12/06/2024
#آپ کیا مانگیں گے؟
کالج کے زمانے میں ایک ٹھیلے والے سے چاول چنے تو کبھی نان چنے کھایا کرتاتھا۔
وقت گزر گیا، تقریباً بیس سال اس طرف گزر نہ ہوا۔
پھر ایک دن اس گلی سے گزرا تووہ جوان ٹھیلے والا بالکل بوڑھا ہوچکا تھا۔ میں نے باٸیک انکے پاس کھڑی کی۔ باوجود شوگر کا مریض ہونے کے، چاول چنے کی ایک پلیٹ کھاٸی۔ اور ان سے گپ شپ بھی کی۔
اس کے بعد جب کبھی شہر جاناہوا میں ان کے پاس ضرور جاتا۔ وہ مجھے مولوی صاحب کہا کرتے تھے۔
وہ اکثر کہتےتھے”مولوی صاحب بس دعا کرو سوہنڑا اپنا تے اپنے سوہنڑے دا گھر وکھا دے وے“
میں کہتا ان شاء اللہ ایک دن ضرور آپ جاٸیں گے۔
پانچ ماہ پہلے میں شہر گیااور ان سے ملا۔ وہ بڑی چاہت سے ملے اورکہنے لگے مولوی صاحب پرسوں فلاٸیٹ ہے عمرہ کیلیے جارہاہوں۔
مجھے انہوں خوب چاول اور پیاز سلاد ڈال کر پلیٹ بناکر دی۔
میں نے کہا”انکل جی جب بیت اللہ شریف پر پہلی نگاہ پڑتی ہے تو جو مانگا جاۓ وہ قبول ہوتاہے، آپ کیا مانگیں گے؟“
میری بات سن کر وہ میرے پاس آکر بیٹھ گٸے۔ بڑی دیر خاموش رہے، زمین پر نگاہیں ٹکاٸے ہوۓ کہیں خیالوں میں گم تھے۔
کافی دیر بعد وہ بولے”مولوی صاحب پچھلے دس دنوں میں میرے اپنے پراۓ بہت سے لوگ مجھے ملنے آٸے لیکن کسی نے مجھ سے یہ سوال نہیں پوچھا۔
مجھےمعلوم ہے یہ سوال بہت وزنی ہے، پوچھنا اتنا آسان نہیں اور جواب دینا اور بھی زیاد مشکل ہے۔ لیکن آپکو ضرور بتاٶنگا۔
پھر انہوں نے کندھے سے رومال اتار کر گود میں رکھا اور بہت ٹھنڈی آہ بھر کر، بڑی گہری اور لرزتی آواز میں آسمان کی طرف دیکھتے ہوۓ بولے”میں پہلی نگاہ پڑتے بس یہی کہوں گا سوہنڑیاں میں ہنڑ واپس نہیں جانا، میں نوں ایتے ای رکھ لے“
الله أكبر کبیرا انہوں یہ الفاظ کہے اور میرے سارے وجود پر لرزہ طاری ہوگیا۔ کتنی دیر مجھ پر بےخودی طاری رہی۔
رمضان شریف سے چند دن پہلے میں پھر سے شہر گیا۔ میں سیدھا انکے ٹھیلے پرگیا۔ ٹھیلے پر کپڑا رسی سے بندھا ہوا تھا۔ انکل نہیں تھے۔
میں نے ساتھ ہوٹل والے سے پوچھا تواس نے کہا”چاچا رشید دومہینے پہلے عمرے پر گیا تھا، جب وہ مدینہ شریف سے واپس مکہ آیاتو اچانک فوت ہوگیا۔ اور وہیں دفن ہوگیا“۔
میں یہ بات سن کر فوراً وہاں سے ہٹ گیا کیونکہ بہتی آنکھیں میں کسی کو نہیں دکھانا چاہتاتھا۔میں کتنی دیر انکل کے ٹھیلےکے پاس کھڑا رہا اور رشک کرتارہا ایک ایسا شخص جس نے ساری زندگی صبح سے شام ٹھیلے پر گزار دی وہ کتنا مقام پاگیا۔
ایک ہم ہیں بیت اللہ شریف پر پہلی نگاہ کیلیے دنیا بھر کی دعاٸیں اکھٹی کرکے وہاں جانے کی خواہش من بساۓ ہیں اور انکل رشید نے کیا عجب دعا مانگی اور کمال دعا مانگی کہ جنت المعلیٰ مدفن بن گیا۔
یہ بڑے کرم کے ہیں فیصلے یہ بڑے نصیب کی بات ہے۔
”سوہنڑیاں میں ہنڑ واپس نہیں جانا، میں نوں ایتے ای رکھ لے“
#منقول
#خدااورمیں #خدااورمیں #خدااورمیں #خدااورمیں #خدااورمیں #خدااورمیں #خدااورمیں #خدااورمیں