28/07/2025
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے سکارکوئی میں سیلاب سے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت کی پہلی ترجیح سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صاف پینے کے پانی کی فراہمی، آبپاشی کے نہر وں اور بجلی کی بحالی ہے۔ حالیہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اس بات کا مشاہدہ کیا گیا ہے کہ سیلابی نالوں میں غیر قانونی تعمیرات اور تجاویزات کی وجہ سے آبادی اور انفراسٹرکچر کو نقصان ہوا ہے۔ علاقے کے عمائدین کو ان غیر قانونی تعمیرات اور تجاویزات سے قبل اپنا کردار ادا کرتے ہوئے نالوں میں غیرقانونی تجاویزات کو روکنا چاہئے۔ مستقبل میں کسی بھی قدرتی آفت کی صورت میں نقصانات سے بچاؤ کیلئے نالوں میں غیر قانونی تعمیرات اور تجاویزات کا خاتمہ لازمی ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ عمائدین کی مشاورت سے سیلابی نالوں میں ہر طرح کے تجاویزات کا خاتمہ کیا جائے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے سکارکوئی میں سیلاب سے متاثرہ چینل کی بحالی اور نالے کی چینلائزیشن کے احکامات دیئے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سیلابی صورتحال کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تباہی اور انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا ہے۔ محدود وسائل کی وجہ سے تمام متاثرہ علاقوں کی بحالی ممکن نہیں جس کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاقی حکومت اور غیر ملکی اداروں کو بحالی کے کاموں میں معاونت کیلئے خصوصی مراسلے تحریر کئے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے سکارکوئی روڈ پر جاری کام کی سست کے حوالے سے شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی کہ زمینوں کے معاوضوں کی ادائیگی کا مسئلہ حل کیا جائے۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے ہمراہ معاون خصوصی برائے وزیر اعلیٰ محمد علی قائد، ممبرگلگت بلتستان اسمبلی جمیل احمد، معاون خصوصی برائے وزیر اعلیٰ حسین شاہ، معاون خصوصی ذبیع اللہ ودیگر متعلقہ آفیسران موجود تھے۔ اس موقع پرگلگت بلتستان ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی اور ضلعی انتظامہ کی جانب سے سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور بحالی کے کاموں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔