IsaKhel News

IsaKhel News On Isa Khel News عیسی خیل نیوز Page You can Find the latest breaking isakhel news and i IsaKhel News عیسیٰ خیل نیوز

شاکر شجاع آبادی ❤️ رات کوں چندر تے تارے پچھدین؟؟ول   ول   تیڈے   بارے  پچھدین؟؟کیوے  آ کھا  رُس  گئے  میں توں؟؟سنگتی  سا...
08/09/2025

شاکر شجاع آبادی ❤️
رات کوں چندر تے تارے پچھدین؟؟
ول ول تیڈے بارے پچھدین؟؟
کیوے آ کھا رُس گئے میں توں؟؟
سنگتی ساتھی سارے پچھدین؟؟
کن تے. گئے بھیوال ہاں تیڈا؟؟
کھل کھل مار ٹھکارے پچھدین؟؟
واہ جو وعدے توڑ نبھائی نی؟؟
لوکیں مار کے نارے پچھدین؟؟
نیر آنکھیں توں کیوں نی رکدے؟؟
سجنڑ میڈے پیارے پچھدین؟؟
ڈس ہاں شاکر کون پیا ویندے؟؟
کر کے غیر اشارے پچھدین؟
شاکر شجاع آبادی
سرائیکی ڈوہڑہ
سرائیکی ڈوہڑے
سرائیکی شاعری
Shakir Shuja abadi
Dr. Shakir Shuja abadi
Saraiki Dohry
Saraiki Dohray
Saraiki poetry
#شاکرشجاع #سرائیکی

شاکر شجاع آبادیتیڈے شہر کوں شاکر چھوڑ ڈتمتیڈے شہر دے ہر ہک شخص روۓشاکر شجاع آبادی ، جو جسمانی معذوری کی وجہ سے ٹھیک سے ب...
07/09/2025

شاکر شجاع آبادی
تیڈے شہر کوں شاکر چھوڑ ڈتم
تیڈے شہر دے ہر ہک شخص روۓ
شاکر شجاع آبادی ، جو جسمانی معذوری کی وجہ سے ٹھیک سے بات نہیں کرسکتے ہیں ، 25 فروری 1968 کو ملتان کے قریب شجاع آباد میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ ایک سرائیکی / پنجابی شاعر ہے ، جس نے مقامی دربار میں اپنے خیالات سنانا شروع کردیئے۔ اس نے حاصل کیا تھا
شاکر شجاع آبادی سرائیکی زبان کے ممتاز شاعر ہیں۔ 2007 میں ، انہوں نے اپنا پہلا صدارتی ایوارڈ حاصل کیا۔ 2017 میں ، انہیں اپنا دوسرا صدارتی ایوارڈ ملا۔ ان کی پہلی مناسب مشاعرہ 1986 میں منعقد ہوئی۔
انہوں نے 90 کی دہائی کے اوائل تک سرائیکی ثقافت میں نمایاں مقام حاصل کیا تھا۔ ان کا پہلا مناسب مشاعرہ 1986 میں ہوا تھا۔ انہوں نے 1991 میں آل پاکستان مشاعرہ کی سربراہی کی تھی۔ بچپن کی حالت خراب ہونے سے قبل آخری مشاعرہ 1994 میں ہوا تھا ، لیکن پھر بھی انھوں نے تلاوت کی۔
ان کی شاعری پر خوبصورت نثر پیش کیا گیا ہے ، جو دنیا اور معاشرے سے متعلق چھلکیاں پیش کرتا ہے۔ وہ اس خطے سے متعلق دیانتداری ، غربت ، عدم مساوات ، اور ترقی کے موضوعات پر گفتگو کرتا ہے۔ لسانی رکاوٹوں کو عبور کرنے اور غیر سرائیکی بولنے والوں سے اپیل کرنے کی ان کی صلاحیت بہت طاقت ور ہے۔
شاکر شجاع آبادی ٹھیک نہیں ہیں ، در حقیقت ، وہ اب بستر پر سوار ہیں لیکن بدقسمتی سے ، کسی نے بھی اس کی طرف توجہ نہیں دی ہے کیوں کہ وہ سرائیکی شاعری کے بے بنیاد خدا پرستوں میں سے ایک ہیں ، اور لاکھوں محروموں کی آواز۔ شاکر صرف ساٹھ سال کے ہیں ، لیکن ایک جھٹکے نے اس کی آواز چھین لی ہے۔ وہ اب بھی لکھ سکتا ہے لیکن گذشتہ برسوں میں اس کی صحت خراب ہوئی ہے۔
بدقسمتی ہے کہ شاکر جیسے ٹیلنٹ کو سراسر بے حسی کی وجہ سے ضائع کیا جارہا ہے۔
شاکر شجاع آبادی دے چند اشعار
جیویں میکوں آنڑ رولایا ہئی ایویں میں وانگوں پل پل روسیں
ہک واری رو کے چپ کر باہسیں ول ڈکھسیاں دل توں ول روسیں
نا کوئی ڈکھڑے آنڑ ونڈیسیاں کوئی توں لاکھ سکیاں کوں گل روسیں
بس شاکر فرق میعاد دا ہے میں آج روندا توں کل روسیں
جیہڑا کم ہا یار رقیباں دا، اوہ سجن کریندا رہ گیۓ
جیکوں اپنڑاں سمجھ کے حال ڈتِم. میڈی پاڑ پٹیندا رہ گیۓ
لا تیلی میڈی جھونپڑی کوں. ہتھ پیر سِکیندا رہ گیۓ
بس شاکر بدلے پانی دے…. پٹرول سٹیندا رہ گیۓ
نبھا نہ سگیں تاں سہارا نہ ڈیویں
کوئی خواب میکوں اُدھارا نہ ڈیویں
زمانے دے رلے جے ماریں توں پتھر
رقیباں کوں اکھ دا اشارہ نا ڈیویں
میڈا ہتھ پکڑ کے جے ول چھوڑ ڈیویں
بھنور اچ میں ٹھیک آں کنارہ نا ڈیویں
سجن تیڈی نفرت ملاوٹ تو پاک ھئے
محبت دا دھوکہ دوبارہ نا ڈیویں
عمر کھپدیں ساری گزاری اے شاکرؔ
بڈھیپے دے وچ توں کھپارا نا ڈیویں​
ساکوں ہوس دے شوق چا طوق پوائے اساں دنیا دے سردار ہاسے
لگی وائرس آ بے غیرتی دی نتاں کڈن ضمیر بیمار ہاسے
ساڈا طارق دا کردار وی ہا اساں ٹیپو دی یلغار ہاسے
اساں شاکر بال کھیڈاونے ہیں کدیں ڈو موہیں تلوار ہاسے
مرے رازق رعایت کر نمازاں رات دیاں کر دے
کہ روٹی رات دی پوری کریندے شام تھیں ویندی
انھاں دے بال ساری رات روندن بھک تو سوندے نئیں
جنھاں دی کیندے بالاں کوں کھڈیندے شام تھی ویندی
میں شاکر بھکھ دا ماریا ہاں مگر حاتم توں گھٹ کئی نئیں
قلم خیرات ہے میری چلیندے شام تھی ویندی
کیہندے کتّے کھیر پیون کیہندے بچّے بھکھ مرن
رزق دی تقسیم تے ہک وار ول کجھ غور کر
غیر مسلم ہے اگر مظلوم کوں تاں چھوڑ دے
اے جہنمی فیصلہ نہ کر اٹل کجھ غور کر
اے پاکستان دے لوکو پلیتاں کوں مکا ڈیوو
نتاں اے جے وی ناں رکھے اے ناں اوں کوں ولا ڈیوو
جتھاں مفلس نمازی ہن او مسجد وی اے بیت اللہ
جو ملاں دیاں دکاناں ہن مسیتاں کوں ڈھا ڈیوو
اتے انصاف دا پرچم تلے انصاف وکدا پئے
ایہوجی ہر عدالت کوں بمعہ املاک اڈا ڈیوو
پڑھو رحمن دا کلمہ بنڑوں شیطان دے چیلے
منافق توں تے بہتر ہے جے ناں کافر رکھا ڈیوو
جے سچ آکھن بغاوت ہے بغات ناں اے شاکر دا
چڑھا نیزے تے سر مینڈھا مینڈے خیمے جلا ڈیوو
میکوں مینڈا ڈکھ ، میکوں تینڈا ڈکھ ، میکوں ہر مظلوم انسان دا ڈکھ
جتھاں غم دی بھا پئی بلدی ہے میکوں روہی چولستان دا ڈکھ
جتھاں کوئی انصاف دا ناں کوئی نئیں میکوں سارے پاکستان دا ڈکھ
جیہڑے مر گئے ہن او مر گئے ہن میکوں جیندے قبرستان دا ڈکھ
غریب کوں کئیں غریب کیتے ، امیرزادو جواب ڈیوو
ضرورتاں دا حساب گھنو ، عیاشیاں دا حساب ڈیوو
سخاوتاں دے سنہرے پانڑیں ، دے نال جیہڑے مٹا ڈتے نیں
او لفظ موئے بھی بول پوسن ، شرافتاں دی کتاب ڈیوو
شراب دا رنگ لال کیوں اے ، کباب دے وچ اے ماس کیندا
شباب کیندا ہے ، کئیں اُجاڑے حساب کر کے جناب ڈیوو
زیادہ پھلدا اے کالا جیکوں ، خرید گھن دا اے اوہو کرسی
الیکشناں دا ڈرامہ کر کے ، عوام کوں نہ عذاب ڈیوو
قلم اے منکر نکیر شاکر ، جتھاں وی لکسو اے تاڑ گھن سی
غلاف کعبے دا چھک کے بھانوں ، ناپاک منہ تے نقاب ڈیوو
نجومی نہ ڈراوے دے اساکوں بدنصیبی دے
جڈاں ہتھاں تے چھالے تھئے لکیراں خود بدل ویسن
شاکر شجاع آبادی
سرائیکی ڈوہڑہ
سرائیکی ڈوہڑے
سرائیکی شاعری
Shakir Shuja abadi
Dr. Shakir Shuja abadi
Saraiki Dohry
Saraiki Dohray
Saraiki poetry
#شاکرشجاع #سرائیکی

شاکر شجاع آبادیﻣﯿﮉﯼ ﮔﺌﯽ ﺑﺎﺭﺍﺕ ﺩﺍ ﺣﺎﻝ ﻧﺎﮞ پچھ ﭼُﭗ ڈھوﻝ ﻣﺮﺍﺛﯽ ﺭﻭﻧﺪﮮ ﮔﺌﮯ"ﻣﯿﮉﮮ ﻟﯿﮑﮫ ﻧﺼﯿﺐ ﺀﭺ ﭘﮭﯿﺮ ﺟﻮ ہا ہَتھ ﮈﯾﮑﮫ ﺷَﻨﺎﺳﯽ ﺭﻭﻧﺪ...
06/09/2025

شاکر شجاع آبادی
ﻣﯿﮉﯼ ﮔﺌﯽ ﺑﺎﺭﺍﺕ ﺩﺍ ﺣﺎﻝ ﻧﺎﮞ پچھ
ﭼُﭗ ڈھوﻝ ﻣﺮﺍﺛﯽ ﺭﻭﻧﺪﮮ ﮔﺌﮯ"
ﻣﯿﮉﮮ ﻟﯿﮑﮫ ﻧﺼﯿﺐ ﺀﭺ ﭘﮭﯿﺮ ﺟﻮ ہا
ہَتھ ﮈﯾﮑﮫ ﺷَﻨﺎﺳﯽ ﺭﻭﻧﺪﮮ ﮔﺌﮯ"
ﺗﮭﯿﺎ ﻣﺎﺗﻢ ﻭﯾﻨﮍ ﺗﮯ ﮈﺳﮑﯿﺎﮞ ﺩﺍ
ﺁﺋﮯ ﭘﺎﺭ ﺩﮮ ﻭﺍﺳﯽ ﺭﻭﻧﺪﮮ ﮔﺌﮯ"
ﺟﻨﺞ ﮈﯾﮑﮫ ﮐﮯ ﺧﺎﻟﯽ” ﺷﺎﮐﺮ “ ﺩﯼ
'ﺟﻨﺞ ﻧﺎﻝ ﺑﺎﺭﺍﺗﯽ ﺭﻭﻧﺪﮮﮔﺌﮯ .
شاکر شجاع آبادی
سرائیکی ڈوہڑہ
سرائیکی ڈوہڑے
سرائیکی شاعری
Shakir Shuja abadi
Dr. Shakir Shuja abadi
Saraiki Dohry
Saraiki Dohray
Saraiki poetry
#شاکرشجاع #سرائیکی

شاکر شجاع آبادیاساں  کیا   ہیں، کیا   اوقات  ساڈیساڈے کول ہے کیا؟تیکوں کیاڈیسوں؟ اساں رول ملنگ،اساں آپ توں تنگھے   گالھ ...
05/09/2025

شاکر شجاع آبادی
اساں کیا ہیں، کیا اوقات ساڈی
ساڈے کول ہے کیا؟تیکوں کیاڈیسوں؟
اساں رول ملنگ،اساں آپ توں تنگ
ھے گالھ صفا تیکوں کیا ڈیسوں؟
اساں آپ ادھورے لوگ ھسے
ساکوں نہ آزما، تیکوں کیا ڈیسوں؟
ساڈے شاکر ساہ وی آپنڑے نئیں
توں آپ ڈسا، تیکوں کیا ڈیسوں؟

منظوم ترجمہ ندیم محمودخان شیرانی

ہم کیا ہیں، کیا اوقات اپنی
بتا پاس ہے کیا ؟ تجھے کیا دیں گے؟
ہم رُلے ملنگ،اپنے آپ سے تنگ
دیں صاف بتا، تجھے کیا دیں گے
ہم آپ ادھورے لوگ ہیں سُن
ہمیں نہ آزما، تجھے کیا دیں گے
یہاں سانس بھی اپنے نئیں شاکر
چل تُو ہی بتا، تجھے کیا دیں گے
جناب شاکر شجاع آبادی وسیب کی سب سے مضبوط اور توانا آواز ہیں ان کی غربت، دکھ، تکالیف اور بیماری والی زندگی میں بھی انہوں نے ببانگ دہل اپنے حالات کا مردانہ وار مقابلہ کیا ہے اور اپنے مسائل کو اپنی شاعری کے ذریعے لوگوں کے سامنے پیش کیا ہے.
میں نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دل میں ہے کہ مصداق وسیب کا ہر باسی یہ سمجھتا ہے کہ جو شاکر نے کہا ہے گویا میری کہانی شاکر کی زبان پر ہے اِس نے اُن کو ہر دلعزیز بنا دیا ہے.
شاکر شجاع آبادی
سرائیکی ڈوہڑہ
سرائیکی ڈوہڑے
سرائیکی شاعری
Shakir Shuja abadi
Dr. Shakir Shuja abadi
Saraiki Dohry
Saraiki Dohray
Saraiki poetry
#شاکرشجاع #سرائیکی

شاکر شجاع آبادی کوی کامل پیر فقیر ڈسوجیڑھا دل دے نال دعا ڈیوےمایوس ہاں میں باہوں عرصے توںمیڈے روندے نین ہسا ڈیوےکھاوے رح...
03/09/2025

شاکر شجاع آبادی
کوی کامل پیر فقیر ڈسو
جیڑھا دل دے نال دعا ڈیوے
مایوس ہاں میں باہوں عرصے توں
میڈے روندے نین ہسا ڈیوے
کھاوے رحم چا میڈی حالت تے
میڈی دید دی سجنڑ دوا ڈیوے
نہ گھر منگداں نہ زر منگداں
بس شاکر یار منا ڈیوے.....
شاکر شجاع آبادی
شاکر شجاع آبادی
سرائیکی ڈوہڑہ
سرائیکی ڈوہڑے
سرائیکی شاعری
Shakir Shuja abadi
Dr. Shakir Shuja abadi
Saraiki Dohry
Saraiki Dohray
Saraiki poetry
#شاکرشجاع #سرائیکی

شاکر شجاع آبادینام: محمد شفیع تخلص: شاکر شہر: شجاع آباد ذات: سیال قصبہ: ٹبے والا پیدائش: 25 فروری 1955شادی: 1991اولاد: 2...
01/09/2025

شاکر شجاع آبادی

نام: محمد شفیع
تخلص: شاکر
شہر: شجاع آباد
ذات: سیال
قصبہ: ٹبے والا
پیدائش: 25 فروری 1955
شادی: 1991
اولاد: 2 بیٹے 1 بیٹی
‏ساکوں رول کے ........ شاکر گٕلیاں وچ
کہڑھا بخت لگٕئی ميکوں ڈٕس تاں سہی
شاکر شجاع آبادی سے اینکر نے سوال کیا کہ زندگی میں اتنے دکھ دیکھے، معذور بھی ہیں، بول بھی ٹھیک سے نہیں سکتے، غربت بھی کاٹی، کیا اسکا غم ہے آپکو؟ تو شاکر بولے:
ایتھاں جو بھوگٕ بھوگٕۓ ہِن
اُتھاں کوئی جزا مِلسی
تھکیڑے سارے لہہ ویسن
نبیؐ مِلسی خدا مِلسی
اللہ تعالی سے دعا ہے شاکر شجاع آبادی کو صحت و تندرستی عطا کرے اور بے حس اہل اختیار کو ان کی قدر کرنے کی توفیق عطا کرے۔
‏حیران ہاں شاکر قسمت تے
اساں ہر دے ہاں ساڈٕا کوئی وی نہیں.

جے تنگ ہوویں ساڈی ذات کولوں
ڈے صاف ڈسا تیڈے جان چُھٹے
تیکوں پیار کیتم تیڈا مجرم ہاں
ڈے سخت سزا تیڈی جان چُھٹے
رب تو منگی ضائع نی تھیندی
منگ ڈیکھ دُعا تیڈی جان چُھٹے
ایویں مار نا شاکر قسطاں وچ
یکمشت مکا تیڈی جان چھٹے
ڈاکٹر شاکر شجاع آبادی
سرائیکی شعری
سرائیکی ڈوہڑہ
سرائیکی ڈوہڑے
سرائیکی شاعری
Shakir Shuja abadi
Dr. Shakir Shuja abadi
Saraiki Dohray
Saraiki poetry
#شاکرشجاع

لالا عطاءاللہ عیسی خیلوی
31/08/2025

لالا عطاءاللہ عیسی خیلوی

عطاءاللہ خان عیسیٰ خیلوی جن کااصل نام عطاء اللہ خان نیازی ھے۔وہ نیازی قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں پاکستان کے لوک موسیقی کے س...
30/08/2025

عطاءاللہ خان عیسیٰ خیلوی جن کااصل نام عطاء اللہ خان نیازی ھے۔وہ نیازی قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں پاکستان کے لوک موسیقی کے سب سے بڑے اور منفرد گلوکاروں میں شمار ہوتے ہیں۔
انہوں نے اپنی آواز کے سوز و گداز، انوکھے اندازِ گائیکی اور فنی عظمت سے نہ صرف سرائیکی ثقافت کو دنیا بھر میں متعارف کرایا بلکہ موسیقی کے میدان میں ایک نئی روایت قائم کی۔
وہ 19 اگست 1951ء کو ضلع میانوالی کے علاقے عیسیٰ خیل میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق ایک عام دیہاتی گھرانے سے تھا جہاں موسیقی کو خاص اہمیت نہیں دی جاتی تھی۔ لیکن بچپن ہی سے ان کے دل میں گائیکی کا ایسا جذبہ بیدار ہوا جو وقت کے ساتھ اور بھی گہرا ہوتا گیا۔
ابتدائی زندگی میں انہیں شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ گھر والوں کی جانب سے مخالفت تھی، وسائل کی کمی تھی اور کوئی باقاعدہ استاد بھی میسر نہ تھا۔ مگر عطاء اللہ خان نے ان سب رکاوٹوں کو خاطر میں نہ لایا۔ انہوں نے اپنی آواز کے سحر اور فطری لگن سے موسیقی کو اپنا راستہ بنایا۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی آواز میں ایک قدرتی درد اور اثر انگیزی پیدا ہوئی جو بعد میں ان کی پہچان بنی۔
اپنے فن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے گھر کو خیر باد کہا اور مختلف شہروں میں ٹرک ڈرائیور اور رکشہ ڈرائیور اور ایک ھوٹل پر ویٹر کی نوکری بھی کی۔لالہ جی ایک اچھے الیکٹریشن بھی ھیں۔
باقاعدہ گائیکی کا آغاز اکتوبر 1978 کو رحمت گراموفون ھاؤس فیصل آباد میں ایک ساتھ چار البمز ریکارڈ کروا کر کیا۔جنہوں نے لالہ کو رات و رات شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا ۔
عطاء اللہ خان عیسیٰ خیلوی کے مشہور شعراء میں پروفیسر منور علی ملک ، آڈھا خان ، ملک سونا خان بے وس ، محمد حسین بھٹی عرف مجبور عیسیٰ خیلوی ، بابائے تھل ماما فاروق روکھڑی ، سید خورشید شاہ ، ابراھیم غریب مسافر، ایس ایم صادق ، افضل عاجز،صابر بھریوں ،مظہر نیازی ،اظہر نیازی ، محمود احمد ،تنویر شاہد محمد زئی ،عتیل عیسیٰ خیلوی ،قتیل شفائی ،اقبال سوکڑی وغیرہ شامل ہیں۔
عطاء اللہ خان عیسیٰ خیلوی کے گانوں کی موسیقی ترتیب دینے میں سر فہرست نوری پٹھان ، صابر علی اور افضل عاجز شامل ہیں ۔
عطاء اللہ خان کا اصل کمال یہ ہے کہ انہوں نے صرف سرائیکی ہی نہیں بلکہ سات زبانوں میں گایا جن میں پنجابی، اردو اور پشتو کے علاوہ ھیں ۔ ہر زبان میں ان کی ادائیگی اور انداز ایسا ہوتا جیسے وہ اسی زبان کے فطری گلوکار ہیں۔ ان کے کئی مشہور گیت جیسے "وے بول سانول"، "اٹھاں والے ٹر جانڑ گے"، " دل لگایا تھا دل لگی کے لیے"، "ادھر زندگی کا جنازہ اٹھے گا " اور "قمیص تیڈی کالی " شامل ہیں۔ ان کے گانوں میں محبت کی سچائی، جدائی کا کرب، دیہات کی سادہ زندگی اور انسانی جذبات کی عکاسی اتنے خوبصورت انداز میں ملتی ہے کہ سننے والا اپنے دل کو ان میں شامل محسوس کرتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ان کے چاہنے والے صرف پاکستان تک محدود نہیں رہے۔ بھارت، افغانستان، مشرق وسطیٰ اور مغربی ممالک میں بھی ان کے گانے سننے والوں کے دلوں کو چھو گئے۔ تارکینِ وطن کے لیے ان کی آواز اپنی مٹی اور رشتوں کی یاد تازہ کر دیتی ہے۔ ان کی شہرت کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ انہوں نے ایک ہی سال 1994 میں اتنی زیادہ آڈیو کیسٹس ریلیز کیں کہ ان کا نام "گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ" میں درج ہوا۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام ان کی گائیکی کو کس قدر پسند کرتے تھے۔
حکومت پاکستان نے بھی ان کی خدمات کو تسلیم کیا۔ 1991ء میں انہیں "ستارۂ امتیاز" دیا گیا۔ یہ اعزاز ان کے فن کی عظمت اور ان کی عوامی مقبولیت کا اعتراف تھا۔ مگر ان کے لیے سب سے بڑا انعام ان کے چاہنے والوں کی بے پناہ محبت تھی۔ عطاء اللہ خان اپنی ذاتی زندگی میں نہایت سادہ اور عاجز انسان ہیں۔ وہ دیہاتی مزاج کے ساتھ اپنی جڑوں سے جڑے رہے اور ہمیشہ اپنی ثقافت کو فخر کے ساتھ پیش کیا۔
ان کی بیٹی لاریب عطاء آج دنیا کی مشہور ویژول ایفیکٹس آرٹسٹ ہیں۔ انہوں نے ہالی ووڈ کی بڑی فلموں میں کام کر کے پاکستان کا نام روشن کیا۔ اس طرح عطاء اللہ خان کا گھرانہ فنون لطیفہ کی دنیا میں ایک نئی روایت لے کر آیا۔ اگر تحقیقی پہلو سے دیکھا جائے تو عطاء اللہ خان کی گائیکی نے پاکستان میں موسیقی کے منظرنامے کو یکسر بدل دیا۔
اس سے پہلے لوک موسیقی زیادہ تر دیہات اور میلوں ٹھیلوں تک محدود تھی۔ لیکن انہوں نے اسے اس انداز میں گایا کہ یہ قومی اور پھر بین الاقوامی سطح پر بھی مقبول ہو گئی۔ ان کے گیت نہ صرف لوک شاعری کا حصہ ہیں بلکہ اردو غزل کو بھی انہوں نے ایک نئی عوامی شکل دی۔ ان کی آواز میں جو فطری درد اور کھنک ہے وہ سننے والے کو اپنی گرفت میں لے لیتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے سامعین ہر طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ کسان ہو یا مزدور، طالب علم ہو یا شہری نوجوان — سب کو ان کی گائیکی اپنی کہانی سناتی محسوس ہوتی ہے۔
ان کے فن کا ایک اور پہلو یہ ہے کہ انہوں نے اپنے گیتوں کے ذریعے عوامی جذبات، محرومیوں اور محبت کے کرب کو اس طرح پیش کیا کہ لوگ خود کو ان میں دیکھنے لگے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے گانے نسل در نسل منتقل ہو رہے ہیں۔ نئی نسل بھی ان کو سنتی ہے اور ان سے متاثر ہوتی ہے۔
عطاء اللہ خان نے اپنی زندگی میں بے شمار مشکلات کا سامنا کیا۔ غربت، مخالفت اور معاشرتی دباؤ ان کے راستے میں آتے رہے لیکن انہوں نے کبھی ہمت نہیں ہاری۔ ان کی جدوجہد ایک مثال ہے کہ اگر کوئی عام دیہاتی نوجوان خلوص، محنت اور استقامت رکھے تو وہ دنیا بھر میں پہچانا جا سکتا ہے۔ موسیقی کے محققین کے مطابق ان کا فن محض تفریح نہیں بلکہ ایک سماجی اور تحقیقی دستاویز ہے۔ یہ ہمیں بتاتا ہے کہ سرائیکی خطے کے لوگ کس طرح محسوس کرتے ہیں، کس طرح محبت کرتے ہیں اور کس طرح محرومیوں کا سامنا کرتے ہیں۔
ان کی آواز میں وہ کرب ہے جو صدیوں پرانی جدائیوں اور دکھوں کا عکاس ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے گانے سننے والا اپنے ذاتی تجربات اور یادوں میں کھو جاتا ہے۔ ان کے فن کی یہی سب سے بڑی طاقت ہے۔ عطاء اللہ خان صرف ایک گلوکار نہیں بلکہ ایک عہد ہیں جنہوں نے موسیقی کی تاریخ میں وہ باب رقم کیا جسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
آج ان کے پرستار 74 ویں سالگرہ منا رہے ہیں
اللّٰہ پاک لالہ عطاء اللہ خان عیسیٰ خیلوی کو صحت و تندرستی والی لمبی زندگی عطا فرمائے ۔آمین
تحریر: علی حیدر غمگین

شاکر شجاع آبادی جِتھاں  شاکر  مُک  کائنات  وَنجےوَت سَامنڑیں ڈیکھیں مَیں ہوسَاںبس شاکر وقت غریبی وچ،،شالا یار نوں یار نہ...
29/08/2025

شاکر شجاع آبادی
جِتھاں شاکر مُک کائنات وَنجے
وَت سَامنڑیں ڈیکھیں مَیں ہوسَاں
بس شاکر وقت غریبی وچ،،
شالا یار نوں یار نہ ویکھے،
نہ شاکر موت دی دھمکی ڈے
اَساں واقف قبرستان دے ہیں
اساں یار دیوانے لوگ ھِسے
ساڈے دل تے راج محبت دا
ساڈی ھر ہِک گال محبت دی
ساڈے سِر تے تاج محبت دا
ساڈا کَجل، مُساگ تےسرخی پوڈر
ساڈا سارا ڈاج محبت دا
ساکوں"شاکر" مرض محبت دی
کر صرف علاج محبت دا
ڈاکٹر شاکر شجاع آبادی
سرائیکی ڈوہڑہ
سرائیکی ڈوہڑے
سرائیکی شاعری
سرائیکی شعری
Shakir Shuja abadi
Dr. Shakir Shuja abadi
Saraiki Dohry
Saraiki Dohray
Saraiki poetry
#شاکرشجاع #سرائیکی #شاکرشجاع

کیریئر کی شروعات عطااللہ عیسیٰ خیلوی کے گانے سے کی، سونو نگمبھارتی گلوکار سونو نگم نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اپنے کیر...
27/08/2025

کیریئر کی شروعات عطااللہ عیسیٰ خیلوی کے گانے سے کی، سونو نگم
بھارتی گلوکار سونو نگم نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اپنے کیریئر کی شروعات لیجنڈری گلوکار عطا اللہ عیسیٰ خیلوی کے مشہور گانے ’اچھا صِلہ دیا تُو نے میرے پیار کا‘ سے کی تھی، جس نے ان کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
حال ہی میں سونو نگم نے ایک انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے عطا اللہ خان عیسیٰ خیلوی کے لیے اپنے خاص جذبات کا بھی اظہار کیا، کیونکہ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز عطا اللہ عیسیٰ خیلوی کے مشہور گانے ’اچھا صِلہ دیا تُو نے میرے پیار کا‘ کو 2011 میں گاکر کیا تھا۔
انٹرویو کے دوران سونو نگم نے اپنی کامیابی کا سہرا بھی عطا اللہ خان عیسیٰ خیلوی کو دیا۔
انہوں نے کہا کہ یقیناً وہ ایک خوبصورت روح ہیں اور ان کی زندگی میں عطا اللہ خان عیسیٰ خیلوی کی بڑی اہمیت ہے۔
گلوکار نے بتایا کہ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز عطا اللہ خان عیسیٰ خیلوی کے گانے سے کیا، اسی دوران ایک دن انہیں پاکستان سے فون آیا، جہاں عطا اللہ خان نے خود ان کی گلوکاری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے یہ گانا بہت اچھا گایا ہے۔
سونو نگم کے مطابق اُس وقت ان کی عمر صرف 19 سال تھی، یہ اُن کی بڑی مہربانی تھی، وہ اُن تمام عظیم گلوکاروں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ان کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنی کامیابی کا سہرا عطا اللہ خان عیسیٰ خیلوی کے سر پر بھی باندھنا چاہیں گے، کیونکہ ’اچھا صِلہ‘ ان کے کیریئر کا ٹرننگ پوائنٹ تھا اور ایک ایسا گانا ہے جو ان کی مقبولیت کا ذریعہ بھی بنا۔
صوبہ پنجاب کے ضلع میانوالی سے تعلق رکھنے والے عطا اللہ عیسیٰ خیلوی سرائیکی اور اردو زبان میں کئی گانے گنگنا چکے ہیں، 30 سالوں سے موسیقی کی صنعت سے وابستہ عطا اللہ عیسیٰ خیلوی نے سات زبانوں میں چار ہزار سے زیادہ گانے ریکارڈ کرائے ہیں۔
ان کا گانا ’اچھا صِلہ دیا تُو نے میرے پیار کا‘ 2006 میں ریلیز ہوا تھا، جس کا شمار ان کے مشہور ترین گانوں میں ہوتا ہے۔

26/08/2025

آپ کے علاقے میں آج کل ایک مستری صاحب کی دہاڑی مطلب یومیہ مزدوری کیا لے رہے ہے ؟

August 17 at 4:52 PM ·شاکر شجاع آبادی❤️ اگے کھوٹے کھوٹ کماندے ہن اج کھرے کھوٹ کما گھنجیڑھے ٹھڈی چھاں کرکھڑدے ہن اوہے باد...
26/08/2025

August 17 at 4:52 PM
·
شاکر شجاع آبادی❤️
اگے کھوٹے کھوٹ کماندے ہن اج کھرے کھوٹ کما گھن
جیڑھے ٹھڈی چھاں کرکھڑدے ہن اوہے بادل قہروسا گن
جیڑھے سر تے پہرے ڈیندے ہن بنڑ قاتل سرتے آگن
اج شاکر بھٹو بنڑ مویا بنڑ سارے سجنڑ ضیاء گن
ڈاکٹر شاکر شجاع آبادی
سرائیکی شعری
سرائیکی ڈوہڑہ
سرائیکی ڈوہڑے
سرائیکی شاعری
Shakir Shuja abadi

Dr. Shakir Shuja abadi
Saraiki Dohray
Saraiki poetry
#شاکرشجاع

Address

Isa Khel
42430

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when IsaKhel News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share