27/09/2025
زندگی اتنی قیمتی ہے کہ اسے رنجشوں اور غصے کی آگ میں جلایا نہیں جا سکتا...معاف کرنا اس لئے ضروری نہیں کہ دوسرا شخص معافی کے لائق ہے...بلکہ اس لئے ضروری ہے کہ آپکا سکون اور خوشی سب سے زیادہ قیمتی ہے...جب ہم دل میں غم و غصہ،نفرت یا شکوہ سنبھال کر رکھتے ہیں...تو دوسرا شخص ہماری سوچوں پر پہلے سے زیادہ چھا جاتا ہے...یوں لگتا ہے جیسے ہم ہر وقت اس کے کئے کی سزا خود کو دے رہے ہیں...ایک نادیدہ بوجھ اٹھائے پھرتے جو دل کو بوجھل اور روح کو تھکا دیتا ہے...مگر جیسے ہی ہم معاف کرتے ہیں دل کا بوجھ اتر جاتا ہے...روح آزاد ہو جاتی اور دل و دماغ پہ سکون اتر آتا ہے...معافی حقیقت میں دوسروں کے لئے نہیں...بلکہ اپنی ذات پہ بہت بڑا رحم ہے...یاد رکھیں...! معاف کر دیں ان کو جنہیں آپ بھول نہیں سکتے...اور بھول جائیں ان کو جنہیں آپ معاف نہیں کر سکتے...کیونکہ اصل سکون معاف کر دینے میں ہے...رنجش کے بوجھ میں نہیں...!!!