24/09/2025
پچھلے "23 سال سے مردان DPO افس پر ایک ASI کا قبضہ! کیا مردان پولیس میں بدعنوانی کی جڑیں اتنی گہری ہیں؟"
خیبرپختونخوا کے پولیس
عوام کی خدمت کے نام پر قائم یہ محکمہ کیا واقعی عوام کی خدمت کر رہا ہے، یا پھر کچھ افسران کے ذاتی مفادات کا آلہ کار بنا ہوا ہے؟
ہمیں موثق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ صوبے کے کئی اضلاع کے ڈسٹرکٹ پولیس آفسر (DPO) کے دفاتر میں کچھ ملازمین 20 سے 25 سال سے براجمان ہیں۔ یہ طویل عرصہ انہیں ایسی غیر معمولی طاقت اور اثر و رسوخ دے چکا ہے کہ وہ ہر قسم کے غلط دھندوں میں ملوث ہیں، اور ان کے خلاف بولنا کسی بھی افسر کے لیے مشکل ہو چکا ہے۔
مردان
ریفاق ولد شیر محمد، ایک ASI، پچھلے 23 سال سے مسلسل مردان DPO آفس میں اپنی جگہ بنا چکے ہیں۔
کیا یہ ممکن ہے کہ ایک شخص اتنے طویل عرصے تک ایک ہی حساس عہدے پر فائز رہے اور اس کے گرد بدعنوانی کے کوئی دھندے نہ پھیلے؟ ہمارے ذرائع کے مطابق، حقیقت اس کے برعکس ہے۔
ریفاق ASI پر سنگیل الزامات
· SHOs پر دباؤ: مردان کے تمام اسٹیشن ہاؤس آفیسرز (SHOs) ان کے خوف کے سائے میں کام کرنے پر مجبور ہیں۔
· نئی ڈیمانڈز اور کرپشن: جب بھی نئے DPO صاحب کوئی نئی ہدایات یا آرڈر جاری کرتے ہیں، رفیق ASI انہیں اپنے مفاد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ وہ SHOs سے نئی نئی قسم کی غیر قانونی ڈیمانڈز کرتے ہیں اور کرپشن کو فروغ دیتے ہیں۔
· غیر قانونی کیسز درج کرانا: DSB فارم میں پرچے پر غیر قانونی کیسز جمع کروانا ان کا ایک طریقہ کار بتایا جاتا ہے، جس سے بے گناہ عوام کو ہراساں کیا جاتا ہے۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے:
· کیا اتنی طویل خدمات کے دوران کبھی بھی ان کا تبادلہ کرنے کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی؟
· کیا متعدد DPOs جو اس عرصے میں آئے اور گئے، انہیں اس ASI کے رویے اور کام کے طریقہ کار کا پتہ نہیں تھا؟
· کیا یہ نظام کی ناکامی نہیں کہ ایک شخص نے اپنے عہدے کو اپنی ذاتی جاگیر بنا لیا ہے؟
ہم مردان کے نئے DPO صاحب سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے کی فوری اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کریں۔ عوامی مفاد میں، ASI رفیق ولد شیر محمد کو فوری طور پر مردان DPO آفس سے تبدیل کر کے ایک واضح پیغام دیا جائے کہ پولیس محکمہ بدعنوانی کو برداشت نہیں کرے گا۔
ہم سے صوبے کے تمام شہریوں، صحافیوں، سماجی کارکنوں اور محکمہ پولیس کے ایماندار افسران سے درخواست ہے کہ وہ اس معاملے کو وائرل کریں تاکہ متعلقہ حکام کی توجہ اس جانب مبذول کرائی جا سکے۔
خیبرپختونخواپولیس #بدعنوانی #مردان
اس پوسٹ کو شیئر کریں۔
District Police Mardan KPK Police News
تور گل لالا