GB Timeline

GB Timeline Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from GB Timeline, News & Media Website, Gilgit.

Major aim of creating this page on Facebook is to preserve the visual history of the people, traditions, social, cultural & religious gatherings, development, heritage & promotion of tourism sector of GB through pictures found in different collections/archives and historical albums with textual/video/audio narratives.

GB Cares - Clean-up Drive on 9th Moharram Juloos G-6 IslamabadAs part of our ongoing commitment to community service and...
05/07/2025

GB Cares - Clean-up Drive on 9th Moharram Juloos G-6 Islamabad

As part of our ongoing commitment to community service and civic responsibility, GB Cares in association with DHO office Islamabad, successfully organized its Clean-up Drive during the 9th Moharram Juloos. This symbolic yet impactful initiative aimed to promote awareness about cleanliness, respect for public spaces, and environmental responsibility among the citizens.

Volunteers from diverse backgrounds, including youth, students, and local community members, actively participated in the post-Juloos clean-up. Equipped with gloves, garbage bags, and a strong sense of duty, they cleaned the procession route, ensuring that the sacred occasion was observed with dignity and the streets were restored to their original state.

The activity not only helped in waste management but also sent a powerful message about the importance of maintaining cleanliness as a form of respect for both the event and the environment. GB Cares believes that small actions, when done collectively, lead to meaningful change.

We are grateful to all the volunteers, supporters, and partners who made this effort possible. Let’s continue to serve, inspire, and uplift our community—together.
Special thanks to DHO Islamabad for Providing the required supplies.

Sincerely
Admin GB Cares

04/07/2025

گلگت بلتستان کے امن کے لیے مثالی یکجہتی
نگر کالونی گلگت میں منعقدہ مرکزی مجلسِ عزا میں کنوداس کے اہل سنت والجماعت اور اسماعیلی برادری کے معزز عمائدین کی خصوصی شرکت۔
قائد ملتِ جعفریہ آغا راحت حسین الحسینی کی خطے میں پائیدار امن کے لیے کوششوں کو سراہا گیا۔بعد ازاں کنوداس کے عمائدین کی آغا راحت حسین الحسینی سے خصوصی نشست، باہمی ہم آہنگی اور فرقہ وارانہ اتحاد پر زور۔

ڈسٹرکٹ گلگت (رشید برچہ)آج چھموگڑھ واقعے کے بعد گلگت بلتستان کے ان دونوں سپوتوں نے جس بہادری سے حالات کو کنٹرول کیا اور گ...
04/07/2025

ڈسٹرکٹ گلگت (رشید برچہ)
آج چھموگڑھ واقعے کے بعد گلگت بلتستان کے ان دونوں سپوتوں نے جس بہادری سے حالات کو کنٹرول کیا اور گلگت بلتستان کو کسی بڑے سانحے سے دوچار ہونے سے بچایا لائق تحسین ہے۔ امن و امان خراب کرنے والے گلگت بلتستان کے دشمن ہیں اور ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئیے۔ چھموگڑھ واقعے کی شفاف انکوائری کے بعد شرپسند عناصر کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف سخت کاروائی ہونی چاہئیے۔
ڈی سی اور ایس ایس پی گلگت علاقے کے فرزند ہیں اور ہم ان سے امید رکھتے ہیں کی وہ بلا تعصب شرپسندوں کی نشاندہی کر کے ان کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔

04/07/2025

گلگت چھموگڑھ میں جلوس پے پتھراو اور فائرنگ کے نتیجے میں گولی لگنے سے زخمی ایک شخص ہسپتال میں دم توڑ گیا زرائع کے مطابق واقعہ میں ابتدائی طور پر سیکیورٹی اہلکار سمیت تین افراد زخمی ہوئے ہیں واقعہ کے بعد پولیس اور پیرا ملٹری فورسز نے علاقے میں امن و امان بحال کرنے کیلئے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے

گلگت بلتستان  اسمبلی میں پیش ہونے والا لینڈ ریفارمز بل 2024 کا اردو ترجمہ  اس مطابق ہے، دوست احباب ملاحظہ کیجیے۔۔۔۔۔۔محق...
19/05/2025

گلگت بلتستان اسمبلی میں پیش ہونے والا لینڈ ریفارمز بل 2024 کا اردو ترجمہ اس مطابق ہے، دوست احباب ملاحظہ کیجیے۔۔۔۔۔۔
محقق و مترجم : Sadiq Hussain

صفحہ نمبر 1
گلگت بلتستان کے عوام کے فائدے کے لیے زمین کے استعمال کے لیے ایک مؤثر طریقہ کار فراہم کرنے کے لیے، جس کے تحت گلگت بلتستان کے عوام کو مشترکہ چراگاہی زمینوں پر مالکانہ حقوق دیے جائیں۔

چونکہ حکومت گلگت بلتستان سماجی اور معاشی ترقی کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے، خاص طور پر قابل استعمال زمینوں پر عوام کو ان کے مساوی حقوق دے کر،

اور چونکہ دستیاب زمین کے مؤثر استعمال کے لیے زمین کے استعمال کے طریقہ کار کو ہم آہنگ بنانا ضروری ہے تاکہ گلگت بلتستان کے عوام کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جا سکے اور اس سے متعلقہ دیگر معاملات کو بھی شامل کیا جا سکے؛

لہٰذا، درج ذیل طور پر قانون بنایا جاتا ہے:

---

باب اول – ابتدائی طور پر

1. مختصر عنوان، دائرہ کار اور نفاذ
(۱) اس قانون کو “گلگت بلتستان لینڈ ریفارمز ایکٹ، 2024” کہا جائے گا۔
(۲) اس کا اطلاق پورے گلگت بلتستان پر ہوگا۔
(۳) یہ فوراً نافذ العمل ہوگا۔

---

باب دوم – تعریفات

2. تعریفات — اس قانون میں، جب تک کہ سیاق و سباق اس کی مخالفت نہ کرے:

(۱) "اسسٹنٹ کلیکٹر" سے مراد وہ اسسٹنٹ کمشنر ہے جو کسی سب ڈویژن میں حکومت گلگت بلتستان کی جانب سے تعینات کیا جائے؛

(۲) "بورڈ آف ریونیو" سے مراد وہ گلگت بلتستان بورڈ آف ریونیو ہے جو گلگت بلتستان بورڈ آف ریونیو ایکٹ، 2011 کے تحت قائم کیا گیا ہو؛

(۳) "کلیکٹر" سے مراد وہ کلیکٹر ہے جو کسی ضلع میں ویسٹ پاکستان لینڈ ریونیو ایکٹ، 1967 (ایکٹ XVII آف 1967) کے تحت تعینات کیا جائے اور اس میں ضلع کا ڈپٹی کمشنر بھی شامل ہو...

(دستخط: ترمیم شدہ 1915)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفحہ نمبر 2

مشترکہ زمین"

i)
(الف) بستی شدہ اضلاع میں مشترکہ زمین سے مراد ایسی زمینیں، چراگاہیں، نالے وغیرہ ہیں جو ریونیو ریکارڈ میں خالصہ سرکار کے طور پر درج ہوں یا انہیں خالصہ سرکار یا شاملات دہ سمجھا گیا ہو؛ یا
(ب) ایسی زمین جو ریونیو ریکارڈ میں غیر ممکن بنجر یا بنجر قدیم کے طور پر درج ہو اور دیہی روایات کے مطابق ہو؛ یا
(ج) ایسی چراگاہیں یا ان کے کچھ حصے جن پر دیہاتیوں کے چرنے یا لکڑی جمع کرنے کے حقوق ریونیو ریکارڈ یا دیہی رسومات کے تحت قائم ہوں، وہ دیہہ کی مشترکہ زمین سمجھی جائے گی۔

ii) غیر بستی شدہ اضلاع میں مشترکہ زمین سے مراد ہے:
(الف) زمینیں، چراگاہیں، نالے، شاملات دہ اور خالصہ سرکار جو دیہی حدود میں دیہی روایات کے مطابق واقع ہوں۔

iii) ایسی زمین جو اس قانون کے تحت تقسیم پذیر یا غیر تقسیم پذیر ہو، اسے بھی مشترکہ زمین تصور کیا جائے گا۔

(iv) "غیر تقسیم پذیر مشترکہ زمین" سے مراد ایسی زمین ہے جو کسی فرد میں تقسیم نہ ہو سکے، اور اس میں شامل ہیں:
(الف) قدرتی جنگلات، دریا، جھیلیں، نالے، چشمے، گلیشیئر، تالاب، عام کنوئیں اور ان کے راستے، جیسا کہ ضلعی زمین تقسیم بورڈ مقرر کرے؛
(ب) پہاڑ، ناقابل رہائش بلند مقامات کی موسمی چراگاہیں، اور وہ علاقے جو کسی مخصوص قانون یا ضابطے کے تحت تقسیم نہ کیے جا سکتے ہوں؛
(ج) سڑکیں، راستے، کھیل کے میدان، قبرستان، عبادت گاہیں اور اجتماعات کے مقامات، آثار قدیمہ اور تاریخی مقامات، اور ایسی جگہیں جو عام استعمال کے لیے مختص ہوں؛
(د) ایسی جگہیں جو دیہات کی تصدیقی کمیٹی کی مشاورت سے عوامی فلاح کے لیے مشترکہ زمین میں نشاندہی کی گئی ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفحہ نمبر 3

اردو ترجمہ:

> (vi) "مشترکہ تقسیم پذیر زمین" میں شامل ہے:

(الف) زمینیں، تھنگ، داسز یا غیر ترقی یافتہ زمین جو حکومت کی ملکیت نہ ہو؛ یا
(ب) وہ زمینیں جو ریونیو ریکارڈ یا رواجی قوانین کے مطابق "خالصہ سرکار" کے طور پر بیان کی گئی ہوں۔
(ج) وہ زمینیں جو جزوی طور پر قبضہ شدہ، تقسیم شدہ یا ترقی یافتہ ہوں، لیکن ان کے قبضے، تقسیم یا استعمال کے لیے قانونی یا رواجی جواز نہ ہو، یا کلکٹر نے متعلقہ دیہی تصدیقی کمیٹی سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہو۔
(د) قابل کاشت بنجر زمین یا دیگر قدرتی طور پر قابل استعمال زمین، جو کسی شخص کی جائز ملکیت میں نہ ہو، اور اگر ترقی دی جائے تو کوئی قدرتی آفت یا ماحولیاتی، ارضیاتی یا قدرتی نقصان نہ ہو؛ یا
(ہ) مشترکہ غیر تقسیم پذیر زمین یا اس کا کوئی حصہ، جسے گلگت بلتستان لینڈ اپورشنمنٹ بورڈ نے ضلع لینڈ اپورشنمنٹ بورڈ کی سفارش پر دیہی تصدیقی کمیٹی اور ڈویژنل فورم سے مشاورت کے بعد اس قانون کے تحت تقسیم پذیر زمین کے طور پر شناخت کیا ہو؛ یا
(ف) وہ زمینیں، چراگاہیں، نالے یا شامیلات دہ، جو گاؤں کی حدود میں واقع ہوں اور رواجی قوانین کے مطابق ہوں۔

(vii) "ETI" سے مراد گلگت بلتستان اقتصادی تبدیلی کا منصوبہ ہے۔

(viii) "جنگل" سے مراد کوئی بھی قدرتی جنگل یا وہ زمین ہے جو جنگل کے لیے مخصوص ہو جیسا کہ ریونیو ریکارڈ یا محکمہ جنگلات گلگت بلتستان کے ریکارڈ میں درج ہو۔ گلگت بلتستان فاریسٹ ایکٹ 2019 کی دفعہ 3 کی ذیلی دفعہ 9 کے تحت خاص دفعات ان نجی جنگلات پر لاگو ہوں گی، جیسا کہ 1952 کے معاہدے کے مطابق جو حکومت پاکستان اور داریل، تانگیر اور دیامر کے عوام کے درمیان ہوا۔

(ix) "حکومت" سے مراد حکومت گلگت بلتستان ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفحہ نمبر 4...

سرکاری زمین" سے مراد وہ زمین ہے جو گلگت بلتستان حکومت یا کسی وفاقی حکومت کے محکمہ، ادارے یا اختیار کو الاٹ کی گئی ہو، حاصل کی گئی ہو، خریدی گئی ہو، یا اس کے قبضے میں ہو، یا وہ زمین جو کسی منظم ضلع کے ریونیو ریکارڈ میں حکومت یا کسی وفاقی محکمہ یا ادارے کے نام درج ہو؛

(xi) "حق دارانِ ارازی" میں وہ مستقل رہائشی شامل ہیں جو کسی حق دار موضع یا گاؤں کے ہیں اور جنہیں عرفی قوانین کے مطابق مشترکہ قابل تقسیم زمین میں حصہ حاصل کرنے کا حق حاصل ہے؛

(xii) "حق دار موضع یا گاؤں" سے مراد ایسا موضع یا گاؤں ہے جس کے مستقل رہائشیوں کو کسی مخصوص مشترکہ قابل تقسیم زمین میں حصہ حاصل کرنے کا حق ہو؛

(xiii) "لمبردار" یا "نمبردار" سے مراد وہ شخص ہے جسے مغربی پاکستان لینڈ ریونیو ایکٹ 1967 کے تحت لمبردار یا نمبردار مقرر کیا گیا ہو اور جہاں مناسب ہو وہاں اس میں "ترنگفہ" بھی شامل ہو؛

(xiv) "مقامی آبادکار" سے مراد گلگت بلتستان کا وہ مستقل رہائشی ہے جو کسی ایسے موضع یا گاؤں سے ہجرت کر کے آیا ہو جہاں اس کے آباؤ اجداد رہتے تھے اور زمین کے مالک تھے، اور اب وہ گلگت بلتستان کے کسی نئے موضع یا گاؤں میں مقیم ہو گیا ہو؛

(xv) "موضع" سے مراد وہ جائیداد ہے جس کے لیے علیحدہ حق ملکیت کا ریکارڈ تیار کیا گیا ہو، یا جسے علیحدہ طور پر زمین کے محصولات کے لیے جانچا گیا ہو، یا جسے بورڈ آف ریونیو عمومی قواعد یا خصوصی احکامات کے تحت موضع قرار دے؛

(xvi) "مستقل رہائشی" سے مراد وہ شخص ہے جو اپنے آباؤ اجداد کی پدری نسل سے ہو، جنہوں نے گلگت بلتستان کے کسی بھی موضع یا گاؤں میں مستقل طور پر رہائش رکھی ہو اور موروثی زمینوں کے مالک ہوں، اور جسے عرفی قوانین اور گاؤں کی تصدیقی کمیٹی کے تحت مستقل رہائشی تسلیم کیا گیا ہو؛

(xvii) "ریونیو ریکارڈ" سے مراد کسی جائیداد یا موضع کے لیے تیار کردہ حق ملکیت کا ریکارڈ ہے جیسا کہ مغربی پاکستان لینڈ ریونیو ایکٹ 1967 میں تعریف کی گئی ہے؛

(xviii) "منظم ضلع" سے مراد وہ ضلع ہے جس کے لیے حق ملکیت کا ریکارڈ مغربی پاکستان لینڈ ریونیو ایکٹ 1967 کے تحت تیار کیا گیا ہو؛

(xix) "سیٹلمنٹ آفیسر" سے مراد حکومت کی طرف سے مقرر کردہ افسر ہے جو سیٹلمنٹ آفیسر کے فرائض انجام دیتا ہے؛

(xx) "تحصیلدار" سے مراد ریونیو آفیسر ہے جیسا کہ مغربی پاکستان لینڈ ریونیو ایکٹ 1967 میں بیان کیا گیا ہے؛

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفحہ نمبر 5

غیر قانونی قابض" سے مراد وہ شخص ہے جس نے مشترکہ قابل تقسیم زمین پر کسی قانون یا قواعد کے خلاف قبضہ کیا ہو، خواہ وہ آباد اضلاع میں ہو یا غیر آباد اضلاع میں مقامی رواجوں کے خلاف ہو۔

(xxii) "غیر قانونی فروخت کنندہ" سے مراد گلگت بلتستان کا مستقل رہائشی ہے جسے مخصوص قابل تقسیم زمین میں حصہ حاصل ہے اور جس نے قانونی اختیار یا رواجی حق کے برخلاف کسی دوسرے فرد یا ادارے کو زمین فروخت کی ہو۔

(xxiii) "غیر قانونی خریدار" سے مراد وہ شخص ہے جس نے غیر قانونی فروخت کنندہ سے زمین خریدی ہو، اسے غیر قانونی خریدار کہا جاتا ہے۔

(xxiv) "غیر آباد اضلاع" سے مراد گلگت بلتستان کے وہ اضلاع ہیں جن کے حقوق کا ریکارڈ ویسٹ پاکستان لینڈ ریونیو ایکٹ 1967 کے تحت تیار نہیں کیا گیا۔

(xxv) "دیہات" سے مراد ایک مخصوص جغرافیائی علاقہ ہے جس کی حدود متعین ہوں اور جہاں ایک مخصوص گروہ رہائش پذیر ہو، جن کے رسم و رواج مشترک ہوں اور جن کے وسائل میں مساوی یا تناسب سے حقوق ہوں؛ اور

(xxvi) "دیہاتی تصدیقی کمیٹی" سے مراد وہ کمیٹی ہے جو حق دارانِ اراضی کی طرف سے کسی حق دار موضع یا دیہات کے لیے اس قانون کے تحت مجاز اور نامزد کی گئی ہو۔

---

باب سوم
اختیارات، تشکیل اور فرائض

3۔ گلگت بلتستان لینڈ اپورشنمنٹ/تقسیم بورڈ۔ — (1) حکومت ایک گلگت بلتستان لینڈ اپورشنمنٹ بورڈ قائم کرے گی، جسے آئندہ GBLAB کہا جائے گا۔ GBLAB درج ذیل فرائض انجام دے گا، یعنی:

(i) ضلعی لینڈ اپورشنمنٹ بورڈز کو حق دارانِ اراضی کے درمیان مشترکہ قابل تقسیم زمین کی تقسیم کے لیے پالیسی رہنمائی فراہم کرنا۔

(ii) ضلعی لینڈ اپورشنمنٹ بورڈز کی طرف سے پیش کردہ تقسیم کے منصوبوں کا جائزہ لینا، منظوری دینا، ترامیم کے لیے واپس بھیجنا یا مسترد کرنا، اور اس قانون کے تحت دیگر تمام فرائض انجام دینا؛ اور

(iii) کسی بھی یا تمام قابل تقسیم زمینوں کی تقسیم کے منصوبوں کی تشکیل یا نفاذ میں حائل مشکلات کو دور کرنا۔

(2) GBLAB کی تشکیل درج ذیل ہو گی:

(i) چیف منسٹر — چیئرمین
(ii) وہ اسمبلی ممبران جنہیں اسپیکر نامزد کرے — اراکین
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفحہ 6

۴۔ ضلعی اراضی کی تقسیم / تقسیم بورڈ:
(۱) ہر ضلع کے لیے ایک ضلعی اراضی کی تقسیم بورڈ قائم کیا جائے گا، جسے آئندہ ڈی ایل اے بی (DLAB) کہا جائے گا، جو جی بی ایل اے بی (GBLAB) کی جانب سے جاری کردہ پالیسی ہدایات کے تحت مشترکہ قابل تقسیم اراضی کے لیے ایک ابتدائی تقسیم منصوبہ تیار کرے گا۔ ضلعی اراضی کی تقسیم بورڈ مندرجہ ذیل افراد پر مشتمل ہوگا:

(i) ڈپٹی کمشنر / کلیکٹر – چیئرمین
(ii) متعلقہ اسمبلی کے اراکین – ممبران
(iii) مقامی حکومت کے منتخب سربراہان (اگر قابل اطلاق ہو) – ممبر(ان)
(iv) اسسٹنٹ کمشنر / اسسٹنٹ کلیکٹر – ممبر
(v) اے ڈی سی / اسسٹنٹ کمشنر (عملدرآمد) – ممبر
(vi) ایسے دیگر اراکین جنہیں چیئرمین شامل کر سکتا ہو – ممبر

(۲) اے ڈی سی / اسسٹنٹ کمشنر (عملدرآمد) ڈی ایل اے بی کے سیکریٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دے گا۔

(۳) کورم، اجلاس کے طریقہ کار، ایجنڈا کی تقسیم اور دیگر متعلقہ امور چیئرمین ڈی ایل اے بی کی صوابدید پر ہوں گے۔

(۴) ڈی ایل اے بی تقسیم کے منصوبہ کی تیاری یا اس سے متعلق کسی بھی معاملے کے لیے کسی بھی سرکاری محکمہ، ادارہ یا ضلع کے اندر کسی مجاز اتھارٹی، یا نجی تنظیموں کی خدمات حاصل کر سکتا ہے، بشرطیکہ مالی اور انتظامی منظوری حاصل ہو۔

۵۔ ڈویژنل کمشنر کے فرائض:
(۱) کمشنر، متعلقہ ڈپٹی کمشنر / ضلعی کلیکٹر کی طرف سے دی گئی سفارشات گلگت بلتستان اراضی کی تقسیم / تقسیم بورڈ کو حتمی منظوری کے لیے بھجوائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفحہ 7

باب چہارم
حق دار موضع یا گاؤں کا تعین

6۔ حق دار موضع یا گاؤں کا تعین۔ — (1) ہر مخصوص مشترکہ تقسیم پذیر زمین کے لیے، ایک یا ایک سے زیادہ حق دار موضع یا گاؤں ہو سکتے ہیں، جن کے حق دارانِ اراضی اس میں حصہ کے حقدار ہوں گے۔

(2) متعلقہ کلیکٹر، ہر مشترکہ تقسیم پذیر زمین کے لیے مجوزہ حق دار موضع یا گاؤں، اور گاؤں یا موضع کے مستقل رہائشیوں کے ان گروپوں کی تفصیلات کے ساتھ جن کے پاس قانونی یا رواجی حقوق ہوں، کمشنر کی منظوری کے لیے پیش کرے گا۔

تشریح: دفعہ 6(2)، 7(2) اور 9(iii) کے لیے، "مستقل رہائشیوں کے گروپ" سے مراد خاندان، قبیلہ، برادری، حیطی یا کوئی اور اصطلاح ہے جو کسی گاؤں یا موضع کے مستقل رہائشیوں کے ایسے گروہ کی نشاندہی کرتی ہے جن کی الگ شناخت ہو اور جو مشترکہ قانونی یا رواجی حقوق رکھتے ہوں۔

7۔ حق دار موضع یا گاؤں کے تعین کا طریقہ کار۔ — (1) ہر تحصیل میں موجود ضلع کے ہر ٹکڑے کی مشترکہ تقسیم پذیر زمین اور اس سے ملحقہ چھوٹے قطعات کی نشاندہی، پیمائش اور مخصوص نام دیا جائے گا۔

(2) اسسٹنٹ کلیکٹر، بورڈ آف ریونیو کے مقرر کردہ فارمیٹ کے مطابق، حق دار موضع یا گاؤں اور اس کے قانونی یا رواجی حقوق رکھنے والے مستقل رہائشیوں کے گروپوں کی تفصیلات کے ساتھ تعین کرے گا اور کلیکٹر کی منظوری کے لیے پیش کرے گا۔

(3) کلیکٹر مناسب غور و فکر کے بعد، اپنے دائرہ اختیار میں ہر مخصوص مشترکہ تقسیم پذیر زمین کے لیے حق دار موضع یا گاؤں کے تعین کی ابتدائی اطلاع جاری کرے گا۔ کلیکٹر اس ابتدائی اطلاع کو کلیکٹر آفس، اسسٹنٹ کلیکٹر کے دفاتر، تحصیل دفاتر اور متعلقہ حق دار موضع یا گاؤں کے نمایاں مقامات پر آویزاں کروائے گا اور اس پر اعتراضات طلب کرے گا۔ اعتراضات ابتدائی اطلاع کی تاریخ سے تیس دن کے اندر اسسٹنٹ کلیکٹر کو دیے جا سکتے ہیں۔

(4) اسسٹنٹ کلیکٹر تیس دن کے اندر اعتراضات وصول کرے گا۔ وہ اعتراضات سنے گا، ضرورت پڑنے پر معاملے کی انکوائری کرے گا اور اپنی تحقیقات، سفارشات، اور کی گئی کارروائیوں کا ریکارڈ، اور اعتراضات پر دی گئی غیر جانبدارانہ رائے کلیکٹر کو تیس دن کے اندر ارسال کرے گا۔

(5) کلیکٹر رپورٹ کا جائزہ لے گا اور معاملے پر سفارشات مرتب کرے گا یا اگر مناسب سمجھے تو مزید تحقیقات کے لیے اسے اسسٹنٹ کلیکٹر کو واپس بھیج سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفحہ نمبر 8

(6) کلیکٹر مقدمے کی کارروائیوں کے ریکارڈ کے ساتھ اپنی سفارشات اور اگر کوئی اعتراضات ہوں تو ان پر مشتمل رپورٹ کمشنر کو فیصلے کے لیے پیش کرے گا۔

(7) کمشنر شق (6) کے تحت پیش کردہ کیس کا جائزہ لے گا اور اگر مناسب سمجھے تو اسے منظور کرے گا یا مزید معلومات یا تصحیح کے لیے کلیکٹر کو واپس کرے گا۔ تاہم، کمشنر اپنا فیصلہ حتمی بناتے ہوئے ہر مخصوص مشترکہ قابل تقسیم زمین کے لیے حق دار موضع یا گاؤں کی حتمی اطلاع نوے دن کی مدت کے اندر جاری کرے گا۔

(8) جو شخص شق (7) کے تحت دیے گئے فیصلے سے متاثر ہو، وہ حتمی اطلاع کے اجرا کے پندرہ دن کے اندر کمشنر کے سامنے نظرثانی کی درخواست دے سکتا ہے۔ کمشنر پینتالیس دن کی مدت کے اندر نظرثانی کی درخواست کا فیصلہ کرے گا۔

(9) کمشنر کے فیصلے یا نظرثانی کے خلاف اپیل بورڈ آف ریونیو کے سامنے تیس دن کے اندر کی جائے گی، جس کا فیصلہ حتمی ہوگا۔ بورڈ آف ریونیو نوے دن کی مدت کے اندر معاملہ نمٹائے گا۔

(10) اگر حق دار موضع یا گاؤں کے درمیان تنازعہ ہو تو مذکورہ بالا شق 7 کے تحت دی گئی کارروائی لاگو ہوگی۔

باب پنجم
حق دارانِ اراضی

8. حق دارانِ اراضی۔— (1) گاؤں کی تصدیقی کمیٹی، جیسا کہ شق 10 میں فراہم کیا گیا ہے، متعلقہ حق دار موضع یا گاؤں کے لیے قانونی یا رواجی حقوق کی بنیاد پر حق دارانِ اراضی کی فہرست تیار اور تصدیق کرے گی۔

(2) ہر حق دار اراضی کو مشترکہ قابل تقسیم زمین میں یکساں حقوق حاصل ہوں گے، لہٰذا، کوئی بھی غیرقانونی قابض اس ایکٹ کے تحت نمٹا جائے گا۔ اگر اس کا حصہ تقسیم کے منصوبے کے تحت مقرر کردہ حصے سے زائد پایا گیا تو وہ زائد حصہ اس کے حصے سے منہا کر کے تمام قانونی حق داروں میں تناسب کے مطابق تقسیم کیا جائے گا۔

(3) غیرقانونی فروخت کنندہ کے ساتھ بھی اسی طریقے سے نمٹا جائے گا جیسے غیرقانونی قابض کے ساتھ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفحہ نمبر 9

9. دیہی تصدیقی کمیٹی کی تشکیل: — دیہی تصدیقی کمیٹی جیسا کہ لینڈ ریفارمز ایکٹ 2024 کی دفعہ 2 کے ذیلی دفعہ XXVII میں بیان کی گئی ہے، درج ذیل افراد پر مشتمل ہوگی:

(i) متعلقہ تحصیلدار یا نائب تحصیلدار
سیکرٹری
(ii) تمام لُمرداران یا نمبر داران گاؤں یا موضع کے
اراکین
(iii) بااثر افراد جو مستقل رہائشیوں کے گروہوں میں سے ہوں اور متعلقہ مشترکہ قابل تقسیم اراضی میں حقوق رکھتے ہوں، جن کی تعداد 10 سے زیادہ نہ ہو اور جنہیں کلیکٹر کی جانب سے دیہی تصدیقی کمیٹی کی سفارش پر نامزد کیا جائے۔
اراکین

10. حق دارانِ اراضی کے تعین کا طریقہ کار برائے حق دار موضع یا گاؤں:
(1) دفعہ 7 کی ذیلی دفعہ (7) کے تحت حتمی نوٹیفکیشن کے اجراء کے بعد، کلیکٹر ہر حق دار موضع یا گاؤں کے لیے دفعہ 8 کے تحت ایک دیہی تصدیقی کمیٹی کو نامزد کرے گا۔ ہر دیہی تصدیقی کمیٹی اس قانون کے مطابق متعلقہ حق دار موضع یا گاؤں کے لیے حق دارانِ اراضی میں شامل کیے جانے والے تمام مستحق افراد کی فہرست تیار کرے گی۔

(2) متعلقہ اسسٹنٹ کلیکٹر دیہی تصدیقی کمیٹی کی دستخط شدہ تفصیلات کلیکٹر کو ارسال کرے گا۔

(3) کلیکٹر حق دارانِ اراضی کی تفصیلات کا جائزہ لے گا اور اگر مناسب سمجھا تو منظوری دے گا یا کسی معلومات یا اصلاح کے لیے اسے اسسٹنٹ کلیکٹر کے ذریعے دیہی تصدیقی کمیٹی کو واپس بھیج دے گا۔ ہر صورت میں، کلیکٹر ساٹھ دن کی مدت میں ابتدائی نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔

(4) اسسٹنٹ کلیکٹر اس نوٹیفکیشن کو نمایاں مقامات پر آویزاں کرے گا اور اعتراضات کے لیے مدعو کرے گا۔ اعتراضات پندرہ دن کے اندر داخل کیے جائیں گے۔ اسسٹنٹ کلیکٹر اعتراضات کی سماعت کرے گا، اگر ضروری ہو تو انکوائری کرے گا اور رپورٹ کے ساتھ اپنی سفارشات کلیکٹر کو پیش کرے گا۔ یہ تمام کارروائی پینتالیس دن کے اندر مکمل کی جائے گی۔

(5) کلیکٹر ذیلی دفعہ (4) کے تحت پیش کردہ معاملے کا جائزہ لے گا اور فیصلہ کرے گا یا کسی اصلاح کے لیے واپس بھیج دے گا۔ حتمی فہرست پینتالیس دن کے اندر کلیکٹر کے ذریعہ نوٹیفائی کی جائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفحہ نمبر 10

باب ششم
تقسیمِ اراضی کا منصوبہ

11۔ تقسیمِ اراضی کا منصوبہ۔ (1) مشترکہ قابلِ تقسیم زمین کو حق دارانِ اراضی کے درمیان، ہر قابلِ تقسیم زمین کے لیے ڈسٹرکٹ اپورشنمنٹ پلان کے تحت، جو ڈی ایل اے بی تیار کرے گا، تقسیم کیا جا سکتا ہے، جو کہ جی بی ایل اے بی کی جانب سے جاری کردہ پالیسی ہدایات کے مطابق ہوگا۔ تقسیم کا منصوبہ درج ذیل نکات پر مشتمل ہوگا، جیسا کہ بورڈ آف ریونیو کی جانب سے مقررہ فارمیٹ کے مطابق ہو:

(i) ہر مشترکہ قابلِ تقسیم زمین کے لیے جی آئی ایس پر مبنی نقشہ یا مناسب پیمانے پر تیار کردہ نقشہ؛
(ii) پوری مشترکہ قابلِ تقسیم زمین کو قابلِ تقسیم اور ناقابلِ تقسیم حصوں میں تقسیم کرنا؛
(iii) ہر مشترکہ قابلِ تقسیم زمین کی تفصیلات جیسے کہ نام، مقام، رقبہ، قابلِ تقسیم اور ناقابلِ تقسیم زمین، اور حق دارانِ اراضی کی تعداد اور ان کے متناسب حقوق؛
(iv) قابلِ تقسیم اور ناقابلِ تقسیم زمین کے لیے زمین کے استعمال کے تفصیلی منصوبے، جی بی ایل اے بی کی پالیسی ہدایات کے مطابق، اور ماسٹر پلان (اگر موجود ہو)، جغرافیائی محلِ وقوع، مقامی رواج، موجودہ اور مستقبل کے سماجی، ترقیاتی، اور ارضیاتی عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے؛
(v) ناقابلِ تقسیم زمین کو نقشوں پر واضح کرنا جیسا کہ شق (i) میں بیان کیا گیا ہے، اور اس زمین کے لیے مجوزہ منصوبے جیسے سڑکیں، نہریں، اسکول، پارک، دیگر انفراسٹرکچر یا عوامی یا مشترکہ مفاد کی زمین کی نشاندہی کرنا؛
(vi) قابلِ تقسیم زمین کو حق دارانِ اراضی میں منصفانہ بنیاد پر تقسیم کرنے کی تجویز، جیسا کہ اس ایکٹ کی دفعات کے مطابق ہو؛
(vii) قابلِ تقسیم زمین کے مؤثر استعمال کے لیے ایزمنٹ پلان؛
(viii) قابلِ تقسیم زمین کے ہر ٹکڑے کے لیے زمین کے استعمال سے متعلق مخصوص شرائط اور پابندیاں، جو جی بی ایل اے بی کی ہدایات کے مطابق ہوں؛

لینڈ ریفارمز کمیٹی کے اجلاس کی کارروائی مورخہ 26 جولائی 2024
صفحہ نمبر 10
ترمیم شدہ 19/5
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفحہ 11

باب ہفتم
تقسیم شدہ زمین کی ملکیت اور عنوان

12۔ تقسیم شدہ زمین کی ملکیت اور عنوان۔
دفعہ 11 کے تحت منظوری کے بعد، کلیکٹر زمین کے قطعات کو اپورشنمنٹ پلان کے مطابق تقسیم کرے گا اور متعلقہ حقدارِ اراضی کو زمین پر حقوق منتقل کرے گا۔

(2) کلیکٹر زمین کی تقسیم کے لیے روایتی طریقہ کار کو ترجیح دے سکتا ہے یا بورڈ آف ریونیو کی طرف سے مقرر کردہ طریقہ کار کو اپنا سکتا ہے۔

(3) متعلقہ حقدارِ اراضی، زمین کے استعمال کے لیے بورڈ آف ریونیو کی جانب سے حکومت کی منظوری کے ساتھ طے شدہ شرائط و ضوابط کا پابند ہوگا، جن کا ذکر حقدارِ اراضی اور متعلقہ تحصیلدار کے دستخط شدہ معاہدے میں ہوگا۔

(4) ہر حقدارِ اراضی کو کلیکٹر کی دستخط شدہ "سندِ ملکیت" دی جائے گی جو کہ بورڈ آف ریونیو کی طرف سے مقرر کردہ مخصوص فارمیٹ میں ہوگی، اور یہی دستاویز زمین کی قانونی ملکیت کے تعین کے لیے قابلِ قبول ہوگی۔ سندِ ملکیت میں زمین کے استعمال اور متعلقہ لین دین کے بارے میں بورڈ آف ریونیو کی طرف سے عائد کردہ شرائط و پابندیاں واضح طور پر درج ہوں گی۔

(5) اگر شق (3) اور (4) میں بیان کردہ شرائط و پابندیاں کی خلاف ورزی ہو، تو کلیکٹر بورڈ آف ریونیو کی منظوری سے سندِ ملکیت کو منسوخ کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔

(6) اگر کوئی حقدارِ اراضی شق (5) کے تحت کسی اقدام سے متاثر ہو، تو وہ تیس دن کے اندر کمشنر کے سامنے اپیل کر سکتا ہے۔

(7) اگر کسی فریق کو کمشنر کے فیصلے سے شکایت ہو، تو وہ شق (5) کے حکم یا کمشنر کے فیصلے کے پندرہ دنوں (جو بھی پہلے ہو) کے اندر اندر بورڈ آف ریونیو کے سامنے دوسری اپیل دائر کر سکتا ہے۔

(8) اگر سندِ ملکیت میں درج تمام شرائط پوری کی گئی ہوں اور متعلقہ اسسٹنٹ کلیکٹر کی طرف سے تصدیق ہو گئی ہو، تو اسے حقوق کے ریکارڈ میں درج کیا جا سکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفحہ 12
باب ہشتم
ای ٹی آئی کے تحت بنجر زمینوں کی ترقی

13۔ ای ٹی آئی کے تحت ترقی یافتہ بنجر زمینیں۔ — ای ٹی آئی پروگرام کے تحت ترقی دی گئی زمینیں اس قانون کے تحت دی گئی شرائط کی تکمیل پر مستحق افراد کو الاٹمنٹ کے لیے اہل ہوں گی، بشرطیکہ وہ افراد ای ٹی آئی کی مقرر کردہ پالیسیوں پر پورا اتریں۔

(2) وہ تمام افراد جنہوں نے ای ٹی آئی پروگرام کے تحت کسی زمین کے ٹکڑے کی ترقی کے لیے شرائط پوری کی ہوں، اُنہیں ای ٹی آئی کی پالیسیوں کے مطابق کلکٹر کے دستخط سے "سندِ ملکیت" جاری کی جائے گی۔ یہ سندِ ملکیت جی بی ایل اے بی کے ذیلی شق (3) تا (5) میں مقرر کردہ زمین کے استعمال کی شرائط کا تعین کرے گی۔

(3) جی بی ایل اے بی علاقے کی زرعی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ای ٹی آئی پروگرام کے تحت ترقی دی گئی زمین کے استعمال کے لیے کچھ شرائط مقرر کر سکتا ہے۔ ای ٹی آئی پروگرام کے تحت زمین کی ملکیت کی منتقلی انہی شرائط کی بنیاد پر ہوگی۔

(4) سندِ ملکیت میں درج شرائط کی خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ اتھارٹی سندِ ملکیت کو منسوخ یا واپس لے سکتی ہے۔

(5) متاثرہ شخص تیس دن کے اندر کمشنر کے پاس اپیل دائر کر سکتا ہے۔

(6) اگر کوئی فریق کمشنر کے فیصلے سے متاثر ہو تو وہ اس فیصلے کے خلاف ریونیو بورڈ میں اپیل دائر کر سکتا ہے، بشرطیکہ یہ اپیل یا تو دفعہ (4) کے تحت جاری حکم کے ساٹھ دن کے اندر یا کمشنر کے فیصلے کے پندرہ دن کے اندر دائر کی جائے، جو بھی پہلے ہو۔

---

باب نہم
عام دفعات

14۔ مقامی رسم و رواج پر مبنی حقوق۔ — (1) حق دار موزہ اور حق دارانِ اراضی کے تعین اور مشترکہ قابل تقسیم زمین کی تقسیم میں مقامی رسم و رواج کے حقوق کو مناسب اہمیت دی جائے گی۔

(2) کسی بھی دوسرے نافذ العمل قانون کے باوجود، حد بندی کے مسائل یا حق دار موزہ/حق دارانِ اراضی یا دیہات کے تعین کے معاملات کو باہمی افہام و تفہیم سے حل کرنے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اور کلکٹر ان کو متبادل تنازعات کے حل کے طریقوں سے سہولت فراہم کرے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صفحہ نمبر 13

(3) کسی بھی قابل تقسیم زمین کے لیے پانی کے ذرائع کا انتخاب اس انداز میں کیا جائے گا کہ کسی بھی حق دارانِ اراضی کے موجودہ اور جائز آبی حقوق متاثر نہ ہوں۔

15. غیر قانونی قابضین کی بے دخلی بذریعہ فوری سماعت: — کلیکٹر، پندرہ دن کا نوٹس دینے کے بعد، کسی بھی غیر قانونی قابض کو فوری طور پر بے دخل کر سکتا ہے جو کسی زمین پر غیر قانونی قبضہ رکھتا ہو اور اس مقصد کے لیے مناسب قانونی طاقت استعمال کر سکتا ہے۔

16. عدالتوں میں زیر سماعت زمین کے تنازعات (ڈاسز/تھنگس): — (1) حکومت اس مخصوص علاقے کے معززین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دے گی جہاں تنازعہ ہو تاکہ اس مسئلے کو جرگہ عمل کے ذریعے حل کیا جائے، جس کی صدارت کلیکٹر، کمشنر یا بورڈ آف ریونیو کرے گا، جیسا کہ معاملہ ہو، تاکہ زمین یا سرحدی تنازعات کو ضلعی، بین الاضلاعی یا ڈویژن کی سطح پر حل کیا جا سکے۔

(2) کسی بھی موجودہ قانون کے تحت زیر سماعت مقدمات کو فریقین کی باہمی رضامندی سے مذکورہ بالا کمیٹی کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔ اگر معاملہ حل ہو جائے تو مقدمہ دائر کرنے والا درخواست گزار سات دن کے اندر مقدمہ واپس لے گا۔ اگر ایسا نہ ہو تو حکومت کا نمائندہ عدالت میں کمیٹی کا فیصلہ جمع کروا سکتا ہے تاکہ عدالت اس کے مطابق فیصلہ دے۔

---

باب X
متفرق

17. تحفظ: — (1) اس ایکٹ کے تحت نیک نیتی سے کام کرنے والا کوئی بھی افسر یا اختیار رکھنے والی اتھارٹی عدالت میں کسی بھی کاروائی کے لیے ذمہ دار نہ ہو گی۔ اس ایکٹ کے تحت نیک نیتی سے کیے گئے کسی بھی فعل کے لیے کسی افسر یا اتھارٹی کے خلاف مقدمہ نہیں چلایا جا سکے گا۔

18. دائرہ اختیار پر پابندی: — ویسٹ پاکستان لینڈ ریونیو ایکٹ 1967 کا سیکشن 172، ضروری ترامیم کے ساتھ، اس ایکٹ پر لاگو ہو گا۔

19. قواعد بنانے کے اختیارات: — بورڈ آف ریونیو حکومت کی پیشگی منظوری سے اس ایکٹ کے نفاذ کے لیے قواعد وضع کر سکتا ہے۔

20. منسوخی اور تحفظ: — (1) اس ایکٹ کے نفاذ کے ساتھ ہی ناردرن ایریاز ناٹور رولز 1978-80 اور تمام سابقہ ناٹور رولز منسوخ تصور کیے جائیں گے۔

21. 10٪ مشترکہ قابل تقسیم زمین عوامی مفادات کے لیے مختص کی جائے گی۔

مقاصد و وجوہات کا بیان: گلگت بلتستان کی حکومت زمین سے متعلق دیرینہ مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک مؤثر نظام فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے تاکہ زمین کے بہتر استعمال کو عوام کے مفاد میں ممکن بنایا جا سکے۔
صفحہ 14
گلگت بلتستان کے عوام کو منصفانہ اور عادلانہ طریقے سے قابل تقسیم زمینوں پر ملکیتی حقوق دے کر گلگت بلتستان بھر میں قانون سازی کے ذریعے ان کے حقوق کو یقینی بنایا جائے گا۔ حکومت گلگت بلتستان معاشرتی اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے، خاص طور پر گلگت بلتستان کے رہائشیوں کو وسائل تک رسائی دے کر، تاکہ انہیں قابل استعمال زمینوں پر ان کے منصفانہ حقوق دیے جا سکیں۔

یہ انتہائی ضروری ہے کہ دستیاب زمین کے مؤثر استعمال کے لیے زمین کے استعمال کے طریقہ کار کو ہم آہنگ کیا جائے تاکہ گلگت بلتستان کے عوام کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جا سکے اور اس سے متعلقہ امور کو بھی شامل کیا جا سکے۔

(دستخط)
چیف منسٹر
گلگت بلتستان
19/5/25

پاکستان پیپلز پارٹی خواتین ونگ گلگت بلتستان کی سیکریٹری اطلاعات محترمہ خدیجہ اکبر خان نے حلقہ 4 (روندو) سے باقاعدہ طور پ...
06/05/2025

پاکستان پیپلز پارٹی خواتین ونگ گلگت بلتستان کی سیکریٹری اطلاعات محترمہ خدیجہ اکبر خان نے حلقہ 4 (روندو) سے باقاعدہ طور پر پارٹی ٹکٹ پر آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ روندو کی سیاسی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے، کیونکہ روندو سے پہلی بار کسی خاتون امیدوار کا میدانِ سیاست میں قدم رکھنا نہایت حوصلہ افزا اور خوش آئند اقدام ہے۔
محترمہ خدیجہ اکبر خان کا یہ فیصلہ نہ صرف خواتین کی سیاسی شمولیت کو فروغ دینے کی جانب ایک مثبت قدم ہے بلکہ یہ گلگت بلتستان میں صنفی برابری اور جمہوری اقدار کے استحکام کی علامت بھی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ سے خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کی سیاسی شرکت کو یقینی بنانے میں پیش پیش رہی ہے، اور خدیجہ اکبر خان کا انتخاب اسی تسلسل کا مظہر ہے۔

ہم محترمہ خدیجہ اکبر خان کی کامیابی کے لیے دعا گو ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ علاقے کی ترقی، خواتین کے حقوق، اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے ایک مؤثر آواز ثابت ہوں گی۔


گلگت بلتستان کے دلکش مناظر نہ صرف سیاحوں کے لیے کشش رکھتے ہیں بلکہ پاکستان کی چیری کی پیداوار کے لیے بھی زرخیز زمین فراہ...
23/04/2025

گلگت بلتستان کے دلکش مناظر نہ صرف سیاحوں کے لیے کشش رکھتے ہیں بلکہ پاکستان کی چیری کی پیداوار کے لیے بھی زرخیز زمین فراہم کرتے ہیں، جو ملک کی کل پیداوار کا تقریباً 70% فراہم کرتے ہیں۔ اس سال 5,000 ٹن سے زائد چیری کا کٹاؤ ہوا ہے، جس سے گلگت بلتستان نے پاکستان کے اعلیٰ چیری پیدا کرنے والے علاقے کی حیثیت کو برقرار رکھا ہے، جبکہ بلوچستان اس کے بعد آتا ہے۔ ہنزہ، نگر، یاسین، پھندرا، اور نومال جیسے علاقے چیری کی اعلیٰ معیار کی کاشت کے لیے بہترین آب و ہوا اور مٹی فراہم کرتے ہیں۔

اس موسم میں، گلگت بلتستان کی چیری نہ صرف ملک کے اندر بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی صارفین تک پہنچی، چین اور مختلف عرب ممالک میں برآمدات کے ساتھ، جس سے اس علاقے کی زرعی طاقت عالمی سطح پر نمایاں ہوئی ہے۔

آغا راحت الحسینی صاحب نے عوامی مفادات کی ترجمانی کرتے ہوئے واضح کیا کہ گلگت بلتستان کی معدنی دولت کسی فرد یا ادارے کی ذا...
23/04/2025

آغا راحت الحسینی صاحب نے عوامی مفادات کی ترجمانی کرتے ہوئے واضح کیا کہ گلگت بلتستان کی معدنی دولت کسی فرد یا ادارے کی ذاتی ملکیت نہیں بلکہ یہاں کے عوام کی مشترکہ میراث ہے۔ آغا صاحب کے بیان میں کوئی اشتعال انگیزی نہیں حکومتی خیراتی مشیر کی غیر ذمہ دارانہ زبان کا استعمال دیامر کے عوام سمیت جی بی والوں نے سوشل میڈیا میں مسترد کی جو فرقہ واریت کا رنگ دینے کی ناکام کوشش کی دیامر، داریل اور تانگیر کے ناموں کو استعمال کرکے معاملے کو غلط رخ دینے کی کوشش کی گئی، جو کہ ایک ناکام حکمتِ عملی ثابت ہوگی۔ عوام اب باشعور ہو چکی ہے یہ دو ہزار دس کی گلگت بلتستان نھیں فرقہ عقائد کی بنیاد پہ نفرت کرینگے یہ تعلیم یافتہ شعور والے نوجوان ہیں یہ کھیل ختم ہو چکی ہیں شعیہ سنی والی کھیل دفن ہوگئی ہیں اور ایسے ہتھکنڈوں سے متاثر نہیں ہوگی۔گلگت بلتستان کے عوام اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے متحد ہیں اور کسی بھی ناانصافی کے خلاف بھرپور آواز بلند کریں گے۔
نعیم اللہ، کنوینر جمعیت طلبہ اسلام گلگت بلتستان

“جہاں زمین سبز چادر اوڑھ لیتی ہے، پہاڑ خاموش گواہ بنتے ہیں، اور بہار کی خوشبو ہر سو بکھر جاتی ہے".‏یہ ہے اپر کچورا لیک س...
20/04/2025

“جہاں زمین سبز چادر اوڑھ لیتی ہے، پہاڑ خاموش گواہ بنتے ہیں، اور بہار کی خوشبو ہر سو بکھر جاتی ہے".
‏یہ ہے اپر کچورا لیک سکردو گلگت بلتستان،

‏قدرت کا انمول تحفہ!

Skatdu city view ❤️
20/04/2025

Skatdu city view ❤️

اسلام آباد میں شدید جالاباری😱👀
16/04/2025

اسلام آباد میں شدید جالاباری😱👀

ایچ بی ایل-پی ایس ایل ہمارے ہیروزگلگت بلتستان کے معروف کھلاڑی فضل ودود ہمارے ہیروز میں
15/04/2025

ایچ بی ایل-پی ایس ایل ہمارے ہیروز
گلگت بلتستان کے معروف کھلاڑی فضل ودود ہمارے ہیروز میں

Address

Gilgit

Telephone

+923554437666

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when GB Timeline posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share