26/10/2025
🌷 نرمی اور سختی — بات کرنے کا سلیقہ 🌷
ہم میں سے ہر انسان کی گفتگو، اس کے دل کا آئینہ ہوتی ہے۔
کچھ لوگ نرم لہجے، شائستہ الفاظ اور پرسکون انداز سے بات کرتے ہیں۔
ان کی زبان سے پھول جھڑتے ہیں، دل جیتے جاتے ہیں۔
جب وہ بولتے ہیں تو سامنے والے کا غصہ بھی ٹھنڈا ہو جاتا ہے۔
دوسری طرف کچھ لوگ ہر وقت تلخی، شکایت اور غصے کے عالم میں گفتگو کرتے ہیں۔
ان کے الفاظ زہر کی مانند چبھتے ہیں،
اور لوگ ان سے کترانے لگتے ہیں۔
مگر ایک تیسری قسم بھی ہے —
جو کبھی نرم گفتار ہوتی ہے اور کبھی خنجر جیسی زبان استعمال کرتی ہے۔
ان کی باتیں ان کے مزاج کے زیرِ اثر بدلتی رہتی ہیں۔
اگر آپ ان سے سکون کے عالم میں ملیں تو وہ سراپا محبت نظر آتے ہیں،
لیکن اگر ان سے ملاقات غصے کے لمحے میں ہو جائے،
تو وہ درشت، بے رحم اور ناپسندیدہ لگتے ہیں۔
یوں مختلف لوگ، ایک ہی شخص کے بارے میں مختلف تاثر لے جاتے ہیں۔
کوئی کہتا ہے، “وہ بہت نرم دل انسان ہے”،
اور کوئی کہتا ہے، “نہیں، وہ تو سخت مزاج اور ضدی ہے!”
اسی تضاد کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ
“پہلا تاثر ہی آخری تاثر ہوتا ہے” —
لیکن دراصل یہ ہمیشہ سچ نہیں ہوتا۔
انسان کو ایک ملاقات سے نہیں پہچانا جا سکتا،
بلکہ کئی تجربات، کئی باتوں اور کئی رویّوں سے جانا جاتا ہے۔
ہم سب میں غصہ، نرمی، تلخی اور محبت —
سب کچھ موجود ہے۔
اصل خوبی یہ ہے کہ ہم ان جذبات کو قابو میں رکھنا سیکھیں۔
کیونکہ زبان کا ایک سخت جملہ رشتے توڑ دیتا ہے،
اور ایک نرم لفظ دلوں کے فاصلے مٹا دیتا ہے۔
🔹 اپنی بات میں نرمی پیدا کیجیے،
🔹 غصے کو مسکراہٹ میں بدلنا سیکھئے،
🔹 کیونکہ اصل طاقت ہاتھوں میں نہیں، زبان کی نرمی میں ہے۔
— ✍️ Muhammad Naeem Raza
---
#اخلاقیات
#انسانیت
#بردباری
---
🌐