The SHK Blog

The SHK Blog Writer/Social Media Marketing Expert/Consultant

17/05/2025

9 to 6میں رہ کر آپ صرف خواب دیکھ سکتے ہیں انھیں پورا نہیں کر سکتے،
جاب آپ کو صرف اتنا ہی دیتی ہے جس میں آپ کھانا کھا سکیں،کپڑے خرید سکیں اور بجلی کے بل ادا کر سکیں۔
اگر آپ میری طرح بے چین روح ہیں اور آپ کے خواب ہیں تو آپ کو یہ سوچنا ہو گا کہ 9 to 6کب تک۔

کب تک اسی ریٹ ریس میں رہنا ہے،کب تک سوموار شروع ہوتے ہی جمعہ کی شام کا انتظار کرنا ہے،کب تک اپنے خوابوں کو Postpone کرنا ہے۔
میں خود بھی جاب ہی کر رہا ہوں میں اسے برا نہیں کہتا۔مگرتمام عمر جاب میں رہنا برا ضرور ہے۔

تھوڑے سے پیسوں کے لئے اپنی صلاحتیں،اپنی سوچ اپنا وقت بیچ دینابھلا کہاں کا انصاف ہے۔
اگر آپ اپنی جاب میں مطمئن ہیں تو پھر تو بات ٹھیک ہے۔لیکن اگر نہیں ہیں تو اسی جاب سے چپکے رہنے کی بجائے اسے اپنے آئیڈیل کیرئیر تک پہنچنے کی ایک سیڑھی سمجھیں نا کہ ساری زندگی رہنے کی جگہ۔

آپ کو پسند ہے یا فیوچر میں جو آپ بننا چاہتے ہیں،ہرروز چار پانچ گھنٹے وہ کام کرتے رہیں،ایک دن ایسا ضرور آئے گا کہ آپ اپنی من پسند دنیا تخلیق کرنے میں کامیاب ہو چکے ہوں گے اوراس زندگی سے نجات پا چکے ہوں گے جسے آپ جینا ہی نہیں چاہتے۔

17/05/2025

اکستان میں لوگوں کی اکثریت لوئر مڈل کلا س فیملی سے تعلق رکھتی ہے،اس کلاس سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی زندگی صریحاّ جہدوجہد ہوتی ہے۔

میں بھی ایسی ہی ایک فیملی کا فرد ہوں،جس کے بہت سے خواب ہیں،جس کے بہت سے مسائل بھی ہیں،جس نے 24سا ل کی عمر میں زندگی کا ہر وہ ذائقہ چکھا ہوا ہے جو شائد لوگ ساٹھ ستر سال کی زندگی گزارنے کے بعد چکھتے ہیں۔

گھریلومسائل سے لے کر،تعلیم،کیرئیر،زاتی زندگی،پردیس،تنہائی،ڈیپریشن،ریجکشن،خالی جیب،اور سب سے بڑھ کر اپنی ماں کو اپنے ہاتھوں سے قبر میں اتارنے تک،زندگی کا ایسا کون سا رنگ ہے جو نظروں سے اوجھل رہا ہو۔اس کچی جوانی میں ساری قوسِ قراح ہی تو دیکھ لی ہے۔

مگر کیا میں پہلا شخص ہوں جس نے ابھی ہی زندگی کے اتنے رنگ دیکھ لیے ہیں،
میرا نہیں خیال۔

میری ماں مری ہے تو آپ کا بھی تو کوئی اپنا بچھڑ ا ہو گا۔
میں نے ڈیپریشن سہا ہے،انزائٹی نے میری آنکھوں پر حلقے ڈالے ہیں تو کوئی رات ایسی بھی تو ہو گی جو آپ نے بھی جاگ کر گزاری ہوگی۔
میں نے اگر محبت میں ٹھوکریں کھائی ہیں تو کوئی شخص آپ کو بھی تو اچھا لگا ہوگا۔
میں نے اگر اپنی زندگی کا بڑا حصہ ہاسٹل میں گزارا ہے تو آپ بھی کچھ وقت کے لئے ہی سہی مگر گھر سے باہر تو رہیں ہوں گے۔
میں نے اگر 30انٹرویو دیے ہیں تو دو چار کا تجربہ تو آپ کو بھی ہوگا۔
میں نے اگر Toxic Bossکا رویہ سہا ہے تو جاب کا تجربہ تو آپ کو بھی ہوگا۔
میں نے اگر ساری قوسِ قزاح دیکھ لی ہے تو کچھ رنگوں سے واقفیت تو آپ کی بھی ہوگی۔

at the end بچتا ہمارے پاس صرف صبر ہی ہے۔
پسندیدہ شخص چھوڑ گیا تو صبر۔
کوئی اپنا دنیا سے رخصت ہو گیا تو صبر۔
کسی سے پھڈا ہوگیا تو صبر۔
کیرئیر میں اتار چڑھاؤ کا شکار ہیں تو بھی صبر۔
مالی معماملات درست نہیں ہیں تو بھی صبر۔
اگر دیکھا جائے تو زندگی میں ہمیں ہر روز کسی نہ کسی چیز پر صبر کرنا پڑتا ہے۔
دنیا سے تھکے ہارے انسان کا سب سے بڑا ہتھیار کیا ہوتا ہے صبر۔
یہ صبر ہی ہوتا ہے۔جو انسان کو مشکل وقت میں حوصلہ دیتا ہے۔مجھے لگتاہے کہ زندگی میں انسان کو بہت سی چیزوں پر اختیار ہونے کے باوجود اختیار نہیں ہوتا۔انسان کو چاہتے ہوئے یا نا چاہتے ہوئے go with flowکی پالیسی کے تحت وقت کے بہاؤ کے ساتھ بہنا ہی پڑتا ہے۔شاید یہی زندگی ہے بعض اوقات شاید وقت کے بہاؤ کے ساتھ بہنا ہی زندگی بن جاتا ہے۔

اگر ایسا ہے تو ہم ایک ہی کلاس سے تعلق رکھتے ہیں۔ہم مختلف نہیں ہیں،ہمارے مسائل،ہمارے درد،ہماری جہدوجہد کی کہانی اور ہمارے خواب سبھی کچھ سانجھا ہے۔

میں ایک ایسا شخص ہو ں جو زندگی کے کھٹن ترین حالات میں بھی اپنے خوابوں کو مرنے نہیں دینا چاہتا،جو ایسی کلاس کا نمائند ہ ہے جس کی زندگی صریحاّ جہدوجہد ہے۔

میں جب اپنے جیسے لوگو ں سے ملتا ہوں تو مجھے احساس ہوتا ہے کہ میری کہانی صرف میری نہیں ہے یہ ہر اس مڈل کلاس نوجوان کی داستان ہے،جو زندگی میں کچھ کرنا چاہتا ہے اور جس کے پاس شدید اور ان تھک محنت کے سوا اور کوئی آپشن نہیں۔

یہی سوچ کر میں نے TheSHKblogشروع کیا۔
اس میں،میں آپ سے شئیر کروں گا اپنی روزمری زندگی کی باتیں،اپنی سابقہ زندگی میں کون کون سے بلنڈر کیے،اپنے خواب،اور ان کو پورا کرنے کی جہدوجہد کی کہانیاں۔میں کیا سیکھ رہا ہوں کیا کر رہا ہوں،سب کچھ سادہ لفظوں میں آپ کے سامنے۔

مجھے یقین ہے کہ میرے ٹوٹے پھوٹے لفظ آپ کے لئے کارآمد ثابت ہوں گے۔میری باتیں پڑھ کر آپ کو یہ ضرور محسو س ہوگا کہ کہیں نہ کہیں یہ بات،یہ واقعہ یہ حادثہ میرے ساتھ بھی رونما ہوا ہے۔
کیوں کہ ہم ایک جیسے ہی ہیں،نام بدلنے سے،کردار بدلنے سے کہانی تو نہیں بدل جایا کرتی۔
سید حسنین کاظمی

16/05/2025

مجھے ہر روز رات نو سے تین بجے کاانتظار رہتا ہے۔یہ وہ وقت ہوتا ہے جب میں اپنے لئے کام شروع کرتا ہوں۔بنک میں سارا دن مختلف کام کر کرکے انرجی بالکل لو ہو چکی ہوتی ہے،مگر اس وقت میں ایک بارپھر تازہ دم ہو جاتا ہے،
کیسے؟

یہ مجھے بھی نہیں پتہ۔
میرے ساتھ کے لوگ تاش کھیل رہے ہوتے ہیں،اونچی اونچی آواز میں گپیں لگا رہے ہوتے ہیں یا پھر سوئے ہوتے ہیں۔

یہ پانچ چھے گھنٹے مجھے تھکانے کی بجائے سکون دیتے ہیں،یہ احساس فراہم کرتے ہیں کہ میں نے اپنا سارا دن نوکری میں نہیں گزارا۔اپنے لئے بھی کچھ کیا ہے۔اس مستقبل کو تخلیق کرنے کی کوشش کی ہے جسے میں جینا چاہتا ہوں،وہ تخلیق ہو یا نہ ہویہ الگ بات ہے مگر دل میں اتنا اطمینان ضرور آ جاتا ہے کہ کم از کم میں نے کوشش تو کی۔

16/05/2025

انسان کو کون سی چیز سب سے زیادہ Motivate کرتی ہے َ،
کوئی Motivational Talk,lecture،PersonalGoalیاپھر کچھ اور۔
سب لوگوں کی اپنی اپنی کوئی نہ کوئی وجہ ہو گی۔

مجھے جو چیز سب سے زیادہ Motivate کرتی ہے اور دیر تک جاگنے اور کام کرنے کا حوصلہ دیتی ہے وہ یہ ہے کہ ہمارے پاس وقت بہت محدود ہے۔آخر کار زندگی نے ختم ہو جانا ہے۔ہم سب نے ایک ایسی کہانی بن جانا ہے،جو صرف چند لوگوں کے ہی ذہن پر نقش ہو گی اور وہ بھی اسے بہت جلد بھلا دیں گے۔

یہ انرجی اور یہ جوانی بھی بہت محدود سی ہے۔پتہ ہی نہیں چلے گا اور ریت کی مانند یہ جوانی اور انرجی ہمارے ہاتھوں سے پھسل جائے گی۔

میں سوچتا ہوں کہ میرے پاس وقت کتنا محدود ہے۔انرجی اور جوانی کتنی محدود تر ہے۔اس نے گزر تو ویسے بھی جانا ہی ہے تو کیوں نا اسے کسی Productive کام میں گزاروں تا کہ کل کو جب میں ماضی میں مڑ کر دیکھوں تو کم از کم خود کی نظروں میں کچھ عزت تو ہو۔
اور کم از کم یہ دکھ اور پچھتاوا نہ ہو کہ زندگی ضائع کر دی۔
سید حسنین کاظمی

15/05/2025

رائٹر بلاک کیا ہوتا ہے؟
یہ ایک ایسی کیفیت ہوتی ہے جب آپ کچھ لکھنا چاہ رہے ہوتے ہیں مگر آ پ کے ذہن میں کچھ نیا اور اچھوتا خیال نہیں آتا۔آپ کا قلم ایک جگہ پر ہی Stuck ہوجاتا ہے۔
being Contant writerمیرے ساتھ بھی ایسا ہوتاہے۔اور یہ تقریبا سبھی رائٹرز کبھی نہ کبھی اس کیفیت کا شکار ضرور ہوتے ہیں۔
میں اس کیفیت میں ہوں تو کیا کرتا ہوں؟
صرف د وسے تین کام۔

ایک زبردستی لکھنے کی بجائے لکھنا چھوڑ دیتا ہوں۔
اپنے ذہن کو پرسکون کرتا ہو ں،ہر طرح کی Tensionکو ذہن سے ہٹا دیتا ہوں۔
جس Topicپر کام کرنا ہوتا ہے۔وہ پر ریسرچ کر لیتا ہوں یا وڈیو Contentدیکھ لیتا ہوں۔

15/05/2025

Introvert ہونا بہت Fancy اور Romanticہوتا ہوگا۔یہ کہنا بہت Crazyہے کہ میں زیادہ لوگوں سے ملنا جلنا پسند نہیں کرتا۔میری اپنی ہی ایک دنیا ہے میں سی میں مگن رہتاہوں۔
میں بھی پہلے ایسا ہی تھا۔کتابوں اور خیالوں کی دنیا میں مگن رہنے والا ایک لاپرواہ سا لڑکا۔
مگر پھر وقت کے ساتھ ساتھ میں نے سیکھا کہ
No one will pay you for being Introvert۔
یہ باتیں صرف سٹوڈنٹ لائف یا پھر رومانوری کتابوں میں ہی اچھی لگتی ہیں۔ حقیقی دنیا میں آپ کولوگوں سے ملنا پڑتا ہے۔انھیں اپنی Productیا serviceکے بارے میں بتانا پڑتا ہے۔Links بنانے پڑتے ہیں۔
تب جا کہ زندگی کی گاڑی کا پہیہ چلتا ہے۔
اگر آپ کو بھی لگتاہے introvert ہونا ہی اچھا ہے تو میری بات یاد رکھیں،
No one will pay you for being Introvert۔

14/05/2025

آپ کتنے قابل ہیں، کتنے ذہین ہیں،کتنے کاموں میں ماہر ہیں،اس بات کاآپ کچھ فائدہ نہیں ہونا،جب تک کہ آپ کی ان صلاحیتوں کے بارے میں لوگ جانتے نہیں۔
ایک جگہ میں نے پڑھا،
Market your Self shamelessly Bcz No one will do this for you.
اور یہ بات بالکل درست بھی ہے۔
ہم انسان ایک دوسرے
سے جڑے ہوئے ہیں ہماری ضرورتیں ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔
جتنے زیادہ لوگ آپ کے بارے میں جانیں گے،جتنے زیادہ لوگوں کے فون میں آپ کا نمبر Saveہو گا اتنا ہی زیادہ بہتر آپ کاروبار بھی کر سکتے ہیں۔
اس لئے اپنے بارے میں اپنی صلاحیتوں کے بارے میں بات کرنا ضروری ہے۔
کسی سے ملیں تو بھرپور Confidenceکے ساتھ اسے بتائیں کہ آ پ کیا بزنس کرتے ہیں،آپ میں کیا صلاحیتیں ہیں آپ کیسے اور کس کام میں اس کی مدد کر سکتے ہیں۔جب آپ ایسا کرنا شروع کرتے ہیں تو آپ کو Oppertunitiesبھی ملنا شروع ہو جاتی ہیں۔

14/05/2025

سارا دن بنک میں گزارنے کے بعد رات کو میرا پسندیدہ کام lap topلے کر بیٹھ جانا اور لکھنا ہوتا ہے۔
سارا دن لوگوں سے Dealingکر کر کے،ذہن بھی تھک جاتا ہے اور جسم بھی۔رات کے سات بج جاتے ہیں مگر لوگوں کے مسئلے ختم نہیں ہوتے۔

مگر میں جیسے ہی واپس آ کر میں اپنے روم میں بیٹھا ہوں اور Laptopکے key Boardپر انگلیاں چلانا شروع کرتا ہوں تو میرے اندر کا وہ تخلیقی انسان جاگ جاتا ہے جو لفظ بننے کا ماہر ہے۔جسے لفظوں سے عشق ہے۔
یوں پھر کب رات کے تین بج جاتے ہیں کچھ پتہ ہی نہیں چلتا۔
کچھ کام ایسے ہوتے ہیں جو آپ کی Energy Drain کرنے کی بجائے آپ کو Boostکر دیتے ہیں آ پ کو تھکانے کی بجائے پھر سے تازہ دم کر دیتے ہیں۔
لکھنا اور پڑھنا میرے لئے ایسا ہی ہے۔
کبھی کبھی میرا دل کرتا ہے کہ کھلا وقت ہو،نا ختم ہونے والے رات کی تنہائی ہو اور میں ذہن میں آنے والے ہر خیال کو قلم بند کرکے کتاب کی صورت میں چھاپ لوں۔

13/05/2025

انسان کو کچھ کرنے کے کچھ بننے کے خواب دیکھنے ہی نہیں چاہیے یا پھر اپنے خوابوں کے لئے جان توڑ محنت کرنی چاہیے۔
ادھوری خواب انسان کو انزائٹی میں مبتلا کر دیتے ہیں۔جو آپ کے حال کو بے حال کر دیتی ہے۔

13/05/2025

9 to 6
ضروری ہے Professionalismسیکھنے کے لئے،
ایک تازہ گریجویٹ کو ایک زندگی کے ڈھنگ سیکھنے کے لئے۔
مگر ہمیشہ کے لئے 9 to6 میں رہنا مجھے لگتا ہے کہ بہت گھاٹے کا سودا ہے۔ایک آفس میں،یا پھر ایک ہی کمپنی میں ساری زندگی بھلا کیسے گزاری جا سکتی ہے۔
انسان کو تو آزاد ہونا چاہیے۔
وقت کی قید سے
پیسے کی قید سے
باس اور کمپنی کی قید سے
وہ جب جہاں جس وقت جانا چاہیے جا سکے۔
اگر آپ بھی جاب کرتے ہیں اور میرے جیسے ہی خواب دیکھتے ہیں تو آپ کو ایک ہی دن میں ایک اور جاب کرنی پڑے گی۔
جو 7 to 12 ہو گی۔جس میں آپ اپنے خوابوں کے لئے کام کریں گے۔اپنی ذات کو قابل بنائیں گے۔خود کو اپ سکل کریں گے۔کچھ نیا سیکھیں گے۔کچھ نیا کرنے کی کوشش کریں گے۔
اگر ایسا کریں گے تو امید تو یہی ہے کہ کچھ مہینوں یا پھر کچھ سالوں میں ضرور ایک ایسی زندگی حاصل کر لیں گے جس میں آزادی ہو گی۔
جس میں باس نہیں ہوگا۔
جس میں چھٹی کے لئے کسی باس کی approvalکا انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔جس میں آپ وہ کچھ کر سکیں گے جو آپ واقعی دل سے کرنا چاہتے ہیں۔

12/05/2025

ہم میں سے اکثر لوگ ملازمت پیشہ ہوتے ہیں اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اکثر لوگ ہی اپنی ملازمت سے تنگ بھی ہوں گے۔کوئی ذریعہ معاش نہ ہونے کی وجہ سے بہ امر مجبوری نوکری کر رہے ہوتے ہیں۔

مگر ایک لمحے کے لئے ٹھہر کر سوچئے جاب اتنی بھی بری نہیں۔

جاب سے ہم پیسے تو کماتے ہی ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ اور بھی کئی ایسی خوبیاں ہماری شخصیت میں پیدا ہوتی ہیں جو ایک اچھی زندگی گزارنے کے لئے ضروری ہوتی ہیں

جیسے کہ صبح اٹھ کر تیار ہو کر نوبجے آفس پہنچنا آپ کے اندر ڈسپلن پیدا کرتا ہے،جو کسی بھی کامیابی کی بنیادہے۔

جاب سے ہم Uncomforableماحول میں بھی Survive کرنا سیکھتے ہیں۔
جاب سے ہم یہ بھی سیکھتے ہیں کہ زندگی میں ہر وقت ہماری مرضی نہیں چلتی۔بہت بار ایسا ہوتا ہے کہ آپ جو صرف سر جھکا کر سننا پڑتا ہے۔بہت اچھا اور اگلے کے چودہ طبق روشن کر دینے والا جواب ہونے کے باوجود بھی زبان کو تالا لگا کے رکھنا پڑتا ہے۔

جاب آپ کے اندر Patience پیدا کرتی ہے جو زندگی کی بنیادی کلید ہے۔
جاب ہی کے ایکسپرئنس سے ایک عام سا شخص مستقبل کا ایک کامیاب انٹرپرینیور یا بھی لیڈر بنتا ہے۔
سید حسنین کاظمی

11/05/2025

ایک ہی دن میں دس گھنٹے کسی کام کو دینے کے بعد اگلا پورا ہفتہ سے بھول جانے سے بہت بہتر یہ ہے کہ ایک دن میں آدھا گھنٹہ کام کریں مگر مکمل توجہ اور فوکس سے کریں۔

ہمارے کسی بھی کام میں واضح رزلٹ حاصل نہ کرسکنے کی سب سے بڑی وجہ ہی یہ ہوتی ہے کہ ہم جوش میں ایک ہی دن میں سارا کچھ اچیو کرنا چاہتے ہیں اور پھر جوش مانند پڑنے کے بعد یہ بھی بھول جاتے ہیں کہ ہم کسی پروجیکٹ پر کام بھی کر رہے تھے۔
سید حسنین کاظمی

Address

Haripur

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when The SHK Blog posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to The SHK Blog:

Share