14/09/2025
میانوالی کی دہلیز پر ترقی کی دستک
تحریر: عابد ایوب اعوان
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا عمران خان کے آبائی ضلع میانوالی کا دورہ، عوامی امیدوں اور محرومیوں کے ازالے کی نئی نوید یا محض سیاسی علامت؟
بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا آبائی ضلع میانوالی سیاست کی اس مٹی کا نام ہے جس نے ہمیشہ ملک کو قیادت اور ہمت دی، مگر خود وسائل اور سہولیات کے معاملے میں پیچھے رہ گیا۔ دریائے سندھ کے کنارے آباد یہ خطہ گویا ریگستان کے بیچ سبزے کی جھلک ہے، جہاں لوگ محنت کو اپنا زیور اور صبر کو اپنی زندگی کا سہارا مانتے ہیں، مگر ترقی کے میٹھے پھل سے اکثر محروم رہے ہیں۔
ایسے میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا میانوالی کا دورہ صرف ایک سرکاری روٹین نہیں بلکہ امید کی کرن ہے۔ یہ اس شمع کی مانند ہے جو اندھیروں میں جلتی ہے اور راستہ دکھاتی ہے۔ عمران خان کے آبائی ضلع میں مسلم لیگ ن کی وزیراعلیٰ کا جانا ایک بڑا سیاسی اشارہ ہے کہ پنجاب کے سب اضلاع ایک ہی زنجیر کی کڑیاں ہیں اور حکومت کی توجہ کسی علاقے کی سیاسی وابستگی کے بجائے عوام کی ضرورتوں پر ہونی چاہیے۔ اگر مریم نواز نے اپنے اعلانات کو عملی جامہ پہنایا تو یہ میانوالی کے لیے خوشحالی کا نیا دور ثابت ہو سکتا ہے۔
یہاں سب سے زیادہ ضرورت تعلیم کے چراغ جلانے کی ہے۔ اگر اسکولوں اور کالجوں میں علم کی روشنی عام ہو اور ایک نیا یونیورسٹی کیمپس یا ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹ قائم ہو تو میانوالی کے نوجوان اپنی تقدیر خود لکھنے کے قابل ہو جائیں گے۔ صحت کے شعبے میں بھی عوام عرصے سے اندھیروں میں ہیں، ایک جدید ضلعی ہسپتال اور دیہی مراکز صحت کا فعال ہونا عوام کے زخموں پر مرہم رکھ سکتا ہے۔ زرعی زمینیں جو کبھی زرخیزی کی علامت تھیں، آج پانی اور جدید سہولیات کی کمی کے باعث سوکھے کھیت کا منظر پیش کرتی ہیں۔ اگر چھوٹے ڈیم، نہریں اور جدید کھاد و بیج کسانوں تک پہنچا دیے جائیں تو یہ زمینیں پھر سے سونا اگل سکتی ہیں۔
میانوالی کے نوجوان بے روزگاری کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔ اگر صنعتی زونز کے منصوبے اس ضلع سے جوڑ دیے جائیں اور سی پیک کے راستوں کو یہاں تک وسعت دی جائے تو یہ بوجھ کم ہو سکتا ہے۔ اسی طرح سڑکیں، بجلی اور صاف پانی وہ بنیادی ستون ہیں جن پر ترقی کی عمارت کھڑی کی جا سکتی ہے۔ اور اگر سیاحت کو پروان چڑھایا جائے تو نمل جھیل کی ٹھنڈی ہوا، کمر مشانی کے پہاڑ اور دریائے سندھ کے کنارے نہ صرف پنجاب بلکہ پورے پاکستان کے لیے کشش کا باعث بن سکتے ہیں۔
میانوالی کے عوام اب کانوں سے نہیں، آنکھوں سے دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ وعدوں کی گونج سے نکل کر عملی قدموں کی چاپ سنائی دے۔ ان کی توقع یہ ہے کہ تعلیم ہر گھر میں چراغ جلائے، صحت ہر مریض کو سہارا دے، کسان اپنے کھیتوں میں خوشی کا پودا اُگتا دیکھے اور نوجوان اپنے گاؤں ہی میں روزگار حاصل کریں۔ اگر مریم نواز ان خوابوں کو حقیقت کا روپ دے سکیں تو میانوالی صرف عمران خان کا آبائی ضلع نہیں رہے گا بلکہ پنجاب کی ترقی کا روشن ستارہ بن کر چمکے گا۔
"عمران خان کے آبائی ضلع میں مریم نواز کا دورہ، سیاسی نقشہ بدلنے کی کوشش یا عوامی خدمت کا آغاز؟"
"میانوالی کے لوگ سوال کرتے ہیں: کیا یہ دورہ وعدوں کا سلسلہ ہے یا عملی اقدامات کی نوید؟"
"محرومیوں کے اندھیروں میں روشنی تب ہی آئے گی جب اعلان نہیں، عمل دکھائی دے گا۔"
"میانوالی کو وعدوں نہیں، عملی خدمت کی ضرورت ہے"