30/10/2024
بات نِکلے گی تَو پِھر دُور تَلَک جائے گی
لَوگ بے وَجہ اُداسی کا سَبَب پُوچھیں گے
یہ بھی پُوچھیں گے کہ تُم اِتنی پریشاں کیوں ہو
اُنگلِیاں اُٹھّیں گی سُوکھے ہُوئے بالوں کی طَرَف
اِک نَظَر دیکھیں گے گُزرے ہُوئے سالوں کی طَرَف
چُوڑِیوں پر بھی کئی طَنز کِئے جائیں گے
کانپتے ہاتھوں پہ بھی فِقرے کَسے جائیں گے
لَوگ ظالِم ہیں ہر اِک بات کا طَعنَہ دیں گے
باتوں باتوں میں مِرا ذِکر بھی لے آئیں گے
اُن کی باتوں کا ذرا سا بھی اَثر مَت لینا
وَرنہ چہرے کے تاثُّر سے سَمَجھ جائیں گے
چاہے کُچھ بھی ہو سوالات نہ کَرنا اُن سے
میرے بارے میں کوئی بات نہ کَرنا اُن سے
بات نِکلے گی تو پِھر دُور تَلَک جائے گی۔۔۔!
امروہوی