Amana Nousheen PTI Village Vlogs

Amana Nousheen PTI Village Vlogs Velogs on social issues, poverty and politics.

OA Level | IGCSE | GCSE Maths New Batch Alert! 📣 Admissions Open for Session 2025-2026Join  online Maths classes and get...
06/07/2025

OA Level | IGCSE | GCSE Maths New Batch Alert! 📣 Admissions Open for Session 2025-2026

Join online Maths classes and get:
✅ Full syllabus coverage
✅ Focused past paper preparation
✅ Regular tests and performance feedback
✅ Personalized guidance for exam success

Start Date: 21st July 2025
Hurry – Limited seats available!
Discount on first 5 seat
Reasonable fee.

0311-0185496
Whatsapp Call SMS

06/07/2025
05/07/2025

میں آپ کو بتاتا ہوں !!!!

کہ ہم یعنی عام پاکستانی، محنت کش، کسان، مزدور، استاد، طالبعلم، نے اس ملک کو کیا کچھ دیا؟

ہم نے تنخواہ لی، اس پر انکم ٹیکس دیا۔ وہی تنخواہ اے ٹی ایم سے نکالی، تو نکالنے پر بینکنگ ٹیکس دیا۔ اگر ایک ساتھ پچاس ہزار نکال لیے، تو اس پر بھی الگ سے ٹیکس دے دیا۔

موبائل ریچارج کیا، تو ٹیکس۔ اسی ریچارج سے پیکیج خریدا، تو پھر ٹیکس۔ کال کی، ہر سیکنڈ پر ٹیکس۔ انٹرنیٹ چلایا، وہاں بھی ٹیکس۔ یعنی ایک ہی پیسے پر چار چار بار ٹیکس۔

صابن، چینی، آٹا، دال، چاول — سب پر جنرل سیلز ٹیکس۔ پنکھا، کولر، فریج — سیلز ٹیکس، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی، اور پتہ نہیں کیا کیا۔ آن لائن خریداری پر بھی پورا ٹیکس۔

پیٹرول بھروایا — پیٹرولیم لیوی الگ، جی ایس ٹی الگ۔ بجلی اور گیس کے بل — ہر لائن میں ایک نیا ٹیکس۔ شناختی کارڈ، ب فارم، برتھ سرٹیفکیٹ، پاسپورٹ — فیس کے نام پر بھی ٹیکس۔

گاڑی لی — رجسٹریشن ٹیکس، ٹوکن ٹیکس، ایڈوانس انکم ٹیکس۔ گھر خریدا یا بیچا — اسٹامپ ڈیوٹی، کیپٹل ویلیو ٹیکس، ایڈوانس ٹیکس۔ بینک سے پیسے نکالے — ودہولڈنگ ٹیکس۔ ہر سانس پر جیسے ٹیکس ہے۔

ہم نے:

* انکم ٹیکس
* سیلز ٹیکس
* جی ایس ٹی
* پیٹرول ٹیکس
* بینکنگ ٹیکس
* پراپرٹی ٹیکس
* موٹر ٹوکن ٹیکس
* رجسٹریشن فیس
* اور نہ جانے کون کون سے بالواسطہ اور بلاواسطہ ٹیکسز

دن رات دیے۔ اور اب بھی دے رہے ہیں۔

ہم نے اپنا فرض نبھایا، لیکن ریاست نے؟ ہم نے تعلیم، صحت، انصاف، تحفظ مانگا، لیکن بدلے میں کیا ملا؟ ذلت، محرومی، اور صرف وعدے۔ ائین کا وہ شق اپلائی ہوتا ہیں جو شہری کی زمہ داری ہوتی ہیں لیکن جب ریاست کی زمہ داری اور شہری کے حقوق آتے ہیں تو پھر آئین وہاں پر نہیں ہوتا یہ دوغلہ پن ہوتا ہیں ایک ناکام سٹیٹ کا۔

پشتون اور بلوچ عوام نے تو اپنی ایک نہیں، ایک لاکھ سے زائد جا نیں دے دیں — کبھی امریکہ کی جنگوں میں، کبھی ریاستی جبر میں، کبھی لاپتہ افراد کی صورت، تو کبھی ماورائے عدالت م\*ار دیے گئے۔ ان علاقوں میں *کڈن*پنگ، آپریشنز، اور فیک انکاونٹرز روز کا معمول بن گئے۔ مگر آج تک انصاف نہیں ملا۔

جب ہم سوال کرتے ہیں — کہ ہم نے جو دیا، بدلے میں کیا ملا؟ تو ہمیں "ف\*تنہ پرور" کہہ کر خاموش کروا دیا جاتا ہے۔ لوگوں کو *اٹھا* لیا جاتا ہے، جبر سے چپ کروایا جاتا ہے۔ آخر کیوں؟ کیونکہ آپ کے پاس جواب نہیں ہے۔

آپ نے ہمارے ہی ٹیکسوں سے اپنی تنخواہیں، گاڑیاں، پروٹوکول لیے۔ بیرون ملک جائیدادیں بنائیں۔ بچوں کو باہر پڑھایا، مہنگی ش\*رابیں پی، اور ہم؟ ہمارے بچوں کو اسکولوں میں بینچ نہیں، اسپتالوں میں دوا نہیں، عدالتوں میں انصاف نہیں، گلیوں میں تحفظ نہیں۔

ہم آٹے کی لائن میں کھڑے ہیں، وہ دبئی میں شاپنگ کر رہے ہیں۔ ہم بجلی کے بل پر خون کے آنسو روتے ہیں، وہ ائیرکنڈیشن محل میں بیٹھے ہیں۔ ہم سستی دوا کے لیے مر رہے ہیں، انہیں زندگی کی قیمتوں کا اندازہ ہی نہیں۔

پاکستان شاید دنیا کا واحد ملک ہے جہاں غریب، مزدور، اور مڈل کلاس دن رات ایک کر کے اس اشرافیہ کو پالتا ہے، جو بدلے میں اسے صرف تذلیل دیتی ہے۔ اور عدلیہ؟ وہ بھی انہی کے ساتھ — غریب کے لیے تاریخ پر تاریخ، امیر کے لیے فورا ریلیف۔

تو ہاں، سوال بنتا ہے: ریاست نے ہمیں کیا دیا؟
اور اگر یہ سوال جرم ہے،
تو ہم یہ جرم ہر روز کریں گے۔
کیونکہ ہم نے بہت کچھ دیا ہے،
اور بدلے میں صرف آنسو، لاشیں، اور محرومی ملی ہے۔

ریاست اور ملک ایک باؤنڈری وال ہوتا ہیں جہاں شہری اور ریاست کے درمیان عمرانی معاہدہ ہوتا ہیں یعنی آئین: اس آئین میں شہری کے حقوق اور ریاست کی زمہ داری ہیں کہ وہ ان ٹیکس کے بدلے عوام کو ازادی صحت، تحفظ تعلیم اور روزگار دے کیا وہ ہمیں ملا؟ یہ سوال اپ خود سے پوچھے تو اپکے اندر سے جو جواب ائیگا وہی ان تمام شہریوں کا حال ہیں۔

واللہ اعلم
مسٹر ☕

🖐️🖐️
03/07/2025

🖐️🖐️

‏لعنت اس ظالم نظام پرشیخوپورہ میں بزرگ خاتون اپنے بل کی شکایت لے کر واپڈا آفس گئی تو وہاں عملے کی طرف سے خاتون کو گھسیٹا...
02/07/2025

‏لعنت اس ظالم نظام پر

شیخوپورہ میں بزرگ خاتون اپنے بل کی شکایت لے کر واپڈا آفس گئی تو وہاں عملے کی طرف سے خاتون کو گھسیٹا گیا
*

*ہیلمٹ نہ پہننے پر جرمانہ2000 روپے**غلط جگہ پارکنگ پر جرمانہ 2000 روپے**ممنوعہ جگہ کی طرف گاڑی کے داخلے پر جرمانہ 500 رو...
30/06/2025

*ہیلمٹ نہ پہننے پر جرمانہ2000 روپے*
*غلط جگہ پارکنگ پر جرمانہ 2000 روپے*
*ممنوعہ جگہ کی طرف گاڑی کے داخلے پر جرمانہ 500 روپے*
*بائیک پر تین افراد بٹھانے پرجرمانہ 2000 روپے*
*پلاسٹک کے ہیلمٹ پہننے پر جرمانہ 5000 روپے*
*ٹریفک سگنلز کی خلاف ورزی پر جرمانہ 1000 روپے*
*ون وے پر جرمانہ 2000 روپے*
*بغیر ڈرائیونگ لائسنس گاڑی چلانے پر جرمانہ 2000 روپے*

~*اب دوسرا پہلو دیکھیئے*
*سڑک پر بے شمار گڑھے کھڈے ۔ کوئی ذمہ دار نہیں*
*گلیوں میں سیوریج کاپانی ، بارش کا پانی زمہ دار کوئی نہیں*
*مین ہولز کے ڈھکن نہیں روزانہ ایکسیڈینٹ زمہ دار کوئی نہیں *
*سرکاری ہسپتالوں میں دوایاں نہیں زمہ دار کوئی نہیں*
*ناکارہ سگنل لائٹس ۔ کوئی ذمہ دار نہیں*
*سڑک کی کھدائی کے بعد اسکی مرمت نہیں ہوتی ۔ کوئی ذمہ دار نہیں*
*سڑک پر سیاسی فلیکسز اور بینرز لگوائے جاتے ہیں ۔ کوئی ذمہ دار نہیں*
*فٹ پاتھ پر بےشمار تجاوزات ۔ کوئی ذمہ دار نہیں*
*سڑک پر ابلتی کچرا کنڈیاں ۔ کوئی ذمہ دار نہیں*
*سڑکوں پررات کے اوقات میں روشنی کا کوئی انتظام نہیں ۔ کوئی ذمہ دار نہیں*
ایسا لگتا ہے کہ عوام صرف مجرم ہیں اور جرمانے ادا کرنے کے لیے اس دنیا میں آئے ہیں
انتظامیہ اور حکومت کی کوئی ذمہ داری نہیں ۔
ان پر کوئی قواعد و ضوابط لاگو نہیں ۔
وہ مسائل کے حل کے لیے کبھی ذمہ دار نہیں ۔
کیا انہیں موردِ الزام نہیں ٹھہرانا چاہیئے؟
*شہری فرائض ادا کریں*
*شہری تکلیف کا سامنا کریں*
*شہری ٹیکس ادا کریں*
*شہری حکومت کا خزانہ بھریں*
اور حکومت ہمارے ٹیکسوں سے عیاشیاں کرے
*حالات تبدیل ہونے چاہئیں*
یہ سب ممکن ہوگا عوام میں بیداری پیدا کرنے سے ۔
اس پیغام کو پھیلائیں ۔
شعور پیدا کریں ۔

27/04/2025

انڈیا والو ڈرو اس وقت😅 سے جب ڈاکٹر دہلی میں بیٹھ کر مریض کو کہے گا😂

😂" انے نہیں بچنا ایہنوں لاہور لے جاؤ"🤣

Address

Faisalabad

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Amana Nousheen PTI Village Vlogs posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share