
12/06/2025
گوجرانوالہ () سماجی و فلاحی ورکر معظم حنیف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لیں اور پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں کو پرائیویٹ کرنے کی بجائے ایم پی اے کی تنخواہوں میں کمی و دیگر مراعات جیسے کہ پروٹوکول پٹرول، سوئی گیس بل، بجلی کا بل، ہاؤس رینٹ و دیگر لوازمات کو ختم کرکے حاصل ہونے والا پیسہ عوام کی فلاح و بہبود پر لگایا جائے معظم حنیف نے کہا کہ اگر سرکاری ہسپتال پرائیویٹ کر دئیے گئے تو عام آدمی اپنا علاج نہیں کروا سکے گا پرائیویٹ ہسپتال مہنگا ہونے کی وجہ سے عوام کی پہنچ سے پہلے ہی دور ہے ایسے میں سرکاری ہسپتالوں کو پرائیویٹ کردیا گیا تو غریب شہری اپنا علاج کیسے کروائے گا ؟؟ معظم حنیف نے مزید کہا کہ سرکاری ہسپتالوں کو پرائیویٹ کرنے کی بجائے انہیں عوام کے لیے بہتر بنایا جائے اور آبادی کے تناسب سے سرکاری ہسپتالوں کی تعداد بڑھائی جائے سرکاری ہسپتالوں کو پرائیویٹ کرنا عوام کو جیتے جی مارنے کے مترادف ہے عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے پرائیویٹ ہسپتال مہنگا ہونے کی وجہ سے عوام پرائیویٹ ہسپتالوں علاج نہیں کرواسکتے ایسے میں سرکاری ہسپتال کو پرائیویٹ کر کے عوام کی پریشانی میں اضافہ کر رہی ہیں مہنگائی کے اس دور میں گھر کے اخراجات چلانا بہت ہی مشکل ہے تو ایسے میں پرائیویٹ ہسپتال میں علاج کیسے کروائے گی سرکاری ہسپتال جیسے بھی ہیں مگر عام آدمی کے لئے یہی سستا ہسپتال ہے سرکاری ہسپتال بیماری میں علاج کا واحد سہارا ہیں کیونکہ عام آدمی پرائیویٹ ہسپتالوں کا مہنگا علاج خرید نہیں سکتا معظم حنیف نے مزید کہا کہ ہسپتالوں کو پرائیویٹ کرنے کے معاملے میں عوامی نمائندے اور تمام سیاسی جماعتوں کے مقامی نمائندے خاموش کیوں ہیں