Muslim Era

Muslim Era Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Muslim Era, Digital creator, Islamabad.

20/07/2025

سلطان عبدالحمید

اللہ کی ناراضگی سے بچو!
18/07/2025

اللہ کی ناراضگی سے بچو!

17/07/2025

تھیوڈور ہرزل کا اسرائیل کے قیام میں کردار:
1. صیہونیت کا بانی (Founder of Modern Zionism):
• ہرزل نے 1896ء میں ایک مشہور کتاب لکھی “Der Judenstaat” (The Jewish State) جس میں اس نے یہ مطالبہ کیا کہ یہودیوں کو ظلم و ستم سے بچانے کے لیے انہیں ایک علیحدہ قومی ریاست دی جائے۔
2. پہلی صیہونی کانگریس (First Zionist Congress):
• 1897ء میں ہرزل نے سوئٹزرلینڈ کے شہر بازل (Basel) میں پہلی صیہونی کانگریس منعقد کی جس میں اس تحریک کو باضابطہ طور پر شروع کیا گیا۔ اس کانگریس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ ایک یہودی ریاست کے قیام کے لیے سیاسی جدوجہد کی جائے گی۔
3. بین الاقوامی سطح پر سفارتی کوششیں:
• ہرزل نے دنیا کی بڑی طاقتوں (جیسے برطانیہ، جرمنی، عثمانی خلافت) سے ملاقاتیں کیں اور انہیں یہودیوں کے لیے ایک علیحدہ ریاست کے قیام کی حمایت پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔
4. فلسطین کو یہودی ریاست بنانے کا وژن:
• ہرزل کا خیال تھا کہ تاریخی سرزمین فلسطین کو یہودی ریاست بنایا جائے، کیونکہ یہ یہودیوں کی قدیم مذہبی سرزمین ہے۔ اگرچہ ابتدا میں وہ افریقہ یا دوسرے علاقوں پر بھی غور کر رہا تھا، لیکن صیہونی تحریک نے آخرکار فلسطین کو ہی اپنا ہدف بنایا۔
5. یہودیوں کی ہجرت اور آبادکاری:
• ہرزل کی تحریک کے بعد کئی یہودی فلسطین میں آ کر آباد ہونے لگے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ فلسطین میں یہودی آبادی میں اضافہ ہوا اور بعد میں یہ اسرائیل کے قیام کی بنیاد بنا

Sultan Abdulhamid | Nooh a.s |
15/07/2025

Sultan Abdulhamid | Nooh a.s |

Sultan Abdulhamid | Nooh a.s |

14/07/2025

صیہونی ریاست کا قیام اور ہم مسلمان کا کردار۔ 💔💔💔

13/07/2025

اللہ کے ساتھ زور نہیں چلتا
وہ کچھ دے تو شکر کرو
نہ دے
تو صبر کرنا

� واقعہ: حضرت موسیٰؑ کا حضرت خضرؑ سے علم سیکھناحضرت موسیٰؑ نے ایک مرتبہ بنی اسرائیل سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ روئے زمی...
13/07/2025


واقعہ: حضرت موسیٰؑ کا حضرت خضرؑ سے علم سیکھنا

حضرت موسیٰؑ نے ایک مرتبہ بنی اسرائیل سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ روئے زمین پر مجھ سے بڑا کوئی عالم نہیں۔
اللہ تعالیٰ نے ان کی اصلاح فرمائی اور بتایا کہ ایک بندہ (حضرت خضرؑ) ایسا بھی ہے جسے وہ علم عطا کیا گیا ہے جو موسیٰؑ کے پاس نہیں۔

حضرت موسیٰؑ نے عرض کیا:
“یا رب! میں ان سے ملاقات کرنا چاہتا ہوں تاکہ علم حاصل کر سکوں۔”

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
“تم ان سے تب ملو گے جب تم ایک مچھلی کے ساتھ سفر کرو گے، اور جب مچھلی غائب ہو جائے، وہی جگہ خضر سے ملاقات کی جگہ ہوگی۔”
(سورۃ الکہف، آیت 60-65)

حضرت موسیٰؑ نے اپنے خادم (یوشع بن نون) کے ساتھ سفر شروع کیا۔ جب وہ ایک چٹان کے قریب پہنچے تو مچھلی زندہ ہو کر سمندر میں چلی گئی، اور وہی مقام حضرت خضرؑ سے ملاقات کا تھا۔

حضرت موسیٰؑ نے حضرت خضرؑ سے گزارش کی کہ وہ ان کے ساتھ چلیں اور انہیں علم سکھائیں۔
حضرت خضرؑ نے فرمایا:
“تم میرے ساتھ صبر نہ کر سکو گے، کیونکہ جس چیز کا تمہیں علم نہ ہو، اس پر کیسے صبر کرو گے؟”

حضرت موسیٰؑ نے وعدہ کیا کہ وہ صبر کریں گے۔

حضرت خضرؑ نے ان کے ساتھ تین عجیب کام کیے:

1 کشتی میں سوراخ کرنا:�ایک غریب قوم کی کشتی تھی، حضرت خضرؑ نے اس میں سوراخ کر دیا۔ حضرت موسیٰؑ نے اعتراض کیا۔�بعد میں حضرت خضرؑ نے بتایا کہ بادشاہ زبردستی اچھی کشتیوں کو چھین لیتا تھا، اس لیے انہوں نے کشتی کو عیب دار کر دیا تاکہ وہ بچ جائے۔
2 ایک بچے کو قتل کرنا:�حضرت خضرؑ نے ایک بچے کو مار ڈالا، حضرت موسیٰؑ نے پھر اعتراض کیا۔�حضرت خضرؑ نے بتایا کہ وہ بچہ بڑا ہو کر کفر اور ظلم لانے والا تھا، اور اس کے والدین نیک تھے، اللہ انہیں اس سے بہتر اولاد عطا کرے گا۔
3 دیوار تعمیر کرنا:�ایک بستی میں لوگوں نے ان کی مہمان نوازی نہ کی، لیکن حضرت خضرؑ نے وہاں ایک گرتی دیوار کو درست کر دیا۔�حضرت موسیٰؑ نے کہا کہ اس پر مزدوری تو لے لیتے۔�حضرت خضرؑ نے بتایا کہ اس دیوار کے نیچے دو یتیم بچوں کا خزانہ چھپا تھا، اور ان کا باپ نیک تھا۔ اللہ چاہتا تھا کہ خزانہ بچوں کے بڑے ہونے پر نکلے۔

آخر میں حضرت خضرؑ نے فرمایا:
“یہ وہ باتیں ہیں جن پر تم صبر نہ کر سکے، اور اب ہمارا ساتھ ختم ہوا۔”

📖 یہ واقعہ مکمل طور پر سورۃ الکہف (آیت 60 تا 82) میں موجود ہے۔

13/07/2025

A emotional story. 😓😓😢😢💔💔

جب حضرت موسیٰؑ اللہ کے حکم سے بنی اسرائیل کو فرعون کے ظلم سے بچا کر مصر سے نکال رہے تھے، تو فرعون اور اس کا لشکر ان کے پ...
13/07/2025

جب حضرت موسیٰؑ اللہ کے حکم سے بنی اسرائیل کو فرعون کے ظلم سے بچا کر مصر سے نکال رہے تھے، تو فرعون اور اس کا لشکر ان کے پیچھے لگ گیا۔ سامنے سمندر تھا اور پیچھے فرعون کی فوج — بنی اسرائیل ڈر گئے اور کہا:
“ہم تو پکڑے گئے!”

حضرت موسیٰؑ نے فرمایا:
“ہرگز نہیں! میرے ساتھ میرا رب ہے، وہ ضرور راستہ دکھائے گا۔”
(سورۃ الشعراء: 62)

اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰؑ کو حکم دیا کہ وہ اپنا عصا (لاٹھی) سمندر پر ماریں۔
انہوں نے ایسا کیا، اور سمندر کا پانی دو طرفہ بلند ہو گیا، درمیان میں راستہ بن گیا جیسے خشک زمین ہو۔

حضرت موسیٰؑ اور ان کی قوم اس راستے سے گزر گئے۔ جب فرعون اور اس کا لشکر بھی اسی راستے سے آئے، تو اللہ نے پانی کو واپس ایک کر دیا، اور فرعون اپنے لشکر سمیت غرق ہو گیا۔



📖 یہ واقعہ قرآن مجید میں مختلف جگہوں پر آیا ہے، خصوصاً سورۃ الشعراء، سورۃ طٰہٰ اور سورۃ البقرہ میں

Address

Islamabad

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Muslim Era posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Muslim Era:

Share