حافظ آباد کی آواز

حافظ آباد کی آواز حافظ آباد کے مسائل کو اجاگر کرنا

واپڈاگیپکو حافظ آباد کا بڑا سکینڈل بے نقاب، کئی بااثر صارفین فیضاب ہوتے رہے. واپڈا گیپکو ریونیو برانچ حافظ آباد میں کروڑ...
22/07/2025

واپڈاگیپکو حافظ آباد کا بڑا سکینڈل بے نقاب، کئی بااثر صارفین فیضاب ہوتے رہے. واپڈا گیپکو ریونیو برانچ حافظ آباد میں کروڑوں روپے سے کی کرپشن کی گی ہے،معاملہ ایف آئی اے تک پہنچ گیا ہے.

حافظ آباد(شوکت علی وٹو/آئی این این اے)کمرشل اسٹنٹ سیٹھ اقبال، ریونیو آفیسر، ایکسین واپڈا، اکاؤنٹس، آڈٹ افسران و گوجرانوالہ سکرول منظوری برانچ کے اہلکاروں کی ملی بھگت سے بڑا مالیاتی سکینڈل منظرعام پر آگیا ایک بل نےبھانڈا پھوڑ دیا.گیپکو ریونیو برانچ حافظ آباد میں کروڑوں روپے کی کرپشن ثابت ہو چکی ہے۔ اب تک سامنے آنے والی محکمانہ رپورٹوں، دستاویزات اور اندرونی انکوائریوں سے یہ حقیقت واضح ہو چکی ہے.

اسسٹنٹ کمرشل سیٹھ اقبال نے ریونیو آفیسر، ایکسین واپڈا، اکاؤنٹس آفیسر، آڈٹ آفیسر حافظ آباد اور سکرول منظوری برانچ گوجرانوالہ کے افسران کے ساتھ ملی بھگت سے صنعتی و کمرشل صارفین کو بلوں میں غیر قانونی ریلیف دیا، اور اس کے عوض نقد رقوم وصول کی گئیں اور سرکاری محکموں کے سکرول میں بلز لگا کر کروڑوں روپے کا بڑے کاروباری، فیکٹری، کمرشل، صارفین کو فائدہ پہنچایا گیا تھا۔واپڈاگیپکو کو ابتدائی طور پر 3 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہو چکا ہے،مزید سکرول اور ایڈجسٹمنٹ ریکارڈ کی چھان بین جاری ہے جس سےمزید اضافہ متوقع ہے۔تحقیقات کے دوران یہ بھی سامنے آئی ہے کہ کمرشل اسٹنٹ نے مبینہ طور پر ہر ریلیف سکرول کے بدلے لاکھوں روپے نقد بطور رشوت وصول کیے،

اور یہ رقم نہ وہ وصول کرنے کا مجاز تھا اور نہ صارفین اسے دینے کے قانونی طور پر مجاز تھے۔ بل 8 لاکھ روپے کا ہو تو صارفین 5 سے 6 لاکھ روپے نقد ادا کر کے بقیہ کو ایڈجسٹ کروا لیتے تھے۔مالی فائدہ لینے والے صارفین میں سے کئی کے کنکشن منقطع کر دیے گئے ہیں اور بھاری بقایاجات شامل کر کے انہیں واپس بل بھیجے جا رہے ہیں، جب کہ اصل ذمہ داران میں شامل افسران تاحال آزاد گھوم رہے ہیں۔ ملوث افسران سارا ملبہ ریٹائرڈ کمرشل اسٹنٹ پر ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اپنے بچاؤ کے سرگرم عمل ہیں تمام ملوث افسران و صارفین کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے، اور لوٹی گئی رقم قومی خزانے میں واپس لائی جائے ۔

Imperial News Network Agency.
Voice Of Hafizabad.
Shoukat Ali Watto
📲🇵🇰03456522331
==============================

ایک آواز-ایک مشن-ایک تحریک

Can mention all top fans once a day Prime Minister's Office of Pakistan Chief Minister Punjab's Updates Maryam Nawaz Sharif GEPCO Gujranwala Federal Investigation Agency - FIA

👈 پاکستان سمیت دنیا بھر خبروں سے اپڈیٹ رہنے کے لیے نیچےدیے،، واٹس ایپ چینل،، لنک پر کلک کریں اور فالو کریں.
https://whatsapp.com/channel/0029Vazuw007tkjI0q2bWN2g

خاوند کو باندھ کر اسکے سامنے بااثرملزمان کی اجتماعی زیادتی گینگ ریپ واقعہ انسانیت کی تذلیل کی انتہا، یادتی کے بعد ملزمان...
05/06/2025

خاوند کو باندھ کر اسکے سامنے بااثرملزمان کی اجتماعی زیادتی گینگ ریپ واقعہ انسانیت کی تذلیل کی انتہا، یادتی کے بعد ملزمان تشدد کر کے میاں بیوی کومباشرت پر مجبور کرتے رہے، تھانہ کسوکی میں ایف آئی آر درج

انسانیت سوز واقع انسانیت بھی شرمندہ ہو جائے، حافظ آباد کے علاقہ مانگٹ اونچا میں ہونے والا واقع شرمناک، خاتون کے ساتھ خاوند کے سامنے گینگ ریپ کیا گیا ہے ایسا واقعہ معاشرے کے چہرے پر بدنما داغ ہے تھانہ کسوکی کا علاقہ مانگٹ اونچا میں درندگی کی تمام حدیں پار کر دی گئیں۔ اطلاعات کے مطابق چار اوباش افراد نے ایک میاں بیوی کو مبینہ طور پر اغوا کیا اور خاتون کے ساتھ گینگ ریپ کیا۔ درندہ صفت ملزمان نے ظلم کی انتہا کرتے ہوئے میاں بیوی کو برہنہ کر کے سرعام غیر اخلاقی عمل کرواتے رہے.اور اس کی ویڈیوز بھی بناتے رہے۔

تھانہ کسوکی میں خاوند کی مدعیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا شرمناک واقعہ میں جو نام سامنے آئے ہیں ایف آئی آر کے مطابق اکرام مانگٹ ولد ریاست مانگٹ، خاور ولد فیاض انصاری، لیق ولد مقصود درزی، چاند ولد غلام غوث سکنہ مانگٹ اونچا اور 4 افراد نامعلوم ملزمان ہیں متاثرین اپنی عزت اور بااثرملزمان کے خوف کی وجہ سے خاموش تھے۔ویڈیو لیک ہونے پر سامنے آگئے متاثرہ میاں بیوی نوشہرہ ورکاں سے واپس آرہے تھے.کہ مانگٹ اونچاکے قریب رفع حاجت کے لئے رکے تو بااثر ملزمان گن پوائنٹ پر اغواکرکے ویرانے میں لے گئے اور گھنائونا کھیل کھیلتے رہے،

پولیس تھانہ کسوکے نے 8افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے بااثرملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارنا شروع کردئے ہیں ڈی پی او عاطف نذیر نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی ہے اور علاقہ بھر میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔متاثرہ خاندان نے ڈی پی او سے اپیل کی ہے کہ ملزمان کو جلد گرفتار کر کے قانون کے مطابق سخت ترین سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسی گھناونی حرکت کرنے کی جرأت نہ کرے۔

شمالی بائپاس پر دوکلو میٹر ٹوٹا اور کچا روڈ نئی آبادی کے علاقہ مکینوں کے لیے سردرد بن گیا, دھول مٹی سے علاقہ مکینوں کو س...
03/06/2025

شمالی بائپاس پر دوکلو میٹر ٹوٹا اور کچا روڈ نئی آبادی کے علاقہ مکینوں کے لیے سردرد بن گیا, دھول مٹی سے علاقہ مکینوں کو سانس اور گلے کی بیماریوں میں مبتلا، گڑھوں کی وجہ سے ٹرانسپورٹرز کا لاکھوں کا نقصان ہوتا ہے.

حافظ آباد(شوکت علی وٹو)شمالی بائپاس جو گوجرانوالہ روڈ دوآبہ نہروں سے شروع ہو کر دھنوئے ڈوگراں اور علی پور روڈ رامکے چھٹہ روڑ جگانوالہ، نئی آبادی ونیکے روڑ جیل روڈ ٹیولیپ سٹی سے گزرتا ہوا سولنگی اعوان پر سرگودھا روڈ سکھیکی کیرج وے روڈ کو لنک کرتا ہے تمام بھاری ٹرانسپورٹ ادھر سے گزر رہی ہے دو کلو کا روڈ کچا ہونے سے بے شمار مسائل پیدا ہو رہے ہیں.

ضلعی انتظامیہ کو توجہ دینے کی ضرورت ہے ٹھٹھہ کھوکھراں ریلوئے پھاٹک کا پل پچھلے کئی ماہ سے بن رہا ہے جس کی بدولت ہیوی ٹریفک کا لوڈ مکمل طور پر شمالی بائپاس پر منتقل ہو چکا ہے شمالی بائپاس جگانوالہ والے آگے سے لیکر ونیکے روڑ نئی آبادی تک 2 کلو میٹر کا روڈ چھوڑ دیا گیا جب پل بننا ضروری تھا تو یہ روڈ مکمل نہ کرنا اور بھاری ٹریفک ادھر دھیکل دینا ٹرانسپورٹرز کے ساتھ نئی آبادی کے علاقہ مکینوں کے ساتھ ظلم و زیادتی ہے جب یہاں سے بھاری ٹریفک ڈمپرز، لوڈڈ ٹرک، گاڑیاں بسیں تو دھول مٹی تو اڑتی ہے ساتھ یہاں گڑھے بن چکے ہیں جن کی بدولت روزانہ دو تین گاڑیاں ڈمپرز ٹرک خراب ہوتے ہیں

کئی گاڑیوں کے ایکسل ٹوٹ جاتے ہیں.شمالی بائپاس نزد نئی آبادی روڈ پر گڑھے پڑنے کی بدولت ٹرانسپورٹرز کو روزانہ نقصان ہوتا ہے اور نئی آبادی جو اس وقت دھول مٹی میں اٹے ہوئے گھر ہیں علاقہ مکین پریشان ہیں جہاں گھروں کے کمروں تک روزانہ دھول مٹی کی دبیز تہہ جم جاتی ہے علاقہ مکین سانس اور گلے کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں علاقہ مکینوں نے ڈپٹی کمشنر حافظ آباد کو متعدد درخواستوں کے زریعے اس چھوڑے روڈ کو بنانے کا مطالبہ کیا ہے.

Can mention all top fans once a day Chief Minister Punjab's Updates Govt of Punjab Maryam Nawaz Sharif Chief Secretary Punjab Deputy Commissioner Hafizabad Commissioner Gujranwala, Division, Gujranwala DG ACE Punjab

پاکستان سمیت دنیا بھر کی خبروں سے اپڈیٹ رہنے کے لیے لنک پر کلک کریں اور فالو کریں.

https://whatsapp.com/channel/0029Vazuw007tkjI0q2bWN2g

  تحصیل احاطہ اور دفتر پٹواریاں میں غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈ قائم.پرائیویٹ و سرکاری لوگ کی پست پناہی کے بغیر پارکنگ اسٹی...
03/06/2025



تحصیل احاطہ اور دفتر پٹواریاں میں غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈ قائم.پرائیویٹ و سرکاری لوگ کی پست پناہی کے بغیر پارکنگ اسٹینڈ قائم کرنا ناممکن ہے پارکنگ اسٹینڈز کی آمدنی بندر بانٹ کی جاتی ہے.

حافظ آباد(شوکت علی وٹو)شہر کے مرکز میں غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈ، متعلقہ اتھارٹیز خاموش، محکمہ مال کی زمین پر غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈ قائم، مبینہ سرکاری و پرائیویٹ اشخاص کی بدولت روزانہ ہزاروں روپے اکھٹے کیے جا رہے ہیں متعدد مرتبہ توجہ دلانے کے باوجود متعلقہ اتھارٹیز کی پراسرار خاموشی ہے شہر میں ٹریفک پولیس نے عوامی سواری موٹرسائیکل کے سواروں کو تختہ مشق بنایا ہوا ہے وہی تھانہ سٹی و خدمت مرکز کے دونوں اطراف غیر قانونی قائم پارکنگ اسٹینڈز کسی اتھارٹیز کو نظر نہیں آتے، متعدد مرتبہ توجہ دلائی گئی ہے .

اس کے باوجود یہ غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈز قائم ہیں اور پرائیوٹ لوگ اس سے روزانہ ہزاروں روپے اکھٹے کر سرکاری ملازمین کے ساتھ بندر بانٹ کرتے ہیں.تحصیل احاطہ میں قائم غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈ ٹریفک پولیس کا لفٹر چلوانے والے پہلوان نے قائم کیا ہے ڈی ایس پی ٹریفک پولیس رائے ملازم حسین کھرل کو بتایا گیا جنہوں نے ایک دم کہا ایف آئی آر دیتے ہیں لیکن جب ٹریفک انچارج نے بتایا اسے انجمن تاجران کے بندے بٹھایا ہے تو پھر کہنے لگے ہم کچھ نہیں کر سکتے جب تحقیق کی تو پتہ چلا اس کے پیچھے ٹریفک پولیس کے ہی لوگ ہیں بقول پہلوان کے اس کے پاس لیٹر ہے.

دوسرا پارکنگ اسٹینڈ دفتر پٹواریاں کے ساتھ قائم ہے جہاں روزانہ ہزاروں روپے اکھٹے کیے جاتے ہیں اس میں مختلف پٹواریوں کے نام آتے رہتے ہیں دونوں غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈز محکمہ مال کی زمین پر قائم ہیں جبکہ شہر میں فری پارکنگ کی سخت ضرورت ہے دوسری صورت میں یہ دونوں اسٹینڈز بولی کے بعد دیے جائیں تو حکومت پنجاب کو فائدہ بھی ہو اور لوگوں کو سستی پارکنگ بھی دستیاب ہو ورنہ یہ بندر بانٹ جاری رہے گی اور سرکاری زمین پر غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈز متعلقہ اتھارٹیز کا منہ چڑھاتے رہیں گے .
Can mention all top fans once a day Chief Minister Punjab's Updates Govt of Punjab Maryam Nawaz Sharif Chief Secretary Punjab Deputy Commissioner Hafizabad Commissioner Gujranwala, Division, Gujranwala DG ACE Punjab Punjab Police Pakistan Hafizabad Police Official-Page

پاکستان سمیت دنیا بھر کی خبروں سے اپڈیٹ رہنے کے لیے لنک پر کلک کریں اور فالو کریں.

https://whatsapp.com/channel/0029Vazuw007tkjI0q2bWN2g

کسوکی شیخوپورہ روڈ، رامکے چھٹہ جگانوالہ روڑ، علی پور روڑ کی کہانی. تحریر. شوکت علی وٹودنیا میں جہاں جدت کی طرف جایا جا ر...
25/05/2025

کسوکی شیخوپورہ روڈ، رامکے چھٹہ جگانوالہ روڑ، علی پور روڑ کی کہانی.

تحریر. شوکت علی وٹو

دنیا میں جہاں جدت کی طرف جایا جا رہا ہے وہی اس جدت سے دور ضلع حافظ آباد 90 کی دہائی میں ہی ہے اب بھی تیس سال پیچھے ہے محکمہ ہائی وے پنجاب کے افسران نے اپنی بلے بلے کے چکروں میں حافظ آباد کے روڈز کو علاقے مکینوں کے لیے وبال جان بنانے کی ٹھانی ہوئی ہے چاہتے ہیں، حافظ آباد کے باسی 1990 کی دہائی کا مزہ لیں، ضلع حافظ آباد کو پیچھے دھکیلنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا گیا ہے پاکستان مسلم لیگ ن کے اپنے بیانہ مطابق روڈز بننے سے ترقی کا عمل تیز ہو جاتا ہے افسوس حافظ آباد میں اس عمل کو روکنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اس سے قبل حافظ آباد کو گجرات ڈویژن میں شامل ہونے کی بھی مخالفت کی گی تھی اس ترقی یافتہ دور میں ضلع حافظ آباد میں TST اور DST بنانے کا فارمولا اپنایا کیوں اپنایا گیا بڑا سوال ہے جس کا جواب پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب حکومت ہی دے سکتی ہے ،محکمہ ہائے وے پنجاب کے افسران نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو یہ باور کروانے کے لیے ترقیاتی کاموں میں بچت کی جا سکتی ہے فنڈز بچت کے چکروں میں TST روڈز بنانے کا فارمولا بنا کر دیا گیا جو حیرت انگیز طور منظور بھی ہو گیا.

اس فارمولے کا اطلاق ضلع حافظ آباد کے روڈز پر ہی کیوں؟ ضلع حافظ آباد کی بدقسمتی دیکھیے 15 سالوں کے بعد علی پور روڑ،کسوکی شیخوپورہ روڈ،رامکے چھٹہ جگانوالہ روڑ بننے لگے ہیں تو وہ بھی TST جن کی مدت میعاد صرف تین سال ہے اور ان پر تارکول بجری میں کتنی کرپشن ہو گی وہ الگ کہانی ہے واقفان حال کہتے ہیں کیمشن دے دلا کر صرف افتتاح تک ہی روڈ نظر آتا پھر وہی کھڈے وہی روڈ بدقسمتی سے دوسرے شہروں کی حدود میں کارپٹ روڈز ہیں وہی آگے آ کر TST روڈز بنیں گے حافظ آباد شہر کو ملانے والے تین بڑے روڈز TST اور DST جو بہت پرانے طریقے کار تحت بنائے جا رہے ہیں، شیخوپورہ سے حافظ آباد تک آنے والا روڈ جو شیخوپورہ کی حدود تک ہے وہ کارپٹ روڈ بنایا گیا ہے آگے حافظ آباد کی حدود میں پرانے طریقہ کار بجری پھینک کر بعد میں تارکول کا چڑکاؤ کیا جاتا ہے کے مطابق روڈ بنایا جا رہا ہے جس کی مدت زیادہ سے زیادہ تین سال ہے اور یہ بنتے ہوئے ہی ایسا لگتا ہے یہ روڈ خراب بن رہا ہے یا محکمہ ہائی وے درست نہیں بنا رہا،یہ کسوکی شیخوپورہ روڈ کے باسیوں کا کہنا تھا کہ روڈ پر کرپشن کی جا رہی ہے بھائی جب کمیشن مبینہ سیاسی، محکمہ افسران کو دے دلا کر جو رقم بچے گی اس میں سے بچت کر کے روڈز کو بنانا ہے.

یہ روڈز کیسے بنیں گے اندازہ کیا جا سکتا،دوسرا بڑا روڈ علی پور روڈ ہے جو TST کے طریقے کار کے مطابق بنایا جائے گا یہ روڈ بھی کوٹ پناہ تک کارپٹ بنایا گیا ہے جو حافظ آباد شروع ہوتے ہی TST طریقے سے بنایا جائے گا جس کی مدت میعاد صرف تین سال ہے بدقسمتی سے یہ روڈ سیاست کی نظر ہو گیا 2022 میں یہ 12 فٹ 2 انچ کارپٹ کے لیے فزبیلیٹی رپوٹ تیار ہو گی لیکن اسے 24 فٹ کے مطالبہ اور احتجاج نے اس منصوبے کو رکوا دیا اور اب پھر یہ صرف TST طریقے سے بنایا جائے گا وہ بھی 12 فٹ، جبکہ علی پور چھٹہ سے کوٹ پناہ تک کارپٹ روڈ بنایا گیا ہے آگے TST بنایا جائے گا تارکول بجری کیا رنگ دیکھاتی ہے یہ دیکھنا ہے شہر میں آر سی سی بن ہے شولڈر ٹف ٹائل لگنی ہے اور اس روڈ پر تجاوزات کیخلاف آپریشن بھی شروع ہے اگر تو تجاوزات کیخلاف آپریشن لیٹ ہوتا ہے پھر روڈ ایک چند 7 فٹ ہو گا تو دوسری جانب 15 فٹ تک شولڈر ہوں گے روڈ کا درمیان ہونا پھر ممکن نہیں ہو گا.تسرا بڑا روڑ رامکے چھٹہ جگانوالہ روڈ ہے جو DST ہے اور حافظ آباد سے سوئیانوالہ تک بنایا جائے گا شہر میں یہ آر سی سی ہو گا جبکہ آگے DST ہو گا، یہ بھی پرانے طریقہ کار کے طرز پر بنایا جائے گا یہ تینوں روڈز محکمہ ہائی وے حافظ آباد کے زیر نگرانی بن رہے ہیں گزشتہ کچھ عرصے سے کسوکی شیخوپورہ روڈ سے مسلسل شکایات آ رہی تھیں.

کہ روڈ پر بڑی کرپشن ہو رہی ہے اور روڈ کارپٹ بننے کی بجائے پرانے طریقے سے بیڈ بنا کر بجری اور تارکول سے سڑک تیار کی جا رہی ہے جب ہم حقائق کو چھاننا تو یہ تلخ حقائق سامنے آئے کسوکی شیخوپورہ روڈ،رامکے چھٹہ جگانوالہ روڈ، علی پور روڈ یہ تینوں TST اور DST بنائے جانے ہیں.اندرونی کہانی کچھ یوں ہے محکمہ ہائے وے کے اعلی افسران نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو یہ باور کرایا کہ انہوں نے اربوں روپے بچت کی ہے اور روڈ بھی بن جانے ہیں عام آدمی کے سمجھنے کے لیے یہ ہے یہ TST اورDST کی مدت میعاد صرف تین سال ہے اور کارپٹ کی میعاد مدت 10 سال ہے TST اور DST سے برعکس کارپٹ ڈبل سے زائد رقم لگتی ہے اب بچت کے چکروں میں حافظ آباد کو روڈز تو بنا کر دیے جا رہے ہیں لیکن پرانے طریقہ کار بجری ڈال کر تارکول اوپر سے ڈالی جائے گی، اب شاید سندھ میں بھی نہ بنائے جاتے ہوں یہ وسطی پنجاب میں اب بنایا جا رہا ہے.افسران کے علاوہ یہ کس کا قصور ہے کون ذمہ دار ہے اس کا تعین کرنا اس لیے بھی مشکل ہے کہ ہم لوکل صحافت کرنے والے محکمہ ہائے وے پنجاب کے افسران اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے درمیان ہونے والی میٹنگز کے بارے میں لا علم ہیں کسو کی شیخوپورہ روڈ کی عوامی شکایات پر جب کھوج کے لیے نکلے.

تو یہ حیرت انگیز انکشافات ہوئے کس طرح ہمارے ضلع کو نظرانداز کیا گیا یا اسے جنوبی پنجاب کچہ کا ایریا سمجھا گیا جہاں باامر مجبوری روڈ دیا جانا ہے شاید کچے کے علاقے کے روڈز بھی بننے والے روڈز سے اچھے ہوں.ضلع کے یہ تینوں روڈز 15 سالوں سے زائد عرصہ کے بعد بنائے جا رہے ہیں علاقوں کے لوگوں نے اچھی امیدیں لگائی تھیں کہ اچھے روڈز بنیں گے اور ان کو آمدورفت میں آسانی پیدا ہو گی، کسوکی شیخوپورہ روڈ کیونکہ بن رہا ہے علاقے کے لوگوں مسلسل توجہ دلا رہے تھے تو کھوج ملنے پرانے طریقہ کار سے روڈز بننے کی اطلاع پاکر شدید مایوسی ہوئی ہے ضلع حافظ آباد کے باسیوں کا قصور کیا ہے ان کے لیے TST روڈز کیوں، کیا پاکستان مسلم لیگ ن ان روڈز کو کارپٹ روڈ تبدیل نہیں کروا سکتی تھی اگر یہ اب بن گے تو شاید سالوں بعد بھی یہ بن نہیں پائیں گے جو پاکستان مسلم لیگ ن کے بدنامی کا سبب بنیں گے اسی طرح شمالی بائپاس ڈیڑھ کلومیٹر کا راستہ چھوڑ دیا گیا اور ساتھ ہی ساری ہیوی ٹریفک اس روڈ پر منتقل کر دی گی جس سے نئی آبادی کے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے دھول مٹی سے گھر اٹے رہتے ہیں وہی ٹرانسپورٹرز کی کروڑوں کی گاڑیاں آئے روڈ ادھر خراب ہو کر کھڑی رہتی ہیں اس سارے معاملے دیکھنا تھا ضلعی انتظامیہ جو روزانہ کی پریس ریلیز کارکردگی شو کرتے ہیں.

لیکن اس جیسے سینکڑوں مسائل سر اٹھائے ہیں شہریوں سمیت کسوکی شیخوپورہ روڈ، رامکے چھٹہ جگانوالہ روڑ، علی پور روڈ کے علاقہ مکینوں کا وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، سائرہ افضل تارڑ کوآرڈینیٹر ٹو وزیراعلیٰ سے مطالبہ ہے یہ روڈز کارپٹ روڈ بنائے جائیں.

ضلع حافظ آباد کی خبروں سے اپڈیٹ رہنے کے لیے لنک پر کلک کریں اور فالو کریں.

https://whatsapp.com/channel/0029VaBE20M5Ejy6e9spk70S

ضلع بھر کے صوبائی و وفاقی محکموں میں کرپشن کا دور دورہ, عوام الناس کو جائز کاموں کے لیے بھی رشوت دینے پر مجبور کیا جاتا ...
20/04/2025

ضلع بھر کے صوبائی و وفاقی محکموں میں کرپشن کا دور دورہ, عوام الناس کو جائز کاموں کے لیے بھی رشوت دینے پر مجبور کیا جاتا ہےرائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں.

حافظ آباد(شوکت علی وٹو)ضلع حافظ آباد میں صوبائی و وفاقی محکموں میں کرپشن کا دور دورہ ہے حکومت پنجاب حکومت پاکستان کے وہ اقدامات جن سے عوام الناس کو فوائد پہنچنے چاہیے وہ نہیں پہنچ رہے شہریوں کو آرٹیکل 19 کے تحت سرکاری دستاویزات جن کی معلومات لینا ہر شہری کا حق ہے جو افسران معلومات تک رسائی نہیں دیتے، ضلع بھر میں پنجاب ٹرانسپرنسی اینڈ رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2013 کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں سینکڑوں درخواستوں کو دبایا گیا تاکہ شہریوں کو درست معلومات نہ مل جائیں اور محکموں کی کرپشن آشکار نہ ہو جائے،عوام الناس کو جائز کاموں کے لیے بھی کرپشن دینے پر مجبور کیا جاتا ہے کرپشن کا ناسور محکموں کی کارکردگی پر اثر انداز ہو رہا ہے جہاں ایمانداری کا قحط پڑھ چکا ہے لالچ طمع نفسانی خواہشات کے تابع سرکاری ملازمین بغیر رشوت کے کام کرنا گوارہ نہیں کرتے، میونسپل کمیٹی، پبلک ہیلتھ، لوکل گورنمنٹ، محکمہ صحت، محکمہ تعلیم، پولیس، واپڈا، محکمہ تحفظ ماحول، مارکیٹ کمیٹی، محکمہ محنت و انفرادی قوت (لیبر ڈپارٹمنٹ)سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن، ہائی وے ڈپارٹمنٹ، بلڈنگ ڈپارٹمنٹ، اکاؤنٹ آفس،محکمہ انہار وغیرہ شاید ہی کوئی محکمہ بچا ہو جہاں کرپشن نہ ہو رہی ہو،

عوام الناس چیخ رہی ہے عوام الناس کی سننے والا کوئی نہیں کرپشن مانئٹیرنگ کرنے والے سرکاری محکموں کے افسران خود مبینہ کرپشن کر کے کرپشن کرنے والے ملازمین کو قانون سے بچاؤ کے طریقوں سے روشناس کروا رہے ہیں کرپشن کرنے والے سرکاری ملازمین کی انکوائریاں اور ایف آئی آرز جو خارج کی گی ہیں، یا انکوائریاں کی فائلیں دبا دی گیں ہیں ان کی تحقیقات کی جائے،60 سے ڈیڑھ لاکھ روپے تنخواہیں لینے والے افسران ملازمین شاہی طریقہ سے زندگی گزار رہے ہیں تنخواہوں سے زائد گاڑی کوٹھیاں، و دیگر اثاثہ جات افسران و ملازمین کی کرپشن کا پول کھول رہی ہیں.

Chief Minister Punjab's Updates Govt of Punjab Govt of Punjab Maryam Nawaz Sharif Chief Secretary Punjab Deputy Commissioner Hafizabad Commissioner Gujranwala, Division, Gujranwala DG ACE Punjab Punjab Police Pakistan

کلاس فور کے ملازمین پر تشدد قابل افسوس ہے  مذمت کرتے ہیں کاررائی کی جائے.سرکل آفیسر اینٹی کرپشن اور اسٹنٹ ڈائریکٹر ہمراہ...
17/04/2025

کلاس فور کے ملازمین پر تشدد قابل افسوس ہے مذمت کرتے ہیں کاررائی کی جائے.سرکل آفیسر اینٹی کرپشن اور اسٹنٹ ڈائریکٹر ہمراہ عملہ نے مذکورہ اہلکاران پر شدید جسمانی تشدد کیا،بھرپور مذمت کرتے ہیں.

حافظ آباد(آئی این این اے/شوکت علی وٹو)جنرل سیکرٹری اپیکا کلاس فور شہباز احمد کی پریس ریلیز کے مطابق اپیکفا آل پاکستان کلاس فور ملازمین ایسوسی ایشن (آل محکمہ جات) ضلع حافظ آباد کی ضلعی کابنیہ و یونٹ صدور کا انتہائی اہم اجلاس ہوا جس کی صدارت تنویر عباس ضلعی صدر اپیکا نے کی۔اجلاس میں (ADC(G دفتر کے کلاس کے ملازمیں سرفراز احمد اور محمد ارشد کو ڈاک کی ترسیل کے معاملہ پر ڈائریکٹر اینٹی کریشن گوجر انوالہ کے دفتر میں ان کی موجودگی میں سرکل آفیسر اینٹی کرپشن اور اسٹنٹ ڈائریکٹر ہمراہ عملہ نے مذکورہ اہلکاران پر شدید جسمانی تشدد کیا.جو کہ غیر آئی اقدام ہے، اجلاس میں ملازمین پر غیر قانونی اقدام تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی.

اور ڈپٹی کمشنر حافظ آبار سے اپیل کی کہ اینٹی کرپشن کے عملہ کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے.اجلاس میں خصوصی طور پر نصراللہ ہنجرا چیئرمین APCA پنجاب ، عارف گجر وائس چیئرمین MPCA، مہر ماجدرشید صدر اپیکاریونیو، رائے حسن علی، ملک رب نواز اور عمران فاروقی نے شرکت کی اور تشدد کے شکار ملازمین سے اظہار یکجہتی کا اظہار کیا اور واقعہ کی بھرپور مذمت کی گی،اجلاس میں مشترکہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ اگر اینٹی کرپشن کے عملہ کے خلاف قانونی کارروائی نہ کی گئی تو ضلع بھر کی تنظیموں کی طرف سے احتجاج کیا جائے گا اور کارروائی کی نہ صورت احتجاج کا دائرہ پورے پنجاب تک پھیلایا جائے گا۔

Govt of Punjab Deputy Commissioner Hafizabad Commissioner Gujranwala, Division, Gujranwala Chief Secretary Punjab DG ACE Punjab Maryam Nawaz Sharif Chief Minister Punjab's Updates

میاں خرم شہزاد کو انچارج نمائندگان این ٹی این نیوز اور مرکزی کوارڈینیٹر پاکستان میڈیا کونسل منتخب ہونے پر دل کی اتھاہ گہ...
06/04/2025

میاں خرم شہزاد کو انچارج نمائندگان این ٹی این نیوز اور مرکزی کوارڈینیٹر پاکستان میڈیا کونسل منتخب ہونے پر دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں اور نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں.

شوکت علی وٹو.
سٹار ایشیاء نیوز حافظ آباد
عوامی میڈیاگروپ حافظ آباد

‏"مریم نواز کا پنجاب ، ستھرا پنجاب"صفائی سے متعلق شکایات کے اندراج کا طریقہ کار اب آسانویب پورٹل پر اکاؤنٹ بنائیں اور تص...
06/04/2025

‏"مریم نواز کا پنجاب ، ستھرا پنجاب"

صفائی سے متعلق شکایات کے اندراج کا طریقہ کار اب آسان

ویب پورٹل پر اکاؤنٹ بنائیں اور تصویر اپ لوڈ کریں
🖥: suthra.punjab.gov.pk‎
یا
📞: 1139 پر کال کریں

👈 حافظ آباد میں مزدوروں کے حقوق غضب کیے جا رہے ہیں.👈 تحریر : شوکت علی وٹو03456522331 shoukatwatto@gmail.com حکومت پنجاب ...
24/03/2025

👈 حافظ آباد میں مزدوروں کے حقوق غضب کیے جا رہے ہیں.

👈 تحریر : شوکت علی وٹو
03456522331
[email protected]

حکومت پنجاب نے غیر ہنر مند افراد جو مزدور وغیرہ ہیں کی کم از کم اجرت 37000 روپیہ مقرر کی ہے لیکن حافظ آباد میں اس کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں سکول جہاں اساتذہ کا استحصال کیا جا رہا ہے کارخانے فیکٹری میں استحصال کیا جا رہا ہے کم اجرت اور وہ بھی بڑے احسان جتا کر.جبکہ ان کے سوشل سیکیورٹی کارڈز بھی نہیں بنائے جاتے، مالکان ہر ماہ کنٹری بیوشن جو ہر مزودر کا 24 سو روپیہ ہے بچانے کے چکر میں مزدوروں کا استحصال کر رہے ہیں.

بھٹہ مزدور،فیکٹری مزدور، دوکانات، شاپنگ مالز، پٹرول پمپس، میرج ہالز، میں کم اجرت اور 8 گھنٹے سے زائد کام لیا جاتا ہے ہتکہ سرکاری محکمے جہاں کمپنیوں کے زریعے لوگوں کو بھرتی کیا گیا ہے وہاں بھی استحصال کیا جا رہا ہے مختلف کٹوتی اور کم اجرت ساتھ ظلم عظیم ان مزدوروں کے سوشل سیکیورٹی کارڈز بھی نہیں بنائے جاتے کہیں ان کو حکومت پنجاب کی جانب سے دی جانی سہولیات نہ مل جائیں کیونکہ مالکان کو جہاں 5 مزدور، ورکرز،سٹاف، سیل مین وغیرہ موجود ہوں ان کو پنجاب ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن پر رجسٹریشن کروانا ضروری ہے.

پنجاب ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن نے رجسٹریشن کر کے مالک فیکٹری، دوکان، کارخانہ سے ہر ماہ ایک ورکر کا کنٹری بیوشن 2 ہزار سے زائد ہے وصول کرنا ہوتا ہے اس کے بدلے میں پنجاب حکومت مزدور کو اور اسکے خاندان کو صحت کی فری سہولیات، فری تعلیم، بچوں کو سکالر شپ، بچیوں کی شادی پر میرج گرانٹ، ناگہانی موت کی صورت ڈیتھ گرانٹ اور دیگر سہولیات ہیں جو سوشل سیکیورٹی کارڈز نہ بننے کی وجہ سے مزدور، ورکر، دوکان پر سیل مین وغیرہ ان سہولیات سے محروم رہ جاتا ہے جو محکمہ پنجاب ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن کے افسران و متعلقہ ملازمین کی ذمہ داری ہوتی ہے وہ فیکٹریوں، کارخانے، بھٹہ خشت و دوکانات کو چیک کریں اور رجسٹریشن کو یقینی بنائیں،

حافظ آباد میں مزدوروں کے حقوق غضب کیے جا رہے ہیں. تحریر : شوکت علی وٹو حکومت پنجاب نے غیر ہنر مند افراد جو مزدور وغیرہ ہ...
22/03/2025

حافظ آباد میں مزدوروں کے حقوق غضب کیے جا رہے ہیں.

تحریر : شوکت علی وٹو

حکومت پنجاب نے غیر ہنر مند افراد جو مزدور وغیرہ ہیں کی کم از کم اجرت 37000 روپیہ مقرر کی ہے لیکن حافظ آباد میں اس کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں سکول جہاں اساتذہ کا استحصال کیا جا رہا ہے کارخانے فیکٹری میں استحصال کیا جا رہا ہے کم اجرت اور وہ بھی بڑے احسان جتا کر.جبکہ ان کے سوشل سیکیورٹی کارڈز بھی نہیں بنائے جاتے، مالکان ہر ماہ کنٹری بیوشن جو ہر مزودر کا 2 ہزار کے قریب ہے بچانے کے چکر میں مزدوروں کا استحصال کر رہے ہیں.

بھٹہ مزدور،فیکٹری مزدور، دوکانات، شاپنگ مالز، پٹرول پمپس، میرج ہالز، میں کم اجرت اور 8 گھنٹے سے زائد کام لیا جاتا ہے ہتکہ سرکاری محکمے جہاں کمپنیوں کے زریعے لوگوں کو بھرتی کیا گیا ہے وہاں بھی استحصال کیا جا رہا ہے مختلف کٹوتی اور کم اجرت ساتھ ظلم عظیم ان مزدوروں کے سوشل سیکیورٹی کارڈز بھی نہیں بنائے جاتے کہیں ان کو حکومت پنجاب کی جانب سے دی جانی سہولیات نہ مل جائیں کیونکہ مالکان کو جہاں 5 مزدور، ورکرز،سٹاف، سیل مین وغیرہ موجود ہوں ان کو پنجاب ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن پر رجسٹریشن کروانا ضروری ہے.

پنجاب ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن نے رجسٹریشن کر کے مالک فیکٹری، دوکان، کارخانہ سے ہر ماہ ایک ورکر کا کنٹری بیوشن 2 ہزار سے زائد ہے وصول کرنا ہوتا ہے اس کے بدلے میں پنجاب حکومت مزدور کو اور اسکے خاندان کو صحت کی فری سہولیات، فری تعلیم، بچوں کو سکالر شپ، بچیوں کی شادی پر میرج گرانٹ، ناگہانی موت کی صورت ڈیتھ گرانٹ اور دیگر سہولیات ہیں جو سوشل سیکیورٹی کارڈز نہ بننے کی وجہ سے مزدور، ورکر، دوکان پر سیل مین وغیرہ ان سہولیات سے محروم رہ جاتا ہے جو محکمہ پنجاب ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن کے افسران و متعلقہ ملازمین کی ذمہ داری ہوتی ہے وہ فیکٹریوں، کارخانے، بھٹہ خشت و دوکانات کو چیک کریں اور رجسٹریشن کو یقینی بنائیں،

محکمہ محنت و افرادی قوت (لیبر ڈپارٹمنٹ) کے ضلعی افسران نے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ سرکاری اجرت کو مزدور کو دلوانا یقینی بنانا ہوتا ہے اسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر ویلفیئر کی اپنی عدالت ہوتی ہے جہاں وہ کم اجرت دینے پر سزا تک دے سکتا ہے حکومت کی جانب سے بہت اختیارات ہیں اگر لیبر ڈپارئمنٹ کا افسر اگر استعمال کرے اور اگر کہیں مالکان سے سازباز کر لے تو پھر پراسرار خاموشی ہوتی ہے جس طرح حافظ آباد میں ہے پنجاب حکومت ان دو محکموں پنجاب ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن اور محنت و افرادی قوت(لیبر ڈپارٹمنٹ) مزدور کے حقوق کے تحفظ کے لیے بنائے گے ہیں

حافظ آباد میں یہی دو محکمے مزدوروں کے حقوق پامال کرواتے ہیں مزدوروں کو حکومتی سہولیات سے محروم رکھتے ہیں ان کا کام مزدور کے حقوق کا تحفظ ہے لیکن یہ تنخواہیں تو حکومت پنجاب سے لیتے ہیں لیکن فوائد مالکان کو دیتے ہیں بھٹہ خشت کے مزدوروں کے حالات دیکھ لیں کچی اینٹ کی اجرت پوری نہیں ملتی صرف بھٹہ پر چند مزدوروں کے کارڈز بنتے ہیں باقیوں کی رشوت ایک بھٹہ پر 60 سے زائد افراد کام کر رہے ہوتے ہیں صرف حافظ آباد میں 120 سے زائد بھٹہ خشت مکمل آپریشنل ہیں،

اسی طرح پرائیویٹ سکولز، کالجز میں ٹیچرز کے ساتھ ظلم کیا جاتا ہے کم اجرت اور گلی محلوں میں ظلم کیا جاتا ہے جہاں 10 ہزار بھی تنخواہ نہیں دی جاتی، دوکانات جہاں سیٹھ حکومت کو برا بھلا کہہ کر گراں فروشی کرتے ہوئے دن بدن دولت کے انبار لگا رہا ہے کپڑے کا تاجر 1000 روپیہ والا سوٹ 2000 روپے دے کر بھی اپنے سیل مین کی پوری تنخواہ اور سوشل سیکیورٹی کارڈز نہیں بنواتا، اسی طرح کارخانے کا مالک جمع کر حکومت کی برائیاں کرے گا اور دولت کے انبار لگاتا ہوا دیگر ٹیکسسز کی چوری کے ساتھ ورکرز کے سوشل سیکیورٹی کارڈز نہیں بنائے گا کیونکہ اس نے کنٹری بیوشن کے نام پر 2 ہزار روپیہ جمع کروانا ہوتا ہے رمضان المبارک میں اپنے آپکو دیالو ظاہر کرتے ہیں لیکن مزدوروں کے جائز حقوق جسے حکومت نے پوری طرح لاگو کرنا ہوتا ہے حکومتی اہلکاروں کی نا اہلی سے وہ نہیں دیتے.

میونسپل کمیٹی حافظ آباد گوجرانوالہ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے ورکرز بھی کم تنخواہوں کا شکار ہیں دوسری جانب سرکا ہسپتالوں میں صفائی ستھرائی کرنے والا عملہ بھی کم اجرت اور کم تنخواہوں کا شکار ہیں ان ورکرز کے سوشل سیکیورٹی کارڈز بھی نہیں بنوائے جاتے، ان سب معاملات کو دفاتر میں بیٹھ کر حل کیا جا سکتا ہے؟ جن کی ڈیوٹی چیک کرنا ہے وہ گھر بیٹھے تنخواہیں لیتے ہیں یا پھر فلیڈ میں جا کر ناغہ جات کے معمولی پیسے لیتے ہیں پنجاب ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن کے افسران و ملازمین فیکٹری کارخانے کے مالکان سے مختلف گفٹس، نقدی، عیدی، شب برات کپڑے لیکر ایک آدھ نوٹس جاری کر کے سمجھ رہے ہیں پوری ایمانداری سے ڈیوٹی دے رہے ہیں.

اگر ایسا ہوتا تو مزدوروں کے اتنی کم تعداد جو رجسڑڈ ہے وہ نہ ہوتی مزدوروں کا سوشل سیکیورٹی ہسپتال بن چکا ہوتا تعلیمی ادارے بن چکے ہوتے مزدوروں کے بچوں کو تعلیم سے محروم نہ ہونا پڑتا، مزدوروں کے بچوں کے کالج آف انٹرنیشنل سکلز ڈوپلپمنٹ حافظ آباد ٹرانسپورٹ کے نام فنڈز نہ کھا پاتا، ان کے سکالر شپ کے چیکس دبا کر نہ بیٹھتے،مزدوروں کے بغیر نظام زندگی رک سکتا ہے غریب کے حقوق کی بات تو کی جاتی ہے جو صرف باتوں کی حد تک ہے جس مزدور کے لیے اللہ کہتا ہے الکاسب حبیب اللہ ہے لوگ ان کے جائز حقوق ہڑپ کر کے سمجھ رہے وہ خدا کو راضی کر لیں اللہ کے دوست سے ظلم اور باتیں صرف باتیں......
Govt of Punjab Chief Secretary Punjab Deputy Commissioner Hafizabad Chief Minister Complaint Cell Punjab Chief Minister Punjab's Updates Minister for Commerce, Government of Pakistan Maryam Nawaz Sharif Regional Directorate of Social Welfare Multan. Punjab Employees Social Security Institution

محکمہ تحفظ ماحول کی عدم دلچسپی سے زہریلہ کالادھواں چھوڑتی فیکٹری، علی پور روڈ پر واقع لبریکنٹس کی فیکٹری جس کے فضلہ اور ...
22/03/2025

محکمہ تحفظ ماحول کی عدم دلچسپی سے زہریلہ کالادھواں چھوڑتی فیکٹری، علی پور روڈ پر واقع لبریکنٹس کی فیکٹری جس کے فضلہ اور دھواں سے ماحولیاتی آلودگی بڑھ رہی ہے متعلقہ اتھارٹیز نوٹس لے

حافظ آباد(آئی این این اے/شوکت علی وٹو)محکمہ تحفظ ماحول کی عدم دلچسپی سے علی پور روڈ پر واقع لبریکنٹس کی فیکٹری سے زہریلہ کالا دھواں علاقہ مکینوں کے لیے وبال جان بن چکا ہے علاقہ مکینوں کے مطابق زہریلے کالے دھویں سے فصلوں کو نقصان پہنچ رہا ہے زیر زمین پانی خراب ہو چکا ہے رات کے وقت جب استعمال شدہ کالے تیل میں جب تیزاب ڈالا جاتا ہے تو دھوئیں اور بدبو سے سانس لینا مشکل ہو جاتا ہے اس حوالے سے اہل علاقہ متعدد بار اپنا احتجاج ریکارڈ کروا چکے ہیں.

متعد مرتبہ محکمہ تحفظ ماحول حافظ آباد بھاری جرمانہ کر چکی ہے لیکن معاملہ حل نہیں ہو سکا اہل علاقہ اب بھی شکایت کرتے ہیں ان کو شدید مسائل کا سامنا ہے کالا زہریلہ دھواں کسی بھی متعلقہ اتھارٹیز کو نظر کیوں نہیں آتا ہر فورم تک اپنی آواز کو پہنچایا ہے اس کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہو رہی، متعدد درخواستیں بھی زیر التوا ہیں جن کو دبایا گیا ہے کرپشن کی بھی بازگشت ہے جس کی وجہ سے کوئی بڑی کارروائی نہیں کی جاتی، اہل علاقہ کا مطالبہ ہے لبریکنٹس کی فیکٹری مالک کو اس پر وہ آلات نصب کرنے کا پابند بنایا جائے.

جس سے کالا زہریلہ دھواں نکلنا بند ہو جائے اور اس کے فضلہ کو سیم نالے میں پھینکنے کی بجائے مناسب طریقہ سے فلٹر کر کے ضائع کیا جائے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، سیکرٹری ماحولیات، چیف سیکرٹری پنجاب، ڈپٹی کمشنر حافظ آباد اس کا نوٹس لیتے ہوئے فیکٹری کو فوری طور پر سیل کر کے تاوقت جب تک پورے ماحولیاتی تحفظ آلات نہ لگائے جائیں ڈی سیل نہ کیا جائے اور زیر زمین پانی و فیکٹری فضلہ کی لیبارٹری کروائی جائے تاکہ آگاہی مل سکے اس کے نقصانات کس حد تک اثر دیکھا رہے ہیں.

Chief Minister Punjab's Updates Govt of Punjab Maryam Nawaz Sharif Chief Secretary Punjab Deputy Commissioner Hafizabad DG ACE Punjab Commissioner Gujranwala, Division, Gujranwala Environment Protection and Climate Change Department Environment and Social Development Organization -ESDO Environment Protection and Climate Change Department

Address

Hafizabad

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when حافظ آباد کی آواز posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category