Gilgit-Baltistan پیارا گلگت بلتستان

Gilgit-Baltistan  پیارا گلگت بلتستان Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Gilgit-Baltistan پیارا گلگت بلتستان, Gilgit.

گلگت بلتستان کی وادیوں کی خوبصورتی، متنوع ثقافت، رسم و رواج اور مقامی زندگی کی جھلکیاں اس پیج پر پیش کی جاتی ہیں۔ ساتھ ہی یہاں کے عوامی مسائل، وسائل کی کمی اور ترقی کے امکانات پر بھی روشنی ڈالی جاتی ہے۔ قدرت، ثقافت اور حقیقت کا حسین امتزاج!

05/10/2025

گلگت بلتستان کے عوام سے گزارش ہے کہ ہوشیار رہیں۔
کشمیر میں کامیاب احتجاج اور اپنے حق کے لیے بیداری نے ایجنسیوں کو خوفزدہ کیا ہے۔ اب وہ گلگت بلتستان میں مذہبی منافرت اور دشمنی کا کارڈ کھیل رہے ہیں۔
غیر مصدقہ خبریں اور فرقہ وارانہ مواد شیئر نہ کریں۔
اتحاد ہی دشمن کی سازشوں کا توڑ ہے

05/10/2025

ایجنسیوں کے ایمان پر یہ حملہ ہوا ہے۔

عوامی رائے

05/10/2025

سی پی او چوک گلگت میں امیر تنظیم اہل سنت والجماعت مولانا قاضی نثار کی گاڑی پر دہشت گردوں کی فائرنگ قاضی نثار کے بازو پر گولی لگنے کی اطلاع حالت خطرے سے باہر

29/09/2025

ہم گلگت بلتستانی ہے

28/09/2025

گلگت حلقہ 3 سے مشتاق کریمی۔سکردو حلقہ 1 سے شیخ احمد حسین ترابی اور سکردو حلقہ 2 سے ایڈوکیٹ شبیر حافظی نے اسلامی تحریک کے پلیٹ فارم سے جنرل الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کردیا

27/09/2025

پولیس کا کام عوام کو تحفظ دینا اور منشیات جیسے جرائم کے خلاف کارروائی کرنا ہے لیکن عوامی مقامات پر شہریوں کی ویڈیو بنا کر ان کی عزت نفس مجروح کرنا نہ قانون میں جائز ہے نہ اخلاق میں۔ آئین پاکستان ہر فرد کی حرمت اور وقار کا تحفظ کرتا ہے، لہٰذا اس طرح کی غیر ذمہ دارانہ حرکتیں فوری طور پر بند ہونی چاہئیں اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

27/09/2025

سننے میں آرہا ہے جاوید نگر یوتھ کے ذریعے اب ایک نئی تحریک کا آغاز کرنے جارہے ہیں۔
اس بات میں کتنی سچائی ہے؟؟؟

27/09/2025

اب تاجر برادری کو بھی سہولت کار
دلال
فلاں فلاں کے نعرے لگانے شروع ہونگے ان نام نہاد جعلی قوم پرستوں سے

18/09/2025

گلگت بلتستان قربانیوں کا خطہ اور ریاستی ناانصافیوں کا تسلسل
تحریر : بشارت سالکؔ

گلگت بلتستان کی تاریخ قربانی، حریت اور وفاداری سے عبارت ہے۔ اس خطے کے باسیوں نے یکم نومبر 1947ء کو ڈوگرہ راج کے خلاف بغاوت کر کے 28 ہزار مربع میل علاقہ اپنے خون اور بازوؤں کی قوت سے آزاد کروایا اور بغیر کسی شرط کے پاکستان کے ساتھ الحاق کا اعلان کیا۔ یہ الحاق کسی سیاسی یا مالی مفاد کے تحت نہیں بلکہ اسلامی نظریاتی رشتے اور پاکستان سے اخلاص کی بنیاد پر کیا گیا۔ لیکن بدقسمتی سے پچھلے 77 برسوں میں اس خطے کو وہ آئینی و سیاسی شناخت نہ دی گئی جو اس کے عوام کا بنیادی حق تھا۔ ریاست نے جواباً یہاں کے عوام پر کبھی اسٹیٹ سبجیکٹ رول کی منسوخی مسلط کی، کبھی نیشنل ایکشن پلان اور اے ٹی اے جیسے سخت قوانین کے ذریعے آواز دبائی، کبھی صدارتی آرڈرز کے ذریعے حقوق سلب کیے گئے۔ وسائل کی لوٹ مار میں یہ خطہ مکمل طور پر پاکستان کا حصہ تصور کیا جاتا ہے لیکن جب بات بنیادی حقوق، نمائندگی اور شناخت کی آتی ہے تو اسے "متنازعہ" کہہ کر پس پشت ڈال دیا جاتا ہے۔ یہی دوہرا معیار عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ آج بھی سوست پورٹ پر دو ماہ سے پرامن دھرنا جاری ہے۔ یہ دھرنا کسی مخصوص گروہ کا نہیں بلکہ پورے گلگت بلتستان کے عوام کے دیرینہ مطالبات کا ترجمان ہے۔ سوست کے تاجر برادری نے جن نکات کو سامنے رکھا ہے وہ سب کے سب آئین پاکستان اور انصاف کے تقاضوں کے مطابق ہیں۔ ان میں سرِفہرست مطالبات یہ ہیں:

⬅️غیر قانونی اور متنازعہ ٹیکسوں کا فوری خاتمہ۔

⬅️سوست پورٹ پر کئی ماہ سے پھنسی ہوئی درآمدی و برآمدی کھیپوں کی کسٹم کلیئرنس۔

⬅️امیگریشن اور تجارتی سرگرمیوں کو بحال کرنا تاکہ روزگار اور کاروبار دوبارہ رواں ہو۔

⬅️ٹیکس قوانین کی وضاحت اور ان کا شفاف اطلاق، کیونکہ گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے باعث بہت سے ٹیکس غیر واضح بنیادوں پر لاگو کیے جا رہے ہیں۔
⬅️حکومت کی طرف سے براہِ راست مذاکرات اور عملی حل کے لیے واضح ٹائم فریم دین۔
۔ یہ تمام مطالبات کسی غیر آئینی ایجنڈے کا حصہ نہیں بلکہ معاشی استحکام اور عوامی ریلیف سے جڑے ہوئے ہیں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ ان جائز مطالبات پر توجہ دینے کے بجائے دھرنے کے شرکاء کو "شرپسند"، "غدار" یا "را کے ایجنٹ" جیسے القابات سے نوازا جا رہا ہے۔ نیشنل میڈیا کا یہ رویہ عوام میں مزید مایوسی اور بے چینی کو ہوا دے رہا ہے۔ اگر ریاست نے اس طرزِ عمل کو ترک نہ کیا تو یاد رکھا جائے کہ گلگت بلتستان کے عوام اپنی تاریخ دہرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ جس طرح 1947ء میں ڈوگرہ راج کے خلاف ہر گھر سے مرد و عورت نے آزادی کی جنگ میں حصہ لیا تھا، ویسا ہی جذبہ آج بھی زندہ ہے۔ ریاستی ناانصافیوں اور میڈیا کے پروپیگنڈے کا نتیجہ پاکستان مخالف جذبات کی صورت میں نکل رہا ہے جو کسی طور نیک شگون نہیں۔
وقت کا تقاضا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کے جائز مطالبات کو تسلیم کیا جائے، ان کے وسائل پر ان کا حق مانا جائے اور انہیں آئینی و سیاسی شناخت دی جائے۔ پروپیگنڈہ، دھمکی اور الزام تراشی کی روش ترک کر کے حقیقی مکالمے اور انصاف کی راہ اپنائی جائے، ورنہ یہ خاموش لاوا پھٹ کر ایک بڑے احتجاج میں بدل جائے گا جسے قابو کرنا پھر کسی کے بس میں نہ ہوگا۔

بشارت سالک
18/9/2025

16/09/2025

Address

Gilgit
15100

Telephone

+923445420541

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Gilgit-Baltistan پیارا گلگت بلتستان posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share