Ghazi fans

Ghazi fans Eventual reels
Moral and spiritual awakening content
Quotes
Trending and best shorts

27/07/2025

اس قدر بدترین دور بھی آئے گا کبھی سوچا نہ تھا۔ ہر دن پہلے سے زیادہ دردناک اور بھیانک خبر سامنے آتی ہے جسے پڑھ کر جھرجھری دوڑ جاتی ہے ، دل لرزنے لگتا ہے ،روح کانپ اٹھتی ہے اور دماغ اپنی سدھ بدھ کھو دیتا ہے۔

کراچی کا دس سالہ خوبصورت سفیان ہنسی خوشی چھٹیاں گذارنے، ماں کے ساتھ ننھیال مانسہرہ گیا تھا۔ دو روز قبل یعنی بروز منگل نانا کے گھر کے قریب مقیم ایک پڑوسی اسے کتا دکھانے کے بہانے ساتھ لے گیا۔ گھر سے کھیلنے کا کہہ کر نکلنے والا سفیان دو پیروں پر چل کر گھر سے گیا لیکن دوبارہ گھر واپس نہ لوٹ پایا۔

گمشدگی کے چوبیس گھنٹے بعد سفیان کی لاش برساتی نالے ملی جس کا سینہ چیرا ہوا تھا۔ چیرا ہوا حصہ ادھ سلا اور ادھ ادھڑا ہوا تھا جب کہ لاش کا سر کٹا ہوا اور غائب تھا۔ بچے کی لاش کی ایسی حالت دیکھ کر سفیان کی ماں شدت غم سے نڈھال ہو کر دیواروں سے ٹکریں مارتی رہی یہاں تک دیواروں سے سر مار مار کر خود کو لہولہان کرلیا۔ بچے کا باپ جس نے بیٹے کو چھٹیاں گزارنے مانسہرہ بھیجا تھا اسی بیٹے کا جنازہ پڑھنے پہنچا۔ پولیس نے بہت کوشش کی کہ لاش کا سر مل جائے لیکن نہ مل سکا اور بچے کی ماں سر کے بغیر لاش دفنانے کو تیار نہ تھی۔ اسی دوران کچھ لوگ گرفتار کیے گئے جن میں سے نجیب اللہ نامی ایک شخص نے قتل کا اعتراف کرلیا۔ اہل خانہ کو ڈر تھا کہ اگر بچے کا دھڑ دفنا دیا تو پولیس سر نہیں ڈھونڈے گی۔ پولیس کے بہت سمجھانے کے بعد کہ جب تک بچے کا سر نہیں مل جاتا وہ ڈھونڈتے رہیں گے بالآخر بچے کا جنازہ پڑھا گیا اور جنازہ پڑھنے کے ایک گھنٹے بعد قاتل کے گھر کے قریب سے بچے کی چہل اور سر برآمد ہوگیا۔

یہ سب کس قدر خوفناک ہے کیا کوئی تصور بھی کر سکتا ہے۔ کیسے ایک انسان بربریت کی اس حد تک پہنچ جاتا ہے کہ دوسرے انسان سے ظلم و زیادتی کرتا ہے ،سر تن سے جدا کردیتا ہے ، اس کے سینے کو چھری سے چیرتا ہے ، اس کے جسم سے اعضا باہر نکالتا ہے اور واپس سوئی سے سیتا ہے۔ کوئی اس اذیت کا سوچ سکتا ہے جو دس سال کے سفیان نے سہی ہے۔ وہ کیسے سہما ہوگا ، کتنا ڈرا ہوگا ، کیسے کیسے تڑپا ہوگا ، جان بچانے کے لیے ہاتھ جوڑے ہوں گے ، منتیں کی ہوں گی ، ماں کو پکارا ہوگا ، اللہ کو یاد کیا ہوگا اور تھک ہار کر کیسے خاموش ہوا ہوگا۔

اتنی بے حسی
اتنی درندگی
ایسی بربریت
استغفراللہ اللہ ہم پر رحم کرے۔
ہر روز ایک نئی خبر اور ہر ہر خبر پہلے سے بھی بھیانک ، دردناک اور بدترین ہوتی ہے۔
خواتین کے قتل پر بدکرداری اور عریانی کے الزامات لگانے والے آج کی خبر پر کیا موقف دیں گے؟
سفیان بھی کیا گھر سے بھاگا تھا؟
کیا اس نے بھی والدین کی نافرمانی کی تھی؟
کیا اس نے بھی چست لباس پہنا تھا؟
کیا اس کا بھی کسی کے ساتھ ناجائز تعلق تھا؟
کیا اس نے بھی کسی کو ورغلایا تھا؟

ظلم کے لیے کوئی بھی وجہ قابل قبول نہیں ہے۔ ظالم بہر صورت مجرم ہے۔ کسی بھی انسان کی جان لینے والے کو بھی جینے کا کوئی حق نہیں ملنا چاہیے۔ اور کسی بچے کی جان لینے والے کو درندے کو بیچ چوراہے پر پھانسی دینی چاہیے تاکہ معاشرے میں اس مجرم جیسا سوچنے والے ذہنوں کو عبرت حاصل ہو اور ایسا کچھ کرنا تو دور سوچنے سے قبل ہی ان کی روح کانپ اٹھے۔

اللہ تعالیٰ سفیان کی والدہ اور باقی گھر والوں کو صبر دے ، اللہ تعالیٰ ہم سب کے بچوں کی عزتیں اور جانیں محفوظ رکھے۔ آمین
فی الحال پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے نہیں آئی لیکن بچے کی لاش کی حالت بتارہی ہے کہ ضرور اس کے پیچھے کوئی بہت بڑا گینگ ہے۔ سر کاٹنا ، جسم چیرنا اور اسے واپس سینا یہ کسی اکیلے شخص کا کام نہیں ہوسکتا ہے۔اس ملک میں قاتلوں کا بچنا بہت آسان ہے۔ اس لیے اپنے بچوں اور آئندہ نسلوں کی حفاظت کے لیے آواز بلند کریں۔ اس معاملے پر اپنی اپنی وال پر ضرور لکھیں یا شیئر کریں تاکہ قاتل اور اس کے گینگ کو قرار واقعی سزا مل سکے۔

ایڈٹ پوسٹ:
ابھی خبر آرہی ہے کہ ملزم پولیس کی تحویل میں اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا ہے۔ جب کہ اس کے ہلاک ہونے سے پہلے اس کے گینگ تک پہنچنا ضروری تھا۔ یہ کام کسی اکیلے انسان کا کیسے ہوسکتا ہے۔ اگر اعضاء نکالے گئے ہیں تو وہ کس کے حوالے کیے گئے؟ کہاں محفوظ ہیں یا کہاں اسمگل ہوں گے؟
ان سوالات کے جوابات کون دے گا؟

#صباایشل

21/07/2025
08/07/2025
05/07/2025

How amazing is that
کہ اللّٰہ سبحان و تعالیٰ ہمیں بہانے دے رہے ہیں کہ ہم اپنے گناہ معاف کروا لیں۔
آگے بڑھ کر ان opportunities کو grab کر لیں اور اللہ کو راضی کر لیں

02/07/2025

Posted by
ڈاکٹر محمد رفیق الزمان
صوبائی صدر
انجمن اساتذہ پاکستان پنجاب

"ہمیں مت بھولیے، ہماری تکلیف اور محرومی سے غافل نہ رہیے، ہماری درد بھری تصویریں لکھنے اور بیان کرنے سے پیچھے نہ ہٹیے۔ ہم...
01/06/2025

"ہمیں مت بھولیے، ہماری تکلیف اور محرومی سے غافل نہ رہیے، ہماری درد بھری تصویریں لکھنے اور بیان کرنے سے پیچھے نہ ہٹیے۔ ہماری مدد سے کبھی منہ نہ موڑیے، جب بھی آپ ایک نوالہ کھائیں، یاد رکھیں کہ ہم بھوک سے نڈھال ہیں، جب بھی اپنے گھر میں داخل ہوں، یاد رکھیں کہ ہم بےگھر ہوکر سڑکوں پر رات گزارنے پر مجبور ہیں۔ اپنی نظریں اس قوم سے نہ پھیریں جسے بےوطنی، بھوک اور بمباری نے فنا کے کنارے لا کھڑا کیا ہے، اور جس پر ہر قسم کا درد مسلط کر دیا گیا ہے۔"

*~صحافی احمد وائل حمدان، غـ.ـزہ*

سوشل میڈیا اکاؤنٹ بلکل ہتھیار کی طرح ہیں جسے ہم دشمنوں کے خلاف استعمال کرسکتے ہیں توآئیں فلسطین کے لئے آواز اٹھانے میں ہمارا ساتھ دیں ۔۔۔
آپ کی خاموشی ایک جرم ہے ۔۔۔🚫
https://chat.whatsapp.com/Gs8MzAOLo4fHkeLfuUSZKH

غزہ میں آج ایک بار پھر انسانیت لہو لہو ہو گئی، جب قابض افواج نے ایک امریکی-اسرائیلی کمپنی کی نگرانی میں قائم امدادی تقسی...
01/06/2025

غزہ میں آج ایک بار پھر انسانیت لہو لہو ہو گئی، جب قابض افواج نے ایک امریکی-اسرائیلی کمپنی کی نگرانی میں قائم امدادی تقسیم کے مقام پر جمع بھوکے اور مجبور شہریوں کو نشانہ بنا کر ایک نیا قتل عام برپا کیا۔ اس المناک حملے میں 25 سے زائد شہری شہید جبکہ 115 سے زیادہ افراد شدید زخمی ہوئے۔ سرکاری میڈیا دفتر کے مطابق، ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں ایسے نام نہاد امدادی مراکز پر شہید ہونے والوں کی تعداد 39 ہو چکی ہے، جب کہ زخمیوں کی تعداد 220 سے تجاوز کر گئی ہے۔ ان ہولناک اعداد و شمار سے یہ حقیقت عیاں ہو چکی ہے کہ یہ مراکز انسانی ہمدردی کی آڑ میں دراصل اجتماعی موت کے جال بن چکے ہیں، جہاں خوراک کی تلاش میں آنے والے مظلوموں کو بندوق کی گولیوں سے استقبال دیا جاتا ہے۔ یہ قتل عام محض ایک جنگی جرم نہیں بلکہ انسانی وقار، عالمی ضمیر، اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی توہین ہے۔

Address

Faisalabad

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Ghazi fans posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Ghazi fans:

Share