
26/07/2025
قتل، اقدام قتل اور ڈکیتی سمیت متعدد مجرمانہ مقدمات میں نامزد ملزم 35 سال تک تھانے میں ہوم گارڈ کے طور پر کام کرتا رہا
اعظم گڑھ (یوپی): ایک ملزم گینگسٹر، جس نے 35 سال تک یہاں ہوم گارڈ کے طور پر کام کیا، کو جعلی دستاویزات اور فرضی شناخت کا استعمال کرتے ہوئے نوکری حاصل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم نند لال عرف نکڈو پر قتل، اقدام قتل اور ڈکیتی سمیت متعدد مجرمانہ مقدمات میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب نکڈو کے بھتیجے نے اس کے خلاف شکایت درج کروائی اور الزام لگایا کہ اس نے نوکری دھوکہ دہی سے حاصل کی ہے۔ تحقیقات کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ چکواڑہ کے رہنے والے نکڈو نے 1984 میں جہان گنج کے منا یادو کو ذاتی دشمنی پر قتل کر دیا تھا۔ اس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا گیا۔ 1987 میں، اسے ڈکیتی کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا، اور 1988 میں، اس پر گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور اسے ہسٹری شیٹر کے طور پر درج کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اپنے مجرمانہ ریکارڈ کے باوجود، نکڈو نے ستمبر 1989 میں ایک من گھڑت شناخت کا استعمال کرتے ہوئے ہوم گارڈ کی حیثیت سے نوکری حاصل کی۔ اس نے اہلیت کے لیے کلاس 8 کا جعلی سرٹیفکیٹ پیش کیا، حالانکہ اس نے ایک پرائمری اسکول میں صرف 4 کلاس تک تعلیم حاصل کی تھی۔ پولیس نے بتایا کہ 1990 تک، نکڈو نے اپنی شناخت بدل کر نند لال یادو رکھ دی اور اس نام کے تحت کام جاری رکھا۔
مزید تفتیش سے یہ بات سامنے آئی کہ ستمبر 1992 میں مقامی پولیس اور انٹیلی جنس حکام نے ناکڈو کے کریکٹر سرٹیفکیٹ پر دستخط کیے، جس سے وہ ہسٹری شیٹر کی حیثیت کے باوجود اپنی نوکری جاری رکھ سکا۔ پولیس نے مزید کہا کہ اس نے 35 سال تک مہ نگر پولیس اسٹیشن میں کام کیا اور شناخت چھپانے میں کامیاب رہا۔ اعظم گڑھ کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ہیمراج مینا کے مطابق نکڈو کے خلاف رانی کی سرائے پولیس اسٹیشن میں مقدمات درج ہیں۔ محکمانہ تفتیش کی جارہی ہے کہ وہ اس بات کا تعین کرنے کے لیے کہ وہ اتنے عرصے تک کیسے اپنی شناخت چھپا پایا۔ ملزم فی الحال جیل میں ہے۔