12/10/2023
آخر ہم خود *قاسِم* (باٹنے والا )کیوں نہیں بنتے ؟۔؟؟
جون ایلیا یاد آ رہا ہے:
کیا تکلف کریں یہ کہنے میں
جو بھی خوش ہے ہم اس سے جلتے ہیں
دوستو ❤️ ایک بچہ کتابوں کی ایک دکان پر جا کر کہتا ہے کہ بچوں کی تربیت کے بارے میں کوئی کتاب آپ کے پاس ہے۔ دکان دار حیران ہو کر پوچھتا ہے بیٹا!آپ نے کیا کرنی ہے۔ تو بچہ معصومیت سے جواب دیتا ہے میں دیکھنا چاہتا ہوں *میرے والدین میری تربیت ٹھیک کر رہے ہیں۔* دیکھو تربیت روح سے جڑا ہوا ایک عمل ہے اور یہ ایک مسلسل سفر ہے۔ یہ مادیت پرستی سے مختلف‘ سطحی تناظر سے دور ایک گہرائی والا روحانی راستہ ہے۔ میرے نزدیک ہر وہ راستہ جو آپ کی اپنی ذات کی ’’میں‘‘سے نکال کر اپنے خالق اور اس کی مخلوق کی بھلائی کے ساتھ جوڑ دے ایک روحانی راستہ ہی تو ہوتا ہے۔ لیکن ایک ذہنی معذور اور اپاہج معاشرے کی علامت ہے کہ ہمیشہ تربیت کرنے والے اور خیرو بھلائی کا پرچار کرنے والوں کوہی ٹرول کریں گے اور سب سے زیادہ تکلیف اور نقصان دینے میں پیش پیش رہیں گے ۔
چونکہ خیال سے ہی عمل کی تربیت ملتی ہے تو آپ *خود* کسی کے خیالات کو خوبصورت بنانے میں اُس کی مدد کیوں نہیں کرتے ہیں ؟؟۔جو چراغ صرف اپنے لئے جلتا ہے وہ آگ کے سوا کچھ نہیں اور جو دوسروں کے لئے جلتا ہے وہ روشنی، نور اور شعور کا ظہور ہے.
بس ہاتھ جوڑ کر عرض کروں گا کہ کوئی اک بھی *کام* قاسم علی شاہ صاحب جیسا کر کے دیکھا دو ۔ ایسے ہو تو *تعلیم ممکن* جیسا ملک کا منفرد ترین وظیفہ لے آؤ اور یونیورسٹی کے طلب علموں اور مستقبل کے معماروں کی تربیت پر کروڑوں روپے خرچ کرو ۔ کسی بھی خاندان کے دُکھوں کو کم کرنے کے لیے *آؤ صلح کریں* جیسا شاندار منصوبہ لے کر آؤ ۔اس ذہنی معذور معاشرے میں شعور بانٹو۔ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ لیکن لوگ تو پیسے اس طرح جوڑ جوڑ کر رکھ رہیں جیسے جنت میں پھر کنسٹرکشن کمپنی چلانی ہو۔
بہت معذرت کے ساتھ کہوں گا کہ آپ کو تو گھر میں بھی کوئی چائے کا کپ شاید نہ بنا کے پلاتا ہوگا لیکن قاسم علی شاہ فاؤنڈیشن میں ہر ہفتے ملک کے ٹاپ ٹرینر کو بلانا اور پھر 200 لوگوں کے لیے چائے،بسکٹ کاانتظام دیکھ کر آپ یقینا دنگ رہ جائیں گے۔آپ لوگ یقیناً کہتے ہوں گے کہ یہ سب فنڈ اکٹھا کرتے ہیں توآپ کی اطلاع کے لیے عرض ہے کہ یہ لوگ چندہ نہیں مانگتے بلکہ اپنے دم پر یہ سب کچھ کرتے ہیں۔ آپ بھی ایسا کر لو۔ آپ بھی لوگوں سے شعور بانٹنے کی بات کرو لیکن میں اس کے ساتھ ساتھ اس بات کا بھی گواہ ہوں کہ شاہ صاحب نے ہر خیر بانٹنے والے کو اپنا پلیٹ فارم مفت فراہم کیا تا کہ روشنی اور خیر کی امنگ ہر ذی روح تک سورج کی کرن کی طرح پہنچ جائے ۔
اگر آپ سوچتے ہیں کہ ہمیں ان چکنی چپڑی باتوں کو چھوڑ کر سائنس کی توجہ دینی چاہیے تو معذرت کے ساتھ ہم آئن سٹائن اور نیوٹن جیسے تو بالکل بھی بننے سے قاصر ہیں کیونکہ ایک معروف ملکی ادارے میں بطور سائنس طالب علم جس طرح سائنس پڑھانے والوں کو میں دیکھ رہا ہوں یقینا اس کی مثال پوری دنیا میں نہیں ملتی ۔استاد پڑھانے نہیں آتا بلکہ یہ بتانے آتا ہے کہ میں پڑھانے نہیں آیا ہوں.استاد اگر تخلیقی صلاحیت سے عاری ھے تو وہ فقط ملازم ھے !
ساتھیو 🙏🏽 میں تو مرتے دم تک بس یہی کہتا رہوں گا کہ آپ خود Dr. Muhammad Amjad Saqib *ڈاکٹر امجد ثاقب* صاحب بنو اور اخوت ،امن اور بھلائی کا پرچار ساری دنیا تک کرو اور اخوت کالج بنائیں تاکہ غریب بچہ اپنے ہاتھ سے اپنا مستقبل لکھ سکے اور
Hadiqa Kiani *حدیقہ کیانی* بنو ، مفت گھر بناؤ اور لوگوں میں خوشیاں بانٹیں اور شعور بانٹنے والوں میں اپنا نام پیدا کرو لیکن پھر یہی سوال رہ جاتا ہے کہ اخر کار ہم خود *قاسِم* کیوں نہیں بنتے؟۔؟؟؟؟
ہزاروں کام محبت میں ہیں مزے کے داغؔ
جو لوگ کچھ نہیں کرتے کمال کرتے ہیں
داغ دہلوی
#تعلیم
# زندگی میں روشنی بنو #آؤ
copied