آخری آڈیو پیغام ریکارڈ کیا اور خودکشی کرلی.... اسی اسلامی جمہوریہ پاکستان میں 3 ارب کا قرضہ انتہائی کم شرح سود پر 600 لاڈلوں کو دیا گیا آئینی ادارہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی پوچھ پوچھ کر تھک گئی اسٹیٹ بنک نے نام نہیں بتائے کہ پرائیویسی کا معاملہ ہے اور یہاں 22 ہزار کے لئے سود خور کمپنی نے اس شریف آدمی کا سارا ڈیٹا لیک کردیا دھمکیاں دیں اور پھر مسعود نے اپنے بچے یتیم کر کے کفن اوڑھ لیا
خدارا اس مظلوم کے لئے آواز اٹھائیں اور سود خور کمپنیوں کے خلاف تحریک چلائیں