29/06/2025
دنیا نے غلامی کے طریقے بدل دیے ہیں،
زنجیریں اب لوہے کی نہیں،
تنخواہوں، کرایوں اور قرضوں کی ہیں۔
وہ تمہیں اتنا کچھ ضرور دیتے ہیں
کہ تم بھوکے نہ مرو،
مگر اتنا کبھی نہیں دیتے
کہ تم آزاد ہو کر جینا شروع کر دو۔
تم ہر صبح اٹھتے ہو،
دفتر جاتے ہو،
تنخواہ کے وعدے پر دن بھر اپنا وقت، اپنی توانائی،
اپنے خواب، اپنی جوانی
قسطوں میں گروی رکھ دیتے ہو۔
اور شام کو؟
تم بس اتنا پاتے ہو
کہ اگلی صبح دوبارہ کام پر جا سکو۔
یہ زندگی نہیں —
یہ بقا ہے،
اور بقا آزادی نہیں ہوتی۔
✍️__چارلس بوکوسکی