01/12/2025
یہاں ہر شخص اپنی استطاعت کے مطابق مُنافِق ہے—
فرق بس اتنا ہے کہ
کسی کے پاس اپنا چہرہ چھپانے کی طاقت کم ہوتی ہے
اور کسی کے پاس اپنا سچ دفنانے کی طاقت زیادہ۔
اصل بات یہ ہے کہ
ہم سب کسی نہ کسی جگہ اپنے ضمیر کا سودا کر چکے ہیں:
کوئی تعلق بچانے کے لیے جھوٹ بولتا ہے،
کوئی خود کو بچانے کے لیے،
اور کوئی صرف اس لیے کہ سچ بولنے کی ہمت
اس کے اندر کبھی پیدا ہی نہیں ہوئی۔
یہ شہر چہروں کا نہیں،
نقابوں کا جنگل ہے۔
جہاں ہر شخص اپنے اندر دفن
کمینگی، خوف، لالچ یا ضرورت
کو شرافت کے کپڑے پہنا کر چلتا ہے۔
یہاں محبتیں بھی ٹوٹے ہوئے شیشوں کی طرح ہیں—
چمکتی تو بہت ہیں
مگر چھو لو تو ہاتھ کٹ جاتا ہے۔
وفائیں بھی لفظوں میں رہتی ہیں،
عمل میں نہیں۔
اور ایمان داری ایک ایسا تماشہ ہے
جو لوگ دوسروں کو دکھاتے ہیں،
خود پر کبھی آزما کر نہیں دیکھتے۔
سب سے گہرا دکھ یہ ہے کہ
یہاں کوئی برا بننا نہیں چاہتا،
بس لوگوں نے اپنے مفاد کا نام
‘مجبوری’ رکھ چھوڑا ہے،
اور اپنی بےوفائی کا نام
‘وقت کے حالات’۔
یہاں ہر شخص اپنے اندر سویا ہوا بھیڑییا
صرف اس وقت جگاتا ہے
جب سامنے والا کمزور پڑ جائے۔
اور جب وہ کمزور نہ پڑے
تو اسے گرانے کے لیے
پیٹھ پیچھے کیا کچھ نہیں کیا جاتا۔
سچ یہ ہے کہ
دھوکے باز لوگ بھی کم نہیں،
لیکن اصل تباہی یہ ہے کہ
سچے لوگ بھی
دنیا کی تلخیوں سے گزر کر
آخرکار دھوکے بازوں جیسے لگنے لگتے ہیں۔
یہاں ہر شخص اپنی استطاعت کے مطابق مُنافِق ہے—
اور شاید یہی سب سے بڑا المیہ ہے کہ
کوئی اس بات کا اعتراف نہیں کرے گا،
حتیٰ کہ آئینہ بھی
ہمیں وہی دکھاتا ہے
جو ہم دیکھنے کی ہمت رکھتے ہیں…
اصل چہرہ نہیں
Page :- Follow Like Comments Share Tag
🎭 🎭 🎭 🎭 🎭 🎭
Gujranwala Life & Health