
11/09/2025
بونی ہسپتال واقعہ پر عوامی مؤقف
بونی ہسپتال میں حالیہ واقعہ نہایت افسوسناک اور دل دہلا دینے والا ہے۔ جس ہسپتال میں مریضوں کو علاج اور سہولت ملنی چاہیے تھی، وہاں مریض کے تیماردار کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ یہ طرزِ عمل ہمارے معاشرتی اقدار اور طبی اصولوں کے سراسر منافی ہے۔ سرکاری ملازمین عوام کے خدمت گزار ہوتے ہیں، ان سے کسی بھی قسم کی بدتمیزی یا ہاتھاپائی کی ہرگز توقع نہیں کی جاتی۔
بونی 1 اور بونی 2 کے دونوں کونسلز نے مشترکہ قرارداد میں واضح کیا ہے کہ ایسے رویے والے عملے کو بونی میں برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ عوام کو ایسے ہسپتال کی ضرورت ہے جہاں ڈاکٹر اور عملہ خدمت کے جذبے سے سرشار ہوں، نہ کہ غصے اور گروپ بندی کا مظاہرہ کریں۔
ہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ نئے تعینات ہونے والے ڈاکٹروں اور اسٹاف کا نہ صرف رویہ اور کارکردگی جانچی جائے بلکہ اُن کے نشہ آور اشیاء (جیسے ویڈ یا دیگر منشیات) کے استعمال کے حوالے سے میڈیکل ٹیسٹ بھی باقاعدگی سے کیے جائیں، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان کی ذہنی و جسمانی حالت مریضوں کے علاج میں رکاوٹ یا غصے پر قابو نہ پانے کا سبب نہ بنے۔
یہ وقت سنجیدگی کا ہے۔ عوام کی ہمدردیاں ان مریضوں اور اُن کے لواحقین کے ساتھ ہیں جنہیں علاج کی بجائے اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔ اب ضروری ہے کہ ہسپتال کے نظام میں شفافیت لائی جائے، ذمہ داران کو جواب دہ بنایا جائے اور عوام کا اعتماد بحال کیا جائے۔ ثاقب سرور