کشمیر کی آواز

کشمیر کی آواز Kashmir ki Awaz is a Kashmir News Channel committed to bring you up-to-the minute news & featured stories from around kashmir and all over the world.

01/10/2023

ڈبسی آزاد کشمیر عوام اپنی مدد آپ کے تحت مین روڈ پختہ کرنے لگی۔ سیاسی لیڈر لاپتہ

30/09/2023

سپورٹس گراؤنڈ ڈبسی کا افتتاح۔ تعمیری کام شروع۔۔۔۔۔۔

05/09/2023

بجلی کی قیمت میں ناجائز اضافے کے خلاف ملک گیر شٹر ڈاؤن احتجاج

فوڈ انسپکٹر یاسر کا تبادلہ ہوتے ساتھ ہی نئے آنے والے فوڈ انسپکٹر محترم سردار ندیم نواز صاحب کی خوراک ڈپو جندروٹ میں دبنگ...
24/08/2023

فوڈ انسپکٹر یاسر کا تبادلہ ہوتے ساتھ ہی نئے آنے والے فوڈ انسپکٹر محترم سردار ندیم نواز صاحب کی خوراک ڈپو جندروٹ میں دبنگ انٹری۔۔۔۔۔۔
سردار ندیم نواز صاحب نے ہر ڈیلر کو فہرست کے مطابق 30,30بیگ آٹا دے کر انصاف کی اعلی مثال قائم کر دی۔آٹے کی منصفانہ تقسیم کر کے عوام علاقہ کے دل جیت لیے پہلی بار ڈیلرز حضرات اور عوام کے چہروں پر ایک امید اور مسکراہٹ دیکھی۔ یہ جندروٹ کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے اس سے قبل 10,12 سال سے تعینات سابق فوڈ انسپکٹر کی جانب سے ہمیشہ من پسند افراد کو نوازا جاتا رہا ہے زیادہ تر آٹا کرپشن کی نذر ہوتا رہا اس کے علاوہ 1575 روپے میں ملنے والا سرکاری آٹا کہیں 1800 اور کہیں 2000 میں سیل ہوتا رہا اور اگر کوئی شکایت لے کر فوڈ انسپکٹر کے پاس جاتا تو فوڈ انسپکٹر کی طرف سے شکایت وصول کرنے کے بجاے دروازے کو لاک کر دیا جاتا جس سے صاف ظاہر ہے کہ فوڈ انسپکٹر کی ملی بگھت سے آٹا مہنگا سیل ہوتا رہا۔
عوام علاقہ کا کہنا ہے کہ نئے فوڈ انسپکٹر محترم سردار ندیم نواز نے جندروٹ کی تاریخ میں پہلی بار آٹے کی منصفانہ تقسیم کر کے نہ صرف ہمارے دل جیتے بلکہ ان لوگوں کے چہروں پر کرارہ تھپڑ لگایا ہے جو سابق فوڈ انسپکٹر کا ناجائز دفاع کر رہے تھے۔ عوام کا حکام بالا سے مطالبہ ہے کہ سابق فوڈ انسپکٹر کے خلاف تحقیقات کی جائیں اور عوام سے براہ راست راے لی جاے کہ ان کے ساتھ کیا سلوک ہوتا رہا

اسلام علیکم   تمام دوست احباب اور  آصف ساقی کے جاننے والوں کو اور نا جاننے والوں کو بھی،شاہد کے کبھی کوئی جان لے.اسکول و...
08/06/2023

اسلام علیکم تمام دوست احباب اور آصف ساقی کے جاننے والوں کو اور نا جاننے والوں کو بھی،شاہد کے کبھی کوئی جان لے.
اسکول و کالج میں
بےدریغ موبائل و انٹرنیٹ وٹس اپ کا استعمال وہ بھی طلبہ نہیں بلکہ اساتذہ کرام کر رہے ہیں حالانکہ سننے میں آیا ہے کہ اوپر سے محکمانہ طور پر اسکول ٹائم خاص طور پر کلاس کے اوقات میں موبائل استعمال پر پابندی ہے لیکن اساتذہ کرام خاص طور پر سرکاری اسکولوں کے کیونکہ سرکار کا ایک اپنا نشہ ہوتا ہے لیکن یہ نشہ موبائل اور نیٹ کی صورت میں سر چڑھ چکا ہے لیکن اساتذہ کرام کو اوپر کے محکمہ کو ہی نہیں بلکہ اوپر والے مالک کو سامنے رکھ کر سوچنا ہو گا اور اسکول و کالج کے اوقات میں جو قوم کی نسل جو قوم کا سرمایہ سن کے پاس امانت ہے اس امانت کو صداقت شرافت اور عدالت کا سبق سکھانا ہو گا لیکن اس کے لیے پہلے انہیں اپنے منصب اور مقام کو انصاف اور عدل کا پابند کرنا ہو گا اور اس کے لیے اساتذہ کرام خاص طور پر گورنمنٹ میں تعلیم دینے والے اساتذہ کو موبائل اور نیٹ کو چھوڑ کر بچوں کو قوم کے مستقبل کو تعلیم و تربیت دینا ہو گی اور یہ ان اساتذہ سے مخاطب ہوں جو موبائل اور اس طرح کی دیگر سرگرمیوں میں پڑ کر اپنے منصب اور مقام کو تو تہس نہس کر رہے ہیں بلکہ اپنی حقیقی اولاد کے لیے بھی وہ فصل بو رہے ہیں جس کا نقصان نسلوں میں سرائیت ہو جاتا ہے بلکہ آج کل تو اساتذہ خود بھی اپنی حالت،کارکردگی اور قابلیت کو مدنظر رکھتے ہوے اپنے بچوں کو پرائویٹ سکولز میں داخل کرواتے ہیں اور صبح ڈیوٹی پر جاتے ہوے اپنے بچوں کو بڑے فخر سے پرائیویٹ سکولز میں ڈراپ کر کے جاتے ہیں اور پھر سکیل اپگریڈیشن کے لیے احتجاج کرنے نکل پڑھتے ہیں واقح ہی آپ کی اس حسن اور مثالی کارکردگی پے سکیل اپگرڈیشن تو بنتا ہے آپ واقح ہی داد کے مستحق ہیں عرصہ کے بعد نئی تحریر کے ساتھ مخاطب ہوں تنقید نا سمجھے اصلاح جانیں پروردگار مجھے اور آپ سب کو ہدایت دے, اچھے کام کی اور سیدھے راستے پر چلنے کی
توفیق عطا فرماۓ...آمین

فرانس میں باجوا کے ساتھ بدتمیزی والے واقعے میں ایک بہت ہی اہم نکتہ ہے جسے سب نظر انداز کر رہے ہیں وہ یہ کہ جب ویڈیو بنان...
07/06/2023

فرانس میں باجوا کے ساتھ بدتمیزی والے واقعے میں ایک بہت ہی اہم نکتہ ہے جسے سب نظر انداز کر رہے ہیں وہ یہ کہ جب ویڈیو بنانے والا آگے بڑھ کر ویڈیو بنانا شروع کر دیتا ہے اور باجوا کو سنانے لگتا ہے تو پانچ وزرائے اعظم تبدیل کرنے والا اور ڈنڈے کے زور پہ سب کچھ کرنے والا سب سے طاقتور آرمی چیف کہتا ہے کہ "ویڈیو مت بناؤ ورنہ میں پولیس بلا لوں گا۔"

یہ ہے قانون کی حکمرانی اور عزت قائم کرنے والے معاشرے کی ایک جھلک۔ جہاں وقت کے طاقتور ترین شخص جس نے کبھی قانون کو سیاہ حروف سے زیادہ کچھ سمجھا نہیں وہ بھی اپنی مدد کے لیے قانونی راستہ لینے کی کوشش کرتا ہے۔

اگر یہ پاکستان ہوتا تو باجوا تو پہلے جواب ہی نہ دیتا اور اگلے کو ماورائے قانون اٹھوا دیا ہوتا مگر جواب دیتا بھی تو باجوا کے الفاظ یہ ہوتے کہ " ویڈیو مت بناؤ ورنہ اٹھوا دوں گا"

صرف یہی نہیں مذکورہ ویڈیو بنانے والا بھی کہتا ہے کہ کاش یہاں پولیس نہ ہوتی اور مجھے قانون کا ڈر نہ ہوتا تو اب تک میں اسے ٹھڈے مار چکا ہوتا۔
گویا دونوں کو قانون کی حکمرانی نے کسی بھی ماورائے قانون کام سے روک رکھا تھا۔ دونوں کی ہمت ہی نہیں ہوئی کہ قانون توڑ کر کوئی کام کر سکے۔
یہ ہے قانون کی حکمرانی کی طاقت اور ان معاشروں کی ایک جھلک جہاں قانون کو سب سے اونچا درجہ حاصل ہے۔

جہاں قانون و آئین کو طاقتور ،حکمراں اور صاحب اختیار  اپنی مرضی منشاہ اور مفاد کے مطابق ڈھال لیتے ہیں جہاں لوگ اصول کو اپ...
06/06/2023

جہاں قانون و آئین کو طاقتور ،حکمراں اور صاحب اختیار اپنی مرضی منشاہ اور مفاد کے مطابق ڈھال لیتے ہیں جہاں لوگ اصول کو اپنے فائدے اور مفاد کے لیے استعمال کرتے اور بناتے ہیں تو ایسے میں قانون اور اصول کا نام تو بڑا پیارا ہے لیکن یہ عدل اور انصاف اور مساوات ہرگز نہیں بلکہ سراسر ظلم ہے اور عام اور عوام اور معاشرے کے لیے ظلم و بربریت اور ناانصافی ہے اور عوام کا استحصال ہے
اور افسوس کے میرے ملک میرے پیارے وطن میں یہی وبال ہے اللہ تعالیٰ ملک و معاشرے میں تباہی و بربادی کا سبب بننے والوں کو عبرت کا نشان بنا دے انہیں نیست و نابود کر دے ظالم خود ہی اپنے ہی شکنجے اور جال میں پھنس جائیں میرے اللہ ملک کے غربت اور پسماندہ زندگی گزارنے والوں پر رحم کر اور ظالموں و جابروں کے ظلم و ستم سے آزاد ہو جائیں آمین ثم آمین

Address

Gam Kotli

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when کشمیر کی آواز posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to کشمیر کی آواز:

Share

Category