Muhammad Nafees

Muhammad Nafees شاعروں کے قصے اپنی جگہ، مگر حقیقت یہ ہے کہ دنیا کا سب سے بڑا عشق روٹی اور سب سے بڑی عیاشی تندرستی ہے.

08/01/2025
20/02/2024
26/10/2023

‏اگر تم حق پر ہو تو کچھ بھی ثابت کرنے کی ضرورت نہیں وقت خود گواہی دے گا تمہارےحق پہ ہونے کی۔
(امام حسین)

20/07/2023

*حضرت عمر فاروق رضی الله عنہ:*

نام : عمر
کنیت : ابو عبداللہ
لقب : فاروقؓ
ولادت : 40 قبل ھجری
والد : خطاب بن نفیل
والدہ : ختمہ بنت ہشام
پیشہ : جہاد و سیاست
وفات : 23 ھجری
مرویات : 537

۔*✿❀࿐≼منتخب تحریریں❍••══┅┄*

🔴 قربان جاؤں اس حضرت عمر فاروقؓ پے جب خلیفہ وقت بنے تو دریا نیل کی طرف کچھ لوگ ایک لڑکی کو دلہن بنا کر لے کر جارہے تھے عمر فاروق نے پوچھا اس بچی کو کہاں لے کر جارہے ہو ؟

لوگوں نے کہا امیر المؤمنین ہر سال اس دریا میں کسی نا کسی کنواری لڑکی کو دلہن بنا کر دریا کے بیچ میں کھڑا کرتے ہیں تب یہ دریا بہتا ہے ورنہ نہیں بہتا ۔
حضرت عمر فاروقؓ نے کہا بچی کو واپس لے جاؤ بچی کا کیا قصور ہے ؟
ایک خط لکھ کر دیتا ہوں وہ دریا تک پہنچاؤ ۔
حضرت عمر فاروقؓ نے لکھا اے دریا نیل میں عمر محمّد مصطفیٰ ﷺ کا غلام تجھے حکم دیتا ہوں اگر تو اللّٰہ کی مرضی سے بہتا ہے تو ٹھیک ہے اگر تو اپنی مرضی سے بہتا ہے تو تمہارے پانی کی ہمیں کوئی ضرورت نہیں اللّٰہ خود ہی ہمیں پانی پلائے گا ۔

حضرت عمر فاروقؓ کا خط جیسے دریا کو ملا دریا نے بنا کسی دیر کے بہنا شروع کیا اتنا زور سے بہنے لگا کے پانی کناروں تک آ پہنچا ۔

یہی حضرت عمر فاروقؓ ایک دفع مسجد نبوی میں ممبر نبی ﷺ پے جمعہ کا خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کے اچانک زمین کے اندر زلزلہ آگیا زمین ہلنے لگی حضرت عمر فاروقؓ نے لوگوں کو یہ نہیں کہا کے مسجد سے باہر نکلو مسجد کہیں گر نا جاۓ نہیں نہیں حضرت عمر فاروقؓ نے خطبہ والا عصا اٹھایا اس عصا کو زمین پے مار کر کہا خبردار ! اے زمین اگر عمر نے تجھ پے انصاف قائم نہیں کیا تو تجھے ہلنے کا حق ہے اور اگر عمر نے تجھ پے انصاف قائم کیا ہے تو تجھ کو ہلنے کا کوئی حق نہیں خدا کی قسم عمر فاروق کی لاٹھی زمین کو لگی زلزلہ تو بند ہوا مگر آج تک مدینہ میں زلزلہ نہیں آیا ۔

┄┅═══❁ منتخب تحریریں ❁═══┅┄

🔴 ایک دفع روم سے سفیر آگیا مدینہ میں پہنچ کر پتا کیا کے مسلمانوں کا بادشاه عمر فاروقؓ کہاں ہے ؟
لوگوں نے کہا وہ تو بیت المال کے اونٹ چرانے جنگل میں گئے ہوۓ ہیں روم کا سفیر حیران ہوا کے وقت کا وزیر اعظم ایسا بھی ہوتا ہے کیا ؟

حضرت عمر فاروقؓ سے کچھ ملکی معاملات پے بات کرنی تھی سفیر ڈھونڈتے ہوۓ ایک درخت کے پاس پہنچا دیکھا کے عمر فاروق درخت کے نیچے لیٹ کر آرام فرما رہے تھے مگر جنگل کا ایک شیر ہے جو حضرت عمر فاروقؓ کا پہرا دے رہا ہے روم کے سفیر پر جب شیر کی نظر پڑی تو شیر کے دھاڑنے کی آواز سنائی دی روم کا سفیر چلانے لگا اتنے میں حضرت عمر فاروقؓ کی آنکھ کھل گئی پوچھا کیا بات ہے کیوں چلا رہے ہو ؟
سفیر نے کہا واہ عمر تیری حکمرانی کے جنگل کے شیر بھی تیری ڈیوٹی دے رہے ہیں
اس پر حضرت عمر فاروقؓ نے ایسا جملہ کہا کے سونے کی تار سے لکھا جاۓ پھر بھی کم ہے فرمایا
جو بھی ہمارے نبی محمّد مصطفیٰ ﷺ کی غلامی اختیار کرتا ہے اسکی قدر جنگل کے جانور بھی پہنچانتے ہیں روم کے سفیر نے بات چیت کی اور چلا گیا

دوسرے دن صبح ہوئی حضرت عمر فاروقؓ پانی کے مشکیزے بھر بھر کے غریبوں کے دروازے پے پانی پہنچا رہے تھے تو نوکروں نے کہا کے امیر المؤمنین خزانے سے ہم بھی تنخواہ لیتے ہیں آپ حکم کریں ہم پانی بھر لیتے ہیں اس پے حضرت عمر فاروقؓ نے کہا برابر آپ ٹھیک کہہ رہے ہو
مگر کل روم کا سفیر آیا اس نے میری تھوڑی تعریف کردی اس سے میرے نفس میں کچھ زیادتی آگئی اب غریبوں کا پانی بھر کے اپنے نفس کو سزا دے رہا ہوں کے عمر تُو تو بادشاه نہیں تُو تو غریبوں کا غلام ہے ۔

┄┅═══❁ منتخب تحریریں ❁═══┅┄

🔴 **حضرت عمر فاروقؓ کو ایک شخص کے بارے میں پتہ چلا کہ وہ ماں کو گالیاں دیتا ھے۔
آپ نے اس شخص کو بلوایا اور حکم دیا کہ پانی سے بھری ھو مشک لائی جائے ،،

پھر وہ مشک اس کے پیٹ پر خوب کس کر بندھوا دی
اور اس کو کہا کہ اسے اسی مشک کے ساتھ چلنا پھرنا بھی ھے اور کھانا پینا بھی ھے اور سونا جاگنا بھی ھے۔
ایک دن گزرا تو وہ بندہ بلبلاتا ھوا حاضر ھوا کہ اس کو معاف کر دیا جائے وہ آئندہ ایسی حرکت نہیں کرے گا۔
آپؓ نے پانی آدھا کر دیا
مگر مشک بدستور اس کے پیٹ پر بندھی رھنے دی۔

مزید ایک دن کے بعد وہ بندہ ماں کو بھی سفارشی بنا کر ساتھ لے آیا کہ اس کو معاف کر دیا جائے اور اس مشک کو ھٹا دیا جائے وہ دو دن سے نہ تو سو سکا ھے اور نہ ھی ٹھیک سے کھا سکا ھے۔
آپ نے اس کی ماں کی طرف
اشارہ کر کے فرمایا
کہ اس نے تجھے پیٹ کے باھر نہیں بلکہ پیٹ کے اندر اتنے ھی وزن کے ساتھ 9 ماہ اٹھا کر رکھا ھے۔

نہ وہ ٹھیک سے سو سکتی تھی اور نہ ٹھیک سے کھا سکتی تھی ،پھر تو اسے موت کی سی اذیت دے کر پیدا ھوا اور 2 سال اس کا دودھ پیتا رھا ،

اور جب اپنے پاؤں پر کھڑا ھوا تو اس کا شکر ادا کرنے کی بجائے اس کے لئے تیرے منہ سے گالیاں نکلتی ھیں ،، اگر آئندہ یہ شکایت موصول ھوئی تو تجھے نشانِ عبرت بنا دونگا۔۔۔۔۔
_سب دوست ایک بار درودشریف پڑھ لیں_
_ایک بار درودشریف پڑھنے سے_
_ﷲ تعالیٰ دس مرتبہ رحمت فرماتے ہیں

*┅┄┈•※ ͜✤۝✤͜※┅┄┈•۔*
*┊ ┊ ┊ ┊ ۔*
*┊ ┊ ┊ ☽۔*
*┊ ┊ ☆۔*
*☆ ☆۔*

27/04/2023

جنت نظیر وادی کشمیر #کشمیر

یہ بزرگ جو کہ ایک عام انسان ہیںان کا اسم عبد القادر ہے پاکستان سے ہیںمری بلوچ ہیںبلوچستان (حب / ساکران) کے رہائشی ہیںالل...
27/04/2023

یہ بزرگ جو کہ ایک عام انسان ہیں
ان کا اسم عبد القادر ہے
پاکستان سے ہیں
مری بلوچ ہیں
بلوچستان (حب / ساکران) کے رہائشی ہیں

اللّٰه نے عزت دینی تھی
سو بے تحاشا عزت دی
ایک ایسا شخص جس نے دنیا نہیں دیکھی
دو دن سے پوری دنیا انہیں دیکھ کر خوش ہو رہی ہے

وَتُعِزُّ مَنٌ تَشَاء وَتُزِلُّ مَنٌ تَشَاء☝️
پندرہ سال اس نے اجرت پر بکریاں
چرائی سالانہ جو کچھ ملتا
وہ جمع کرتا رہتا پھر پاسپورٹ بنوایا
میرے رب کا نظام کہ پانچ سال مزید عمرہ کی تیاری نہ ہو سکی اور پاسپورٹ ختم ہو گیا
پھر پاسپورٹ بنوایا
پھر کرونا کی وجہ سے سفر کی پابندیاں لگنے کے بعد یہ سفر نہ کر سکے ۔
پھر تیاری شروع کی تو اپنی جمع پونجی پندرہ بکریاں بیچی اور بغیر کسی گروپ وغیرہ کے
حرمین الشریفین کے مقدس سفر پر
یہ روانہ ھو گئے ۔۔۔۔۔۔۔۔نہ ہوٹل کا انتظام نہ کھانے کی فکر ،
فکر ایک ہی کہ بس انکے در پر پہنچ جاؤ ۔۔۔۔۔۔۔
بکریاں چرانا انبیاء علیہم الصلاۃ والسلام والا کام
شکل و صورت صحابہ کرام جیسی بنا کر
جب یہ مدینہ منورہ کی مقدس سرزمین پر پہنچے
جہاں ملائکہ بھی بڑے ادب سے حاضر ھوتے ھیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تبارک وتعالیٰ نے ایک ذریعہ وڈیو کی صورت میں پوری دنیا میں پھیلا دیا ۔۔
یہ انسان ہے یا فرشتہ
پوری دنیا متوجہ ھوئی یہ سوتا کہاں ھے رھتا کہاں ھے آیا کہاں سے ھے ۔۔ ؟؟
کسی کو کچھ معلوم نہیں ۔۔۔۔۔۔۔
مگر کسی کو کیا پتہ یہ اخلاص والا سچا عاشق رسول کیسے بھلا اس در پر بھوکا سو سکتا ھے ۔۔
کیا عرب کیا عجم سب دیوانہ وار چلے آ رہے ہیں خدمت کے لیے ۔۔۔۔
۔۔معلوم ھوا یہ نہ فرشتہ ھے نہ خاندان صحابہ کا فرد ۔۔
بلکہ یہ پاکستان کی سر زمین بلوچستان جیسے پسماندہ علاقے سے تعلق رکھنے والا
ایک چرواہا ھے ۔۔۔۔۔۔۔
جو سچا عاشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم ھے ۔۔۔۔۔۔۔
جب عشق سچا ھو تو رب العالمین خود انتظام فرماتے ہیں ۔۔۔۔
اب اس بابا جی کو اہل عرب کی جانب سے
حج کے لیے بلوایا جا رہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیا نصیب ہیں کیا شان ھے ۔۔۔۔۔

دعا فرمائیں حق تعالیٰ ہم سب کو اخلاص کی دولت سے مالا مال فرما کر
اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سچی غلامی نصیب کرے ۔۔۔
آمین یا رب العالمین

07/04/2023

صلاح الدین ایوبی کے زمانے میں ایک صلیبی جنرل تھا اسکا نام رنولڈ تھا اس نے حاجیوں کے ایک لشکر کو روک لیا اور سارا سامان لوٹ لیا اس پر حاجیوں نے کہا کہ ہم حج پر جارہے ہیں ہمیں جانے دو تو اس بدبخت نے کہا بلاؤ اپنے نبی محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کو کہ تمہیں آکر مجھ سے چھڑا لے بس یہ بات صلاح الدین ایوبی تک پہنچ گئی ان دنوں آپ بیمار تھے تب آپ نے دعا کی کہ اے میرے پروردگار مجھے اس وقت تک موت نہ دینا جب تک اس صلیبی کو اسکے انجام تک نہ پہنچا دوں اللّٰہ نے آپکی دعا قبول فرمائی اور آپ صحتیاب ہوگۓ پھر وہ لمحہ آیا جب اللّٰہ نے آپکو فتح دی تو جتنے جنرل تھے آپ نے سب کو معاف کردیا مگر جب رنولڈ سامنے آیا تو آپکو غصہ آگیا اور اپنی تلوار نیام سے نکالی اور اس اسکے ٹکرے کردیے اور کہا
اے گستاخ تو نے کہا تھا بلاؤ اپنے نبی کو لے نبی محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے اپنا نوکر صلاح الدین بھیجا ہے❤️

27/03/2023

افطار کرنے کے بعد پانی کا پہلا گھونٹ حلق میں جاتا ہے تو دل و دماغ گواہی دیتے ہیں کہ کائنات میں امام حسین جیسا صابرین کوئی نہیں۔

17/02/2023

‏امیر المومنین حضرت عمر فاروقؓ نے ایک مرتبہ شدید سرد اور تاریک رات میں ایک جگہ آگ کی روشنی دیکھی،چنانچہ وہاں تشریف لے گئے، ساتھ جلیل القدر صحابی حضرت عبد الرحمن بن عوفؓ بھی تھے، حضرت عمرؓ نے آگ کے پاس ایک عورت کو دیکھا، جس کے تین بچے زار وقطار رو رہے تھے۔ایک بچہ کہہ رہا تھا‏ امی جان! ان آنسوٶں پر رحم کھاو اور کچھ کھانے کو دو، دوسرا بچہ یہ کہہ رہا تھا امی جان! لگتا ہے شدت بھوک سے جان چلی جائے گی، تیسرا بچہ کہہ رہا تھا
امی جان! کیا موت کی آغوش میں جانے سے پہلے مجھے کچھ کھانے کو نہیں مل سکتا؟
حضرت عمرؓ بن خطاب آگ کے پاس بیٹھ گئے اور عورت سے پوچھا‏ اے اللہ کی بندی! تیری اس حالت کا ذمہ دار کون ہے؟
عورت نے جواب دیا
اللہ اللہ! میری اس حالت کا ذمہ دار امیرالمومنین عمرؓ ہے
حضرت عمرؓ نے اس سے فرمایا
کوٸی ہے جس نے عمرؓ کو تمہارے حال سے آگاہ کیا ہو؟
عورت نے جواب دیا
ہمارا حکمران ہوکر وہ ہم سے غافل رہےگا؟ یہ کیسا حکمران ہے جسکو ‏اپنی رعایا کی کچھ خبر نہیں؟؟
یہ جواب سن کر حضرت عمر فاروقؓ(راتوں رات) مسلمانوں کے بیت المال گئے اور دروازہ کھولا
بیت المال کا محافظ(چوکیدار)بولا
خیر تو ہے امیرالمومنینؓ؟
حضرت عمرؓ نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا اور آٹے کی ایک بوری،گھی اور شہد کا ایک ایک ڈبہ بیت المال سے نکالا اور ‏چوکیدار سے فرمایا
انہیں میری پیٹھ پر لاد دو
چوکیدار نے کوشش کی کہ امیر المومنینؓ کا تیار کردہ سامان خود اپنی پیٹھ پر لاد لے لیکن امیر المومنین نے سختی سے انکار کیا اور اس سے یوں مخاطب ہوۓ
”یہ سامان میری پیٹھ پر لاد دو،کیا قیامت کے روز تم میرے گناہوں کا بوجھ اٹھاؤ گے؟ ‏یہ کہہ کر حضرت عمرؓ نے آٹا،گھی اور شہد اپنی پیٹھ پر لاد دیا
جب اس عورت کے پاس پہنچے تو آگ کے پاس بیٹھ گۓ اور ان بچوں کے لئے کھانا پکایا۔جب کھانا تیار ہوگیا تو اس میں گھی اور شہد ملایا اور اپنے مبارک ہاتھوں سے بچوں کو کھانا کھلایا۔یہ منظر دیکھ کر ان یتيم بچوں کی ماں کہنے لگی ‏”قسم اللہ کی!تم عمرؓ سے کہی زیادہ منصب خلافت کے اہل ہو۔“
”حضرت عمرؓ نے اس سے فرمایا
اے اللہ کی بندی!کل عمرؓ کے پاس جانا،وہاں میں ہوں گا اور تمہارے معاملات کے متعلق اس سے سفارش کروں گا
یہ کہہ کر حضرت عمرؓ واپس آگئے اور ایک چٹان کے پیچھے آکر بیٹھ رہے اور ان بچوں کو دیکھنے لگے ‏حضرت عبد الرحٰمن بن عوفؓ نے حضرت عمرؓ سے کہا
واپس چلتے ہیں کیونکہ رات بہت ہی ٹھنڈی ہے
حضرت عمرؓ نے فرمایا
اللہ کی قسم! میں اپنی جگہ اس وقت تک نہیں چھوڑوں گاجب تک ان بچوں کو ہنستا ہوا نہ دیکھ لوں،جیسے میں نے آتے وقت انہیں روتے ہوۓ دیکھا تھا
جب اگلے روز کا سورج طلوع ہوا تو ان ‏یتيم بچوں کی ماں دربار خلافت میں گئی ۔وہاں اس نے دیکھا کہ حضرت علیؓ بن طالب اور حضرت عبد اللہ بن مسعودؓ کے مابین ایک شخص تشریف فرما یے اور وہ دونوں حضرات اسے امیر المومنینؓ کہہ کر مخاطب کررہے ہیں۔اور یہ وہی شخص تھا جس نے گذشتہ رات اس عورت اور اس کے بچوں کی خدمت میں گزار دی تھی ‏اور جس سے اس نے کہا تھا،اللہ اللہ! میری اس حالت کا ذمہ دار عمرؓ ہے، چنانچہ جب عورت کی نگاہ حضرت عمر فاروقؓ پر پڑی تو گویا اس کے پاٶں تلے سے زمیں کھسک گٸ۔
امیر المومنین نے عورت سے فرمایا
اللہ کی بندی! تیرا کوئی قصور نہیں،چل بتا،تو اپنی شکایت کتنی قیمت کے عوض فروخت کرےگی۔
‏عورت گویا ہوئی
معاف فرمائیں
اے امیر المومنین
حضرت عمرؓ نے فرمایا
قسم اللہ کی تو اس جگہ سے ہٹ نہیں سکتی جب تک کہ میرے ہاتھ اپنی شکایت بیچ نہ دو
بالآخر حضرت عمرؓ نے اس بیوہ خاتون کی شکایت اپنے مال خاص سے چھ سو درہم کے عوض خرید لی اور حضرت علیؓ بن طالب کو کاغذ قلم لانے کا کہا ‏اور یہ تحریر قلم بند کرائی
”ہم علیؓ اور ابن مسعودؓ اس بات پر گواہ ہیں کہ فلاں عورت نے اپنی شکایت امیر المومنینؓ عمرؓ بن خطاب کے ہاتھ فروخت کردی۔“
پھر امیر المومنین حضرت عمر بن خطابؓ نے فرمایا
‏”جب میری وفات ہوجائے تو اسے میرے کفن میں رکھ دینا تاکہ میں اسکو لےکر اللہ تعالٰی سے ملاقات کروں۔“
(حوالہ: الہدایہ والنہایہ،علامہ ابن کثیرؒ)
‏نہ جانے کب سے بیٹھی هوں
جلا کر آگ چولہے میں
بڑے سے دیگچے میں پھر
بہت سا پانی ڈالا ہے
کبھی چمّچ چلاتی ہوں
کبھی ڈھکن ہٹاتی ہوں
مگر پتھر نہیں گلتے
‏میرے سب بچے بھوکے ہیں
مجھے بھی بھوک کھاتی ہے
نہ سالن ہے نہ روٹی ہے
فقط پتھر ہی باقی ہیں
پکانے کا سلیقہ ہے
بہت آساں طریقہ ہے
مگر پتھر نہیں گلتے
‏سنا ہے دور وہ بھی تھا
خلیفہ خود نکلتا تھا
کوئی بھوکا کوئی پیاسا
اگر اس رات ہوتا تھا
بھرا گندم سے اک تھیلا
کمر پہ لاد لاتا تھا
یہاں کوئی نہیں آیا
‏نہ جانے کب سے بیٹھی هوں
مجھے جو بھی میسر ہے
میں بچوں کو کھلا تو دوں
مگر پتھر نہیں گلتے
اللہ ہمیں عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ جیسا حکمران عطا کر اور ہمیں اس قابل بنا کہ ہم اس کی قدر کر سکیں۔

Address

Islamabad

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Muhammad Nafees posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Muhammad Nafees:

Share