M Naeem Raza

M Naeem Raza Online Coaching for English, Literature, Linguistics Phonology, Phonetics, Climate Change, Life Improvement

01/09/2025

🧠 Grammar Tip Tuesday: Present Perfect vs. Present Perfect Continuous 🧠

Ever mix these two up? You're not alone! Let's break down the difference so you can use them with confidence. ✅

The Common Ground: Both tenses connect the past to the present and usehave/has. The difference is in the focus.

---

1. Present Perfect Simple (Have/Has + Past Participle)

Focus: The Result or Completion of an action.

Think: "What have you done?" It's about the finished product or how many times something happened.

Use it for: ✔️Finished actions with a visible result: "I have finished my coffee." (It's gone! The result is an empty cup.) ✔️Life experiences: "She has visited Japan." (This is a completed experience in her life.) ✔️How many/how much: "I have written three reports today."

---

2. Present Perfect Continuous (Have/Has + Been + -ing Verb)

Focus: The Duration or Ongoing Process of an action.

Think: "What have you been doing?" It highlights the activity itself, often when it's recent, temporary, or unfinished.

Use it for: ✔️Actions that started in the past and are still going: "It has been raining all day." (And it's still raining now!) ✔️Temporary or recent activities: "I have been learning French lately." ✔️Explaining a visible current state: "You look tired." "I am! I have been cleaning all morning." (The cleaning led to the current state of being tired.)

Quick Comparison:

· "I have read that book." means you're done and know the ending.
· "I have been reading that book." means you're still in the process of reading it.

🚫 Remember: We don't usually use state verbs (like know, like, love, believe, own) in the continuous form. →Correct: "I have known him for years." →Incorrect: "I have been knowing him for years."

---

The Bottom Line: ➡️Use the Simple tense for results and completion. ➡️Use the Continuous tense for duration and ongoing activity.

Did this help? Let me know in the comments! 👇

01/09/2025

السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ

دو باتیں

تمہاری نیّت کی پیمائش اسوقت ہوتی ہے جب تم کسی ایسے شخص کے ساتھ بھلائی کرو جو تمہیں کچھ بھی نہیں دے سکتا

پری زاد نے ایک بار کہا تھا

تم پیسہ بنائو ، لوگ تم۔سے رشتے خود بنائیں گے

صبح بخیر

🌊 سیلاب: نقصانات، اثرات اور تدارکی اقدامات 🌊سیلاب ایک قدرتی آفت ہے جو پاکستان میں ہر سال بارشوں، برفباری اور گلیشیئر پگھ...
31/08/2025

🌊 سیلاب:
نقصانات، اثرات اور تدارکی اقدامات 🌊

سیلاب ایک قدرتی آفت ہے جو پاکستان میں ہر سال بارشوں، برفباری اور گلیشیئر پگھلنے کے نتیجے میں لاکھوں انسانوں کو متاثر کرتی ہے۔ یہ آفت صرف جانی نقصان تک محدود نہیں رہتی بلکہ معیشت، زراعت، صحت، تعلیم اور ترقیاتی ڈھانچے کو بھی شدید نقصان پہنچاتی ہے۔

⚠️ سیلاب کے بعد کے اثرات

1. جانی نقصان: ہر سال ہزاروں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، جبکہ لاکھوں بے گھر ہو جاتے ہیں۔

2. انفراسٹرکچر کی تباہی: سڑکیں، پل، اسکول اور اسپتال تباہ ہو جاتے ہیں، جس سے نقل و حمل اور بنیادی سہولتیں رک جاتی ہیں۔

3. زرعی تباہی: فصلیں، مویشی اور کھیت برباد ہو جاتے ہیں، جس سے غذائی قلت اور کسانوں کی معاشی تباہی سامنے آتی ہے۔

4. معاشی بحران: صنعتیں اور کاروبار متاثر ہوتے ہیں، بیروزگاری بڑھتی ہے اور ملکی معیشت دباؤ کا شکار ہو جاتی ہے۔

5. صحت کے مسائل: آلودہ پانی اور گندگی کی وجہ سے ہیضہ، ڈینگی، ملیریا اور دوسری وبائیں پھیلتی ہیں۔

6. تعلیم پر اثرات: اسکول ڈوب جاتے ہیں یا عارضی پناہ گاہوں میں بدل جاتے ہیں، جس سے تعلیمی سلسلہ رک جاتا ہے۔

---

✅ سیلاب سے بچاؤ اور تدارکی اقدامات

1. ڈیمز کی تعمیر: پانی کو ذخیرہ کرنے اور سیلاب کو روکنے کے لیے چھوٹے اور بڑے ڈیم ناگزیر ہیں۔

پنجاب میں: کالا باغ، ڈیرہ غازی خان، خوشاب اور میانوالی کے قریب چھوٹے بڑے ڈیم بنائے جا سکتے ہیں۔

خیبر پختونخوا میں: سوات، دیر، بونیر اور کوہستان کے پہاڑی علاقوں میں پانی ذخیرہ کرنے کے بے شمار مقامات ہیں۔

بلوچستان میں: زیارت، لسبیلہ اور خضدار کے پہاڑی ندی نالوں پر ڈیم تعمیر کیے جا سکتے ہیں۔

شمالی علاقہ جات (گلگت بلتستان): ہنزہ، نگر اور اسکردو میں برف پگھلنے کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے کئی قدرتی مقامات ہیں۔
ان ڈیمز سے نہ صرف سیلاب پر قابو پایا جا سکتا ہے بلکہ بجلی پیدا کرنے اور زرعی زمینوں کو سیراب کرنے کے مواقع بھی بڑھیں گے۔

2. دریاؤں اور نالوں کی صفائی: تجاوزات اور کچرے کی وجہ سے پانی کا بہاؤ رک جاتا ہے۔ حکومت اور عوام کو مل کر دریاؤں اور نالوں کو صاف رکھنا ہوگا۔

3. ایمرجنسی منصوبہ بندی: محکمہ موسمیات اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو بروقت الرٹ جاری کرنے اور عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے فعال نظام قائم کرنا چاہیے۔

4. فوری امداد اور بحالی: متاثرین کے لیے کھانے پینے کی اشیاء، خیمے، ادویات اور عارضی رہائش فوری فراہم کی جانی چاہیے۔

5. صحت کی سہولتیں: سیلاب زدہ علاقوں میں میڈیکل کیمپ اور ویکسینیشن مہم چلانا ضروری ہے تاکہ وبائی امراض پر قابو پایا جا سکے۔

6. عوامی شعور: عوام کو سیلاب کے خطرے اور احتیاطی تدابیر کے بارے میں آگاہی دی جائے۔ غیر محفوظ جگہوں پر تعمیرات پر پابندی ہونی چاہیے۔

7. بین الاقوامی تعاون: پاکستان عالمی اداروں اور دوست ممالک کے تعاون سے جدید ٹیکنالوجی اور مالی امداد حاصل کرکے سیلاب پر قابو پا سکتا ہے۔

---

🌱 نتیجہ

سیلاب کو مکمل طور پر روکا نہیں جا سکتا لیکن اس کے نقصانات کو کم سے کم ضرور کیا جا سکتا ہے۔ اگر حکومت اور عوام مل کر منصوبہ بندی کریں، ڈیمز اور واٹر ریزروائر بنائیں، دریاؤں کی گزرگاہوں کو صاف رکھیں اور بروقت اقدامات کریں تو ہم لاکھوں جانیں بچا سکتے ہیں اور آنے والی نسلوں کو ایک محفوظ پاکستان دے سکتے ہیں۔


















#آگاہی

A few clicks now......
30/08/2025

A few clicks now......

29/08/2025

When the Waters Rose

When the waters rose, they took the earth,
Swept the streets, the fields, the hearth.
Rivers raged like wrathful kings,
And no prayer could still their wings.

Homes of clay and timber fell,
Stories vanished, only sorrow to tell.
Cattle drowned in the frantic flood,
Crops laid bare in mud and blood.

Children wept in the broken dawn,
Old men murmured of times long gone.
The poor’s quiet life, hard-earned, destroyed,
While whispers of aid came, hesitant, coy.

The rich surveyed with anxious eyes,
Their wealth afloat under stormy skies.
Insurance claims, bank loans, bricks and steel—
They rise again, their wounds will heal.

But the poor, oh the poor, what hope remains?
Years of labor lost in watery chains.
Loans to rebuild, debts to repay,
Some may never see a brighter day.

The haves-nots, they wandered blind,
Seeking shelter, food, and peace to find.
The wind howled through the broken land,
The earth betrayed the touch of hand.

Yet even in the watery grave of despair,
Human hearts rise with a stubborn prayer.
Neighbors share, strangers give,
In the heart of loss, we still live.

But justice cries, in silence it pleads,
For not all have equal means to meet their needs.
The rich rebuild and the poor still bow,
To the waters that came, and the debts they endow.

Let us remember the lives, the pain,
The lost crops, the cattle, the soaked grain.
And vow, as rivers recede and towns awake,
To balance the scales for humanity’s sake.

For floods do not choose rich or poor,
Yet our hearts, our hands, can even the score.
May hope rise where the waters fell,
And stories of survival, boldly tell.




27/08/2025

لاھور کا بہت مشہور بازار ھے شاہ عالمی مارکیٹ. وهاں شام 5 بجے تھے اور بازار رش سے بھرا ھوا تھا. اسی رش میں ایک میاں بیوی ایک دوسرے سے لڑنے میں مصروف تھے اور تقریباً 200 سے ذیادہ بندے ان کے اس فیملی تماشے کو انجوائے کر رہے تھے.
بات کچھ اس طرح تھی کے بیوی ضد کر رہی تھی اپنے شوہر سے کے آج تم گاڑی خرید ہی لو میں تھک گئی تمہاری موٹر سائیکل پر سفر کرتے کرتے...
اور شوہر نے کہا اوے پاگل عورت تماشا نا بنا میرا دنیا کے سامنے اور موٹر سائیکل کی چابی مجھے دے.
بیوی "نہیں کہا تمہارے پاس اتنا پیسہ ھے! آج کار لو گے تو ہی گھر چلوں گی
شوہر؛ اچھا پھر لے لے گے ابھی چابی دو"
بیوی نہیں دونگی
شوہر " اچھا نا دو میں تالہ ہی توڑ دیتا ھوں
بیوی نے کہا توڑ دو لیکن نا چابی ملے گی نا میں ساتھ جاؤں گی.
شوہر "اچھا پھر یہ لے میں تالہ توڑنے لگا ھوں جاؤ تیری مرضی میرے گھر نا آنا پھر"
"جاؤ جاؤ نہیں آتی تم جیسے کنجوس کے گھر"
شوہر نے لوگوں کی مدد سے موٹرسائیکل کا تالہ کھول لیا اور اپنے موٹر سائیکل پر بیٹھ گیا اور بولا "تم آتی ھو یا میں جاؤں"
تو وہاں کھڑے لوگوں نے سمجھایا کے بی بی جاؤ اتنی سی بات پر اپنا گھر نہ خراب کرو
پھر اس نے شوہر سے وعدہ لیا کے موٹر سائیکل بیچ کر جلد ہی گاڑی لے لے گا.
پھر دونوں کی صلح ھوگئی اور دونوں چلے گئے....

تو جناب ٹھیک آدھے گھنٹے بعد اسی جگہ پر پھر سے مجمح لگ گیا.
ایک بندہ شور کر رہا تھا کے میرا موٹرسائیکل کوئی چُرا کر لے گیا.

😀😂😱😜👻

لاہور_لاہور_اے
منقول

آج کل نوجوانوں اور بچوں میں ون ویلنگ کا رحجان بڑھتا ہی جارہا ہے بلاخوف و خطر رش والی جگہ اور سڑکوں پر دو دو بیٹھ کر ون و...
24/08/2025

آج کل نوجوانوں اور بچوں میں ون ویلنگ کا رحجان بڑھتا ہی جارہا ہے بلاخوف و خطر رش والی جگہ اور سڑکوں پر دو دو بیٹھ کر ون ویلنگ کررہے ہوتے ہیں ۔ سڑک پختہ ہوتی ہے اور انسانی جسم اور سر نازک اگر خدا نخواستہ کوئی گر جائے یا حادثہ ہو جائے سر سڑک سے ٹکرانے پر جو ہوتا ہے ڈاکٹر اور بڑے بخوبی جانتے ہیں ۔ دماغ کی چوٹ بہت بری ہوتی ہے انہوں نے ہیلمٹ بھی نہیں پہنے ہوتے۔ روز ایسے موٹر سائیکل سوار دکھائی دیتے ہیں ۔ دو سال پہلے ایک کام کے سلسلے میں کہیں جانا ہوا تو وہ پر کچھ طالبات تھیں باتوں ہی باتوں میں موت جیسی تلخ حقیقت کا تذکرہ ہوا تو ایک بچی تو جیسے صدمے میں چلی گئی! کافی دیر تسلی دینے پر نارمل ہوئی تو معلوم ہوا ان کی بڑی بہن ڈاکٹر تھیں اور وہ سڑک پر گاڑی کے انتظار میں کھڑی تھیں کہ کسی ون ویلر نے موٹر سائیکل ان سے ٹکرا دی جس سے ان کی جان چلی گئی! ۔۔۔۔۔😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭

22/08/2025

A silent Mini film on Oedipus Rex by Sophocles

Address

Gujranwala

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when M Naeem Raza posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to M Naeem Raza:

Share