Arz-e-Kashmir News ارضِ کشمیر نیوز

Arz-e-Kashmir News            ارضِ کشمیر نیوز ارضِ کشمیر نیوز آپ کو رکھے ہر خبر سے باخبر نیز آپ کو دیکھائے عوامی مسائل پر پروگرام اور دلچسپ معلومات

12/09/2025
نصیر ملک رنجالوی کا   خراجِ عقیدت اور پیغامقمروٹی کی صحافتی دنیا میں ایک بڑا خلا اُس وقت پیدا ہوا جب سلطان محمود ملک مرح...
10/09/2025

نصیر ملک رنجالوی کا خراجِ عقیدت اور پیغام

قمروٹی کی صحافتی دنیا میں ایک بڑا خلا اُس وقت پیدا ہوا جب سلطان محمود ملک مرحوم ہم سے جدا ہو گئے۔ وہ صرف ایک صحافی نہیں تھے بلکہ ایک مشن، ایک آواز اور حق گوئی کی علامت تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی میں قلم کی حرمت کو بلند رکھا اور معاشرتی مسائل کو اجاگر کر کے عوام کی خدمت کی۔ آج اُن کی کمی ہر شخص محسوس کر رہا ہے، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اُن کے جانے کے بعد باقی صحافیوں کی ذمہ داریاں کئی گنا بڑھ گئی ہیں۔ اب یہ ان پر فرض ہے کہ وہ سچائی اور انصاف کی وہ شمع جلائے رکھیں جسے سلطان محمود ملک نے روشن کیا تھا۔
نصیر رنجالوی نے نوجوان صحافیوں اور طلبا کے لئے پیغام دیتے ہوے کہا
آج کے دور میں صحافت صرف اخبارات یا ٹی وی چینلز تک محدود نہیں۔ یہ میدان وسیع ہو چکا ہے اور اس نے نوجوانوں کے لئے کامیابی اور خود مختاری کے کئی دروازے کھول دیے ہیں۔
نوجوان اپنے یوٹیوب چینل بنا کر خبریں، حالاتِ حاضرہ، یا معلوماتی پروگرام پیش کر سکتے ہیں۔
وی لاگز (Vlogs) کے ذریعے اپنی روزمرہ زندگی، سیاحت، کھانے پینے یا کسی بھی موضوع پر مواد بنا سکتے ہیں۔
انٹرٹینمنٹ ویڈیوز سے لاکھوں لوگ ناظرین حاصل کر کے آن لائن کمائی کرتے ہیں۔
سب سے بڑی بات یہ ہے کہ صحافت اور میڈیا کے ذریعے آپ کسی وزیر یا سیاستدان کے محتاج نہیں رہتے بلکہ اپنی شناخت اور مقام خود بناتے ہیں۔
یہ فیلڈ نہ صرف عزت اور پہچان دیتی ہے بلکہ جدید دور کے حساب سے بہترین روزگار کے مواقع بھی فراہم کرتی ہے۔
نصیر رنجالوی نے قمروٹی زیر تعلیم طلبا کے لئیے پیغام دیتے ہوے کہا ضروری نہیں کہ آپ مسائل کو ہائ لائٹ کرنے ماسٹر ڈگری ہولڈرز ہوں انھوں نے مزید کہا کہ
آٹھویں کے بعد
میڈیا کورسز (کمپیوٹر، ویڈیو ایڈیٹنگ، فوٹوگرافی)
قلیل مدتی سرٹیفکیٹس (ڈیجیٹل میڈیا، سوشل میڈیا ہینڈلنگ) اور
میٹرک کے بعد
ڈپلومہ ان ماس کمیونیکیشن
ڈپلومہ ان جرنلزم
ڈپلومہ ان فلم پروڈکشن
گرافک ڈیزائننگ، فوٹوگرافی، اینکرنگ اور رپورٹنگ کے کورسز
ایف اے / انٹر کے بعد
پروفیشنل صحافت کے لئیے
بی ایس ماس کمیونیکیشن
بی ایس جرنلزم
بی ایس میڈیا اسٹڈیز
بی ایس فلم اینڈ ٹی وی پروڈکشن
بی ایس ڈیجیٹل میڈیا
بی اے / گریجویشن کے بعد
ایم اے جرنلزم
ایم اے ماس کمیونیکیشن
ایم فل میڈیا اسٹڈیز
میں تعلیم مکمل کر سکتے ہیں۔
نصیر رنجالوی نے ان تمام فیلڈز کے فوائد بتاتے ہوے کہا
اپنی آواز اور رائے کو دنیا تک پہنچانے کا موقع۔
آن لائن آمدنی کے وسیع ذرائع (یوٹیوب، فیس بک، انسٹاگرام وغیرہ)۔
معاشرتی خدمت اور عوامی مسائل کو اجاگر کرنے کا پلیٹ فار۔
جدید ٹیکنالوجی اور کمیونیکیشن اسکلز سیکھنے کا موقع اور
عزت، پہچان اور خود مختاری۔
ملتی ہے

07/09/2025

حفاظ کرام کی دھرتی نیل سجونی سے نکلنے والی ریلی کے خوبصورت مناظر۔

30/08/2025

صحافی سلطان محمود ملک کی نماز جنازہ کے مناظر

30/08/2025

😭😭😭😭

اِنّا لِلّٰهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْن
30/08/2025

اِنّا لِلّٰهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْن

بچوں کی اخلاقی اقدار از قلم : شبیر احمد ڈار تمہاری تہذیب اپنے خنجر سے آپ ہی خودکشی کرے گیجو شاخ نازک پہ آشیانہ بنے گا نا...
29/08/2025

بچوں کی اخلاقی اقدار
از قلم : شبیر احمد ڈار

تمہاری تہذیب اپنے خنجر سے آپ ہی خودکشی کرے گی
جو شاخ نازک پہ آشیانہ بنے گا ناپائیدار ہوگا (اقبال)
کوئی بھی معاشرہ یا قوم اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتی جب تک وہاں اخلاقی اقدار کو مثبت فروغ نہ دیا جائے ۔ بدقسمتی سے ہمارا معاشرہ ہر شعبے میں زوال کا شکار ہے جس کی بنیادی وجہ اخلاقی اقدار کی پستی ہے ۔ ہماری ریاست میں جہاں دیگر مسائل بڑھ رہے ہیں تو وہیں ایک سنجیدہ مسئلہ بچوں کی اخلاقی اقدار میں کمی کا ہے ۔ ہمارا گھر ، معاشرہ ، اسکول ، مدرسہ کہیں بھی کوئی ایسا منظم نظام دکھائی نہیں دیتا جہاں بچوں کو دیکھ کر یہ گماں کیا جا سکے کہ ہمارا مستقبل مثبت ہاتھوں میں ہے ۔ وہ بچہ جسے اپنے آپ کا علم نہیں ہوتا سب سے پہلے ناشائستہ الفاظ سیکھتا ہے جو وہ غصے کے عالم میں ادا کرتا ہے ۔ اس کی وجہ ماؤں کا بچوں سے غیر مہذب انداز میں کسی چیز سے منع کرنا ہے ۔ غصے کے وقت جہاں مار پیٹ سے دریغ نہیں کیا جاتا وہیں ناشائستہ الفاظ کا بھی بےدریغ ادا کرنا ہے ۔ بچوں نے ایک دوسرے کے اسم مبارک کو خوب صورتی کے ساتھ ادا کرنے کی بجائے مختلف غیر مہذب القابات رکھے ہوتے ہیں ۔ بچوں کو صفائی کے بنیادی اصول سکھانے کی بہ جائے ہم ان کے سامنے غیرمہذب شہری کی مثال بنتے ہیں ۔ ایک وقت تھا علمی درس گاہوں میں اساتذہ کو قلبی اور عملی طور پر قابل عزت سمجھاجاتا تھامگر آج محض رسمی ادب دکھائی دیتا ہے ۔ بچوں نے اساتذہ کے بھی برے القابات رکھے ہوتے ہیں ۔ گالم گلوچ سے لے کر جھوٹ تک ہر معاشرتی برائی بچوں کی صلاحیتوں کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے ۔ آج کا بچہ اپنے خاندان کے دوسرے بچوں سے چھپ کر کھاتا پیتا ہے کہ کہیں اس کے عزیز و اقارب کے بچے اس کے رزق کو کم نہ کر دیں جب کہ ہماری تربیت میں اور روایات میں مل ییٹھ کر کھانا پینا شامل تھا ۔ محلے کی لڑائیوں اوراحتجاجوں میں بھی یہ بچے نمایاں مقام پر رہتے جہاں سے باآسانی غیر شائستہ گفتگو سنتے جس میں دوسرے کی تذلیل کی جاتی ہے ۔ اب سوال یہ جنم لیتا ہے کہ آخر یہ سب بدلے گا کیسے ؟ کیا فرد واحد کی طاقت یا کوئی ریاستی ادارہ ؟؟؟ سب سے پہلے ہمیں یہ سمجھنا ہو گا کہ یہ بچے ہمارے گھر ، معاشرے اور قوم کا مستقبل ہیں جیسی تربیت ان کی ہوگی ویسی ہی نیک نامی یا بد نامی ہمارا مقدر بنے گی ۔ ماں کی گود سے لے کر علمی درس گاہوں اور معاشرے میں ملاپ تک ہر شے کو ہم نے اخلاقی لحاظ سے پست نہیں رکھنا ۔ آج ہم جو بچوں کو سکھائیں گے کل کو وہی سبق ہماری آنکھوں کے سامنے بےبسی کے عالم میں دہرایا جائے گا ۔ ہمیں نصاب میں محض رسمی تعلیم نہیں دینی بلکہ اخلاقیات کو اول ترجیح دینی ہے ۔ بچوں کو اخوت و بھائی چارہ سمیت بھلائی کا درس دینا ہے ۔ انھیں ہر قسم کے تعصب اور فرقہ پرستی سے دور رکھنا ہے ۔ ہمیں بچوں کو فرقوں میں تقسیم کرنے کی بہ جائے انھیں یک جان کرنا ہو گا ۔ اپنے بچوں کے اسم مبارک کو سردار ، راجہ ، مہاراجہ کی بہ جائے محمد سے لکھیں اور پکاریں ۔ بچوں کو بتائیں کہ کوئی شعبہ یا پیشہ اور اس سے منسلک افراد برے نہیں ہوتے جب تک کہ اس میں شامل افراد اس پیشے سے بددیانتی نہ کریں ۔ بچوں کو ادب کرنا سکھائیں چاہے گھر ہو یا معاشرہ۔ آج کا ذمہ دار اور بااخلاق بچہ ہی ہمارے روشن مستقبل کی نوید ہے ۔ آئیں مل کر اپنے بہتر مستقبل کو نیک نیتی سے سنوارتے ہیں ۔” اب نہیں تو پھر کبھی نہیں ۔۔“

Address

Kotli
Gam Kotli

Telephone

+923058720046

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Arz-e-Kashmir News ارضِ کشمیر نیوز posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Arz-e-Kashmir News ارضِ کشمیر نیوز:

Share

Category