Dr.Umer Ahmed Maqbool

Dr.Umer Ahmed Maqbool MBBS,M.D RMP
Pediatric physician.

بچوں میں پٹھوں کے انجیکشن(Intramuscular) کے لیے ہدایات ::اصول یہ ہے  کہ جتنا ممکن ہو انجیکشن لگوانے سے بچیں۔اگر کسی مستن...
10/12/2024

بچوں میں پٹھوں کے انجیکشن(Intramuscular) کے لیے ہدایات ::

اصول یہ ہے کہ جتنا ممکن ہو انجیکشن لگوانے سے بچیں۔
اگر کسی مستند ڈاکٹر کی طرف سے مشورہ دیا جائے توبچوں کو گوشت میں انجیکشن لگواتے وقت ان ہدایات پر عمل کریں::
۔ڈاکٹر کو مطلع کریں اگر بچے کو پچھلے انجیکشن کے دوران یا کسی بھی دوائی سے الرجی ہو یا الرجک ریکشن ہواہو
۔اگر بچے کو ہیموفیلیا یا اس جیسی کوئی خون بہنے والی بیماری۔ پلٹلیٹس کی کمی ہو تو ڈاکٹر کو مطلع کریں، ایسی صورت میں پٹھوں کے انجیکشن لگوانے سے پٹھوں کے اندر خون نکلکر جم سکتا ہے انجیکشن لگواتے وقت جو چیزیں بہت اھم ہے انجیکشن لگانے کی جگہ ہے اور یہ بچے کی عمر اور پٹھوں کے سائز پر منحصر ہے
۔عام اصول یہ ہے کہ اٹھارہ ماہ سے کم عمر کے بچے کے لیے ران کا باہر والہ حصہ پر لگاٸیں
۔اٹھارہ مہینوں سے تین سال تک انجیکشن کندھےکے پٹھوں میں لگانا چاہئے اگر پٹھے کاسائز مناسب ہو ورنہ ران میں لگاٸیں
۔تین سال کے بعد سے کندھے کے پٹھوں میں انجکشن لگانا چاہیے پٹھوں کے انجیکشن کو کولہوں میں لگانے سے عام طور پر گریز کیا جاتا ہے کیونکہ اہم اعصابی نروز اور خون کی شریانیں اس جگہ سے گزرتی ہیں اور انجکشن انہیں نقصانپہنچاسکتا ہے۔ پٹھوں میں انجکشن لگوانے کے بعد کم از کم بیس منٹ تک ہسپتال میں رہیں تاکہ منفی ردعمل دیکھا جا سکے اور بروقت اس کا علاج کیا جا سکے۔

09/07/2024

”غلط انجکشن“
پچھلے ہفتے جب میں اپنے ہسپتال کے وارڈ میں صبح راٶنڈ کر رہا تھا تو مجھے پیچھے سےایک آواز آئی ”ڈاکٹر صاحب میرے بچے کو دیکھیں، نرس نے اسے انجکشن لگا دیا ہے“
یہ آواز ہمارے لیے ایمرجینسی کا پیغام ہوتی ہے۔
میں فورأاس بچے کے پاس پہنچا تو اس کی سانسیں رک رہی تھی،ہونٹ سیاہ ہورہے تھے اور ہاتھ پاؤں پیلے پڑ گئے تھے۔
فاٸل دیکھی توپتا چلا کہ اس مریض کو ابھی او پی ڈی سے ڈاٸریا کے مسلے سےداخل کیا گیا تھا۔
بچےکی ماں اور دادی کا فوری ردعمل یہ تھا کہ جناب ہمارا بچہ تو بالکل ٹھیک تھا، نرس نے ہمارے بچے کو غلط انجکشن لگا دیا ہے۔
انھوں نے چیخنا رونا اور پورے خاندان کو فون ملانا شروع کردیا ... مختلف کمروں سے مریض بھی وہاں جمع ہونا شروع ہو گئے اور ایک ہنگامہ برپا ہو گیا۔
الحمدللہ صورتحال فوری طور پر نمٹائی گئی، بچے کو تھوڑی دیر مصنوعی سانس دی گٸ کی گئی اور بچے کی حالت کے مطابق انجیکچشن لگاۓ گئے .. بچہ ٹھیک ہو گیا تو سب نے سکون کی سانس لی .

یہ وہ کہانی ہے جو زیادہ تر وقت غلط انجیکشن کی صورت میں ہوتی ہےجس کی ہم خبریں سنتے ہیں۔
اب عوام کے لیے تھوڑی سی تفصیل کہ یہ انجیکشن آخر کار غلط کیوں ہو جاتا ہے ؟؟
انسانی جسم کے اندر جب بھی باہر کی کوٸ چیز داخل ہوتی ہے تو جسم اسکو رد کر سکتا ہے۔اس ردعمل کوالرجی کہتے ہیں۔ یہ چیز کچھ بھی ہو سکتی ہے جیسے خوراک (انڈا,مچھلی)، دھواں گرد، ادویات جیسے شربت گولی یا انجیکشن۔
الرجی کسی بھی دواٸ کے انجیکشن سے ہو سکتی ہے اور زیادہ تر وقت اس کا پہلے سے اندازہ لگانا مشکل ہوتا ہے۔ کچھ دوائیوں سے الرجی کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے جیسے پینسلن اینٹی بائیوٹک یا سانپ کی ویکسین وغیرہ اس لیے انکو لگانے سے پہلے تھوڑی مقدار میں ٹیسٹ خوراک لگاٸ جاتی ہے اور پھر اسے شروع کرتے ہیں، لیکن زیادہ تر دوائیوں میں چونکہ الرجی کا خطرہ بہت کم ہوتا ہے تو بغیر ٹیسٹ کے لگاٸ جاتی ہیں۔ بہرحال الرجی کا خطرہ پھر بھی رہتا ہے ۔
انجیکشن سے ہونے اولی الرجی کی نوعیت ہلکی خارش,بخار سے لے کر شدید رد عمل تک سکتی ہے جس میں سے دل کا رکنا، سانس کا بند ہونا اور موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔
عوام کے سمجھنے کے لیے اہم بات یہ ہے کہ عام طور پر ایمرجنسی یا وارڈ میں آنے والے زیادہ تر مریضوں کو وہی روٹین دوا دی جاتی ہے۔اب سب کو تو اس سے مسلہ نہیں ہورہا ہوتا ۔جسکو الرجی ہو گی اسکو مسلہ ہوگا ۔وہاں کام کرنے والے عملے کی کسی آنے والے مریض سے کوئی ذاتی دشمنی تونہیں ہوتی کہ وہ اسے غلط ٹیکہ لگا دے گا ۔ اگر وہی دوا دوسروں کے لیے ٹھیک کام کر رہی ہو اور الرجی ہو جائے تو یہ جسم کا ردعمل ہے جس کا اندازہ لگانا بہت مشکل ہے اور اس میں ڈاکٹر یا نرس کی کوئی غلطی نہیں ہے۔
اب اگر خدانخواستہ یہ صورتحال آپ کے بچے کے ساتھ پیش آتی ہے تو کبھی بھی ہسپتال میں ہنگامہ آرائی شروع نہ کریں۔ اگر آپ براہ راست طبی عملے کو مورد الزام ٹھہرانا اور ہنگامہ شروع کر دیتے ہیں تو اس کا آپکے بچے کی جان پر اسکا اثر پڑے گا ۔ پہلے چند منٹ جو آپ کے بچے کی زندگی بچانے والے ہیں ضائع ہو جائیں گے۔ آپ اس ہنگامے سے کچھ نہیں حاصل کر پائیں گے بلکہ آپ کے بچے کا نقصان ہوگا۔
ہمیشہ اس صورت حال میں فوری طور پر اپنے ڈاکٹر کو بلاٸیں، انہیں اپنے بچے کی ابتدائی طبی امداد کرنے دیں۔
اگر آپ کو پھر بھی لگتا ہے کہ طبی عملے کی طرف سے کوئی کوتاہی ہوئی ہے تو آپ مناسب چینل کے ذریعے درخواست دائر کر سکتے ہیں اور اس کا پیروی کر سکتے ہیں، لیکن اس زندگی بچانے والے ٹاٸم کے دوران وارڈ میں ہنگامہ آرائی کرنے سے مریض کی زندگی بچانے والے منٹ ہی ضائع ہوں گے جسکے دوران اس کی جان بچائی جا سکتی ہے۔

Dr.Umer Maqbool
M.B.B.S, RMP (Pak)

اطلاع عام!!!15 جولائی سے 15 ستمبر تک مِیل اور فی مِیل سانپوں کے ملاپ کے مہینے ہوتے ہیں، اور سانپوں کی تقریباً تمام اقسام...
04/07/2024

اطلاع عام!!!
15 جولائی سے 15 ستمبر تک مِیل اور فی مِیل سانپوں کے ملاپ کے مہینے ہوتے ہیں، اور سانپوں کی تقریباً تمام اقسام ہی اِن مہینوں میں اپنے سامنے آنے والی کسی بھی انسان، جانور پر حملہ کر دیتی ہیں، ان دو ماہ میں شام سے لیکر اگلے روز صبح تک سانپ اپنے بلوں سےباہر نکلتے ہیں، سانپ زیادہ تر نمی والی جگہ یا ایسی جگہ جہاں پانی کھڑا ہو اُسکے کنارے پر موجود ہوتے ہیں، گاؤں کے لوگ ان دو ماہ میں خاص احتیاط کریں، رات کے وقت ٹارچ اپنے ہاتھ میں رکھیں اور نظریں زمین پر رکھیں
یاد رکھیں ان دو ماہ میں سانپ انسانوں پر باقاعدہ حملہ آور ہوتے ہیں لہٰذا خود بھی احتیاط کریں اور اپنے بچوں کا خاص خیال رکھیں، رات کو ہر صورت بچوں کو زمین پر نہ کھیلنے دیں, یہ معلومات تمام لوگوں تک پہنچائیں

ڈاکڑ عُمر مقبول

19/05/2024

Message from Civil Defence Lahore/ Punjab

*⚠️ جنرل ایڈمنسٹریشن آف سول ڈیفنس شہریوں اور رہائشیوں کو مندرجہ ذیل کی اطلاع دیتا ہے:*

🛑 آنے والے دنوں میں درجہ حرارت 47 ڈگری سیلسیس تک بڑھنے اور بیشتر علاقوں میں ہواؤں میں گہرائی کا سبب بننے والے کملونمبس بادلوں کی موجودگی کے پیش نظر، کچھ انتباہات اور احتیاطی تدابیر درج ذیل ہیں:

🔴 گاڑیوں کو درج ذیل اشیاء سے خالی کر دیا جائے:
1- گیس کے مواد۔
2- لائٹرز۔
3- نرم مشروبات۔
4- پرفیوم اور عمومی طور پر ڈیوائس بیٹریاں۔
5- گاڑی کی کھڑکیاں ہلکی سی کھلی رکھی جائیں (ہوا آنے کے لیے)۔
6- گاڑی کے ایندھن کے ٹینک کو مکمل طور پر نہ بھریں۔
7- شام کے وقت گاڑی میں ایندھن بھریں۔
8- صبح کے وقت گاڑی سے سفر نہ کریں۔
9- خاص طور پر سفر کے دوران گاڑی کے ٹائروں کو ضرورت سے زیادہ نہ بھریں۔

🔴 بچھو اور سانپ سے محتاط رہیں، کیونکہ وہ نمایاں طور پر اپنے بلوں سے نکلیں گے اور ریفریجریٹرز کی تلاش میں کھیتوں اور گھروں میں داخل ہو سکتے ہیں۔

🔴 پانی اور مائعات کا زیادہ استعمال کریں۔

🔴 گیس سلنڈرز کو دھوپ میں نہ رکھیں۔

🔴 بجلی کے میٹرز پر بوجھ زیادہ نہ بڑھائیں اور ایئر کنڈیشنرز صرف وہاں چلائیں جہاں خاندان کے افراد موجود ہو، خاص طور پر شدید گرمی کے اوقات میں۔

🔴 براہ راست دھوپ کے سامنے نہ آئیں، خاص طور پر صبح 10 بجے سے دوپہر 5 بجے کے دوران۔

🔵 آخر میں: براہ کرم اس معلومات کو شیئر کریں، کیونکہ دیگر افراد کو علم نہیں ہے اور وہ اسے پہلی بار پڑھ سکتے ہیں...

*جنرل ایڈمنسٹریشن آف سول ڈیفنس ‼️

السلام عليكم!امید ہے آپ سب خیریت سے ہوں گے اور آپکا رمضان المبارک بحمداللہ خیر و عافیت سے گزرا ہوا ہوگا.اللہ تعالیٰ ہم س...
10/04/2024

السلام عليكم!

امید ہے آپ سب خیریت سے ہوں گے اور آپکا رمضان المبارک بحمداللہ خیر و عافیت سے گزرا ہوا ہوگا.

اللہ تعالیٰ ہم سب کی عبادات کو قبول فرمائے اور ہمیں معاف کر کے جنت الفردوس کا مستحق بنائے.

میری طرف سے آپ سب کو عید الفطر مبارک ہو.

تقبل الله منا ومنكم صالح الأعمال يارب العالمين وكل عام وانتم بخير.❤️

ڈاکٹر عُمر مقبول

✅ ہم جانتے ہیں کہ افطار کے وقت آپ تباہی پھیرنے سے بعض نہی ائے گے 🤣 مگر پھر بھی ایک بار پڑھ لیں✅افطار کے وقت کن چیزوں کے ...
12/03/2024

✅ ہم جانتے ہیں کہ افطار کے وقت آپ تباہی پھیرنے سے بعض نہی ائے گے 🤣 مگر پھر بھی ایک بار پڑھ لیں
✅افطار کے وقت کن چیزوں کے استعمال کو لازم بنایا جائے اور کن چیزوں سے پرہیز برتنا چاہیے

✅افطار کے لیے بہترین غذائیں وہ ہیں جو ضروری غذائی اجزاء فراہم کرتی ہیں، جسم کو ہائیڈریٹ کرتی ہیں اور سارے دیں کی انرجی کو پورا کرتی ہیں۔
غذائیت سے بھرپور اور متوازن غذائیں :

✅کھجور اور پانی✅: روایتی طور پر، روزہ اکثر کھجور اور پانی سے توڑا جاتا ہے، حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق۔ کھجور اپنی قدرتی شکر کی وجہ سے فوری توانائی فراہم کرتی ہے اور پانی جسم کو ری ہائیڈریٹ کرنے میں مدد کرتا ہے۔

✅سوپ✅: گرم اور غذائیت بخش سوپ کے ساتھ شروع کریں۔ یہ ہائیڈریٹنگ ہے اور ضروری وٹامنز اور معدنیات فراہم کرتا ہے۔ سبزیوں، دال، یا ہڈیوں کے شوربے کے ساتھ گھریلو سوپ کا انتخاب کریں۔
✅پانی کے علاوہ ہائیڈریٹ کرنے والے مشروبات: تازہ پھلوں کے جوس (بغیر شکر کے)، جڑی بوٹیوں والی چائے، یا دہی جیسے مشروبات پر غور کریں۔

✅شوگر اور پراسیسڈ فوڈز✅ سے پرہیز کریں: میٹھے اور پراسیسڈ فوڈز کا استعمال کم سے کم کریں۔ یہ انرجی اسپائکس کا باعث بن سکتے ہیں اور ضروری توانائی فراہم نہی کر پاتے۔

📢السلام و علیکم ۔ ❤️رمضانُ المبارک ❤️✅فری چیک اپرمضان المبارک میں 2:00 بجے تا شام 6:00 بجے ⏰ تک فری چیک اپ کیا جائے گا ⏰...
09/03/2024

📢السلام و علیکم ۔ ❤️رمضانُ المبارک ❤️

✅فری چیک اپ

رمضان المبارک میں 2:00 بجے تا شام 6:00 بجے ⏰ تک فری چیک اپ کیا جائے گا

⏰ریگیولر ٹائمنگ

سوموار، منگل اور بُدھ

2:00بجے تا 06بجے تک

Whatsapp to book your consultation
📞 0312-6444000

انسٹا سکن اینڈ جنرل ویلفیر کلینک کشمیر روڈ بلمقابل خواتین کالج

پیپلز کالونی گوجرانوالہ

✅Dr. UMER MAQBOOL✅

🎗️MBBS,(MD),RMP(PAK) General & Child Physician🎗️






------------------------------------------------

14/12/2023








🌍 عالمی یوم COPD: صحت مند سانس لینے کی علامات کو پہچاننا! 💨 ابتدائی پتہ لگانا COPD کو مؤثر طریقے سے منظم کرنے کی کلید ہے...
01/12/2023

🌍 عالمی یوم COPD: صحت مند سانس لینے کی علامات کو

پہچاننا! 💨 ابتدائی پتہ لگانا COPD کو مؤثر طریقے سے منظم

کرنے کی کلید ہے۔

ذہن میں رکھنے کے لئے یہاں کچھ علامات ہیں:

🔍 مسلسل کھانسی، سانس کی قلت بار بار سانس کے انفیکشن،

گھرگھراہٹ، 🏥 تھکاوٹ

اگر آپ یا آپ کا کوئی جاننے والا ان علامات کا سامنا کر رہا ہے،

تو فوری طور پر طبی مشورہ لینا بہت ضروری ہے۔ ابتدائی

مداخلت COPD والے لوگوں کے لیے زندگی کے معیار کو

نمایاں طور پر بہتر بنا سکتی ہے۔ آئیے صحت مند پھیپھڑوں اور آسان
سانس لینے کے لیے مل کر کام کریں!







26/11/2023







Address

Gujranwala
52470

Telephone

+923121222866

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr.Umer Ahmed Maqbool posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Dr.Umer Ahmed Maqbool:

Share