Quran online

Quran online Welcome to Digital Quran school. One stop for All your Quran Education.

08/09/2025

Assalamu Alaikum!
My name is Qari Awais Amjad Abbasi, and I am an experienced online Quran teacher. Alhamdulillah, I teach children and adults Qurani Qaida, Nazra, Hifz, Salah (Namaz), daily Sunnah Duas, and Islamic manners.
Students from the UK, USA, UAE, and other countries are currently learning with my academy.
If you want your child to learn the Quran at home with proper guidance, feel free to contact me.
📲 Free trial for three days.
May Allah bless us with the Understanding of the Quran.
Contact . 923088780517

28/08/2025

✨ The Night Journey – Al-Isra (Surah 17:1) ✨
Glory be to Allah, Who took His servant Muhammad ﷺ on a miraculous night journey from Makkah to Jerusalem and then to the heavens.
This journey, known as Al-Isra wal-Mi'raj, is a sign of Allah’s power and a great honor for the Prophet ﷺ.
It reminds us of the importance of prayer (Salah), which was gifted during this night.
The event strengthens our faith, showing that nothing is impossible for Allah.
It is a journey of hope, light, and closeness to the Creator.
A reminder that true success lies in obedience to Allah.
🌙✨

09/07/2025
05/07/2025

Our beloved Prophet Muhammad (ﷺ) said: 💖🤲🏻
Let us honor his words and remember the sacrifice of Karbala.
May our hearts remain guided by truth, justice, and peace.

04/07/2025

think about it ..

سورۃ عنکبوت۔ 3&2.
03/08/2024

سورۃ عنکبوت۔ 3&2.

12/09/2023

learn Quran online with ulama.

12/09/2023

Rabbana Atina Fid Dunya Dua








03/08/2023

اسلام علیکم۔
کیا آپ ایسی ماں ہیں جو اپنے بچوں کے لیے قرآن کی تعلیم کے لیے قابل استاد تلاش کرتے کرتے تھک گئی ہیں؟ ہم آن لائن قرآن کلاسز فراہم کر رہے ہیں, مؤثر اور کفایتی جس سے یقیناً آپ کا قیمتی وقت اور آپ کے پیسے کی بھی بچت ہوتی ہے۔

ہم کیوں؟
١۔ یہ ایک فلاحی ادارہ ہے جس کا اولین مقصد اسلام اور قران کی ترویج و اشاعت ہے۔
انتہائ مناسب فیس میں گھر کے محفوظ موحول میں قرآن و حادیث کی تعلیم
تعلیم القران کا مکمل اور جامع کورس جو اس وقت ٤٥ سے زیادہ ممالک میں پڑھایا جا رھا ہے۔
بچوں کی تعلیمی، نسابی و غیر نسابی سرگرمیاں
تعلیم کے ساتھ تربیت پر خصوصی توجہ جو انشااللہ کچھ ہی دن میں آپ کو محسوس ہو گی۔
کلاسس اور فردا ایکٹویٹی کی صورت میں انتہاہی قابل اساتذہ کی موجودگی میں تلاوت، تجوید، حفظ، تفسیر، درس القران و حدیث ، نماز، حمد و نعت اور روز مرہ کی مسنون دعائیں اور سنتوں پر خصوصی توجہ۔
دیجٹل قران اسلامک سکول بہترین سیکھنے کا ماحول مہیا کرتا ہے جس میں آپ سوالات جوابات کے ذریعہ اپنے معلم کے ساتھ مفید بحث کر سکتے ہیں جس سے سیکھنے کا عمل مزید بہترین ہو سکتا ہے
قرآن پاک ھدایت، حکمت، و تسکین کا زریعہ ہے۔ قرآن کی تعلیم سے آپ اپنی زات میں تبدیلی اور ایمان کی پختگی محسوس کریں گے۔
اگر آپ بھی اپنے بچوں کی بہترین تعلیم و تربیت چاہتے ہیں وہ بھی گھر کے محفوظ ماحول میں تو ابھی رابطہ کریں۔
ہمارا ادارہ ہمہ وقت آپ کی خدمت کے لیے موجود ہے۔
تربیتی نصاب( مکتبہ تعلیم القرآن) کا نصاب دیکھنے کے لیے ابھی کتب مفت حاصل کریں۔
wa.me/+923066600003
wa.me/+923487042742

سلام علیکم۔ کیا آپ ایسی ماں ہیں جو اپنے بچوں کے لیے قرآن کی تعلیم کے لیے قابل استاد تلاش کرتے کرتے تھک گئی ہیں؟ ہم آن لا...
02/08/2023

سلام علیکم۔
کیا آپ ایسی ماں ہیں جو اپنے بچوں کے لیے قرآن کی تعلیم کے لیے قابل استاد تلاش کرتے کرتے تھک گئی ہیں؟ ہم آن لائن قرآن کلاسز فراہم کر رہے ہیں, مؤثر اور کفایتی جس سے یقیناً آپ کا قیمتی وقت اور آپ کے پیسے کی بھی بچت ہوتی ہے۔

ہم کیوں؟
١۔ یہ ایک فلاحی ادارہ ہے جس کا اولین مقصد اسلام اور قران کی ترویج و اشاعت ہے۔
انتہائ مناسب فیس میں گھر کے محفوظ موحول میں قرآن و حادیث کی تعلیم
تعلیم القران کا مکمل اور جامع کورس جو اس وقت ٤٥ سے زیادہ ممالک میں پڑھایا جا رھا ہے۔
بچوں کی تعلیمی، نسابی و غیر نسابی سرگرمیاں
تعلیم کے ساتھ تربیت پر خصوصی توجہ جو انشااللہ کچھ ہی دن میں آپ کو محسوس ہو گی۔
کلاسس اور فردا ایکٹویٹی کی صورت میں انتہاہی قابل اساتذہ کی موجودگی میں تلاوت، تجوید، حفظ، تفسیر، درس القران و حدیث ، نماز، حمد و نعت اور روز مرہ کی مسنون دعائیں اور سنتوں پر خصوصی توجہ۔
دیجٹل قران اسلامک سکول بہترین سیکھنے کا ماحول مہیا کرتا ہے جس میں آپ سوالات جوابات کے ذریعہ اپنے معلم کے ساتھ مفید بحث کر سکتے ہیں جس سے سیکھنے کا عمل مزید بہترین ہو سکتا ہے
قرآن پاک ھدایت، حکمت، و تسکین کا زریعہ ہے۔ قرآن کی تعلیم سے آپ اپنی زات میں تبدیلی اور ایمان کی پختگی محسوس کریں گے۔
اگر آپ بھی اپنے بچوں کی بہترین تعلیم و تربیت چاہتے ہیں وہ بھی گھر کے محفوظ ماحول میں تو ابھی رابطہ کریں۔
ہمارا ادارہ ہمہ وقت آپ کی خدمت کے لیے موجود ہے۔
تربیتی نصاب( مکتبہ تعلیم القرآن) کا نصاب دیکھنے کے لیے ابھی کتب مفت حاصل کریں۔
wa.me/+923066600003
wa.me/+923487042742

اپنی موت کے وقت اپنے آپ کو تصور کریں۔ آپ کے دماغ میں کون سے خیالات آتے ہیں؟  خاندان اور دوستوں کی یادیں؟   خوف و ہراس؟ پ...
22/07/2023

اپنی موت کے وقت اپنے آپ کو تصور کریں۔
آپ کے دماغ میں کون سے خیالات آتے ہیں؟
خاندان اور دوستوں کی یادیں؟
خوف و ہراس؟ پچھتاوا؟
اللہ کی یاد؟
موت کیا ہے؟
مرنے کے بعد ہمارے ساتھ کیا ہوتا ہے؟ آخرت کی زندگی کیسی ہے، موت کے بعد کی یہ نئی اور عجیب دنیا؟
کیا ہم اس زندگی کا ہوش کھو بیٹھے ہیں؟ ہماری روح کہاں جاتی ہے؟
کیا ہم بھی ایسا ہی محسوس کرتے اور سوچتے ہیں؟ اس جہان اور آخرت کے درمیان حد سے گزرنے کے ناقابل فہم احساس کو لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی ذہن میں تصور کیا جا سکتا ہے بلکہ اسے صرف وحی الٰہی اور الہام سے سمجھا جا سکتا ہے۔ آئیے اگلے چند لمحوں کے لیے اس، موت، زندگی کی واحد یقینی بات کو سمجھنے کی کوشش کریں۔ بعض اوقات ہم مرنے کے بعد ہونے والے عمل کے بارے میں جاننا نہیں چاہتے کیونکہ ہم ڈرتے ہیں یا اس کے بارے میں سوچنا نہیں چاہتے۔ تاہم یہ ایک مسلمان کا رویہ نہیں ہے۔ ہمیں موت کو سیکھنے اور سمجھنے میں سب سے آگے ہونا چاہیے، تاکہ ہم اس کے مطابق اپنی زندگی گزار سکیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دنیا میں ایسے رہو جیسے تم اجنبی ہو یا مسافر ہو (اس سے گزر رہے ہو)۔ [مسلم] ہم سفر پر ہیں اور ہمیں پورے سفر کے بارے میں جاننا چاہیے، نہ کہ صرف ایک حصہ۔موت ناگزیر ہے۔ یہ ایک چیز ہے جس کے بارے میں ہم زندگی میں یقین کر سکتے ہیں۔ ہم مرنے کے لیے پیدا ہوئے ہیں۔ ہر نفس کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے چاہے وہ کوئی بھی ہو۔ اس کی تصدیق قرآن مجید میں کئی بار ہمارے لیے کی گئی ہے: "ہر جان کو موت کا مزہ چکھنا ہے اور قیامت کے دن تمہیں تمہارا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا۔" (قرآن 3:185) "ہر جان کو موت کا مزہ چکھنا ہے، اور ہم تمہیں برائی اور بھلائی سے آزماتے ہیں، ہماری طرف تمہیں لوٹ کر جانا ہے۔" (21:35) "ہر نفس کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے، آخر کار تم ہماری طرف لوٹائے جاؤ گے۔" (29:57)
موت خالص فنا نہیں ہے، بلکہ زندہ اور مردہ دونوں واقف ہیں، لیکن ایک فرق ہے جس کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ موت محض ایک جہان سے دوسری دنیا کی طرف حرکت ہے۔ اسے ایک ورم ​​ہول کے ذریعے وجود کی ایک الگ جہت تک کے سفر کے طور پر بیان کیا جا سکتا ہے۔ ہم اس سفر کا آغاز اپنی ماں کے پیٹ میں کرتے ہیں۔ 120 دن بعد تصور سے جنین میں روح پھونکی جاتی ہے۔ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”انسان کو ماں کے پیٹ میں چالیس دن میں جمع کیا جاتا ہے، پھر وہ اتنی ہی مدت تک خون کا لوتھڑا بن جاتا ہے، پھر اسی مدت کے لیے گوشت کا ایک ٹکڑا لکھتا ہے، پھر اللہ تعالیٰ کے پاس چار چیزیں لکھنے کا حکم دیتا ہے۔ نئی مخلوق کے اعمال، اس کی روزی، اس کی (تاریخ) موت، اور وہ (دین میں) بابرکت ہوگا یا بدبخت، پھر اس میں روح پھونک دی جاتی ہے۔"[بخاری] ہمارے پاس کوئی انتخاب نہیں ہے کہ ہمارے والدین کون ہیں، ہماری نسل، رنگ یا قومیت۔ "وہی ہے جو رحموں میں تمہاری صورتیں بناتا ہے جیسا کہ چاہتا ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں جو غالب اور حکمت والا ہے۔" (3:6)
اللہ یہ سب کچھ ہماری پیدائش سے پہلے ہی جانتا ہے، لیکن ہم پھر بھی اپنی منزل کی تکمیل کے لیے اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہمارے سفر کا اگلا حصہ ہماری پیدائش کے بعد شروع ہوتا ہے۔ یہ دنیا کی زندگی ہے جس میں ہم اب رہتے ہیں اور اس سے واقف ہیں۔ ہم اس اسٹیشن پر چند سیکنڈ یا 100 سال یا اس سے زیادہ کے لیے ٹھہر سکتے ہیں۔ یہاں ہم بڑے ہوتے ہیں اور خوشی یا غم کے ذرائع حاصل کرتے ہیں۔ ہمیں بلوغت کی عمر کے بعد انتخاب کرنے کی صلاحیت دی جاتی ہے اور بعد میں ان کی بنیاد پر ہمیں سزا یا انعام دیا جائے گا۔ اللہ ہم میں سے ہر ایک کو فطری فطرہ، خیر و شر کا علم بھی دیتا ہے۔ صحیح اور غلط. باقی ہم پر منحصر ہے۔ جیسا کہ قرآن کہتا ہے، "روح کی قسم، اور اس کو دیے گئے تناسب اور ترتیب کی، اور اس کے غلط اور اس کے حق کے بارے میں اس کی روشن خیالی کی قسم - حقیقت میں وہ کامیاب ہوا جو اسے پاک کرتا ہے، اور وہ ناکام ہوتا ہے جو اسے خراب کرتا ہے!" (91:7-10)
اس زندگی میں روح اور جسم ایک ساتھ ہوتے ہیں سوائے نیند کے جب روح جسم سے نکل کر صبح واپس آجائے یا اللہ اس وقت روح قبض کر لے۔ اللہ ہی موت کے وقت روح قبض کرتا ہے اور جو نہیں مرتے ان کی روحیں سوتے ہوئے قبض کر لیتا ہے جن پر اس نے موت کا حکم صادر کر دیا ہے ان کو وہ (دوبارہ زندہ کرنے سے) روک لیتا ہے لیکن باقیوں کو ایک مقررہ مدت تک بھیج دیتا ہے، بیشک اس میں غور و فکر کرنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔ (39:42) یہ واقعی غور کرنے کی چیز ہے۔ کہ ہم ہر رات مرتے ہیں اور اگلے دن جب ہم بیدار ہوتے ہیں تو اللہ ہمیں زندگی کا ایک اور موقع دیتا ہے۔ ہمیں اس دوران زندگی اور موت کے مسلسل حیاتیاتی عمل بھی ملتے ہیں۔ ہر خلیے، اعضاء یا اعضاء کے نظام میں زندگی اور موت واقع ہوتی ہے۔ کئی سیکڑوں ہزاروں انزیمیٹک رد عمل ہیں جو جسم میں ایک سیکنڈ کے ہر حصے میں ہوتے ہیں۔ ان میں سے کچھ بائیو کیمیکل رد عمل زندہ مادوں کی ترکیب کے لیے استعمال ہوتے ہیں جبکہ دیگر یا تو مردہ مادوں کی ترکیب یا زندہ مواد سے چھٹکارا پانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ ’’تم (اللہ) زندہ کو نکالتے ہو۔ مُردوں میں سے، اور تُو مُردوں کو زندہ سے نکالتا ہے" (3:27) ہمارے سفر کا یہ حصہ ختم ہوتا ہے جب ہماری موت شروع ہوتی ہے۔ کوئی نہیں جانتا کہ وہ کہاں، کیسے اور کب مرے گا۔ بے شک قیامت کا علم اللہ ہی کے پاس ہے وہی بارش برساتا ہے اور وہ جانتا ہے کہ رحم میں کیا ہے اور نہ کوئی جانتا ہے کہ وہ کل کیا کمائے گا۔ وہ کونسی سرزمین پر مرنا ہے۔ بے شک اللہ کو پورا علم ہے اور وہ (ہر چیز سے) باخبر ہے۔‘‘ (31:34) اور نہ ہی کسی کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی جان لے۔ خود بخود جہنم میں جائیں گے۔ جس نے جان دی وہی جان لینے کا حق رکھتا ہے۔
3:27 جب کوئی مرنے لگتا ہے تو موت کا فرشتہ یا عزرائیل روح کو جسم سے نکالنے کے لیے آتا ہے اور اسے برزخ نامی جگہ پر رکھتا ہے۔ "کہہ دو کہ موت کا فرشتہ جو تم پر مقرر ہے، تمہاری روح قبض کر لے گا، پھر تم اپنے رب کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔" (32:11) "تم جہاں کہیں بھی ہو موت تمہیں ڈھونڈ نکالے گی، چاہے تم مضبوط اور اونچے میناروں میں ہی کیوں نہ ہو" (4:78) ان لوگوں کے لیے جنہوں نے برائی کی زندگی گزاری، روح کو نکالنا مشکل اور مشکل ہے۔ بعض اوقات، میت کے چہرے اور کمر کو مارنے کے لیے ایک سے زیادہ فرشتوں کو مل کر کام کرنا پڑتا ہے۔ لیکن جن لوگوں نے اچھی زندگی گزاری ان کے لیے روح اپنے رب سے ملنے کی آرزو کرتی ہے اور جسم کو پانی کی بوند کی طرح آسانی کے ساتھ چھوڑ دیتی ہے۔ سورج کی کرن جیسی روشنی اور ایک میٹھی خوشبو روح تک آتی ہے۔ پھر یہ فرشتوں کی قطاروں کے درمیان چڑھتا ہے، لیکن جو وہاں موجود ہیں وہ اسے دیکھ یا سونگھ نہیں سکتے۔ میت سے پوچھ گچھ کی جاتی ہے، سزا دی جاتی ہے، مارا پیٹا جاتا ہے، اور چیخ و پکار کرتا ہے۔ یہ سب کچھ اس وقت ہوتا ہے جب وہ مرے ہوتے ہیں اور ان کے گھر والے ان کے آس پاس ہوتے ہیں، لیکن وہ اسے نہ سنتے ہیں اور نہ ہی دیکھتے ہیں۔ سونے والا خواب دیکھتا ہے اور اپنے خواب سے لطف اندوز ہوتا ہے یا اس کی وجہ سے اذیت میں مبتلا ہوتا ہے، جب کہ ان کے پہلو میں جاگنے والا یہ نہیں سمجھ پاتا کہ کیا ہو رہا ہے۔ اللہ نے بے جان چیزوں کو شعور اور ادراک دیا ہے جس سے وہ اپنے رب کی تسبیح کرتے ہیں۔ اُس کے خوف سے پتھر گرتے ہیں۔ پہاڑ اور درخت سجدہ کرتے ہیں۔ کنکریاں، پانی اور پودے اس کی تسبیح کرتے ہیں۔ یہ سب کچھ ہو رہا ہے لیکن ہمیں اس کی خبر نہیں ہے۔ ’’کوئی چیز ایسی نہیں جو اس کی حمد نہ کرتی ہو لیکن تم ان کی تسبیح کو نہیں سمجھتے۔‘‘ (17:44) صحابہ کرام نے اس کھانے کو سنا جو اللہ کی تسبیح کرتے ہوئے کھایا جا رہا تھا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ صحابہ کرام کے دل کی شفافیت تھی جو اب ہمارے درمیان نہیں ہے۔ یہ سب چیزیں ہماری دنیا کا حصہ ہیں پھر بھی ہم ان سے مکمل طور پر لاعلم ہیں۔ اگلی دنیا کی چیزوں سے ہمارے ناواقف ہونے تک اس کو بڑھانا کوئی بہت بڑی بات نہیں ہے۔
روح قبض کرنے کے بعد اگر وہ پاکیزہ روح ہے اور اگلے جہان میں اس کے رشتہ دار ہیں جو باغ والے ہیں تو وہ تڑپ اور بڑی خوشی کے ساتھ روح سے ملنے آتے ہیں۔ وہ اس سے ان لوگوں کا حال پوچھتے ہیں جو اس دنیا میں ابھی تک زندہ ہیں اور 'مصیبت' کا شکار ہیں۔ اس کے بعد فرشتے روح کو ایک آسمان سے دوسرے آسمان تک اٹھاتے ہیں یہاں تک کہ وہ اللہ کی بارگاہ میں آتی ہے، پھر وہ لوٹ کر جسم کو دھونے، اس کے کفن اور جنازے کو دیکھتی ہے۔ یہ یا تو کہتا ہے، 'مجھے آگے لے جاؤ! مجھے آگے لے جاؤ!' یا 'تم مجھے کہاں لے جا رہے ہو؟' زندہ لوگ یقیناً اس میں سے کچھ نہیں سنتے۔ روح واپس آتی ہے اور جسم کے اوپر تیرتی رہتی ہے اور جب لاش کو میں رکھا جاتا ہے۔ قبر، روح اپنے آپ کو جسم اور کفن کے درمیان داخل کرتی ہے تاکہ سوال ہو سکے۔ جب بھی کوئی فوت ہو جاتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تدفین کے مقام پر تھوڑی دیر کھڑے ہوتے اور پھر فرماتے: اپنے (مسلم) بھائی کے لیے استغفار کرو اور اس کے استقامت کے لیے دعا کرو کیونکہ اب اس سے سوال ہو رہا ہے۔ [ابو داؤد] .
فرشتے مومن کی روح کے لیے آسمان پر دعا کرتے ہیں جس طرح لوگ زمین پر جسم پر دعا کرتے ہیں۔ روح جنازے کے پیچھے آنے والے آخری لوگوں کے قدموں کی آہٹ سنتی ہے اور ان کے اوپر زمین برابر کر دی جاتی ہے۔ زمین یا یہاں تک کہ ایک چٹان کھوکھلی ہو جائے اور سیسہ سے بند ہو جائے، دو فرشتے منکر اور نقیر کو اس تک پہنچنے سے نہیں روک سکے گا۔ یہ سب کچھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی درج ذیل صحیح حدیث میں بیان ہوا ہے: "جب مومن اس دنیا سے رخصت ہو کر آخرت میں جانے والا ہوتا ہے تو آسمان سے سورج کی طرح روشن چہرے والے فرشتے آسمان سے اترتے ہیں اور اس کے اردگرد اس کے گرد گھات لگائے بیٹھتے ہیں جہاں تک آنکھ نظر آتی ہے، پھر موت کا فرشتہ آتا ہے اور بیٹھ جاتا ہے، پھر اللہ تعالیٰ نے اس کے سر سے گڑگڑاتے ہوئے کہا، "اللہ تعالیٰ اس کے سر سے درگزر کرنے کے لیے دعا مانگتا ہے۔" اس طرح ابھرتا ہے جیسے پانی کا ایک قطرہ a سے بہتا ہے۔ پانی کی جلد اور فرشتہ اسے پکڑ لیتا ہے۔ جب وہ اسے پکڑ لیتا ہے تو دوسرے فرشتے اسے پلک جھپکنے کے لیے بھی اس کے ہاتھ میں نہیں چھوڑتے۔ وہ اسے لے کر عطر بھرے کفن میں رکھ دیتے ہیں اور اس میں سے خوشبو کے مسائل ایسے ہوتے ہیں جیسے روئے زمین پر مشک کی خوشبو آتی ہے۔ "پھر وہ اسے اوپر کی طرف اٹھاتے ہیں اور جب بھی وہ فرشتوں کی ایک جماعت سے گزرتے ہیں تو پوچھتے ہیں، 'یہ نیک روح کون ہے؟' اور فرشتے روح کے ساتھ جواب دیتے ہیں کہ فلاں فلاں کا بیٹا، اس کو دنیا میں ان بہترین ناموں سے پکارتے ہیں جن سے لوگ اسے پکارتے تھے، وہ اسے آسمان دنیا میں لے جاتے ہیں اور اس کے لیے دروازہ کھولنے کا مطالبہ کرتے ہیں، اس کے لیے کھول دیا جاتا ہے اور ہر آسمان سے اللہ کے نزدیک فرشتے اس کے ساتھ ہوتے ہیں، یہاں تک کہ اس کے آسمانوں تک پہنچ جاتے ہیں۔.

Address

Office 01, Main Murree Road, Bharkahu, Islamabad
Islamabad
44000

Telephone

+923066600003

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Quran online posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share