31/10/2025
سائنس اور کمپیوٹر لیب اسسٹنٹس کی محرومی — انصاف کا مطالبہ۔۔لیب اسسٹنٹس کو اساتزہ کے برابر سکیل دیا جائے۔
کوٹلی سردارافتخارالزماں بیوروچیف روزنامہ احساس ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سرکاری اسکولوں میں خدمات انجام دینے والے سائنس اور کمپیوٹر لیب اسسٹنٹس کئی سال سے خاموشی سے محنت کر رہے ہیں، مگر ان کی محنت اور لگن کی قدر آج بھی نظر انداز کی جا رہی ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو لیبارٹری کے کام سنبھالتے ہیں، کمپوزنگ، ڈاک، آن لائن رجسٹریشن، پریکٹیکل کی تیاری اور دفتری رپورٹس کی ٹائپنگ سمیت اسکول کے تقریباً 70 فیصد انتظامی کام انجام دیتے ہیں، مگر ان کا گریڈ اور معاوضہ آج بھی ابتدائی سطح پر جکڑا ہوا ہے۔ لیب ایسوسی ایشن کے نمائندگان ساجد آزاد۔ غلام فرید ۔ارشد کریم منہاس ۔مسعود رفیق اور دیگر نے ھنگامی اخباری بیان میں میڈیا کو بتا کہ
یہ کارکنان وہی ہیں جو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق کمپیوٹر اور سائنس کے تمام کام عملی طور پر انجام دیتے ہیں، لیکن ان کی خدمات کو تسلیم نہیں کیا جا رہا۔ اسی کے برعکس، محکمہ تعلیم کے دیگر ملازمین کو پروموشن، بہتر سکیل اور ترقی کے مواقع مل چکے ہیں۔
ان لیب اسسٹنٹس کی آواز آج بھی دبائی جا رہی ہے، لیکن یہ لوگ خاموش نہیں رہیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں بھی دیگر ملازمین کی طرح ٹائم اسکیل، بہتر سکیل اور مساوی ترقی کے مواقع فراہم کیے جائیں۔ یہ محض ان کا حق نہیں، بلکہ انصاف کی بنیاد ہے۔
ملازمین نے حکومت اور محکمہ تعلیم سے مطالبہ کیا ہے کہ:
سائنس اور کمپیوٹر لیب اسسٹنٹس کے لیے ٹائم اسکیل اور پروموشن بحال کی جائے۔
ان کا گریڈ بہتر کیا جائے (کم از کم BPS-11 یا BPS-14)۔
سنیارٹی اور تعلیمی قابلیت کی بنیاد پر مساوی ترقی کے مواقع فراہم کیے جائیں۔
اگر ان کے جائز حقوق کو نظر انداز کیا گیا، تو یہ کارکنان اجتماعی سطح پر اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے پر مجبور ہوں گے۔
یہ ایک صدا ہے جو محنت، لگن اور وفاداری کی نمائندگی کرتی ہے۔ ایک ایسا پیغام جو انصاف، احترام اور انسانی وقار کے تقاضے یاد دلاتا ہے۔ یہ ملازمیں اداروں میں آل راونڈر کارکردگی دکھاتے ہیں
نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں مصروف عمل رہتے ہیں لیکن چونکہ تعداد میں کم ہیں اسلئے اگنور ھوتے ہیں۔اساتذہ تنظیموں کو بھی آواز بلند کرنی چاہیئے۔کہ انہیں بھی اساتذہ کے برابر مراعات دی جائیں